Common frontend top

اوریا مقبول جان


تدبیر کند بندہ، تقدیر کند خندہ


کسی شخص کو قتل کرنے کیلئے اس سے عمدہ منصوبہ بندی نہیں کی جا سکتی اور انسانی تاریخ میں خفیہ یا گھات لگا کر قتل کرنے (Assassination) یا ’’گپت گھات‘‘ کبھی اسقدر بُری طرح ناکام نہیں ہوئی جیسی پاکستان کی تاریخ کے سب سے مقبول رہنما عمران خان کو جان سے مارنے کی منظم سازش جمعرات، تین اکتوبر 2022ء کو وزیر آباد میں ناکام ہوئی۔ اب تک کے شواہد، وہاں پر موجود لاتعداد گواہوں کی گفتگو اور بے شمار کیمروں نے جو مناظر قید کئے ہیں، ان سے عمران خان کے قتل کی ’’منصوبہ بندی‘‘ کی جو تصویر اُبھر
اتوار 06 نومبر 2022ء مزید پڑھیے

عوامی غصے کو آگ میں بدلنے والے

جمعه 04 نومبر 2022ء
اوریا مقبول جان
تاریخ کا مطالعہ یہ بتاتا ہے کہ دنیا بھر میں اُٹھنے والے طوفان کبھی کسی نظریے یا لیڈر شپ کے محتاج نہیں تھے۔ وہ صرف اور صرف ظالم حکمران، جابر ریاستی اداروں اور بے رحم حکومت کے خلاف برپا ہوئے تھے۔ تاریخ اس بات پر بھی شاہد ہے کہ لوگ بھوک، افلاس، قحط اور بیماری سب کچھ خاموشی سے برداشت کر لیتے ہیں لیکن وہ ناانصافی، دھوکہ اور خصوصاً تذلیل اور تمسخر نہیں برداشت کرتے۔ ان حالات میں وہ نتائج سے بے پرواہ ہو کر بڑی سے بڑی ریاستی طاقت سے ٹکرا جاتے ہیں۔ ان کے سامنے کوئی مقصد، مدعا
مزید پڑھیے


ہم شاید کبھی نہیں سیکھ سکتے

جمعرات 03 نومبر 2022ء
اوریا مقبول جان
میرے سامنے اس وقت پاکستان کے دفتر خارجہ کے دو اہم بیانات پڑے ہوئے ہیں۔ ان دونوں بیانات کے درمیان پانچ ماہ کا وقفہ ہے۔ لیکن اس وقفے کے دوران ہماری حرکات اور آخری بیان یہ سمجھانے کیلئے کافی ہے کہ امریکی غلامی میں گُندھے ہوئے ہمارے پالیسی ساز ادارے اور فیصلہ ساز قوتوں نے اس بے بس و مجبور اور عالمی حالات سے عمومی طور پر لاعلم قوم کو ایک بار پھر امریکی ایجنڈے کی تکمیل کی خاطر ایک ایسی جنگ کے میدان میں اُتار دیا ہے جس کا نتیجہ رُسوائی اور بدنامی کے سوا شاید کچھ بھی نہ
مزید پڑھیے


جلیانوالہ باغ اور قصہ خوانی والی ٹریننگ اور ذہنیت……(2)

پیر 31 اکتوبر 2022ء
اوریا مقبول جان
آج سے سات سال پہلے جب میں امرتسر کے ہال بازار میں واقع مسجد خیرالدین کے دروازے پر موجود اپنے دادا اور دادی کی قبروں پر فاتحہ پڑھنے کے بعد جلیانوالہ باغ کی سمت روانہ ہوا تو میرے کانوں میں اپنے والد کی بتائی گئی‘ اس تفصیل کا ایک ایک فقرہ ٹکرانے لگا۔ایک گیارہ سال کے اس یتیم بچے نے 13اپریل 1919ء کے امرتسر میں جس فضا کو محسوس کیا تھا وہ ان کی یادداشتوں میں محفوظ تھا۔مسجد خیرالدین اور جلیانوالہ باغ کا فاصلہ صرف ڈیڑھ کلو میٹر ہے۔ان دونوں کے درمیان چوک فرید آتا ہے جہاں میرے والد اپنی
مزید پڑھیے


جلیانوالہ باغ اور قصہ خوانی والی ٹریننگ اور ذہنیت…(1)

اتوار 30 اکتوبر 2022ء
اوریا مقبول جان
پاکستان کی حکومتی مشینری اور اداروں کا مزاج، ماحول اور عوام کے متعلق روّیہ، گذشتہ ڈیڑھ سو سال کی مسلسل ٹریننگ اور تجربے کی عطا ہے۔ انگریز نے اپنے غاصبانہ اقتدار کو مستحکم کرنے کیلئے جس طرح کی انتظامی مشینری کو جنم دیا، انہیں قوانین کے ذریعے جس طرح بااختیار بنایا اور جس قدر لامحدود اختیارات دیئے گئے، وہ آج بھی ہماری انتظامیہ کے نہ صرف شعور اور لاشعور کا حصہ ہیں، بلکہ وہ سب کے سب قوانین و اختیارات من و عن موجود ہیں، بلکہ وقت کے ساتھ ساتھ ریاستی جبر کو مستحکم کرنے کیلئے ان قوانین میں اضافہ
مزید پڑھیے



