Common frontend top

اوریا مقبول جان


کیا امریکہ مشرقِ وسطیٰ سے رُخصت ہو رہا ہے؟


جب صہیونیوں نے امریکی معیشت اور سیاست پر قبضہ کر لیا تو انہوں نے مشرقِ وسطیٰ میں اس عالمی سلطنت کو قائم کرنے کے لئے عملی اقدامات شروع کر دیئے۔ برطانیہ کا بالفور ڈیکلریشن، یہودی سرمایہ داروں کی اس یقین دہانی پر جاری کیا گیا تھا کہ وہ اسے جنگ میں امریکہ کی فوجی اور مالی امداد حاصل کر کے دیں گے اور اس کے صلے میں برطانیہ اور دیگر اتحادی ممالک یہودیوں کی ’’ارضِ مقدسہ‘‘ میں اسرائیل کے قیام کے لئے مدد فراہم کریں گے۔ یوں چودہ مئی 1948ء کو جب تل ابیب میں اسرائیلی ریاست کے قیام کا
بدھ 15 مارچ 2023ء مزید پڑھیے

کیا امریکہ مشرقِ وسطیٰ سے رُخصت ہو رہا ہے؟

منگل 14 مارچ 2023ء
اوریا مقبول جان
خلافتِ عثمانیہ کے زوال کے بعد جب مشرقِ وسطیٰ کے ٹکڑے کئے گئے تو لاتعداد عرب ممالک وجود میں آئے۔ ان تمام عرب ممالک کو دو فاتح قوتوں برطانیہ اور فرانس نے آپس میں بانٹ لیا اور جب یہاں اپنے قدم خوب جما لئے اور مختلف حربوں سے گروہوں میں اپنے اتحادی بھی بنا لئے تو پھر ان ریاستوں کو آہستہ آہستہ خود مختار کرنا شروع کر دیا۔ دوسری جنگِ عظیم کے بعد تو دنیا کا نقشہ ہی بدل گیا۔ پرانی نوآبادیاتی سلطنتیں خصوصاً برطانیہ اور فرانس دونوں کو امریکہ نے حکم دیا کہ وہ اپنے زیر تسلط علاقوں سے
مزید پڑھیے


کیا ہم انگریز سے زیادہ بے حس ہیں؟

جمعه 10 مارچ 2023ء
اوریا مقبول جان
انگریز نے اپنی بالادستی، حکمرانی اور جبر مسلّط کرنے کے لئے ڈپٹی کمشنر / ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کا ایک ایسا عہدہ تخلیق کیا تھا جسے تاجِ و تختِ برطانیہ کے تمام اختیارات حاصل تھے۔ وہ دراصل اپنے ضلع میں ایک چھوٹا سا وائسرائے ہوتا تھا۔ اس کی قوت اور طاقت کے لئے انگریز نے لاتعداد قوانین بنائے۔ ان قوانین میں سب سے اہم دو قوانین تھے، (1) تعزیراتِ ہند "Indian Penal Code" اور ضابطہ فوجداری (Code of Criminal Procedure)۔ ضابطہ فوجداری اوّل سے لے کر آخر تک ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے گرد گھومتا ہے۔ تعزیراتِ ہند میں ممکنہ حد تک تمام جرائم
مزید پڑھیے


عورت مارچ کی ٹرانس جینڈر اخلاقیات

جمعرات 09 مارچ 2023ء
اوریا مقبول جان
پرویز مشرف کی روشن خیالی ایک ایسا زہریلا پودا تھا جس نے اس مملکتِ خداداد پاکستان کے باسیوں کی صدیوں پرانی صنفی اخلاقیات اور معاشرتی حیاء کو آلودہ کر کے رکھ دیا۔ موصوف اپنے عہدِ شباب میں ہی ایسے تمام ’’اوصاف‘‘ کے خوشہ چین تھے، جنہیں عرفِ عام میں سیکولر، لبرل یا مذہب بیزار کہا جاتا ہے۔ مشرف کی ایوانِ صدر میں آمد نے اس گھر کے ماحول کو یکسر بدل کر رکھ دیا۔ ضیاء الحق، غلام اسحاق خان، فاروق لغاری اور رفیق تارڑ تک دو دہائیاں جو عمارت اللہ اکبر کی صدائوں سے گونجتی تھی وہاں سے رقص کے
مزید پڑھیے


بائیس خاندانوں سے بائیس لاکھ تک

بدھ 08 مارچ 2023ء
اوریا مقبول جان
پاکستان کی ایک فیصد اشرافیہ گذشتہ چالیس سال کے عرصہ میں صرف بائیس خاندانوں سے بائیس لاکھ تک کیسے پہنچی؟ دولت کی یہ پیوند کاری کیسے ہوئی؟ اور یہ فصل اتنی ثمربار کس طرح ہو گئی۔ روزیٹا آرمٹیج (Rosita Armytage) کا تحقیقی مطالعہ پاکستان میں ارتکازِ دولت اور استحصالی طبقات کے مختلف طریقِ ہائے کار سے پردہ اُٹھاتا ہے۔ اس کے مطابق یہ ایک خوفناک گٹھ جوڑ ہے جو اعلیٰ سطح کے بیوروکریٹس، فوجی جرنیلوں، سیاسی رہنمائوں اور کاروباری اشرافیہ کے درمیان وقت کے ساتھ ساتھ مستحکم ہوتا چلا جا رہا ہے۔ یوں تو ہر گروہ کے اپنے اپنے طاقت
مزید پڑھیے



