Common frontend top

خالد ایچ لودھی


ذوالفقار علی بھٹو …ایک عظیم قائد


20دسمبر 1971ء کو ذوالفقار علی بھٹو نے ایک ٹوٹے ہوئے ملک کا اقتدار سنبھالا اور 5جولائی 1977ء کو ان سے اقتدار چھین لیا گیا اور ان کا یہ ساڑھے پانچ سالہ اقتدار ایک علیحدہ سیاسی بحث ہے 5جولائی 1977ء سے 4 اپریل 1979ء تک جب انہیں پھانسی دی گئی یہ پورا وقفہ بھی ایک علیحدہ موضوع ہے راولپنڈی جیل میں موت کی کوٹھڑی میں بھٹو نے پاکستان کے عوام سے اپنا عہد مرنے سے پہلے۔ یوں بیان کیا کہ… ’’پاکستان کے عوام سے میرا عشق میری روح کا ہے اور یہ میرا ایک ناقابل تنسیخ ورثہ ہے۔ میرا خون پاکستان کی
اتوار 04 اپریل 2021ء مزید پڑھیے

یہ بازی کس نے جیتی؟

بدھ 24 مارچ 2021ء
خالد ایچ لودھی
پاکستان میں گزشتہ 35‘ 40 سال سے حکمرانی کرنے والے دو ہی خاندان تھے اور ان دونوں خاندانوں نے جس پیمانے کی ٹوٹ مار کی ہے اس سے کسی کو بھی انکار نہیں ۔ بے شک فرسودہ نظام کے ہونے کی وجہ سے یہ خاندان نہ صرف احتساب کے عمل سے بچتے آ رہے ہیں بلکہ بار بار اقتدار میں بھی آتے رہے ہیں۔ قومی اداروں کے اعلیٰ افسران کو بدعنوان بننے کے مواقع فراہم کئے گئے ان کو بھی اس کرپشن میں برابر حصہ دیا گیا۔ میرٹ کے خلاف اعلیٰ عہدوں پر ترقیاں دے کر ان افسران کو
مزید پڑھیے


کوئی اچھی خبر…؟

هفته 20 مارچ 2021ء
خالد ایچ لودھی
سب کچھ اچھا نہیں ہے‘ معیشت‘ سیاست‘ صحافت‘ انصاف اور اخلاقیات ان سب کا جنازہ نکل چکا ہے‘ اب سب سے بڑی خبر یہ ہے کہ پی ڈی ایم کے غبارے سے ہوا نکل چکی ۔ حکومت مخالف اتحاد میں شامل تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہوں نے اپنے اپنے مفادات کی جنگ لڑی‘ آصف علی زرداری‘ میاں نوازشریف اور پھر مولانا فضل الرحمن نے مل کر جو کھیل کھیلا‘ اس کھیل میں بلاول زرداری اور مریم نوازشریف نے جو کردار ادا کیا وہ سب کے سامنے ہے ۔ لوٹی ہوئی قومی دولت کو بچانا اور آئندہ اقتدار کے ایوانوں میں
مزید پڑھیے


ایک اور لندن پلان

منگل 16 مارچ 2021ء
خالد ایچ لودھی
ستمبر 1972ء کے پاکستان کے اخبارات گواہ ہیں کہ پاکستان کے چاروں صوبوں کے سرکردہ سیاسی رہنما جن میں خان عبدالولی خان‘ سردار عطاء اللہ مینگل‘ محمود ہارون‘ نواز بگٹی‘ نبی بخش زہری اور ملک غلام جیلانی علالت کے بہانے لندن گئے اور پھر وہاں ملاقاتیں کیں‘ ان ملاقاتوں کے نتیجے اپنے اپنے صوبوں میں آزادی کی تحریکیں چلانے کے لیے بھرپور منصوبہ بندی کی گئی۔ ایک ڈھیلی ڈھالی کنفیڈریشن قائم کرنے کا روڈ میپ دیا گیا جس میں بنگلہ دیش اور افغانستان کو بھی شامل کرنے کا پلان تیار کیا گیا۔ اگر یہ منصوبہ کامیاب ہو جاتا تو کم
مزید پڑھیے


پی این اے سے پی ڈی ایم تک

هفته 13 مارچ 2021ء
خالد ایچ لودھی
28اپریل 1977ء کو وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوان کے مشترکہ اجلاس سے تقریباً پونے دو گھنٹے تک نہایت جوشیلے اور جذباتی انداز میں خطاب کیا۔ اس تاریخی خطاب میں انہوں نے امریکہ کام نام لئے بغیر اسے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا مجرم ٹھہرایا انہوں نے کہا کہ پاکستان قومی اتحاد کے رہنمائوں کے پاس اتنا دماغ اور صلاحیت نہیں ہے کہ وہ تحریک لا سکتے۔ یہ سب کچھ بہت بڑے پیمانے پر بین الاقوامی مداخلت ہی کا نتیجہ ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو نے اپنی تقریر میں کہا کہ میرے بہت سے
مزید پڑھیے