طاقتور عوام ہوتے ہیں

جمعه 28 اکتوبر 2022ء
اوریا مقبول جان
علم سیاسیات میں جدید ریاست کے چار اجزائے ترکیبی ہیں۔ (1) اقتدارِ اعلیٰ (2) علاقہ (3) عوام اور (4) حکومت۔ ان چاروں اجزاء میں اقتدارِ علیٰ تو عالمی طاقتوں اور عالمی سودی، مالیاتی نظام کے ہاتھوں یرغمال ہے اور جب کسی ریاست کا اقتدارِ اعلیٰ ہی یرغمال ہو تو ریاست کا نمائندہ ادارہ ’’حکومت‘‘ جسے "Organ of State" کہا جاتا ہے، وہ مکمل طور پر بے بس ہوتا ہے۔ پاکستانی ریاست گذشتہ ستر سال سے مسلسل امریکی حجلۂ عروسی میں مسند نشین ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ امریکہ نے اس ’’عروسِ ہزار داماد‘‘ کو چین و دیگر چھوٹے چھوٹے
مزید پڑھیے


عوامی غصے اور نفرت کا الائو

جمعرات 27 اکتوبر 2022ء
اوریا مقبول جان
اس حقیقت سے کوئی شخص انکار نہیں کر سکتا کہ دس اپریل 2022ء کے بعد کا پاکستان اپنی تمام تر ہیئت ترکیبی کے اعتبار سے ایک بالکل مختلف پاکستان کے طور پر اُبھر کر سامنے آیا ہے۔ ایسا کچھ ایک دن میں نہیں ہو گیا، اور نہ ہی یہ کسی ایک واقعہ کے ردّعمل یا کسی ایک جادوئی شخصیت کی حمایت میں ہوا ہے۔ عوام کا اس طرح بپھرنا، اس ملک کا مقدر بن چکا تھا۔ گذشتہ پچھتر سال سے اس ملک کے اقتدار پر قابض چند طبقات اپنی پوری کوشش سے ایسے عوامل پیدا کرتے چلے آ رہے تھے
مزید پڑھیے


ڈوبتی کشتی کے خود غرض ملّاح

پیر 24 اکتوبر 2022ء
اوریا مقبول جان
گزشتہ پانچ سال سے اس قوم کو ڈرایا جا رہا تھا کہ ہم ’’فیٹف‘‘ کی گرے لسٹ میں آ چکے ہیں اور اگر ہم نے مغربی دنیا کے مطالبات کے مطابق خود کو نہ ڈھالا تو ہم تباہ و برباد ہو جائیں گے، اس لئے ہمیں فوراً ایسے اقدامات کرنے چاہئیں کہ ہم اس گرے لسٹ کی پابندیوں سے باہر نکل آئیں۔ اس قدر شور مچانے والے حکمرانوں نے عوام کو کبھی یہ نہیں بتایا کہ گرے لسٹ میں جانے سے اس قوم کو کیا نقصانات ہوئے ہیں اور اگر ہم آج اس لسٹ سے باہر نکل آئے ہیں تو
مزید پڑھیے


ناقص قانون، منہ زور اشرافیہ یا قصاص و دیت ……(2)

جمعه 21 اکتوبر 2022ء
اوریا مقبول جان
پاکستان کا نظامِ عدل ہمیشہ سے اشرافیہ کے بنائے ہوئے قوانین اور اُصول و ضوابط کا یرغمال رہا ہے، لیکن چونکہ کچھ لوگوں نے اپنا رزق اس بات سے وابستہ کر لیا ہے کہ وہ کسی نہ کسی طریقے سے اسلام کے قوانین کو ملک کی ساری خرابیوں کا ذمہ دار ٹھہرائیں، اسی لئے اس معاملے میں بھی ان کا تختۂ مشق وہ چند قوانین ہوتے ہیں جو ضیاء الحق نے حدود کے تحت نافذ کئے تھے۔ حدود کے بقیہ قوانین پر بھی وہ جب موقع ملتا ہے زہر اُگلتے رہتے ہیں، لیکن جیسے ہی کوئی قاتل جس کا تعلق
مزید پڑھیے


ناقص قانون، منہ زور اشرافیہ یا قصاص و دیت

جمعرات 20 اکتوبر 2022ء
اوریا مقبول جان
میرے لئے یہ بہت حیران کن تجربہ تھا، جس کی خوشگوار یاد آج بھی مجھے ایک ایسے ماحول میں لے جاتی ہے جس میں پاکستان کا قبائلی معاشرہ جس پر ابھی انگریز کے نافذ کئے گئے اینگلو سیکسن قانون کا اثر نہیں ہوا تھا وہ کیسی پُر سکون اور پُر امن زندگی گزار رہا تھا۔ پشتون اور بلوچ قبائلی رسم و رواج اکثر اسلامی تعزیرات کے تابع ہیں۔ اسی لئے مجھے اپنے اس تجربے کی معاشرتی افادیت کا آج تک احساس ہے۔ میری سول سروس کی نوکری کی پہلی پوسٹنگ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر، پشین تھی۔ اس حیثیت سے میں قتل
مزید پڑھیے








اہم خبریں