بائیس خاندانوں سے بائیس لاکھ تک (1)

منگل 07 مارچ 2023ء
اوریا مقبول جان
آج سے تقریباً ایک سو سال قبل جب دنیا بھر کے ایوانوں میں روس کے کیمونسٹ انقلاب نے ایک ہیجان برپا کر رکھا تھا، تو ایسے لگنے لگا تھا کہ جیسے اب اس کرۂ ارض پر آباد مزدوروں، کسانوں اور مفلوک الحال انسانوں کی قسمت بدلنے والی ہے۔ کیمونزم کی اس انقلابی تبدیلی نے غلام برطانوی ہند میں لکھنے والوں کو بے حد متاثر کیا۔ اس دور کی سب سے توانا آواز اور مسلم اُمّہ کی نشاۃِ ثانیہ کے علمبردار علامہ اقبالؒ نے بھی اشتراکیت کے مثبت پہلوئوں پر شاعری کی۔ کیمونسٹ انقلاب کے بانی ’’لینن‘‘ کو وہ چشمِ تصور
مزید پڑھیے


پنجۂ یہود اور پاکستان

جمعرات 02 مارچ 2023ء
اوریا مقبول جان
عالمی صیہونی ریاست کا خواب یوں تو ہر یہودی کے خمیر میں گندھا ہوا ہے، لیکن اس کی عملی تشکیل کا آغاز صیہونیت کے سب سے اہم ستون روتھ شیلڈ خاندان نے تِل ابیب شہر کے قیام سے کیا۔ 1906ء سے تِل ابیب کی بنیاد رکھنے کی تمام کارروائی انتہائی خفیہ انداز سے ہوتی چلی آ رہی تھی۔ ایک جانب برطانوی حکومت سے گٹھ جوڑ کے لئے خفیہ مذاکرات بھی شروع تھے اور ساتھ ہی فلسطین کے جافہ شہر کے چند ایک یہودیوں نے ایہوذات بایت‘‘ کے نام سے ایک سوسائٹی بنائی جس کا مطلب ’’روشن مسکن‘‘ تھا۔اس کا مقصد
مزید پڑھیے


پنجۂ یہود اور پاکستان

بدھ 01 مارچ 2023ء
اوریا مقبول جان
ایک ہفتہ پہلے اخبارات میں چھپنے والی ایک خبر اور تصویر نے مجھے پریشان کر رکھا ہے۔ بائیس کروڑ عوام کے لئے یہ ایک معمول کی خبر ہو سکتی ہے، لیکن وہ جو جانتے ہیں ان کو خوف کے بادل صاف نظر آ رہے ہیں۔ یہ تصویر حکومتِ پاکستان کی وزارتِ خزانہ کے میٹنگ روم کی ہے۔ خوبصورت لکڑی کی دیواروں میں کتابوں کی الماریوں کے درمیان رکھی ایک بڑی سی میز کی صدارتی کرسی پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار بیٹھے ہیں اور ان کے ساتھ ایک جانب وزیر مملکت برائے خزانہ و ریونیو ڈاکٹر عائشہ غوث اور وزارتِ خزانہ
مزید پڑھیے


وہی منصفّوں کی روایتیں

منگل 28 فروری 2023ء
اوریا مقبول جان
بھارتی سپریم کورٹ کے جج سید عبدل نذیر 4 جنوری 2023ء کو ریٹائر ہو گئے۔ وہ ٹیپو سلطان کی ریاست میسور کے گائوں بیلو وائی میں ایک انتہائی غریب خاندان میں پیدا ہوئے اور بمشکل تمام پہلے بی کام اور پھر قانون کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد بنگلور کی کرناٹک ہائی کورٹ میں بحیثیت وکیل پریکٹس کر رہے تھے کہ مئی 2003ء کو انہیں اسی ہائی کورٹ کا جج بنا دیا گیا جہاں وہ چودہ سال جج رہنے کے بعد سپریم کورٹ کے جج کے مقام تک پہنچ کر ریٹائر ہو گئے۔ جس دن وہ ریٹائر ہوئے اس دن
مزید پڑھیے


بلوچ قبائلی نظام کے لاپتہ افراد……(2)

جمعه 24 فروری 2023ء
اوریا مقبول جان
مستونگ وہ ضلع ہے جو ہمیشہ سے نہ صرف ریاستِ قلات، بلکہ پوری بلوچ سیاست کا مرکز و محور رہا ہے۔ ریاستِ قلات کے دونوں مرکزی حصے، ساراوان اور جھالاوان، میں براہوی قبائل کی اکثریت آباد ہے۔ براہوی قوم نسلی اعتبار سے بھی اور اپنی زبان کے حوالے سے بھی برصغیر کی قدیم ترین دراوڑ اقوام میں سے سمجھی جاتی ہے۔ دراوڑ اقوام وہ ہیں جو اس خطے میں آریائوں اور دیگر قوموں کی آمد سے پہلے یہاں آباد تھیں اور جنہیں فاتحین نے ہندوستان کے جنوبی خطوں کی جانب دھکیل دیا گیا تھا۔ براہوی خوش قسمت تھے کہ بچ
مزید پڑھیے








اہم خبریں