Common frontend top

راحیل اظہر


دو ہزار سال پرانی بستی!


اپنی غلطی کا اعتراف، کتنی مصیبتوں سے بچا لے جاتا ہے۔ نہ بات کی پَچ کرنا پڑتی ہے اور نہ تاویلیں ہی گھڑنے کی نوبت آتی ہے۔ لیکن یہی ایک کام، کتنا مشکل بھی ہے! کسی اْستاد کا، خوب حسب ِحال شعر ہے مار ڈالا ہم کو اس کم بخت نے/نفس ِامّارہ، مگر مرتا نہیں اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے، جن لوگ کے پیٹ میں مروڑ اْٹھ رہے ہیں اور بے کَل ہوئے جا رہے ہیں، انہیں کیا کہا جائے؟ کج فکری ہے یا پیٹ کی مار، ہے بہرحال عبرت ناک! اسرائیلیوں کی دست بْرد سے، یروشلم کا نواحی، کوئی
منگل 15  ستمبر 2020ء مزید پڑھیے

فلسطین یا اسرائیل؟

منگل 01  ستمبر 2020ء
راحیل اظہر
ہجوم ِکار نے دَم، ان دنوں اْلٹا دیا ہے۔ کہاں یہ حال تھا کہ انہی سطور میں، بڑے ولولے سے کہا گیا تھا کہ ع ایک چکر ہے مِرے پائوں میں، زنجیر نہیں اور اب ایسی اور اتنی پابندی؟ ع ’’آئی‘‘ آواز ِسلاسل کبھی ایسی تو نہ تھی اخبار کھولنا تو درکنار، سرسری نگاہ کرنا بھی چھْوٹ گیا ہے۔ کبھی کبھی کوئی تحریر، البتہ دکھائی دے جاتی ہے۔ اتفاق سے، انہی دنوں دو تین کالم ایسے دیکھے ہیں کہ حیرت طاری ہو گئی۔ نیتوں کے حال، صرف خْدا جانتا ہے اور یا نیت رکھنے والا۔ بد گْمانی
مزید پڑھیے


قصہ ایک صبح کا!

جمعرات 20  اگست 2020ء
راحیل اظہر
ایک مدت سے اپنا قیام، واشنگٹن ڈی سی کے نواحی علاقے فیئر فیکس میں ہے۔ ریاست ِورجینیا کی اس کائونٹی میں درخت اورپودے ہر قدم پر جلوہ دکھا رہے ہیں۔ سبزے اور ہریالی سے جیسی آرائش، اس علاقے کی ہوئی ہے، دیکھنے دکھانے سے تعلق رکھتی ہے! کبھی ایسی ہی زیبائی، میرے شہر اسلام آباد میں بھی تھی۔ پھر ہوا یہ کہ "باہر" والوں کی آبادی بڑھتی گئی اور شہر کیا، پورا مْلک برباد ہوتا گیا۔ یہ خاکسار، صبح خیز ہے اور علی الصباح، گھر کے قریب واقع جھیل کی سیر، اپنا معمول ہے۔ چند روز پہلے، رات کو
مزید پڑھیے


کورونا اور میں!

منگل 28 جولائی 2020ء
راحیل اظہر
سننے میں نام، کتنا رْومانی اور شاعرانہ ہے۔ لیکن اس کی قہرمانیوں نے، کوئی گنجائش نہیں چھوڑی کہ اس سے کوئی بھلی یاد وابستہ کی جائے! کسی شے کی صحیح قدر، اس کے کھو یا گھٹ جانے کے بعد آتی ہے۔ فرمایا گیا ہے کہ تم اپنے رّب کی، کون کون سی نعمتوں کو جھْٹلائو گے؟ واقعی! صرف جسم و جان ہی میں، اتنی تہہ داری اور ان گنت ایسی نعمتیں رکھ دی گئی ہیں کہ شمار ممکن نہیں۔ جان اور بدن کا معاملہ، اتنا نازک اور لطیف ہے کہ اس کا سمجھنا محال ہے۔ کیوں نہ ہو؟
مزید پڑھیے


غزہ کے دروازے تک!

بدھ 08 جولائی 2020ء
راحیل اظہر
سفرنامہ نگار اپنا کام، عموماً جھوٹ یا کم از کم مبالغے سے چلاتے ہیں۔ یہ "واردات" غزہ کے سلسلے میں کرنا، اَور بھی آسان ہے۔ مگر یہاں حال یہ ہے کہ طبیعت مبالغے تک سے اِبا کرتی ہے۔ عنوان سے بھی یہ نہ لگے کہ لکھنے والا، منزل ِمقصود تک، جیمز بانڈ کے مانند، اِسے غچہ دے، اْسے چپت لگا، اَوگھٹ گھاٹیاں پھلانگتا، ماوراے ِعقل رکاوٹیں عبور کرتا، منزلوں پر منزلیں مارتا، آخر ِکار، جا پہنچتا ہے۔ یا ضمیر جعفری مرحوم کے فلمی ہیرو کی طرح: اکیلے ہاتھ سے، دس بیس تلواریں چلاتا ہے جہاں چڑھنا بھی مشکل ہو، وہاں سے کْود
مزید پڑھیے



