اسلام آباد(اظہر جتوئی)فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ملک بھر سے ٹاپ 500 ٹیکس ڈیفالٹرز کی لسٹیں فائنل کرلی ہیں جو اربوں روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث ہیں،ذرائع کے مطابق اسوقت ملک میں 14 ریجنل ٹیکس دفاتر ہیں،ایف بی آرنے اسلام آباد، لاہور، کراچی ، فیصل آباداورپشاور سمیت 10 بڑے ریجنل ٹیکس دفاتر سے ٹاپ 50 ٹیکس ڈیفالٹرز کے نام طلب کئے تھے ،اس طرح مجموعی طورپر 500 ٹیکس ڈیفالٹرز کے ناموں کو حتمی شکل دی گئی۔ ان میں سرمایہ کاروں اور تاجروں کی بڑی تعداد شامل ہے ۔ذرائع کے مطابق ایمنسٹی سکیم کے ذریعے بار بار ٹیکس ڈیفالٹرز کو وارننگ دی جا رہی ہے جونہی ایمنسٹی سکیم کا رعایتی عرصہ ختم ہوگا ،انکے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ذرائع کے مطابق اربوں کے ٹیکس ڈیفالٹرز نے کارروائی سے بچنے کیلئے ٹیکس حکام سے مل کر اپنی فائلیں درست کرنا شروع کر دی ہیں تاکہ کسی بھی قسم کی کارروائی سے بچا جا سکے ، ایف بی آر کے ریجن کے بعض افسران بھی ٹیکس ڈیفالٹرز سے اپنے کارندوں کے ذریعے رابطے کرکے خود ٹیکس چوری کا راستہ دکھانے لگے ہیں،ذرائع کے مطابق اگر ان ٹیکس ڈیفالٹرز سے صحیح معنوں میں ریکوری کی جائے تو اس وقت ایف بی آر کو جس 500 ارب روپے کے ممکنہ شارٹ فال کا سامنا ہے ،اس کو پوراکیا جا سکتا ہے ،اس حوالے سے غیر سرکاری تنظیم ’’پے ٹیکس بلڈ پاکستان‘‘ کے سربراہ خالد پرویز نے روزنامہ 92 نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ملک و قوم کے ٹیکسز کے پیسہ پر نقب لگانے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے اور ریکوری کیلئے آئی اینڈ آئی ڈائریکٹوریٹ اور آر ڈی اوز افسران پر مشتمل جوائنٹ ایکشن فورس تشکیل دی جائے تاکہ راشی افسران اپنے مذموم مقاصد حاصل نہ کر سکیں اور ٹیکسز کی ریکوری کے اہداف پورے ہو سکیں۔