Common frontend top

احسان الرحمٰن


’’قربانی کے بکرے۔۔۔ ‘‘


پوچھا’’کتنا آیا؟‘‘دوست نے جواب دیا ’’گیارہ ہزار !‘‘ میں نے حیران ہو کر پوچھا’’اور پچھلے مہینے ؟‘‘ ’’پندرہ ہزارآیا تھا‘ ‘میں چونک گیا،میرا چونکنا بنتا تھا کیوں کہ میرا دوست واپڈا یا بجلی کی کسی تقسیم کار کمپنی کا ملازم نہیں، وہ کسی منصف کی مسند پر نہیں بیٹھتا کہ ٹشو پیپر سے لے کر باغیچے کی صفائی تک سرکاردے وہ میری طرح ایک سڑک چھاپ صحافی ہے اور اس وقت کو کو ستا ہے جب اس نے روزی روزگار کے لئے میڈیا کا رخ کیا تھا، اس کا کوسنا بجا بھی ہے وہ ایک ایسے نیوز چینل میں ملازم
پیر 11  ستمبر 2023ء مزید پڑھیے

’’کاکڑ صاحب! یہ توزیادتی ہے۔۔۔‘‘

اتوار 03  ستمبر 2023ء
احسان الرحمٰن
مجھے نہیں معلوم جہانیاں کے چک 110آر کے مزدور پر کیا گزری ہوگی، چار سو روپے کے دیہاڑی دارنے جب کسی نیوز چینل پر سنا ہوگا یا کسی اخبار کی سرخی نے اسے حاکم وقت کا یہ فرمان پہنچایا ہوگا کہ بل تو دینا ہوگا ۔۔۔تو مدقوق چہرے والے قاسم کے دل پر کیا گزری ہوگی ،پتلا دبلا قاسم اپنے چار بچوں اور ادھڑے پلستر کی دیواروں کے گھر میں تنگ دستی ، بھوک،پریشانیوں اور سوالیہ نشان بنے مستقبل کے ساتھ جی رہا ہے۔ قاسم کے سب سے چھوٹے بیٹے کی عمر صرف دو ماہ ہے اور وہ بدقسمت
مزید پڑھیے


’’ایمان کی بات !‘‘

جمعرات 24  اگست 2023ء
احسان الرحمٰن
یہ پہلی جنگ عظیم کی بات ہے ترکوں کی خلافت عثمانیہ کی ہوا اکھڑ رہی تھی، ایک بڑی سپرپاور اپنی معاشی پالیسیوں اور اس وقت کے عالمی مالیاتی اداروں کے چنگل میں ایسا پھنسی تھی کہ نکلنے کی راہ نہ رہی تھی، معاشی خود مختاری ختم ہوئی توجغرافیائی خودمختاری ہدف بن گئی۔ نیلی آنکھوں اور گوری چمڑی والے انگریزوں نے مسلم علاقوں پر چڑھائی کردی، اس مہم کی کمان گھنی مونچھوں اور مضبوط بدن کا لیفٹننٹ جنرل اسٹینلے موڈے کر رہا تھا، یہ انہی دنوں کی بات ہے جنرل اپنی فوجوں کو آگے کی طرف بڑھا رہا تھا کہ اسے
مزید پڑھیے


’’کوئی ملک معراج خالد ہوتا ۔۔۔‘‘

هفته 19  اگست 2023ء
احسان الرحمٰن
نرم مزاج سمجھے جانے والے انوارالحق کاکڑ صاحب کا بطور نگراں وزیر اعظم انتخاب سب کے لئے حیران کن تھا۔ اسے صحیح معنوں میں سرپرائز کہا جاسکتا ہے اور انہوں نے بھی اس سرپرائز کی خوب حفاظت کی۔ کسی کو کانوں کان خبر نہ ہونے دی۔ پھر انہوں نے حلف اٹھاتے ہوئے بھی سرپرائز دیا ۔گمان تھا کہ بلوچستان کا یہ کاکڑزادہ شیروانی زیب تن کرکے حلف لے گا جو ہماری ثقافتی تہذیبی پہچان بھی ہے لیکن انہوں نے یہاں بھی کوٹ پتلون اور کالرتلے ریشمی ٹائی کی نفاست سے گر ہ لگا کر سرپرائز دیالیکن میں کسی اور سرپرائزکا
مزید پڑھیے


’’پاکستان بھی تو کچھ کہہ رہاہے ‘‘

پیر 14  اگست 2023ء
احسان الرحمٰن
یہ لگ بھگ سات برس پرانی بات ہے، مجھے کراچی میں ایک ایسی منقسم کشمیری فیملی کی تلاش تھی، جس کے کچھ افراد کراچی میں اور کچھ مقبوضہ کشمیرمیں آباد ہوں ان دنوں میں ایک نیوز چینل کی رپورٹنگ ٹیم کا حصہ تھا اور مجھے یہ کام دفتر کی طرف سے تفویض ہوا تھا کہ اس منقسم فیملی کے جذبات احساسات پر ایک رپورٹ تیار کرنی ہے کراچی میں کشمیری خاندان آباد تو ہیں لیکن اتنے نہیں جتنے راولپنڈی ، اسلام آباد یا لاہور میں ہیں اس لئے مجھے کسی ایسی فیملی تک پہنچنے میں خاصی مشکل ہو رہی تھی
مزید پڑھیے