پاک دھرتی پر کون کون بھاری؟

منگل 09 مارچ 2021ء
خالد ایچ لودھی
وزیر اعظم عمران خان کے اقتدار میں آنے کے بعد جو تبدیلی نظر آئی ہے یہ تبدیلی بڑی واضح ہے۔ آج کے سیاسی منظرنامے پر ذرا نظر ڈالیں تو نواز، زرداری اور مولانا فضل الرحمن یہ سب لوگ ایک پیج پر نظر آئیں گے۔ یہ سب کچھ کیوں ہے؟ طویل عرصہ تک ان کا اقتدار کرپشن سے بھرپور تھا اختیارات کے ناجائز استعمال سے قومی اداروں کو تباہ کر گیا ہے۔ پورے ملک کی بیورو کریسی میں ان کی باقیات بدستور اپنے پنجے گاڑے ہوئے ہیں۔ کم از کم یہ تبدیلی تو آ گئی ہے کہ ایک تیسری قوت
مزید پڑھیے


کیا یہ ہیں زیرک سیاستدان؟

هفته 06 مارچ 2021ء
خالد ایچ لودھی
سینٹ الیکشن میں جو کچھ ہوا یہ سب کچھ پوری قوم نے دیکھا‘اسلام آباد کی جنرل سیٹ پر سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی جیت اور پی ٹی آئی کے حفیظ شیخ کی ہار یہ نہ کسی کی جیت ہے اور نہ کسی کی ہار ہے ۔یہ دراصل پاکستان کے اس نظام کی شکست ہے جو کہ موجودہ جمہوریت میں چل رہا ہے ۔یہ وہ نظام ہے جو کہ پاکستان کے ان زیرک سیاستدانوں کو بھر پور مواقع فراہم کر رہا ہے کہ مل کر قومی خزانہ لوٹو اور پھر اپنی خاندانی تجوریوں کو چار چاند لگائو۔ چند خاندانوں
مزید پڑھیے


گزرے دنوں کی یادیں…!

منگل 02 مارچ 2021ء
خالد ایچ لودھی
قیام پاکستان کے بعد پورا خاندان مختلف حصوں میں تقسیم ہو کر جالندھر (دھوگڑی) سے پاکستان آیا۔ لودھی پٹھان جن میں برکی‘ نیازی اور ککے زئی خاندان پاکستان کے جن شہروں میں آ کر آباد ہوئے ان میں لاہور‘راولپنڈی اور لائل پور(فیصل آباد) کے علاوہ ملتان‘ساہیوال اور پھر اوکاڑہ کے ملحقہ گائوں شامل تھے ان خاندانوں کے زیادہ تر لوگ ملازمت پیشہ تھے یعنی فوج‘ پولیس‘ ریلوے اور دیگر حکومتی اداروں میں کلیدی عہدوں پر فائز ہوئے۔ والد محترم حبیب خان لودھی مرحوم قیام پاکستان سے قبل بھی ریلوے میں ملازم تھے بعد میں پاکستان آ کر پاکستان
مزید پڑھیے


دل ابھی زند ہ ہے…!

هفته 27 فروری 2021ء
خالد ایچ لودھی
عالمی شہرت یافتہ Dr Thomas Frist نے 1960ء کی دہائی میں HCAہاسپٹل کارپوریشن آف امریکہ کی بنیاد رکھی جو کہ دنیا میں نجی شعبے میں لوگوں کو صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کے لئے ایک مشن کے طور پر کام کرنے والا ادارہ بن کر ابھر۔ دنیا میں اپنا نام پیدا کر کے HCAنے وقت کے گزرنے کے ساتھ ساتھ آہستہ آہستہ پوری دنیا میں صحت کے شعبے میں اپنا منفرد مقام حاصل کر لیا اب امریکہ کے علاوہ برطانیہ میں بھی صحت کے شعبے میں HCAنے لندن میں Harley Street clinicکے نام سے اپنا ہسپتال قائم کر رکھا
مزید پڑھیے


پاکستانی جمہوریت کے ثمرات!

هفته 20 فروری 2021ء
خالد ایچ لودھی
آصف علی زردای اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صدر مملکت رہے، ماضی میں ان کو مسٹر ٹین پرسنٹ کے نام سے پکارا جاتا تھا۔ پاکستانی جمہوریت کا کمال دیکھیں کہ وہ ہمارے صدر مملکت رہے 5اگست 2010ء کوبرطانیہ کا ڈیلی میل اپنے صفحہ اول پر برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اور آصف علی زرداری کی ملاقات کی تصویر شائع کرتے ہوئے اس تصویر کے ساتھ خصوصی کیپشن شائع کرتا ہے وہ ذرا ملاحظہ فرمائیں۔ "Why Cameron Should Count His Fingers After Shaking Hands With Pakistan's Mr ten Percent" اسی نوعیت کا تبصرہ ان ہی دنوں برطانوی اخبار ڈیلی ٹیلی گراف نے بھی
مزید پڑھیے








اہم خبریں