Common frontend top

ایچ اقبال


سنسنی خیز اور تحیر انگیز سلسلہ وار کہانی تاریک دریچے (قسط68)


کاف مین نے فوراً اپنے ہاتھ اٹھا دیے۔ اس کے چہرے پر حیرت کا تاثر بھی تھا کیونکہ سونیا اب اس کے سامنے تھی ۔ کاف مین اسی لیے حیران ہوا تھا ، اس کی حیرت کی وجہ یہ تھی کہ سونیا کے جسم پر طالبان کا لباس تھا ۔ ’’ کمرے میں چلو !‘‘ میں نے اسے دوسرا حکم دیا ۔ اس نے کن انکھیوں سے میری طرف دیکھا ۔ میرے جسم پر بھی طالبان کا لباس تھا ۔ ’’ تم کو یہ حرکت مہنگی پڑے گی ۔ ‘‘ وہ بولا ۔’’ میں تمہارے امیر سے اس کی شکایت کروں گا
منگل 14  اگست 2018ء مزید پڑھیے

سنسنی خیز اور تحیر انگیز سلسلہ وار کہانی تاریک دریچے (قسط67)

پیر 13  اگست 2018ء
ایچ اقبال
اتنی گولیاں تھیں اس برسٹ میں کہ ہم تینوں کے جسم چھلنی ہوجاتے لیکن ایسا معلوم ہوا جیسے وہ ہم تینوں تک پہنچنے سے پہلے کسی چیز سے ٹکرا گئیں ۔ یہ ایک حیران کن بات تھی ۔ خود طالب بھی ہکا بکا رہ گیا تھا۔اس کا منہ حیرت سے کھلا کا کھلا رہ گیا ۔اس کی دم بہ خود رہ جانے والی اس کیفیت ہی سے بانو نے فائدہ اٹھایا ۔ ان کے ہاتھ سے کسی چیز کے گرنے کی آواز آئی اور بانو کے ریوالور سے نکلی ہوئی گولی نے طالب کی پیشانی میں سوراخ کردیا ۔ وہ
مزید پڑھیے


سنسنی خیز اور تحیر انگیز سلسلہ وار کہانی تاریک دریچے (قسط 66)

اتوار 12  اگست 2018ء
ایچ اقبال
میں نے کچھ توقف کیا ‘ پھر کچھ سوچ کر بولی ۔’’ کاف مین کو ہم کس طرح اغواکرسکتے ہیں بانو!‘‘ ’’ فی الحال تم لوگ کھانا تو کھالو !‘‘ سونیا بولی ۔’’ بھوک تو خیر ہے لیکن پیاس سے برا حال ہے ۔‘‘ ’’ ایک گھونٹ پی لو ۔ پھر کھانا کھا کر پینا ۔‘‘ بھوکی پیاسی میں بھی تھی ۔ ہمارے ساتھ بانو نے بھی کھانا کھایا ۔ ہم خورونوش کا سامان احتیاط سے استعمال کررہے تھے ۔ وہ ہمیں کاکڑ سے ملا تھا جو اس کے لیے تین دن کا تھا لیکن ہم تین تھے اس لیے اس سامان کے تین
مزید پڑھیے


سنسنی خیز اور تحیر انگیز سلسلہ وار کہانی تاریک دریچے(قسط 65)

هفته 11  اگست 2018ء
ایچ اقبال
سونیا اس وقت کاکڑ کی گن ہاتھوں میں سنبھالے ہوئے تھی ۔ میں نے فوراً اپنے شانے سے کلاشنکوف اتار کر اس کا رخ کھڑکی کی طرف کر دیا ، جیسے سمجھ رہی ہو کہ طالبان اُدھر ہی سے آئیں گے حالانکہ اندر آنے کے لیے ترجیح وہ بیرونی دروازے ہی کو دیتے ۔ ’’ اچھا ہوا کہ بانو ابھی باہر ہی ہیں ۔ وہ سنبھالیں گی اس صورت حال کو ۔‘‘ مجھے بانو پر بے انتہا اعتماد تھا ۔ ’’ وہ کہاں رہ گئیں ۔‘‘ سونیا بولی ۔ ’’ اب تک تو انہیں آجانا چاہئے تھا ، اجالا ہونے
مزید پڑھیے


سنسنی خیز اور تحیر انگیز سلسلہ وار کہانی تاریک دریچے (قسط 64)

جمعه 10  اگست 2018ء
ایچ اقبال
میرے دماغ کو بھی جھٹکا سا لگا تھا ۔ موبائل پر بات کرنے کے دو منٹ بعد ہی بانو میرے پاس پہنچ گئی تھیں ۔ ’’ بانو !‘‘ میں کھڑی ہوگئی ۔ اندھیرے میں بانو مجھے سائے کے مانند نظر آئی تھیں اور مجھے بھی انہوں نے سائے ہی کی طرح دیکھا ہوگا وہ تیزی سے میرے قریب آئیں اور مجھے اپنے سینے سے لگا کر پیار کیا اور بولیں ۔’’ میری تو آدھی جان نکل گئی تھی اس خیال سے کہ تم کہیں طالبان کے ہاتھ نہ لگ جائو ۔ تمہیں تلاش کرنے کے لیے میں اسی وقت مکان سے نکل
مزید پڑھیے



