Common frontend top

افتخار گیلانی


کشمیر کی ہیبت ناک کہانیاں


کوئی شقی القلب انسا ن ہی حیدر پورہ سرینگر میں حال ہی میں ہوئے ’’جعلی مقابلے ‘‘کے دوران ہلاک شدہ محمد الطاف بٹ اور ڈاکٹر مدثر گل کے لواحقین اور انکی کم سن بچیوں کی فریادیں سن کر خون کے آنسو نہ رویا ہوگا۔ ستم ظریفی تو یہ ہے کہ وہ انصاف یا ظالموں کو سزا دینے کی مانگ کرنے کے بجائے الطا ف اور مدثر کی لاشوں کی تدفین اور نماز جنازہ ادا کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ عوامی دباوٗ کی وجہ سے بعد میں انکی لاشیں ورثاء کے سپرد تو کی گئیں ، مگر پولیس کی
منگل 23 نومبر 2021ء مزید پڑھیے

ترک ممالک کی تنظیم کا قیام۔ ایک نئے ورلڈ آرڈر کی نوید

منگل 16 نومبر 2021ء
افتخار گیلانی
ترکی کے شہر استنبول میں پچھلے ہفتے ترک زبان بولنے والے ممالک کی تنظیم ترک کونسل کے سربراہان کے اجلاس کے دوران اس تنظیم کو عرب لیگ کی طرز پر باضابط ایک سیاسی فورم کی شکل دی گئی۔ اجلاس کے اختتام پر بتایا گیا کہ ترک کونسل کا نام تبدیل کرکے ترک ریاستوں کی تنظیم رکھ کر اسکو مزیدفعال بناکر تعلقات کو مزید مضبوط اور نئی راہداریاں قائم کرکے اشتراک کی نئی راہیں ڈھونڈی جائیں گی۔ترک وزیر خارجہ مہولت چاوش اوغلو نے کہا کہ کونسل ایک تبدیلی کے منصوبے سے گزر رہی ہے اور عالمی سیاست میں ایشیا کے
مزید پڑھیے


گوانتانامو کی کہانی،ایک کشمیری صحافی کی زبانی…(2)

منگل 09 نومبر 2021ء
افتخار گیلانی
گوانتانامو کو امریکی صدر جارج بش نے قید خانے کے طور پر منتخب کیا تھا، کیونکہ امریکی حدود سے باہر ہونے کی وجہ سے یہ امریکی عدالتوں کی دسترس سے دور ہے۔ لہذا قیدیوں کی فوری ٹرائل کرنے کی ضروت نہں تھی۔ نزاکت کے مطابق اس قید خانے تک پہنچے کیلئے کئی سیکورٹی رکاوٹوں کو عبور کرنا پڑتا ہے۔ ان جزائر تک پہنچے کیلئے پہلے فلوریڈا کے فورٹ لاوڈیرڈیل میں پیش ہونا پڑتا ہے، جہاں جانچ پڑتال کے بعد ہوائی جہاز کے ذریعے گوانتانامو خلیج کے ایک جزیرے لیوارڈ میلے پر موجود ملٹری ایرپورٹ تک لے جایا جاتا ہے۔ سیکورٹی
مزید پڑھیے


گوانتانامو کی کہانی،ایک کشمیری صحافی کی زبانی

پیر 08 نومبر 2021ء
افتخار گیلانی
عراقی جیل ابو غریب ہو یا کشمیر میں کارگو، گوگو لینڈ، ریڈ 16 یا دہلی کی تہاڑ جیل کی قصوری سیل۔ان کا نام ہی خوف و دہشت میں مبتلا کردیتا ہے۔مگر دنیا کی سب سے پرانی جمہوریت، لبرل ازم اور انسانی حقوق کے دعویدار امریکہ نے گوانتانامو قائم کرکے تعدیب کے سبھی ریکارڈ توڑ ڈالے۔ حال ہی میں افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا اور پھر ایک امریکی عدالت کی طرف سے گوانتانامو میں قید ایک افغان شہری اسداللہ خان گل کو 14سال بعد بے قصور ٹھہرانے سے یہ تعدیب خانہ ایک بار پھر توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ دہلی
مزید پڑھیے


کشمیر کے گلیشیروں کی تباہی کسی ایٹمی جنگ سے کم نہیں…(2)

بدھ 03 نومبر 2021ء
افتخار گیلانی
دوسری طرف ہندو شدت پسند لیڈروں نے بھی پورے ملک میںمہم شروع کرکے بڑے پیمانے پر ہندووں کو امرناتھ کی یاترا کیلئے راغب کرنا شروع کردیا۔ اتراکھنڈ کے چار دھام کی طرح امر ناتھ کو بھی سیا حت اور بھارت کی شدت پسند قومی سیاست کے ساتھ جوڑنے کی کوششیں کی گئیں۔ پروفیسر کول کے مطابق اگر اس علاقے میں اسی طرح ہزاروں یاتریوں کی آمدورفت کا سلسلہ جاری رہا تو ماحولیات اور گلیشیر کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔لیکن اس مشورے پر کان دھرنے کے بجائے بھارتی حکومت زیادہ سے زیادہ یاتریوں کو بال تل کے راستے ہی
مزید پڑھیے



