Common frontend top

احمد اعجاز


مَیں شرمندہ ہوں!


یہ دوہزار بارہ کی بات ہے۔جدید اُردو کہانی کے اہم ترین افسانہ نگار منشایاد کی یاد میں گوجرانوالہ میں منفرد افسانہ وناول نویس اسلم سراج الدین نے ایک پروگرام ترتیب دیا اور مجھے حکم فرمایا کہ اس اہم تقریب کی صدارت کرنی ہے۔کہاںجدید کہانی کا مینار منشایاد اور کہاں مَیں ایک عام آدمی اور معمولی افسانہ نگار،یوں معذرت کی کوشش کی ،مگر اسلم سراج الدین کے محبت بھرے حکم سے پھِرا نہ جاسکا،مَیں لیہ سے گوجرانوالہ پہنچ گیا۔تین سے چار گھنٹے کی تقریب تھی،شہر بھر سے منشا یاد سے محبت کرنے والے جمع ہوئے ،مگر ایک معتبر ادبی شخصیت تشریف
پیر 11 جنوری 2021ء مزید پڑھیے

مریم اور بلاول کو فیصلہ کرنا ہے

جمعرات 07 جنوری 2021ء
احمد اعجاز
یہ پورا سچ نہیںکہ’’سیاست دانوں نے ملک کو اس حالت تک پہنچایا ہے‘‘مگر ملک کی خوشحالی و ترقی کی بڑی ذمہ داری سیاست دانوں پر پڑتی ہے۔سیاست دانوں نے اپنی ذمہ داری نہیں نبھائی،اس کوتاہی کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔سارا معاملہ ’’مداخلت‘‘کا نہیں۔ایک طبقہ کا خیال ہے کہ ’’مداخلت‘‘کا معاملہ بھی سیاست دانوں کی غیرسنجیدگی اور غیر ذمہ داری کے روّیے کی بدولت پیدا ہوا۔یوں ایک بالغ نظر طبقہ ساری ذمہ داری سیاست دانوں پر ڈالتا ہے۔تاہم ملکی مسائل اور ابتری کی ذمہ داری سب سے بڑے ’’حصہ دار‘‘پر پڑتی ہے۔یہ ’’حصہ دار‘‘طبقہ ،سیاست دانوں کاہی ہے۔یہ ملک کئی پیچیدہ
مزید پڑھیے


مریم نواز کے تیور

جمعرات 31 دسمبر 2020ء
احمد اعجاز
مریم نوازکے تیور بتارہے ہیں کہ نئے سال میں بہت کچھ نیا ہوسکتا ہے۔خواجہ آصف کی گرفتاری کو اغواقراردے کر مریم نواز کا کہناتھا کہ ’’یہ گرفتاری نہیں بلکہ اغوا ہے ،جس کے ذریعے ہمیں دھمکانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ خواجہ آصف نے مجھے بتایا کہ انھیں کسی نے بلا کر کہا کہ نواز شریف کو چھوڑ دیں لیکن خواجہ آصف نے کہا کہ مَیں ہر طرح کے رد عمل کے لیے تیار ہوں، آپ نے جو کرنا ہے کر لیں۔ خواجہ آصف سے یہ بات کس نے کہی ،وہ نام ان کی امانت ہیں اور وہ ابھی
مزید پڑھیے


تو مَیں کیا کروں!

جمعرات 24 دسمبر 2020ء
احمد اعجاز
2020ء کا سورج ڈوبنے کو ہے۔یہ سال انسانی آبادی پر بہت بھاری پڑا۔کورونا وباء نے زندگی کے اعتبار کو نحیف کیا۔یورپی ممالک اور امریکا جیسا طاقت ور ملک بھی اس وباء کے آگے ڈھ سے گئے۔اب کورونا کی دوسری قسم نے برطانیہ و دیگرممالک میں خوف پھیلا رکھا ہے۔کورونا کی دوسری قسم کے بارے بتایا جارہا ہے کہ اس میں انسانوں میں پھیلنے کی صلاحیت میں ستر فیصداضافہ ہو چکا ہے۔دسمبر میںامریکا اور برطانیہ سمیت کئی ملکوں میں ویکسین لگنے کا عمل بھی شروع ہو ا،دُنیا کے امیر ممالک ویکسین کی خریداری کی دوڑ میں سب سے آگے ہیں۔جہاں تک
مزید پڑھیے


ایک عام آدمی کا مقدمہ

جمعرات 17 دسمبر 2020ء
احمد اعجاز
ہمارا ریاستی وسماجی بیانیہ مبلغ یہ ہے کہ ہم چھوٹے بڑے جلسوں کی بحث تک خود کو محدودکرچکے ہیں۔’’لاہور کا جلسہ چھوٹا تھا، جلسہ بڑا تھا۔عمران خان کا دوہزار گیارہ کا جلسہ فقیدالمثال تھا،یہ گیارہ جماعتوں کا جلسہ ،چھوٹی سی جلسی بن کر رہ گیا۔لاہور والوں نے جلسے میں شمولیت اختیار نہ کرکے اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کی اخلاقی حیثیت ختم کردی،جب فلاں کی تقریر شروع ہوئی تو خالی کرسیاں رہ گئی تھیں،یہ سیاسی پاور شو بری طرح فلاپ ہوا‘‘وغیرہ ۔محض زندگی کا ڈھب یہی رہ گیا ہے؟کسی بھی جلسے کو چھوٹا اور بڑا بنانے والے عوام، سیاست دانوں کے
مزید پڑھیے



