Common frontend top

اوریا مقبول جان


اینگلو انڈین دانشور اور ششی تھرور


پاکستان میں لاتعداد ایسے دانشور اور نوآموز ذہین نوجوان ہیں جن کی سوچ و فکر، سعادت حسن منٹو کے افسانے ’’ٹوبہ ٹیک سنگھ‘‘ کے پاگل خانے میں یورپین وارڈ کے دو اینگلو انڈین پاگلوں جیسی ہے۔ منٹو ان کے بارے میں لکھتا ہے، ’’ان کو جب معلوم ہوا کہ ہندوستان کو آزاد کر کے انگریز چلے گئے ہیں، تو انہیں بہت صدمہ ہوا۔ وہ چُھپ چُھپ کر گھنٹوں آپس میں اس اہم مسئلے پر گفتگو کرتے رہتے کہ پاگل خانے میں اب ان کی حیثیت کس قسم کی ہو گی۔ یورپین وارڈ رہے گا یا اُڑا دیا جائے گا۔ بریک
اتوار 11 دسمبر 2022ء مزید پڑھیے

رِند کے رِند رہے ہاتھ سے جنت نہ گئی

جمعه 09 دسمبر 2022ء
اوریا مقبول جان
قاضی حسین احمد مرحوم ان چند ایک ارواح صالحہ میں سے تھے جن کے چہرے کو دیکھنے سے ایک قلبی و روحانی تسکین حاصل ہوا کرتی تھی۔ میں ان کی مسکراہٹ کا قتیل تھا۔ جتنی دیر میں ان کی محفل میں رہتا، میرا جی چاہتا کہ وہ مسکراتے رہیں۔ تبسم کا لفظ اپنے اصل روپ میں ان کی مسکراہٹ کے لئے ہی مناسب لگتا تھا۔ ایک دردِ دل رکھنے والے اور اُمتِ مسلمہ کی نشاۃِ ثانیہ کے نقیب۔ جب کبھی بھی ان سے ملاقات ہوئی، کوئی ایک المیہ، کوئی نیا دُکھ انہوں نے ضرور بیان کیا۔ ایک تفصیلی ملاقات میں،
مزید پڑھیے


پاکستانی قوم کا عہدِ بلوغت

جمعرات 08 دسمبر 2022ء
اوریا مقبول جان
ہر طرف مایوسی ہے، جس سے ملو، اُداس، پژمردہ۔ کسی کالج یا یونیورسٹی میں نوجوانوں کی کسی تقریب میں چلے جائو، وہ نوجوان کہ جن کے ابھی کھیلنے کُودنے کے دن ہیں، آپ سے سوال کرتے ہیں، کہ اس ملک میں آج تک اس سے بھی بُرا وقت کبھی آیا ہے۔ میں جواب دیتا ہوں، بُرا تو ہے کہ لیکن اس سے اچھا وقت بھی کبھی نہیں آیا۔ وہ طنزیہ مسکراتے ہوئے پوچھتے ہیں، یہ آپ کیسے کہہ رہے ہیں۔ میرا جواب ہوتا ہے کہ ایسا پاکستان میں پہلی دفعہ ہوا ہے کہ پڑھے لکھے مڈل کلاس لوگوں سے لے
مزید پڑھیے


اسلامی بینکاری کی حیلہ سازیاں (آخری قسط)

پیر 05 دسمبر 2022ء
اوریا مقبول جان
سوال یہ ہے کہ ایک اسلامی بینک کس طرح اپنے بینکاری کے معاملات کو جو ہُوبہو کمرشل بینکوں کی طرح ہی ہیں، انہیں اسلامی بنا کر سادہ لوح مسلمانوں کو مطمئن کرتا ہے۔ ایک اسلامی بینک کیوں اسلامی نہیں ہے؟ اس سوال کا جواب جان فاسٹر (John Foster) نے اپنے مشہور مضمون ’’اسلامی معیشت کی ناکامی‘‘ (The failure of Islamic finance) میں دیا ہے جو 15 جولائی 2010ء کو شائع ہوا تھا۔ جان فاسٹر مشہور میگزین "Islamic Business and Finance" کا بہت عرصہ ایڈیٹر رہا تھا۔ اس نے اپنے مضمون کا آغاز ہی مولانا تقی عثمانی کے 2008ء میں کہے
مزید پڑھیے


اسلامی بینکاری کی حیلہ سازیاں …2

اتوار 04 دسمبر 2022ء
اوریا مقبول جان
ریڈلائٹ علاقہ اس بازار یا رہائشی احاطے کو کہتے ہیں جہاں طوائفیں جسم فروشی کرتی ہیں۔ یہ اصطلاح پہلی دفعہ عیسائیت میں خواتین کے حقوق کی علمبردار تنظیم "Women Christian Temperance Union" نے 1882ء میں استعمال کی اور اب دنیا بھر کے شہروں میں وہ علاقے جہاں یہ دھندہ ہوتا ہے، انہیں ریڈ لائٹ علاقہ یا ایریا کہا جاتا ہے۔ یورپ کا سب سے بڑا ریڈ لائٹ ڈسٹرکٹ ایمسٹرڈیم میں ہے، جہاں دنیا بھر سے ہر رنگ، نسل، زبان اور علاقے کی لڑکی لا کر اس بازار میں سجائی گئی ہے تاکہ ہر طرح کے گاہک کی تسکین کا سامان
مزید پڑھیے