کشمیر کے گلیشیروں کی تباہی کسی ایٹمی جنگ سے کم نہیں

منگل 02 نومبر 2021ء
افتخار گیلانی
سکاٹ لینڈ کے دارالحکومت گلاسگو میں جہاں اس وقت 26ویں عالمی ماحولیاتی کانفرنس کا آغاز ہو چکا ہے، چاہئے تھاکہ جنوبی ایشیائی ممالک ماحولیاتی مسائل پر کوئی مشترکہ حکمت عملی اپناتے، اس پورے خطے میں ہر سال کہیں خشک سالی، تو کہیں سیلاب، تپش، سمندری طوفان اور اب جاڑوں میں ہوائی آلودگی کی وجہ سے سینکڑو ں افراد لقمہ اجل ہو جاتے ہیں۔ 2009میں کوپن ہیگن میں اسی طرح کی کانفرنس سے قبل اس وقت بھارت کے وزیر ماحولیات جے رام رمیش نے پاکستانی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ اقبال خان سے ملاقات کے بعد بتایا تھا کہ دونوں ممالک ماحولیات
مزید پڑھیے


رگھناتھ کستور اور ابن حسام کا کشمیر ……(3)

جمعرات 28 اکتوبر 2021ء
افتخار گیلانی
بقول شیخ محمد عبداللہ ’’پنڈتوں کے جذبہ امتیاز کو تقویت دینے کے لیے آدتیہ ناتھ بھٹ کو ان کی مراعات کا نگہبان مقر ر کیا۔ جنوبی و شمالی کشمیر میں کشمیری پنڈت ہی گورنر بنائے گئے‘‘۔ افغان دورکی ظلم و ستم کی کہانیاں جہاں کشمیر میں زباں زدِ عام ہیں، اس وقت بھی کشمیری پنڈت ظالموں کی صف میں اپنے ہم وطنوں سے کٹ کر کھڑے تھے۔ بلند خان سدوزئی نے کیلاش در پنڈت کو وزیر اعظم بنایا تھا۔ حاجی کریم داد خان نے پنڈت دلا رام کوپیش کار کا عہدہ دیا تھا۔ افغان حکومت کے زوال کے بعد
مزید پڑھیے


رگھناتھ کستور اور ابن حسام کا کشمیر ……(2)

بدھ 27 اکتوبر 2021ء
افتخار گیلانی
جب میرے دادا کا انتقال ہوا، تو کستور نے ہی قطعہ میں تاریخ لکھی ، جو ان کے مرقد پر لگائی گئی تھی۔ میرے جرنلزم میں آنے کی ایک وجہ بھی ایک کشمیری پنڈت دوست راجیش کرشن تھے، جو کشمیر یونیورسٹی کے ماس کمیونیکیشن شعبہ کے پہلے بیچ کے طالب علم تھے۔میں ابھی کالج میں ہی زیر تعلیم تھا۔ جرنلز م کے ساتھ میرا شغف دیکھ کر وہ سری نگر سے جب سوپور اپنے گھر آتے تھے، تو میری حوصلہ افزائی کرکے رہنمائی بھی کرتے تھے۔ ہمارے محلے کے مشرقی سرے پر جامع قدیم میں آسودہ حال پنڈت آباد تھے۔
مزید پڑھیے


رگھناتھ کستور اور ابن حسام کا کشمیر

منگل 26 اکتوبر 2021ء
افتخار گیلانی
اسی سال مارچ میں بھارت کے سابق وزیر خارجہ یشونت سنہا، سابق معروف بیوروکریٹ اور سابق چیئرمین ماینارٹیز کمیشن وجاہت حبیب اللہ ، بھارتی فضائیہ کے ائروائس مارشل کپل کاک، سوشل ورکر سوشوبھا بھاروے اور سینئرصحافی بھارت بھوشن نے ’فکرمند شہریوں‘‘ (Concerned Citizens's Group) کے ایک گروپ کے نام سے جب کشمیر کا دورہ کیا، تو وہاں رہنے والے کشمیری پنڈتوں نے ان سے اس خدشے کا اظہارکیا کہ: ’’ بھارت میں انتخابات سے قبل کہیں وہ کسی False Flag آپریشن کا شکار نہ ہوجائیں، تاکہ اس کو بنیاد بناکر بھارت میں ووٹروں کو اشتعال و ہیجان میں مبتلا
مزید پڑھیے


دو سائنسدانوں کی کہانی اور بھارت، پاکستان کے ایٹم بم…(2)

جمعرات 21 اکتوبر 2021ء
افتخار گیلانی
اسکے تین سال بعد 2018میں انسٹی ٹیوٹ آف ڈیفنس اسٹڈیز کے ایک پروگرام میں مئی 1998کو جوہری دھماکے کرنے والی سائنسدانوں کی ٹیم کے سربراہ کے سنتھانم نے اسکی تصدیق کی کہ عبدالکلام کا جوہری تجربوں سے ،نہ بم بنانے کے پراجیکٹ کے ساتھ کوئی لینا دینا تھا۔ مجھے یاد ہے کہ اس تقریب میں بھارت کے چنیدہ ہ اسٹریجک دماغ موجود تھے۔ سنتھانم نے اس دن اپنے دل کے سبھی پھپھولے کھول دئے۔ ان کا کہنا تھا کئی افراد اور اداروں کو کریڈیٹ لینے کا خبط سوار ہو گیا ہے۔ ڈاکٹر کلام کا اور ممبئی کے بابا اٹامک ریسرچ
مزید پڑھیے








اہم خبریں