Common frontend top

راحیل اظہر


اکبر نامہ (1)


یہاں امریکہ میں ویک اینڈ بڑی نعمتوں میں شمار ہوتا ہے! جمعے کو کام سے فراغت، بیشتر ملازمت پیشوں کو، اگلے دو روز کے لیے ع اب یہاں کاروبار ہیں سب بند کی نوید سناتا ہے۔ ہفتے کا روز تھا۔ ناشتہ کر کے، چائے کا کپ اٹھا، میں گھر کے پورچ میں آ بیٹھا۔ صبح کا وقت، موسم خوشگوار، ایسے میں دل کی کلی کیوں نہ کھِلتی! تِس پر پرندوں کی چہچہاہٹ، سرخ پھولوں کی ڈہڈہاہٹ اور ساتھ ہی، بقول ِاقبال، اْودے اْودے، پیلے پیلے، نیلے نیلے پیرہنوں کی قطار! دل کی عجیب کیفیت تھی۔ خدا جانے، کتنا وقت یہ سیر
منگل 04  ستمبر 2018ء مزید پڑھیے

سر پہ ٹوپی، نیت کھوٹی!

بدھ 15  اگست 2018ء
راحیل اظہر
پاکستان کا 71واں یوم ِآزادی، سب کو مبارک ہو! حتٰی کہ مولانا فضل الرحمٰن کو بھی! اکہتر سال کے ملک کا موازنہ، ہزار برس پرانے ملکوں سے نہیں کیا جانا چاہیے۔ ان عمررسیدہ ممالک کے سامنے، دنیا کے سب سے طاقتور ملک امریکہ کی بھی عمر "صرف" دو سو بیالیس سال ہے! موقع ہے کہ ذرا ٹھہر کر، پاکستان کے اصل محسنوں کو بھی یاد کر لیا جائے۔ اْن بزرگوں کے دیدار کی سعادت پانے والے، اب رہ ہی کتنے گئے ہیں۔ مگر نہ تنہا عشق, از دیدار خیزد بسا کین دولت, از گفتار خیزد پاکستان کے بانیوں کی گفتار اور اس
مزید پڑھیے


اس دنیا کے پھندے

منگل 07  اگست 2018ء
راحیل اظہر
کسی نے خوب کہا ہے کہ مغرب مغرب ہے اور مشرق مشرق۔ یہ دونوں، کبھی ایک نہیں ہو سکتے! یعنی مشرق کی چال ڈھال کا، معمول اور ہے مغرب کے ناز و رقص کا، اسکول اور ہے! یہ بات صحیح ہے کہ نت نئی ایجادیں اور نو بہ نو دریافتیں، فاصلے سکیڑتی جا رہی ہیں۔ چند ثانیوں میں، ایک علاقے کا مکین، سات سمندر پار کا نظارہ کر سکتا ہے۔ چلتی پھرتی تصویریں دیکھ سکتا ہے۔ لیکن ع کہاں تصویر میں نکلا، جو ارماں میرے دل میں تھا! بنفس ِنفیس، سات سمندر تو کیا، اکثر ہمسائے ملک میں پہنچنا، اَور
مزید پڑھیے


ایک تھے، دو بھائی

منگل 24 جولائی 2018ء
راحیل اظہر
عنوان اگر آپ کے دلپسند ہوا ہو تو اس کی داد سید الطاف علی بریلوی مرحوم کو دیجیے کہ یہ انہی کا قائم کردہ ہے! اور ذکر تھا علی برادران کا۔ وہی علی برادران، جن کے بغیر، بر ِصغیر کی کوئی سیاسی تحریک، تحریک نہیں بنتی تھی۔ بلکہ اکثر کے محرک، یہ دو بھائی ہوا کرتے تھے۔ مولانا محمد علی جوہر، چھوٹے بھائی تھے اور مولانا شوکت علی بڑے۔ محمد علی مذاقاً کہا کرتے تھے کہ سگ باش، برادر ِخورد مباش۔ لیکن یہ صرف مذاق ہی رہا۔ حقیقت میں، بڑے بھائی نے، چھوٹے بھائی کو، ہر طرح آگے بڑھایا۔ اس
مزید پڑھیے


میرے وطن، میں آ گیا، میں آ گیا!

پیر 16 جولائی 2018ء
راحیل اظہر
میر صاحب کہہ گئے ہیں۔ دنیا کی، نہ کر تْو خواستگاری اِس سے، کبھو بہرہ ور نہ ہو گا آ، خانہ خرابی اپنی، مت کر قحبہ ہے یہ، اس سے گھر نہ ہو گا لیکن دنیا میں رِہ کر، دنیوی آلائشوں سے دْور رہنا، کام ہے صرف ولیوں اور درویش صفتوں کا! دعوے، خواہ جتنے اور جیسے کیے جائیں، تعبیر، اکثر اْلٹی نکلتی ہے۔ مسافر، محاور ہی سہی، سات سمندر پار سے چلا تھا۔ زبان پر نعرہ یہ تھا کہ سب سے پہلے میرا وطن! لیکن حقیقت کیا یہی ہے؟ چارہ کار صرف دو تھے۔ ایک وطن واپسی، اور دوسری، مستقل مہاجرت۔ ترک ِوطن میں،
مزید پڑھیے



