وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر یوٹیلیٹی سٹورز کے ذریعے عوام کو آٹا‘ چاول‘ چینی ‘ دالیں اور گھی ارزاں نرخوں پر فراہم کی جائیں گی۔ اس سلسلے میں حکومت 50لاکھ خاندانوں میں راشن کارڈ تقسیم کرے گی۔ وزیر اعظم عمران خان نے 18اگست 2018ء کو اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی تقریر میں قوم سے 34وعدے کئے تھے۔ ان میں سرفہرست وعدہ غریبوں کی فلاح و بہبود کے لئے اقدامات کر کے ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانا تھا۔ اس سلسلے میں حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں 190ملین روپے بھی رکھے تھے۔ یہ رقم پہلے بجٹ سے 80فیصد زیادہ تھی۔ لیکن بدقسمتی سے غریبوں کے لیل و نہار تبدیل نہیں ہوئے۔ وہ اب بھی کشکول اٹھا کر حکومت کی طرح دوسروں کے رحم و کرم پر ہیں۔ احساس پروگرام ہو یا پھر کفالت پروگرام‘ انصاف صحت کارڈ ہو یا پھر راشن کارڈ۔ غریب طبقہ اس سے محروم ہے۔ نہ جانے وزیر اعظم اس سے آگاہ ہیں یا پھر انہیںسب اچھا کی روایتی رپورٹ دی جارہی ہے۔ اس وقت غریب طبقہ مہنگائی کی چکی میں پس چکا ہے لیکن اس کی آہ و بکا سننے کے لئے کوئی تیار نہیں‘ جبکہ میڈیا کے پاس غریبوں کا دکھ سنانے کا وقت ہی نہیں۔خدشہ ہے کہ50لاکھ خاندانوں کو راشن کارڈ کی تقسیم بھی بینظیر انکم سپورٹ کی طرح امراء میں ہو گی اور غریب دیکھتے رہ جائیں گے۔ اس لئے وزیر اعظم پہلے کوئی میکنزم بنائیں تاکہ حقداروں تک راشن کارڈ پہنچ جائیںورنہ ماضی کی طرح یوٹیلٹی سٹورز سے سرکاری افسران اور امرا کو ہی راشن جاری ہوتا رہے گا۔