Common frontend top

اسداللہ خان


ایک اور جوڈیشل کمیشن


حاکمین وقت کو مبارک ہوکہ انہوں نے معزز عدالتوں کے جج صاحبان کو آپس میں لڑانے کے اہم ترین منصوبے کونہایت کامیابی کے ساتھ ایک قدم اور آگے بڑھا دیا ہے۔ آئین میں درج ہے کہ جج صاحبان پر کسی بھی قسم کے الزام کی تحقیقات کے لیے سپریم جوڈیشل کونسل کا فورم موجود ہے۔ ہمیشہ سے جج صاحبان کا مقدمہ اسی فورم پر لایا جاتا ہے لیکن اب نہایت سہولت کے ساتھ سپریم جوڈیشل کونسل کو نظر انداز کر کے انکوائری کے نام پر ایک اور فورم تشکیل دیا گیا ہے جس میں تین ججز بیٹھ کر اپنے ساتھی
بدھ 24 مئی 2023ء مزید پڑھیے

اعتراف

جمعه 19 مئی 2023ء
اسداللہ خان
کمال اعتماد اور طمطراق کے ساتھ خواجہ آصف نے فرمایا ’’نواز شریف کو عدالت نے باہر نہیں بھیجا اسٹیبلشمنٹ نے بھیجا تھا‘‘۔محمد مالک صاحب نے سوال کیا’’گئے تو عدالتی آرڈر کے ذریعے ہی تھے ناں‘‘۔ خواجہ آصف نے ترکی بہ ترکی جواب دیا ’’یہ آرڈر بھی عدالت سے اسٹیبلشمنٹ ہی نے کروایا تھا‘‘۔ کمال ہے،ایک ہی سانس میں خواجہ آصف نے سبھی بڑے بڑے اداروں کی ساکھ کو نہ صرف تباہ کر دیا بلکہ اپنی جماعت کے بیانیے کو بھی الٹ کے رکھ دیا، ساتھ ہی ساتھ عمران خان کے موقف کی بھی حمایت کر ڈالی۔یہ بظاہر تو خواجہ آصف
مزید پڑھیے


عدالت عظمٰی کی تضحیک ، خطرناک کھیل

جمعه 05 مئی 2023ء
اسداللہ خان
گینگ،ٹولہ،مافیا، کرپٹ ، سہولت کار،رشوت خور۔نہ جانے سپریم کورٹ کے ججز کے لیے کیا کیا کہہ دیا گیا ہے ۔گناہ ان ججز کا صرف یہ ہے کہ وہ آئین کے مطابق نوے دن میں انتخابات چاہتے ہیں۔ چند ماہ پہلے جب لاہور ہائیکورٹ کے جج جواد الحسن نے نوے دن کے اندر انتخابات کا حکم دیا تھا تو بھی عدالت کے خلاف ایک محاذ کھڑا کر دیا گیا تھا۔ لاہورہائیکورٹ کو داماد ہائیکورٹ کہہ کر پکارا گیا تھا۔حالانکہ یہی ہائیکورٹ نواز شریف کو پچاس روپے کے سرکاری کاغذ پر کرائی گئی یقینی دہانی کے عوض باہر جانے کی اجازت دینے
مزید پڑھیے


الیکشن کمیشن کی مضحکہ خیز رپورٹ

جمعه 21 اپریل 2023ء
اسداللہ خان
الیکشن کمیشن کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع ہونے والی رپورٹ حیران کن وجوہات پر مشتمل ہے۔ بعض دلائل تو حیران کن ہی نہیں مضحکہ خیز بھی ہیں۔ حیرت ہے الیکشن کمیشن اپنے مینڈیٹ سے تجاوز کرتے ہوئے کیسے ان موضوعات پہ بات کر سکتا ہے جو اس کے دائرہ اختیار میں ہی نہیں آتے۔ مثلا الیکشن کمیشن کی جانب سے اپنی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبوں میں الگ الگ انتخابات ممکن نہیں کیونکہ اس سے اخراجات میں اضافہ ہو جائے گا۔اب دیکھنے کی بات یہ ہے کہ اخراجات کا تعین الیکشن کمیشن کا موضو ع کب سے
مزید پڑھیے


چَھپ کے ٹھیک ہو جائے گا

جمعه 14 اپریل 2023ء
اسداللہ خان
مجھے روزنامہ نائینٹی ٹو میں مسلسل کالم لکھتے اب لگ بھگ تین برس ہو گئے ہیں ۔کبھی کبھی سوچتا ہوں میں کیوں لکھتا ہوں ، جب الفاظ کی وقعت ختم ہو گئی ہے تو لکھنے کا کیا فائدہ ہے،جب اخبار پڑھنے والوں کی تعداد انتہائی کم رہ گئی ہے تو اس پرانے میڈیم سے چپکے رہنے کا کیامقصد ، نئے تقاضوں کے مطابق لکھنے اور بولنے کے لیے دوسرے پلیٹ فارمز کا انتخاب کیوں نہ کر لیا جائے جس سے نسبتا زیادہ لوگ جڑے ہوئے ہیں ۔ آجکل کا قاری مسالا مانگتا ہے، چٹ پٹی کہانیاںڈھونڈتا ہے ۔آج کا قاری
مزید پڑھیے