سیل ِزماں کا ایک تھپیڑا

منگل 10 جولائی 2018ء
راحیل اظہر
انسان، کہنا چاہیے کہ اپنی نفی خود ہے۔ اپنی شکست کا سارا سامان، اس کے اپنے وجود میں پایا جاتا ہے۔ کسی کا چٹ پٹ ہو جانا، اَوروں پر جیسا بھی گزرے، جانا والے کے لیے، اس سے آسان رخصتی کیا ہو سکتی ہے؟ ہزار افسوس ان پر، جن کی موت، دم بدم ہوتی ہے۔ بزرگ کہہ گئے ہیں یہ دنیا، جائے عبرت ہے۔ اس میں شک ہی کیا؟ کل تک، جن کے نام کے سکے چلتے تھے، آج ان پر، ہوا بھی تنگ ہوتی جا رہی ہے۔ انہی کے جلو میں، پورا کارواں ہوا کرتا تھا۔ ایک اشارہ ٔ
مزید پڑھیے


پاکستان کا ہمسایہ امریکہ!

پیر 02 جولائی 2018ء
راحیل اظہر
پاکستان میں عام انتخابات کا نقارہ بج چکا ہے۔ ساری جماعتیں، لائو لشکر کے ساتھ، میدان میں اتر چکی ہیں۔ ہر ایک کو دعوٰی ہے کہ فلاں پارٹی کچھ بھی نہ کر سکی، اب ہمیں موقع دیجیے۔ شیخ ِشیراز کہتے ہیں گر از چنگال ِگْرگم در ربْودی چو دیدم، عاقبت، خود گْرگ بْودی یعنی، بھیڑیے کے چنگل سے مجھے، تم چھْڑا لائے۔ لیکن آخر ِکار، تم بھی بھیڑیے ہی نکلے! خدا کرے کہ آج تک کا قاعدہ، کْلیہ نہ ثابت ہو اور اس دفعہ کولہو کے بیل کا سفر ختم ہو جائے۔ بَیل، الحمدللہ جاندار ہے۔ مگر کولھو بھی ٹوٹنے کا نام نہیں
مزید پڑھیے


راکٹ مین اور باجی کی گالیاں!

بدھ 13 جون 2018ء
راحیل اظہر
اس کائنات کا کوئی ذرہ بھی، بے کار نہیں ہے۔ گھاس کا تنکا بھی اگر پکار اٹھے کہ ع آخر نہ گیاہ ِباغ ِ اْویم؟ تو کیا غلط ہو! ایک ہی کَل کے، ہم سب پْرزے ہیں۔ لیکن ہیچ اور ہیچ مدان ہونے کے باوجود اپنے اعمال کے ذمہ دار بھی ہم ہیں اور جواب دہ بھی۔مولانا رْوم کہتے ہیں۔ نیم عْمرت در پریشانی رود نیم دیگر در پشیمانی رود یعنی، آدھی عمر پریشانی اور آدھی پشیمانی میں گزرتی ہے۔ اور حقیقت بھی ہے کہ تقریباً ہر آدمی انہی دو منزلوں میں پھنسا رہتا ہے۔ دوام صرف ان اعمال کو ہے، جو
مزید پڑھیے


مہاشہ ستیہ پال آنند اور ستیا ناس

اتوار 03 جون 2018ء
راحیل اظہر

 

اردو زبان کی ترویج و ترقی میں، ہندوئوں کا بھی بڑا کردار رہا ہے۔ ان میں ایسے ایسے بزرگ ہو گزر ے ہیں، جو اپنے اپنے رنگ میں یکتا تھے۔ مثلا پنڈت دتاتریہ کیفی، جو مولوی عبدالحق کے ہم سِن اور ہم عصر ہی نہیں تھے، انہی کی طرح اردو کے غم میں گھْلتے بھی رہے۔ بابائے اردو سے وہ مذاقاً کہا کرتے تھے کہ آپ مسلمان اردو کیا جانیں، اردو تو ہم کائستھوں کی زبان ہے! حد یہ ہے کہ پنڈت جی فرمایا کرتے تھے کہ میں اپنا دھرم چھوڑ سکتا ہوں، مگر اپنی زبان نہیں! کم لوگ واقف
مزید پڑھیے


پانچوں انگلیاں، پانچوں چراغ

جمعرات 24 مئی 2018ء
راحیل اظہر
وہ روز روز ترقی پہ حسن ہے ان کا کہ صورت ان کی مجھے بھول بھول جاتی ہے امریکہ نے ایران معاہدے سے علیحدگی اختیار کر لی ہے اور شمالی کوریا کے ساتھ معاملات سیدھے کرنا شروع کر دیے ہیں! یہ عجیب تماشا ہے کہ شمالی کوریا سے، تقریبا، اسی قسم کا معاہدہ کیا جا رہا ہے، جیسا ایران کے ساتھ ہوا تھا! جوہری ہتھیاروں کے حصول کے سلسلے میں، یہ دونوں ملک برابر متہم کیے جاتے تھے۔ تو پھر ان میں ایسا کیا فرق نکل آیا کہ ایک کے ساتھ سنورتے تعلقات، بگاڑے جا رہے ہیں اور دوسرے کے ساتھ از
مزید پڑھیے








اہم خبریں