Common frontend top

آصف محمود


بھارت میں مسلمانوں کے خلاف اتنی نفرت کیوںہے؟


بھارت میںمسلمانوں کو ریاستی حکمت عملی کے تحت دوسرے درجے کاشہری تصور کرتے ہوئے ، بالعموم ، ان کے مفادات کو پامال کیا گیا ہے۔ کانگریس اور بی جے پی کے ادوار میں طریقہ واردات کا فرق ضرور ہوتا ہے لیکن واردات ایک ہی ہے جو بھارتی معاشرے میں مختلف شکلوں میں ظہور کرتی ہے ۔ سوال یہ ہے کہ اس رویے کی وجہ کیا ہے؟ ہمارے ہاں اس سوال کے بظاہر د وجوابات دیے جاتے ہیں ۔ اول، اسے بھارت میں انتخابات سے جوڑا جاتا ہے کہ انتخابات کے قریب آتے ہی مسلم دشمنی کے رویے بے لگام ہو جاتے
منگل 12  ستمبر 2023ء مزید پڑھیے

معرکہ ستمبر : ہم مسیحی ہیروز کو یاد کیوں نہیں کرتے؟

پیر 11  ستمبر 2023ء
آصف محمود
ستمبرمیں ہم اپنے قومی ہیروز کو یاد کرتے ہیں، سوال یہ ہے ہم اپنے مسیحی ہیروز کو کیوں بھول گئے؟ یہ بھی ہمارا ہی بازوئے شمشیر زن تھے اور ان پر بھی ہمیں اتنا ہی فخر ہونا چاہیے جتنا دوسروں پر۔ یہ بھی پاکستان کے اتنے ہی بیٹے تھے جتنا کوئی اور۔ یہ سوال چار سال پہلے 2019 میں میرے دامن سے لپٹا تھا اور میں نے روزنامہ 92 نیوز میں ان ہی سطور میں اٹھایا تھا، یہ سوال آج بھی میرے وجود کا حصہ ہے اور میں یاد دہانیکے طور پر اسے یک بار پھر شعور
مزید پڑھیے


اقبالؔ کو کون نہیں جانتا؟

هفته 09  ستمبر 2023ء
آصف محمود
پاکستان سے باہر اقبالؔ کو جانتا کون ہے؟ معلوم نہیں شان نزول سادگی ہے یا کم علمی لیکن یہ ایک ایسا بیانیہ ہے جس کا علم اور دلیل کی دنیا میں کوئی اعتبار نہیں۔ ایسا کوئی دعویٰ دو ہی صورتوں میں کیا جا سکتا ہے۔ اول: علم کا فقدان۔ دوم: دیانت کا۔ تیسری کوئی صورت نہیں ہے۔ ارشاد مبارکہ پڑھا تو جگن ناتھ آزاد یاد آئے۔ اپنے مضمون '' اقبالؔ مغربی خاور شناسوں کی نظر میں '' وہ لکھتے ہیں: '' یوں تو اقبالؔ کے فکرو فن نے ایک بڑی تعداد میں مستشرقین کو اپنی جانب متوجہ
مزید پڑھیے


پاک افغان تعلقات کا حوالہ تجارت کیوں نہیں؟

منگل 05  ستمبر 2023ء
آصف محمود
پاک افغان تعلقات جب زیر بحث آتے ہیں ان کا عمومی عنوان تزویراتی ہوتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ تعلقات باہمی کا عنوان معیشت کب ہو گا؟ افغانستان اور پاکستان ، بدلتے حالات میں ، باہمی معاشی امکانات کا غیر معمولی باب رقم کر سکتے ہیں لیکن ابھی تک یہ چیز ذرائع ابلاغ میں کہیں زیر بحث ہی نہیں آ سکی۔ ایک طالب علم کے طور پر ، میرے دامن سے یہ سوال لپٹا ہے کہ ایسا کیوں ہے؟ افغانستان کا معاملہ یہ ہے کہ وہ ابھی تک بنکنگ کے بین الاقوامی نظام سے منسلک نہیں ہو سکا۔اس سے جو مسائل
مزید پڑھیے


جیفری رابرٹسن:( مذہبی کارڈ سے ہٹ کر) چند سلگتے سوالات

پیر 04  ستمبر 2023ء
آصف محمود
جیفری رابرٹسن کے تحریک انصاف کے وکیل کے طو ر پر تعیناتی کا فیصلہ ، اگر چہ اخباری اطلاعات کے مطابق شدید رد عمل کے بعد واپس لے لیا گیا ہے تا ہم اس مشق سے چند اہم سوالات پیدا ہوتے ہیں جن کا تعلق کسی ’ مذہبی کارڈ‘ سے نہیں بلک عصری سیاست سے ہے۔ سوالات سے پہلے اس پس منظر کا مختصر ترین جائزہ لے لیتے ہیں: یہ محض کوئی خبر نہیں تھی کہ پاکستان تحریک انصاف اس کی تردید کر دے اور بات ختم ہو جائے۔ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ٹوئٹر ہینڈل ( ایکس)
مزید پڑھیے



