لاہور(سلیمان چودھری )محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے صوبہ کی 7ویں میڈیکل یونیورسٹی قائم کرنے کی منظوری کے لیے سمری وزیر اعلی پنجاب کو ارسال کر دی ہے ۔ چلڈرن ہسپتال لاہور کو اپ گریڈ کر کے ’’یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز کا درجہ دیا جائے گا ۔چلڈرن ہسپتال کی اکیڈمک کونسل نے ہسپتال کے ساتھ منسلک سرکاری زمین بھی ٹرانسفر کرنے کی استدعا کر دی ۔ یونیورسٹی کے قیام کے حوالے سے صوبائی کابینہ سے منظوری کے بعد بل کو پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائے ۔ذرائع کے مطابق ڈین چلڈرن ہسپتال لاہور پروفیسر مسعود صادق کی جانب سے ایک ورکنگ پیپر حکومت کو بھجوایا گیا جس کے مطابق چلڈرن ہسپتال جو اس وقت 11سو بستر پر مشتمل ہے ۔ بچوں کے امراض کو بہتر اور جدید طریقہ علاج اور تحقیق کے لیے ضروری ہے کہ اس ہسپتال کو یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے ۔ اس یونیورسٹی کی اپ گریڈیشن کا ابتدائی تخمینہ 5ارب روپے سے زائد کا لگایا گیا ہے جس میں 3ار ب 81کروڑ روپے سے طبی آلات کی خریداری ، لیبارٹری آلات ، پلانٹ و مشینری ، فرنیچر اور ٹرانسپورٹ کی خریداری کی جائے گی ۔سٹاف اور طالبعلموں کے لیے رہائش کے لیے ایک ارب 75کروڑ روپے درکار ہوں گے ۔ پروفیسر مسعود صادق کی جانب سے مجوزہ ایکٹ بھی تیار کیاتھا جس میں محکمہ قانون نے کچھ ترامیم کر نے کی ہدایت کی تھی اب چلڈرن ہسپتال کی اکیڈیمک کونسل نے یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز ایکٹ 2019 ئ‘‘کی منظوری دے دی ہے ۔اس مجوز ایکٹ کے تحت گورنر پنجاب اس یونیورسٹی کے چانسلر ہوں گے اور وزیر محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن/صحت اس یونیورسٹی کی پرو چانسلر ہوں گی۔ وائس چانسلر یونیورسٹی کاسربراہ ہو گا اور دیگر میڈیکل یونیورسٹیوں کی طرز پر اس یونیورسٹی کو بھی چلایا جائے گا ۔ پیپر ورک مکمل کر کے سمری منظوری کے لیے وزیر اعلی پنجاب کو ارسال کر دی ہے ۔کچھ عرصہ قبل وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے چلڈرن ہسپتال کا دورہ کرتے ہوئے اس ہسپتال کو یونیورسٹی بنانے کے حوالے سے کام مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی ۔ وزیر اعلی سے منظوری کے بعد محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن صوبائی کابینہ کو ایک سمری ارسال کرئے گا جہاں سے اس یونیورسٹی کے قیام اور مجوزہ ایکٹ کی منظوری لی جائے گی ۔ بعدازاں یونیورسٹی کے ایکٹ کو قانونی منظوری دینے کے لیے پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