زمانے کا اْلٹ پھیر

منگل 23 جون 2020ء
راحیل اظہر
وفا کی کمیابی کی طرح، ہْنر کی ناقدری کا بھی رونا، بہت پْرانا ہے۔ اس کی دشمنوں سے تو کیا شکایت؟ بقول ِسعدی ہْنر بچشم ِعداوت، بزرگ تر عیب است گْل است سعدی و در چشم ِدشمنان خار است ا(دشمنوں کو، خوبی ہی سب سے بڑی بْرائی دکھائی دیتی ہے۔ سعدی کی مثال پھْول کی سی ہے، مگر دشمنوں کے نزدیک، وہ کانٹا ہے)۔ زمانہ بدلا اور شاعر کا شکوہ بھی! ہوا کچھ اَور ہی عالَم کی چلتی جاتی ہے/ہْنر کی عیب کی صورت، بدلتی جاتی ہے/لیکن رفتہ رفتہ، نوبت باین جا رسید کہ/عیب نکلا، جو ہْنر پیدا کیا/ہم نے کھویا، جس قدر
مزید پڑھیے


گولان کی پہاڑیوں پر!

منگل 16 جون 2020ء
راحیل اظہر
یروشلم سے گولان کی پہاڑیوں تک کا سفر، لگ بھگ تین گھنٹے کا ہے۔ آدمی ٹھیکیاں لیتا ہوا چلے، تو ظاہر ہے کہ تین کو چار بنتے، کیا دیر لگتی ہے؟ یروشلم کا نان "یروشلم بیگل"، یہاں کا مشہور کھاجا ہے۔ یہ نان، سڑک کے کنارے، جگہ جگہ بکتا نظر آیا۔ اسے کھانے کا صحیح لطف تب اْٹھتا ہے، جب زیت ِزیتون یعنی آلِو آئیل اور زعتر کے لگاون ساتھ ہوں۔ تِلوں سے بھرا یہ نان خریدیے اور زعتر کا پْڑا ساتھ مفت لیجیے۔ زعتر بڑا ہی خوش مزہ مْرکب ہے دھنیے اور کچھ مصالحوں کا۔ ہم اہتمام سے ایک
مزید پڑھیے


خْود کْشی حرام ہے!

جمعه 12 جون 2020ء
راحیل اظہر
آپ، ممکن ہے کہ بہت دلیر ہوں۔ زندگی، موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بسر کرتے آئے ہوں۔ اْڑتے ہوئے تیر کے مقابل ہو جانا، آپ کا شیوہ رہا ہو۔ خطروں سے کھیلنا، آپ کی فطرت ِثانیہ بن چکی ہو۔ لیکن معاملہ، اب آپ کی صرف "بہادری" کا نہیں ہے! اب امتحان ہے آپ کی ایمان داری کا، آپ کی رحم دلی کا، شرافت کا اور آپ کی انسانیت کا! ان سب کا تقاضا ہے کہ اپنے ساتھ، اپنے اہل ِخانہ کی بھی خیریت کا سوچیے۔ اپنے ہمسایوں، اپنے محلے داروں، اپنے دیہات، گائوں، شہروں اور مْلک و قوم
مزید پڑھیے


یروشلم سے گولان تک!

منگل 02 جون 2020ء
راحیل اظہر
اْس عاشق کی طرح، جس کی بات، جی کی جی میں ہی رہ جاتی ہے، تاریخ بھی، ان کہی بے شمار داستانوں کا قبرستان ہے۔ یہ آثار اور یادگاریں، جو ہم اور آپ آج دیکھتے ہیں، خْدا جانے، کتنی عمارتوں کے کھنڈروں پر قائم ہیں۔ کہنا چاہیے کہ ع ہے فنا پر ہی یہاں بنیاد ہر تعمیر کی ہاں! لیکن وہ چند برگْزیدہ، خْدا کے نیک بندے، جن پر یہ خاص عنایت کی گئی کہ ہم ان کے نام سے ہی نہیں، کام سے بھی واقف ہیں۔ انہیں محفوظ، دست ِقدرت نے رکھا ہے، سو کوئی گزند انہیں کیوں پہنچے؟ یہ کتبہ
مزید پڑھیے


اندھی تقلید

بدھ 27 مئی 2020ء
راحیل اظہر
مَثَل مشہور ہے کہ ہاتھی کے پائوں میں سب کا پائوں! امریکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا میں عبادت گاہوں کو، کھولا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی ایک انتباہ، ریاستوں کے گورنروں کے لیے جاری ہوا ہے کہ اس میں کوئی رکاوٹ، برداشت نہیں کی جائے گی۔ یہاں بحث اس سے نہیں ہے کہ ڈاکٹروں کی ساری تنبیہوں کو، نظر انداز کرنا، کتنا مْضر، بلکہ مہلک ہو سکتا ہے، کہنا یہ ہے کہ یہی بات، اگر کسی "غیر مہذب" مْلک کے حکمران نے کہی ہوتی تو اسے مثالیں، مغربی ممالک کی دی جاتیں کہ ع دیکھ!
مزید پڑھیے








اہم خبریں