سنسنی خیز اور تحیر انگیز سلسلہ وار کہانی تاریک دریچے قسط63

جمعرات 09  اگست 2018ء
ایچ اقبال
میں جیپ کی پچھلی سیٹ کے پائیدان میں ساکت پڑی رہی ۔ جیپ کی رفتار آہستہ آہستہ بڑھی ۔ ’’ کبھی کبھی سامنے کی خرابی بھی دیر سے نظر آتی ہے ۔‘‘ ایک طالب بولا ۔ ’’ ہوں۔‘‘ دوسرے نے کچھ کہنا ضروری نہیں سمجھا ۔ اس وقت میرے دل کی دھڑکنیں کچھ تیز تھیں ۔ جو ڈرائیونگ سیٹ کے برابر میں بیٹھا تھا ، شاید اسے اس ڈبے کی ضرورت پڑجاتی جو پائیدان ہی میں رکھا تھا ۔ وہ مجھے دیکھ لیتا اور پھر مجھے ان دونوں کو ختم کرنے کے لیے ریوالور کا استعمال کرنا پڑتا ۔ اس کے علاوہ چارہ کارنہ
مزید پڑھیے


سنسنی خیز اور تحیر انگیز سلسلہ وار کہانی تاریک دریچے (قسط62)

بدھ 08  اگست 2018ء
ایچ اقبال
میں نے اپنی رپورٹ مکمل نہیں کی تھی ۔ ہیڈ لائٹس دیکھ کر میں نے مائوتھ پیس میں کہا۔’’ میں آپ سے بعد میں رابطہ کروں گی ۔‘‘ ’’کیا .....‘‘ مسٹر داراب اتنا ہی کہہ پائے تھے کہ میں نے رابطہ منقطع کردیا ۔ پھر میں تیزی سے جھاڑی کی طرف بڑھی ۔ اس کی آڑ لے کر میں ان لوگوں کی نظر سے بچ سکتی تھی ۔ وہ سڑک مشرق سے مغرب تک پھیلی ہوئی تھی ، میرے لیے یہ اندازہ لگانا ممکن نہیں تھا کہ وہ دونوں سمتوں میں کہاں تک تھی ۔ آنے والی گاڑی کی ہیڈ لائٹس
مزید پڑھیے


سنسنی خیز اور تحیر انگیز سلسلہ وار کہانی تاریک دریچے (قسط 61)

منگل 07  اگست 2018ء
ایچ اقبال
بھٹک جانے کا یقین ہونے کے باعث میں نے موبائل پر بانو سے رابطہ کیا ۔ ’’ ہاں صدف!‘‘ بانو نے کال ریسیو کرتے ہوئے کہا ۔’’ کیا کسی خاص جگہ تک پہنچنے کی اطلاع دینا چاہتی ہو؟‘‘ ’’ نہیں بانو !‘‘ میں نے کہا ۔ ’’ ایک خاص جگہ تک پہنچ تو گئی تھی لیکن واپس آتے ہوئے راستہ بھٹک گئی ہوں ۔‘‘ ’’ ارے!‘‘ بانو تیزی سے بولیں ۔ ’’ کہاں ہو اب ؟‘‘ ’’ مجھے نہیں معلوم کہ میں کہاں ہوں ! اسی لیے تو آپ کو فون کیا ہے ۔‘‘ ’’ یہ تو بہت بری خبر ہے ۔‘‘ بانو
مزید پڑھیے


سنسنی خیز اور تحیر انگیز سلسلہ وار کہانی تاریک دریچے (قسط 60)

پیر 06  اگست 2018ء
ایچ اقبال
میں پانچ منٹ تک ساکت کھڑی رہی ۔ میں نے یہ امکان نظر انداز نہیں کیا تھا کہ شاید کاف مین کچھ بھول گیا ہو اور وہ لینے کے لیے واپس آئے ۔ جب وہ نہیں لوٹا تومیں کھڑکی پر چڑھی اور بہت احتیاط سے لیبارٹری کے فرش پر اتر گئی ۔ گھپ تاریکی میں کچھ نظر نہیں آسکتا تھا لیکن میں نے فوراً ٹارچ نہیں جلائی اور ساکت کھڑی رہی ۔ حرکت کرنے میں یہ اندیشہ تھا کہ میں کسی چیز سے ٹکرا جاتی اور ممکن تھا کہ کاف مین وہ آواز سن کر دیکھنے آتا کہ آواز کس
مزید پڑھیے


سنسنی خیز اور تحیر انگیز سلسلہ وار کہانی تاریک دریچے (قسط 59 )

اتوار 05  اگست 2018ء
ایچ اقبال
یہاں میں اپنا ’’ زندگی نامہ ‘‘ پڑھنے والوں کو یاد دلانے کے لیے اپنی بات دہرادوں کہ فری میسن لاج سے تعلق رکھنے والا یہودی سائنٹسٹ کاف مین طالبا ن کے لیے ایک ایسی گیس بنانا چاہتا تھا جو خود کش حملہ آور کی جیکٹ میں بھری جاتی اور جب دھماکے سے جیکٹ پھٹتی تو وہ گیس لوگوں کو اندھا بھی کردیتی ۔ میں کسی طرح بھی اس مکان میں داخل ہو کر تصدیق کرنا چاہتی تھی کہ یہ کاف مین کی لیبارٹری ہی ہے یا وہ طالبان اس گھر میں رہتے ہیں جو کاف مین کے بارے میں
مزید پڑھیے








اہم خبریں