جسٹس نذیر غازی
دستار کے ہر پیچ میں کچھ بھید ہیں پنہاں
جمعه 01 جون 2018ء مزید پڑھیے
راہبری کا ہے علم ‘ اب راہزنوں کے ہاتھ میں
اتوار 27 مئی 2018ءجسٹس نذیر غازی
مزید پڑھیے
آب سے محروم کر دیں دشمنوں کی چال ہے
بدھ 23 مئی 2018ءجسٹس نذیر غازی
مزید پڑھیے
بدلتے وقت کی رفتار کون روکے گا!
جمعرات 17 مئی 2018ءجسٹس نذیر غازی
مزید پڑھیے
صحن گلستان میں صیّاد آ کر بس گئے
هفته 12 مئی 2018ءجسٹس نذیر غازی
مزید پڑھیے
سو رہے ہیں قبر میں وہ ‘ نوری چادر اوڑھ کر
اتوار 06 مئی 2018ءجسٹس نذیر غازی
باپ شجر سایہ دار ہوتا ہے اور شفقت اس کو خلاق فطرت نے اتنی زیادہ ودیعت کر دی ہوتی ہے کہ وہ نسلوں کو فیض بخشتا رہے۔ انسانی اقدار کو تربیت میں اتارتا رہے اور امانت اخلاق‘ نفس و قلب میں ایسے بٹھا دے کہ انسان کا بچہ انسان بن جائے۔ عجب فطرت ہے انسان کی‘ جب ذرا سے ہوش کے ناخن لیتا ہے تو اسے فطرت کے عطا کردہ سائے کی ضرورت محسوس ہونا شروع ہوتی ہے اور وہ اپنی فطری صلاحیتوں کو اتنی جلدی پروان چڑھاتا ہے کہ دیکھتے ہی دیکھتے وہ شعور کا مرقع نظر آتا ہے
مزید پڑھیے
تیری ہر بات میں سو سو فسانے پنہاں
منگل 01 مئی 2018ءجسٹس نذیر غازی
اب مکمل افراتفری کا سماں ہے۔ کاروباری لوگوں کے نزدیک فصل سنبھالنے کا وقت آ گیا ہے اور ہر آڑھتی چاہتا ہے کہ اس کی آڑھت پر کل فصل ڈھیر ہو جائے اور اس کی اجارہ داری مضبوط سے مضبوط تر ہو جائے۔ کھیلنے والے اور کھلوانے والے پوری کاروباری دیانت اور سیان پت سے اپنے اپنے مورچوں کو مضبوط کر رہے ہیں۔ پیسہ نجانے کہاں سے آتا ہے اور کیسے آتا ہے؟ ایک سادہ آدمی ہونق بنا دیکھتا ہے اسے بالکل سمجھ نہیں آتی کیونکہ وہ تو اپنی دنیائے شکم کا اسیر ہے۔ اس کے نزدیک سب حساب کتاب
مزید پڑھیے