اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،خبر نگار خصوصی، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے بتایا ہے وزیر اعظم ہائوس میں 524ملازم ہیں ۔ قوم سے اپنے پہلے خطاب میں وزیراعظم نے اعلان کیا کہ میں وزیر اعظم ہائوس میں نہیں رہوں گا۔ ملٹری سیکرٹری کا3بیڈ روم کا گھر ہے اس میں رہائش رکھوں گا جبکہ 2ملازم اور صرف2گاڑیاں رکھوں گا۔2گاڑیاں اس لئے رکھوں گا کہ سکیورٹی ایشو بتائے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا میں اپنے گھر بنی گالا میں رہنا چاہتا تھا مگر سیکورٹی ایجنسیوں نے بتایا کہ میری جان کو خطرہ ہے ۔مجھے سکیورٹی کی ضرورت ہے اس لئے میں اس گھر میں رہنے پر تیار ہوا ہوں۔ وزیراعظم نے بتایا کہ وزیراعظم ہائوس میں80 گاڑیاں ہیں جن میں 33 گاڑیاں بلٹ پروف ہیں ہر گاڑی کی قیمت پانچ کروڑ ہے ، ہم وزیر اعظم ہائوس کی گاڑیاں نیلام کردینگے ۔میں بڑے بزنس مینوں کو دعوت دوں گا کہ ہماری بلٹ پروف گاڑیوں کو خریدیں۔یہ سارا پیسہ پاکستان کے خزانے میں ڈالیں گے ۔ہم سارے گورنر ہائوسز،چیف منسٹر ہائوسز میں سادگی لے کر آئینگے ۔خرچے کم کرینگے ۔قوم کو بتائینگے کہ ہم کتنے خرچے کم کررہے ہیں۔ عمران خان نے کہا پاکستان اس وقت 28 ہزار ارب روپے کا مقروض ہوچکا ہے ۔ 10 سال قبل پاکستان کا قرضہ 6 ہزار ارب روپے تھا جو کہ 2013 میں بڑھ کر 15 ہزار ارب اور اب یہ 28 ہزار ارب روپے ہوچکا ہے ۔ایک طرف قوم مقروض ہے دوسری طرف صاحب اقتدار اس ملک میں ایسے رہتے ہیں جیسے انگریز یہاں رہتے تھے جب ہم ان کے غلام تھے ۔ گزشتہ دور حکومت میں 75 کروڑ روپیہ بیرونی دوروں پر خرچ کیا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ جو قرضہ دیتا وہ آپ کی آزادی چھین لیتا ہے ، قرضہ مختصر مدت کے لیے لیا جاتا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے اپیل کی وہ اپنا پیسہ پاکستان واپس لائیں، اپنا پیسہ پاکستان میں لگائیں، ہم بیرون ملک موجود پاکستان کا پیسہ واپس لانے کے لیے ٹاسک فورس قائم کریں گے ۔ ہر سال ایک ارب ڈالر بیرون ملک منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر چلا جاتا ہے ۔عمران خان نے قوم سے اپیل کی کہ کسی ایسے لیڈر کو ووٹ نہ دیں جس کا سرمایہ بیرون ملک موجود ہے ۔ جب اس کا پیسہ باہر ہوگا تو وہ ملک کا مخلص نہیں ہوسکتا۔ انسدادمنی لانڈرنگ اور اس کے مقدمات پر خودنظر رکھوں گا، جب کرپٹ لوگوں کے خلاف کاروائی کریں گے تو یہ سب چیخیں گے اور کہیں گے جمہوریت خطرے میں ہے ۔ غیر ملکی پاکستانیوں کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کریں گے ، ہم چاہیں گے آپ اپنا پیسہ یہاں لائیں یا پاکستانی بینکوں میں پیسے رکھیں، ہمیں ڈالرز کی سخت ضرورت ہے ۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرکے پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھائیں گے جبکہ ساتھ ہی ملکی برآمدات میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔ کرپشن کے خاتمے کے لیے وہ ایک قانون سازی کریں گے جسے 'وسل بلوؤر ایکٹ کا نام دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس قانون کے تحت سرکاری محکموں میں جو بھی شخص کرپشن کی نشاندہی کرے گا اس کے نتیجے میں کرپشن کرنے والے شخص سے برآمد ہونے والی رقم کا 20 فیصد بطور انعام دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا بلا سود نوجوانوں کو قرضے دیئے جائیں گے ، ان کے لیے کھیلوں کے گراؤنڈز بنائے جائیں گے ۔ لاہور اور کراچی میں کئی گراؤنڈز میں قبضے ہوگئے ہیں، ہم نے بچوں کے لیے گراؤنڈز بنانے ہیں۔