’’ٹرین چھوٹ گئی ۔۔۔‘‘

منگل 08  اگست 2023ء
احسان الرحمٰن
محمد اظفر نیٹ شیل کے چیف ایگزیٹو آفیسر ہیں سابقہ دور حکومت میں انوسٹمنٹ بورڈ کے چیئرمین بھی رہے ہیں وہ پاکستان کے لئے فکر مند رہنے والوںا ور پاکستان کے لئے سوچنے سمجھنے اور بولنے والوں میں سے ہیں ان کی شخصیت حسنِ انتظام اور حسن ِکلام کا حسین امتزاج ہے اور یہی امتزاج ان کے ادارے کی منعقدہ تقریبات کو بے جھول بنادیتا ہے حال ہی میں نیٹ شیل نے اسلام آباد میں چند دنوں کے نوٹس پر پاکستان منرلزسمٹ کے نام سے جاندار قسم کی کانفرنس ترتیب دی اور خوب تحسین سمیٹی یہ وہی کانفرنس تھی جس
مزید پڑھیے


وقت کم رہ گیا ہے ۔۔۔

پیر 24 جولائی 2023ء
احسان الرحمٰن
تناؤ بڑھ رہا تھا ایسے میں آنے والا مہمان بہت اہم تھا ،اُس 75 برس کی بوڑھی عورت نے مہمان کے لئے خود ہی چولہا جلایا پانی گرم کرکے چائے بنائی اور ایک کپ مہمان کے سامنے رکھا اور دوسرا دروازے پر موجود مہمان کے سیکیورٹی گارڈ کوتھماکر مہمان کے سامنے بیٹھ گئی ،دونوں میں بات چیت ہوئی بوڑھی عورت کے گھنے بھنوؤں تلے پرسوچ آنکھیں مہمان کے چہرے پر جمی رہیں اور پھر اس نے پرسوچ انداز میں ہنکارہ بھر کرکہا’’مجھے یہ معاہدہ قبول ہے آپ تحریری معاہدے کے لئے اپنے سیکرٹری کو میرے سیکرٹری کے پاس بھیج دیجئے
مزید پڑھیے


’’مجرب نسخہ‘‘

اتوار 16 جولائی 2023ء
احسان الرحمٰن
نجانے ریشمی زلفوں والا گورچرن سنگھ کہاں ہوگا؟ کراچی کے ڈی جے کالج میں زردرنگ کی پگ دور سے ہی منفرد بناتی تھی ،شرمیلی سی مسکان اور مضبوط کاٹھی والا گورچرن سنگھ ملائیشین شہری تھاا ور وہاں سے یہاں پڑھنے آیا ہواتھا۔ اسکا ارادہ ڈاکٹر بننے کا تھا مجھے یہ بات سمجھ نہیں آتی تھی کہ وہ یہاں پاکستان میں پڑھنے کیوں آیا بھارت کیوں نہ گیا ۔دنیا میں سب سے زیادہ سکھ تو وہیں ہی ہیں ، ایک دن میں نے اس سے یہ پوچھ ہی لیا کہنے لگا ’’بھائی جی!اوسانوں ویزہ نیئں دیندے فیر اے گورو نانک دی
مزید پڑھیے


’’ کیونکہ یہ پاکستان ہے ۔۔۔!‘‘

جمعه 07 جولائی 2023ء
احسان الرحمٰن
گندمی رنگ اور درمیانی قد وقامت کے حبیب بلوچ میر ے ہم پیشہ دوست ہیں ، ملک کے ایک بڑے چینل میں رپورٹر رہے ،ان کے ہاتھ میں بھی اپنے چینل کا مائیک ہوتا تھا اور میرے ہاتھ میں بھی ،اکثر نیوزکانفرنسوں جلسوں میںملاقات رہتی یا پھر پریس کلب میں مصافحے ہوتے ،حبیب مختلف تھا اس کے لہجے میں بلوچوں والا عمومی کھردراپن تھا نہ مزاج میں درشتگی تھی،ناک پر ٹکی عینک سے اسکالر لگتا تھا ہم دونوں سڑک چھاپ صحافی تھے،اکثر دن بھر کی تھکن لئے مسافروں سے کھچاکھچ بھری منی بس کی چھت پر بیٹھ کرگھرکا رخ کرتے
مزید پڑھیے


’’حافظ نعیم الرحمٰن اور میراڈونا۔۔۔‘‘

منگل 27 جون 2023ء
احسان الرحمٰن
آنجہانی میرا ڈونا کو کون نہیں جانتا ؟ممکن نہیں کہ ہر وہ شخص جس کے جوتے کبھی فٹبال سے مَس ہوئے ہوں اور وہ دس نمبر کی جرسی میں ساڑھے پانچ فٹ کے میرا ڈونا کو نہ جانتا ہو،یہ 1986ء کے ورلڈ کپ کی بات ہے دس نمبر کی جرسی میں قدرے فربہی مائل میراڈونامیکسکو میں ارجنٹائن کے روائتی حریف انگلستان کے خلاف میدان میں اپنی ٹیم کی کمان کررہا تھا،یہ کوارٹر فائنل تھا ارجنٹائن چار برس پہلے ہی انگلینڈ سے فاک لینڈ کی جنگ ہاراتھا،اس لئے اس میچ کا درجہ ء حرارت بہت زیادہ تھا،میچ کا پہلا ہاف
مزید پڑھیے








اہم خبریں