فیصل آباد(گلزیب ملک)وفاقی حکومت کی طرف سے احساس انڈر گریجوایٹ پروگرام کے تحت ایک سال کے دورانیہ میں نصف لاکھ سے زائد طلبا کو سکالر شپ دیدیا گیا۔سکالر شپ پانیوالوں میں 21ہزار سے زائد لڑکیاں اور 30ہزار کے لگ بھگ لڑکے شامل ہیں۔ دستیاب ریکارڈ کے مطابق ایک سال کے دورانیہ میں پنجاب سے 63ہزار 132 درخواستیں موصول ہوئی تھی جن میں سے 24ہزار 480درخواستوں کو منظور کیا گیا ان میں لڑکوں کی درخواستیں 12ہزار 38جبکہ لڑکیوں کی درخواستیں 12ہزار442تھی۔سندھ سے 15ہزار845درخواستیں موصول ہوئی جن میں سے 5ہزار 986درخواستیں منظور کی گئی جن میں 4ہزار 35درخواستیں لڑکوں اور 1ہزار 951درخواستیں لڑکیوں کی تھی۔خیبر پختونخوا سے 31ہزار 477درخواستیں موصول ہوئی جن میں سے 9ہزار 126درخواستوں کو منظور کیا گیا جن میں لڑکوں کی درخواستیں 6ہزار 624تھی جبکہ لڑکیوں کی درخواستیں 2ہزار 502تھی۔بلوچستان سے 6ہزار118درخواستیں موصول ہوئی جن میں سے 2ہزار902درخواستیں منظور ہوئی ان میں لڑکوں کی 1ہزار 708لڑکوں اور 1ہزار194لڑکیوں کی درخواستیں تھی۔وفاق سے 9ہزار 178درخواستیں موصول ہوئی جن میں سے 4ہزار 234درخواستیں منظور کر لی گئی اور 3ہزار 83لڑکوں،1ہزار 151لڑکیوں کو سکالر شپ ملا۔آزاد جموں و کشمیر سے 4ہزار 512درخواستیں موصول ہوئی۔جن میں سے 2ہزار 856کو منظو ر کیا گیا جن میں سے 1ہزار 240لڑکوں اور 1ہزار 616لڑکیوں کی درخواستیں تھی۔گلگت بلتستان سے 1ہزار 936درخواستیں موصول ہوئی۔جن میں سے 1ہزار 178درخواستوں کو منظور کیا گیا جن میں 608 لڑکوں اور 570لڑکیوں کی در خواستیں تھی۔وفاقی حکومت کے احساس انڈر گریجوایٹ پروگرام کے تحت سکالر شپ حاصل کرنے والوں میں پنجاب سر فہرست ہے ۔جبکہ گلگت بلتستان آخری نمبر پر ہے اسکے ساتھ آزاد جموں کشمیر کو اس فہرست میں اس حوالہ میں انفرادیت حاصل ہے کہ یہاں پر سکالر شپ حاصل کرنے والی لڑکیوں کی تعداد لڑکوں سے 25فیصد زیادہ رہی ہے ۔