فواد چودھری وزیرِ داخلہ کیوں نہیں؟

پیر 14 دسمبر 2020ء
احمد اعجاز
ہم اپنی بات کا آغاز فوادچودھری کے گذشتہ دِنوں کیے گئے ٹویٹ سے کرتے ہیں۔اُن کا کہنا تھا کہ ’’ایسی شخصیات جو حکومت اور اپوزیشن میں احترام کی نظر سے دیکھی جاتی ہیں ،وہ آگے آئیں اور مذاکرات کے ماحول کو بہتر بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں تاکہ تلخیاں کم ہوں کیونکہ ایسا ہونا ملک کے لیے ضروری ہے‘‘فواد چودھری نے ٹویٹ اس لیے کی کہ ملک میں سیاسی تعطل پیداہوچکا ہے۔پی ڈی ایم کا احتجاج اگلے مرحلوں میں داخل ہونے والا ہے ،جس کی کسی حدتک حکومت اور اس ملک کے باشعور عوام کو تشویش ہے۔ملک کے
مزید پڑھیے


یہی خزاں کے دِن

جمعرات 10 دسمبر 2020ء
احمد اعجاز
اگر موسم کے بیان کے لیے خزاں کے استعارے کی بات کی جائے تواِن دِنوں خزاں رُت ہے،بہت ہی سحرانگیز۔سحرانگیزی کا فسوں ،اُن لمحوں میں دوچند ہوجاتا ہے ،جب آسمان کو گہرے سیاہ بادل اپنی لپیٹ میں لے لیں اور سرد تیز ہوا بادلوں کو اُڑاتی پھِرے،اچانک بادلوں کا سینہ شَق ہوجائے بارش کی ننھی بوندیں ،پیڑوں کے زردپتوں پر پڑکر اُنہیں اپنے ساتھ لیے زمین پر آن پڑیں۔ زمین پر پیڑوں کے نیچے اور اردگردپتوں کی موٹی سی چادر بن جائے ،پانی کی بوندیں،پتوں کی چادر پر تیرتی پھریں۔پیڑوں کے حصار میں آئے ،گھروں کے باورچی خانوں کے روشن دان
مزید پڑھیے


’’بچے کا مقدمہ‘‘

جمعرات 03 دسمبر 2020ء
احمد اعجاز
’’بچے کا مقدمہ‘‘یہ ایک کتاب ہے ،مکمل کتاب۔اس کی خواندگی کے بعد آپ اپنے بچے کو جان پائیں گے،جب جان پائیں گے ،تواُس کی تربیت بھی کر پائیں گے۔ مَیں نے جب یہ کتا ب پڑھی،تو مصنف (وقاراحمد ملک) سے جنہیں ،مَیں اُن کی تحریروں سے جانتا تھا، فون پر بات کی اورایسی کتاب لکھنے کا شکریہ اداکیا۔مجھے بچوں پر ایک کتاب’’زینب کیس:ایک سماجی مطالعہ‘‘لکھنے کا موقع ملا۔یہ کتاب لکھنے سے قبل ،مجھے بچوں پر لکھی کتابوں کو دیکھنے اور پڑھنے کا موقع ملا۔مجھے بے حد تکلیف پہنچی کہ بچوں پرلکھی گئی سنجیدہ کتب کا فقدان ہے۔بچوں کے حقوق ہپر
مزید پڑھیے


انتخابات میں دھاندلی کا قصہ

جمعرات 19 نومبر 2020ء
احمد اعجاز
حالیہ گلگت بلتستان کے انتخابات کے نتائج کودوبڑی پارٹیوں نے دھاندلی زَدہ قراردے کر مسترد کردیا۔انتخابات میں دھاندلی کا معاملہ آج کا نہیں ۔ملک میں عام انتخابات کی تاریخ پر نظردوڑائی جائے تو یہ مسئلہ سرفہرست رہا ہے۔مثال کے طورپر اُنیس سوستر کے انتخابات میں یہ مسئلہ د وصورتوں میں سامنے آیا۔نمبر ایک،مشرقی پاکستان میں عوامی لیگ کے علاوہ دوسری جماعتیں انتخابی مہم ہی نہ چلا سکیں اور پولنگ ڈے پر دوسری جماعتوں کو ووٹ نہ پڑنے دیا گیا۔کئی مقامات پر ہنگامہ آرائی بھی ہوئی ۔نمبر دو،مغربی پاکستان میں دائیں نقطہ نظر کی جماعتوں کو یحییٰ خان کی جانب
مزید پڑھیے


بندگلی میں دَم کیسے گھٹتا ہے؟

جمعرات 05 نومبر 2020ء
احمد اعجاز
ماہِ مئی میں انتخابات ہوتے ہیں ،پی ایم ایل این برسرِ اقتدار آتی ہے ،مگر جلد ہی دھاندلی کا شُور اُٹھتا ہے اور دوہزار چودہ میں دوپارٹیاں، پی ٹی آئی اور پی اے ٹی، اسلام آباد کی اُور یلغار کرتی ہیں،ایک برس قبل منتخب حکومت اِ ن دونوں جماعتوں کے نزدیک جعلی ٹھہرتی ہے۔سولہ دسمبر دوہزار چودہ کو اے پی ایس کا سانحہ رُونما ہوتا ہے تو پی ٹی آئی کا دھرنا اپنے انجام کو پہنچتا ہے۔اگست سے دسمبر تک کا ساراعرصہ نعرے ،تقریروں،گالم گلوچ کی بھینٹ چڑھ جاتا ہے ، ایک طرف طاہرالقادری اور عمران خان تقریریں کرتے
مزید پڑھیے








اہم خبریں