Common frontend top

ڈاکٹر حسین پراچہ


ٹرمپ‘عمران ملاقات کا ایجنڈا کیا ہو گا؟


یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وزیر اعظم پاکستان جناب عمران خان دورہ امریکہ سے پہلے پارلیمنٹ سے مشورہ کرتے یا کم از کم پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی امور خارجہ کی قائمہ کمیٹیوں سے براہ راست ملاقات کر کے ان سے تجاویز حاصل کرتے۔ امریکی صدر کے ساتھ ملاقات کے حتمی ایجنڈے اور بریف کو ترتیب دینے سے پہلے ان تجاویز کو مدنظر رکھا جاتا تاکہ اندرون ملک اور بیرون ملک یہ میسج جاتا کہ یہ کسی فرد واحد کا نہیں پاکستان کا قومی ایجنڈا ہے۔ چند ماہ قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نہ صرف پاکستان کے ساتھ سرد مہری
هفته 20 جولائی 2019ء مزید پڑھیے

لاہور میں طوفانی بارش اور نیا پاکستان

جمعرات 18 جولائی 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
گزشتہ تین چار روز میں ایک بار پھر شہر اقتدار اسلام آباد اور اس کے گردو نواح میں تھا۔ میں نے وہاں محسوس کیا کہ معیشت اور وقت دونوں تیزی سے ہاتھ سے نکلے جا رہے ہیں۔ اس حوالے سے میری بڑی دلچسپ ’’فسٹ ہینڈ انفارمیشن‘‘ تک رسائی ہوئی جسے میں اپنے قارئین سے شیئر کرنے کے بارے میں ذہن بنا چکا تھا کہ اچانک فون کی گھنٹی بجی کالم لکھتے ہوئے میں بالعموم کال اٹینڈ نہیں کرتا۔ تاہم ایک پرانے دوست کا نام اسکرین پر دیکھ کر میں نے کال وصولی کا بٹن آن کر دیا۔ دعا سلام کے بعد
مزید پڑھیے


سنکیانگ :کیا دس لاکھ مسلمان حراستی کیمپوں میں ہیں؟

منگل 16 جولائی 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
گزشتہ چند سالوں سے سنکیانگ کے مسلمانوں کے بارے میں انسانی حقوق کی کچھ عالمی تنظیموں اور بی بی سی وغیرہ کی طرف سے سنکیانگ میں انسانی حقوق کی پامالی کی تردید کی گئی مگر اب معاملہ اقوام متحدہ کے کمشن برائے انسانی حقوق تک جا پہنچا ہے جہاں مختلف ممالک کے دو گروپ سامنے آ چکے ہیں۔22 ممالک پر مشتمل گروپ میں یورپ کے جمہوری ممالک اور جاپان و کینیڈا وغیرہ شامل ہیں جو یو این او کے ذریعے سنکیانگ میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ ہونے والے انتہائی ناروا سلوک کی مکمل تحقیق کا مطالبہ کر رہے
مزید پڑھیے


خوفناک ریلوے حادثہ اور حکومتی بے حسی

هفته 13 جولائی 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
جو معاشرہ زندہ ہو اور شدت احساس کی نعمت سے بھی سرفراز ہو وہ کسی ایک فرد کی حادثاتی موت سے تڑ پ اٹھتا ہے اور جو معاشرہ بے حس ہو وہاں آئے روز سینکڑوں افراد کے بے موت مارے جانے پر بھی کوئی آنکھ نم ہوتی ہے اور نہ ہی کسی کے ضمیر میں کوئی خلش پیدا ہوتی ہے۔ جمعرات کو صادق آباد کے قریب علی الصبح 4بجے انتہائی خوفناک حادثہ پیش آیا۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق دو گاڑیوں کے تصادم میں اس وقت تک 22افراد ہلاک اور 104شدید زخمی ہو چکے ہیں۔ اتنے بڑے جانی نقصان پر
مزید پڑھیے


پروفیسر وارث میر کی یاد میں

جمعرات 11 جولائی 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
میں پروفیسر وارث میر کی کلاس میں تھا نہ ان کے شعبے میں، مگر وہ میرے استاد تھے۔ بحیثیت استاد میں نے ان سے بہت کسب فیض کیا۔ 1970ء کی دہائی کے اوائل میں جناب وارث میر ہمارے ہاسٹل کے وارڈن تھے۔ پہلی ہی ایک دو ملاقاتوں میں میر صاحب کی خوش خلقی اور شگفتہ مزاجی نے ہمارا دل موہ لیا۔ یہ وہ دور تھا جب ہم ابھی لڑکے اوروارث میر صاحب کے صاحبزادے حامد میر اور ان کے بھائی ابھی ’’بچے‘‘ تھے۔ پروفیسر وارث میر نے ہمارے اندر تحریر و تقریر کے کچھ امکانات دیکھ کرہماری بہت حوصلہ افزائی
مزید پڑھیے