سپریم کورٹ سے رپورٹنگ

جمعه 07 اپریل 2023ء
اسداللہ خان
چلیے چھوڑیے اس نہ ختم ہونے والی بحث کو جس نے سپریم کورٹ کے فیصلے سے جنم لیا ہے۔ اس فیصلے کے بے شمار پہلوئوں پر گھنٹوں بحث ہو چکی، بحث کے اکثر حصے منطق اور دلائل سے عاری ہیں۔ضد اور انا بھیس بدل بدل کر دلائل کا روپ دھار رہے ہیں۔’’میں نہ مانوں‘‘ اس بحث کا مرکزی نکتہ ہے۔دھونس اور دھمکی اب دلیل پر غالب آچکی ہے۔سو اس بحث میںمزید کودنے کا کیا فائدہ ؟ میں ایک مختلف موضوع پر بات کرنے کا بہانہ تلاش کررہاہوں تاکہ ُاس بحث سے پہلو تہی کر سکوں جسے سن سن کے ذہن تھک
مزید پڑھیے


جنرل باجوہ کے اعترافات

جمعه 31 مارچ 2023ء
اسداللہ خان
جنرل باجوہ جانے کیا سوچ کے صحافیوں کے ساتھ اس بے تکلفی کا اظہار کر رہے ہیں اور نہ جانے کیوں وہ سب باتیں کہہ رہے ہیں جو ان کی پوزیشن کو واضح کرنے کی بجائے مزید متنازع بنا رہی ہیں۔ یا تو وہ بہت سادہ ہیں یا بہت بے پروا۔ اگر وہ یہ سب باتیں یہ سوچ کے کر رہے ہیں کہ یہ باتیں شائع نہیں ہوں گی تو وہ بہت سادہ ہیں ، اور اگر اسی نیت سے کر رہے ہیں کہ ہر بات عوام تک پہنچے تو پھر سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس سے وہ کیا
مزید پڑھیے


زمان پارک آپریشن سے کسے فائدہ ہوا؟

جمعه 17 مارچ 2023ء
اسداللہ خان
زمان پارک میں دو روز تک ہونے والی لڑائی اگرچہ پاکستان کی تاریخ کا ایک ناخوشگوار ترین واقعہ ہے مگر اسے بیک وقت پاکستان میں سیاسی جدوجہد کے ایک منفرد باب کے طور پر بھی یاد رکھا جائے گا۔ پاکستان میں ہونے والی یہ سیاسی مزاحمت عصر حاضر میں بہت سے مطالب کو جنم دے رہی ہے، بہت سے اندازے غلط ثابت کر رہی ہے اور کئی قوتوں کو للکار رہی ہے۔ اگرچہ سیاسی تاریخ کے ایک طالب علم کے طور پر اس واقعے کو فتح و شکست سے بالا تر ہو کے پرکھنا چاہیے مگر یہ دیکھنا بھی ضروری ہے
مزید پڑھیے


توشہ خانہ کا حمام

بدھ 15 مارچ 2023ء
اسداللہ خان
پانامہ کا شور اٹھا تو سپریم کورٹ نے تحقیقات کے لیے ایک جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنا دی۔اُس جے آئی ٹی نے تحقیقات کرنے کے بعد مختلف والیئمز میں رپورٹ تیار کر کے سپریم کورٹ میں جمع کرائی۔ اسی رپورٹ کے والیم ایک کے صفحہ نمبر 231 کے آخری پیرا گراف میں لکھا ہے کہ مریم صفدر نے اپنے اثاثوں میں ایک BMW گاڑی کو ظاہر کیا جو ان کے مطابق انہیں متحدہ عرب امارات کی رائل فیملی کی طرف سے تحفے میں دی گئی۔2009-10 کے اثاثوں میں مریم نواز نے اس کی ویلیو 35 لاکھ روپے ظاہر کی۔ پھر
مزید پڑھیے


انتخابات ہوں گے یا نہیں؟

بدھ 08 مارچ 2023ء
اسداللہ خان
یکم مارچ کو فاروق ایچ نائیک اور کامران مرتضی سپریم کورٹ میں کھڑے پانچ رکنی بنچ سے درخواست کر رہے تھے کہ الیکشن کی تاریخ دینے والے کیس کی سماعت ایک روز کے لیے ملتوی کر دی جائے مگر چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا انتخابات کے لیے وقت بہت کم رہ گیا ہے، پینتالیس دن پہلے ہی ضائع ہو چکے ہیں،نوے دن کے اندر انتخابات ہونے ہیں،لہذا فیصلہ آج ہی سنایا جائے گا۔سپریم کورٹ نے سارا دن سماعت کرنے کے بعد اُسی روز فیصلہ سنایا تاکہ جلد از جلد انتخابی عمل کی پیش رفت کا آغاز ہو سکے۔ فیصلہ آئے
مزید پڑھیے








اہم خبریں