سید علی گیلانی

جمعه 01  ستمبر 2023ء
آصف محمود
کچھ سید علی گیلانی جیسے ہیں،جن کے سر پر قضا کھیل چکی ہے اور کچھ یسین ملک کی طرح ہیں جو اس کا انتظار کر رہے ہیں۔قدم مگران میں سے کسی کے ،کبھی بھی نہیں ڈگمگائے۔ فَمِنْہُم مَّنْ قَضٰی نَحْبَہ وَمِنْہُمْ مَّنْ یَّنْتَظِر وَمَا بَدَّلُوْا تَبْدِیلاً۔ ہر آدمی افتاد طبع کا اسیر ہوتا ہے۔ میرا معاملہ یہ ہے کہ میں حسن اور علم سے بہت جلد متاثر ہو جاتا ہوں۔عزیمت تو مگر مجھے مبہوت ہی کر دیتی ہے۔ فراغت ہو تو میں پہروں ایسے کرداروں کا مطالعہ کرتا رہتا ہوں جنہیں تاریخ نے صاحب عزیمت قرار دیا۔ وہ
مزید پڑھیے


پاکستان میں دہشت گردی : اقوام متحدہ کیا کہہ رہی ہے؟

منگل 29  اگست 2023ء
آصف محمود
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس میں اقوام متحدہ کی جو رپورٹ زیر بحث آئی ہے، اس کے مندرجات قابل غور اور قابل تشویش ہیں۔ پاکستان کی اشرافیہ کو سیاست سے فرصت ملے تو یہ رپورٹ ان کی توجہ کی طلب ہے۔ اقوام متحدہ کے انسداد دہشت گردی کے عہدیداران نے سکیورٹی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ داعش اور اس سے وابستہ ٹی ٹی پی جیسی تنظیمیں ، نیٹو ہتھیاروں سے لیس ہیں اور خطے کے ممالک کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔ یہ تو معلوم نہی کہ اقوام متحدہ کے اہلکاروں نے اپنے یا امریکہ کے اگلے لائحہ
مزید پڑھیے


سیاسی کارکنان: شعور کی علامت یا فکری بے گار کی ؟

پیر 28  اگست 2023ء
آصف محمود
سوچ رہا ہوں کہ اگر نگران وزیر اعظم کا تعلق کسی نمایاں سیاسی جماعت سے ہوتا تو کیا پھر بھی بجلی کے بلوں پر وہی رد عمل آتا جو اس وقت آ رہا ہے؟اس سوال کے جواب سے پھر وہ سوال پیدا ہوتا ہے جو اصل سوال ہے۔ فرض کریں جناب انوار الحق کاکڑ کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے ہوتا۔ بجلی کے بل اسی طرح آتے جیسے اب آئے ہیں تو کیا ہوتا؟ لوگ احتجاج کرتے تو پیپلز پارٹی کے کارکنان اسے زندگی اور موت کا مسئلہ بنا لیتے اور یہ ثابت کرنے میدان عمل میں اتر آتے کہ بھٹو
مزید پڑھیے


مارگلہ: میٹھی ندی کا زہریلا پھول

هفته 26  اگست 2023ء
آصف محمود
جنگل میں بل کھاتی ندی کے ساتھ ساتھ ،چلتے جائیں تو بہت دور جا کر ایک مقام آتا ہے جہاں یہ پھول کھلتا ہے۔ اسے محبت اور پاکیزگی کا پھول بھی کہتے ہیں۔ یہ بہار کا نہیں بھادوں کا پھول ہے۔آپ اس کی مالا نہیں پرو سکتے ، اس میں زہر بھرا ہے۔ یہ باقی پھولوں کی طرح قطار اندر قطار نہیں کھلتا ، یہ اپنے ہجر میں اکیلا ہی کھڑا ہوتا ہے۔ تاحد نگاہ وادی میں بسا اوقات ایک ہی پھول ہوتا ہے۔ دن بھر آپ جنگل کی خاک چھانتے رہیںاور آپ کو تین چار پھول نظر آ جائیں
مزید پڑھیے


کشمیر : ہم کیا کر سکتے ہیں؟

منگل 22  اگست 2023ء
آصف محمود
لیگل فورم فار کشمیر کے زیر اہتمام مذاکرے میں ایک صاحب نے سوال کیا کہ کشمیر کی تاریخ سے تو ہم سب واقف ہیں ، سوال یہ ہے کہ آگے کا لائحہ عمل کیا ہونا چاہیے ؟ اس اہم ترین سوال کا جناب ڈاکٹر محمد مشتاق احمد اور جناب سید احمد حسن شاہ صاحب نے ایک ڈیڑھ منٹ کے مختصر دورانیے میں اتنا جامع جواب دیا کہ دیوار دل سے خوش گوار حیرت لپٹ گئی۔ میں اس کا خلاصہ آپ کے سامنے رکھ دیتا ہوں ، کیونکہ یہ سوال ہر ایک کے دامن سے الجھاہے کہ
مزید پڑھیے








اہم خبریں