جمہوریت :سوچتا اور کانپ جاتا ہوں

منگل 09 جولائی 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
جوں جوں سیاسی درجہ حرارت بڑھتا ہے توں توں میرے دل کی دھڑکن بھی تیز تر ہو جاتی ہے۔جمہوریت جہاں عطیہ ربانی ہے وہاں وہ عقل انسانی کی معراج بھی ہے۔ اس وقت مشرق وسطیٰ میں ہمارے عرب بھائی بدترین قسم کی آمریت کے شکنجے میں کسے ہوئے ہیں۔ بنیادی انسانی و شہری حقوق اور آزادی تحریر و تقریر کا وہاں الا ماشاء اللہ ‘کوئی تصور نہیں۔ وہ جب پاکستان کے بارے میں سنتے ‘ پڑھتے یا چینلز پر دیکھتے ہیں تو رشک اور حسرت بھری نگاہوں سے پاکستان کی طرف تکتے ہیں۔ ادھر پاکستان کے حکمران ہوں یا اپوزیشن
مزید پڑھیے


نئے پاکستان میں پرانے ہتھکنڈے

جمعرات 04 جولائی 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
پاکستان اس لحاظ سے ایک دل چسپ ملک ہے کہ جہاں راتوں رات مقدر بدل جاتا ہے اور بڑے بڑے برج الٹ جاتے ہیں۔ کل کے حکمران آج کے قیدی اور کل کے قیدی آج کے حکمران بن جاتے ہیں۔ ارشاد باری تعالیٰ کا مفہوم ہے کہ یہ ہیں وہ ایام جنہیں ہم لوگوں کے درمیان گردش دیتے رہتے ہیں۔ کل تک جناب عمران خان جن روشوں اور رویوں کو نشانہ تنقید بناتے رہے آج وہ انہی رویوں کے علم بردار بن کر سامنے آ رہے ہیں۔ وہ انسانوں کی ہارس ٹریڈنگ کو شرفِ آدمیت کی تذلیل قرار دیتے تھے ،آج
مزید پڑھیے


مولو مصلّی

منگل 02 جولائی 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
یہ تحریر مولو مصلّی کے شب و روز سے عبارت ہے۔ بہت عرصہ پہلے کی بات ہے۔ ایک بار کچھ پولیس افسران نے ایک گھر کی تلاشی لینا چاہی تو جواب ملا۔ ’’خبردار! یہ چودھریوں کا گھر ہے۔ کسی مولو مصلّی کا نہیں‘‘۔ اس پر پولیس افسران نے ہاتھ جوڑے، معافی مانگی اور یہ کہہ کر واپس لوٹ گئے کہ ’’ہمیں علم نہ تھا کہ یہ چودھریوں کا گھر ہے۔ مولو مصلّی کا گھر ہوتا تو کب کے داخل ہو گئے ہوتے‘‘ مولو مصلّی جس کا یہاں ذکر ہوا کون بدنصیب ہے؟ جناب ڈاکٹر امجد ثاقب اس سوال کا جواب اپنی
مزید پڑھیے


معیشت ‘ آل پارٹیز کانفرنس اور جماعت اسلامی

هفته 29 جون 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
مولانا فضل الرحمن اپنی دھن کے پکے اور اپنے ارادے کے سچے نکلے۔ انہوں نے کچھ کر کے دکھا دیا جس کا انہوں نے اعلان کیا تھا۔ مولانا کی کال پر اسلام آباد میں پاکستان کی تمام اپوزیشن جماعتوں کی مرکزی قیادت کانفرنس میں موجود تھیں۔ کچھ لوگوں نے اپوزیشن کے پہلے ہی اجلاس سے نہ جانے کیا کیا توقعات وابستہ کر رکھی تھیں۔ اس لئے وہ بقول غالب مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں: تھی خبر گرم کہ غالب کے اڑیں گے پرزے دیکھنے ہم بھی گئے تھے پہ تماشا نہ ہوا سیاسی تحریکیں کوئی ’’تماشا‘‘ نہیں ہوتیں کہ آناً فاناً برپا
مزید پڑھیے


شہرِ اقتدار کی خبر:کنفیوژن

جمعرات 27 جون 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
میں تقریباً آٹھ دس روز تو سیاست سے دور پہاڑی علاقوں میں حسن فطرت کے نظاروں میں مگن رہا۔ واپسی پر دو روز کے لئے شہر اقتدار اسلام آباد میں اپنے آپ کو اپ ڈیٹ کرنے کے لئے رکا۔ اسی دوران چند ملاقاتیں بھی ہوئیں جن میں کچھ آن دی ریکارڈ اور کچھ آف دی ریکارڈ ہیں۔ اسلام آباد سے واپسی پر دوست احباب پوچھتے ہیں ہو کیا رہاہے؟وہ اس انداز سے پوچھتے ہیں جیسے میں سیدھا بنی گالہ کے مکین اعلیٰ سے ملاقات کر کے آ رہا ہوں جناب عمران خان سے کبھی دو چار بے تکلف ملاقاتیں ہوئی
مزید پڑھیے








اہم خبریں