اسلامی بینکاری کی حیلہ سازیاں

جمعه 02 دسمبر 2022ء
اوریا مقبول جان
وفاقی شرعی عدالت نے 28 اپریل 2022ء کو رباء (سود) کے خلاف جو تاریخ ساز فیصلہ دیا ہے، اس میں یوں تو موجودہ اسلامی بینکنگ (جسے تمام مفتیانِ کرام بھی غیر ’’سودی بینکاری‘‘ کہتے ہیںاور مکمل اسلامی بینکنگ کہنے سے اجتناب کرتے ہیں)، کو کسی حد تک جائز قرار دیا، لیکن چونکہ شرعی عدالت کے جج حضرات کا دل بھی اس بات پر مطمئن نہیں تھا، اس لئے انہوں نے درج ذیل پیرا اپنے فیصلے میں شامل کر دیا۔ "We are of the view that every citizen is at liberty to challenge the legality of any such product which is being
مزید پڑھیے


گئے تو کیا تری بزمِ خیال سے بھی گئے

جمعرات 01 دسمبر 2022ء
اوریا مقبول جان
جسے دنیا کی بے ثباتی پر یقین نہیں وہ ایک دفعہ افواجِ پاکستان کے سربراہ کی تبدیلی کی رنگا رنگ اور کروفر والی پُر ہیبت تقریب کو غور سے دیکھ لے۔ تقریب دیکھتے ہوئے قرآن پاک کی یہ آیت مسلسل میرے ذہن میں گونجتی رہی۔ ’’واقعہ یہ ہے کہ جو کچھ سروسامان بھی اس زمین پر ہے اسے ہم نے زمین کی زینت و رونق بنایا تاکہ ہم ان لوگوں کو آزمائیں کہ ان میں بہتر عمل کون کرتا ہے‘‘ (الکہف: 7)۔ اگر یہ کائنات اتنی پرکشش نہ ہوتی، حسین و دلربا نہ ہوتی تو کون تھا جو اس
مزید پڑھیے


ایک مقبول قیادت کی ضرورت

پیر 28 نومبر 2022ء
اوریا مقبول جان
سقوط مشرقی پاکستان کے اہم ترین کردار چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر جنرل آغا محمد یحییٰ خان 16 دسمبر 1971ء کے بعد بھی اسی زعم میں تھے کہ وہ باقی ماندہ پاکستان پر اپنا اقتدار قائم رکھ سکتے ہیں۔ پورے ملک میں ایک مایوسی کی فضا تھی۔ ایسے میں ایک خبر صرف ہتھیار ڈالنے کے 24 گھنٹے کے اندر پھیلی کہ جنرل آغا محمد یحییٰ خان نے اہم قانونی ماہرین کا اجلاس بلایا ہے اور وہ نیا دستور نافذ کرنا چاہتے ہیں۔ اس عالم شکست میں بھی اقتدار میں مزید رہنے کی منصوبہ بندی کے بارے میں تمام تر تفصیل بریگیڈیئر
مزید پڑھیے


ہم نیک و بد حضور کو سمجھائے دیتے ہیں

اتوار 27 نومبر 2022ء
اوریا مقبول جان
بھٹو کے خلاف چلنے والی طویل تحریک کے بعد جنرل ضیاء الحق برسرِ اقتدار آیا تو وہ پاکستان جمہوری اتحاد میں شامل نو عدد سیاسی پارٹیوں کے نزدیک نجات دہندہ تھا، مگر جماعت اسلامی کے لئے وہ جیسے اُمید کی کرن بن گیا اور اسلامی جمعیت طلبہ کے جوشیلے کارکنان کی آنکھوں کا تارا۔ اس وقت پنجاب یونیورسٹی سٹوڈنٹس یونین کی صدارت اور جمعیت کی نظامتِ اعلیٰ ایک ہی فرد لیاقت بلوچ کے پاس تھیں۔ جیسے ہی چھ جولائی 1977ء کے بعد تعلیمی ادارے کھلے تو پنجاب یونیورسٹی سٹوڈنٹس یونین نے جنرل ضیاء الحق کو فوراً مدعو کیا اور فیصل
مزید پڑھیے


سراج الحق بمقابلہ عرفان صدیقی……(2)

جمعه 25 نومبر 2022ء
اوریا مقبول جان
سراج الحق صاحب نے ایک ایسا اساسی اور بنیادی نوعیت کا مشورہ دیا ہے، جس میں اس مملکتِ خداداد پاکستان کی لاتعداد سیاسی اور انتظامی بیماریوں کا علاج پوشیدہ ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تقرری کے لئے وزیر اعظم کا صوابدیدی اختیار ختم ہونا چاہئے اور یہ تقرری چیف جسٹس آف پاکستان کی طرح (سنیارٹی کی بنیاد) پر ہونی چاہئے۔ میں نے آغاز میں ہی سراج الحق صاحب کے اس بیان کی مکمل حمایت کر دی تاکہ کالم میں دلائل کی یکسوئی قائم رہے۔ اس مکمل حمایت کے باوجود مجھے اس بات کا بخوبی ادراک ہے
مزید پڑھیے








اہم خبریں