Common frontend top

ریاض مسن


اب آپ نے شرمانا نہیں ہے


وہ جو نہ گھبرانے کا کہتے تھے، ایوان اقتدار سے نکل کر سڑکوں پر آگئے ہیں۔ جنہوں نے انکی جگہ لی ہے وہ اپنے آپ کو 'حقیقت پسندوں' کے قبیلے میں شمار کرتے ہیں۔اصول پسندی یہ ہے کہ کوئی اصول نہیں۔ ممکنات کی سیاست کرتے ہیں۔ ایسی پارٹیاں آپس میں مل بیٹھیں اور ایکا کرلیا جنکی آپس میں شکلیں تو دور کی بات ،آنکھیں تک نہیں ملتیں۔ بس حالات موافق ہوئے اور فطری تقاضوں نے انہیں اتحاد و اتفاق کی لڑی میں پرو دیا۔ آگے کیا ہوگا؟ حقیقت پسند لوگ سمجھوتے کرتے ہیں اور یہی انکی کامیابی کا راز ہوتا
جمعه 22 اپریل 2022ء مزید پڑھیے

غلطی یا گناہ؟

اتوار 17 اپریل 2022ء
ریاض مسن
قومی غیرت کے نعرے کی گونج میں ہونے والی ملکی سیاست کے تناطر میں ہم امریکہ میں جاری خارجہ پالیسی پر ہونے والے بحث و مباحثہ تک جا پہنچے اور سیاست کے ایک پروفیسر میئر شائمر کے حقیقت پسندانہ استدلا ل میں کھو کر رہ گئے۔ انہوں نے بین الاقوامی سیاست اور امریکی خارجہ پالیسی کی بھول بھلیوں میں کھوئے طلبا اور پالیسی سازوں کا راستہ روشن کردیا ہے۔ پروفیسر شائمر نے اپنی ایک کتاب کے مندرجات لیکچرز کی صورت میں دیے ہیں جن میں انہوں نے امریکہ کا دنیا کی واحد سپر پاور بننے کا خواب، اس کی
مزید پڑھیے


سازش؟

پیر 04 اپریل 2022ء
ریاض مسن
سوویت یونین کے انہدام کے بعد بش ڈاکٹرائن کی روشنی میں متعارف کرائے گئے نئے عالمی نظام کے خدوخال پر کافی بحث ہوئی ہے۔ یہ نظام اس اصول پر استوار تھا کہ امریکہ کی سرکردگی میں جمہوریت کو دنیا بھر میں فروغ دیا جائیگا، ترقی پزیر ممالک میں سے آمرانہ طرز حکومت کو ختم کردیا جائیگا اور روس اور چین کو مٹھی میں رکھنے کے لیے انہیں عالمی مالیاتی اور تجارتی نظام کا حصہ بنایا جائیگا۔ مشرق وسطٰی کی ذمہ داری امریکہ نے خود اٹھالی۔ افغانستان پر پہلے ہی فوج کشی کی جاچکی تھی۔ اسکے علاوہ بھی کی ایک صورتحال
مزید پڑھیے


انتقامی سیاست

منگل 29 مارچ 2022ء
ریاض مسن
پاکستان کی سیاست، سماج اور معیشت اشرافیہ کی انتقامی سیاست کے سامنے لرزہ براندام ہے۔ یہ انتقامی سیاست پاکستان کے بننے کے بعد سے ہی شروع ہوگئی تھی کہ جس عالمی طاقت نے یہاں اشرافیہ کو اپنے مقاصد کی تکمیل کے لیے پالا پوسا تھا وہ یہاں سے عجلت میں رخصت ہوگئی تھی اور ملکی معاملات ایک سیاسی پارٹی کے سپرد تھے جسکا جنم بھومی بنگال جیسا غیر جاگیردارانہ معاشرہ تھا اور اسکی قیادت محمد علی جناح جیسے آئینی ماہر کر ر ہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ ملک کا نیا آئین شہریت کے آفاقی اصولوں
مزید پڑھیے


جمہوریت اور سیاسی استحکام

اتوار 27 مارچ 2022ء
ریاض مسن
پرانے اور نئے پاکستان میں کشمکش جاری ہے۔ سال بھر کے احتجاجی جلسوں اور پھر اپنے اندر پھوٹ پڑنے کے بعد اب حزبِ اختلاف کی طرف سے پیپلز پارٹی کی پارلیمان کے اندر سے انقلاب لانے کی حکمت عملی کو آزمایا جارہا ہے۔ سیاست کا اونٹ کس کروٹ جا بیٹھتا ہے ابھی تک واضح نہیں ہے۔ تحریک عدم اعتماد کی بیل منڈھے چڑھتی بھی ہے یا نہیں، یقین سے کچھ نہیںکہا جاسکتا۔ حکومت آئینی اور قانونی حربے استعمال کرکے اس قضیے کو لٹکانے کی پالیسی پرگامزن ہے۔عمران خان ملک بھر میں جلسوں کے
مزید پڑھیے



تحریک عدم اعتماد سے زیادہ اہم اس کا وقت!!

اتوار 20 مارچ 2022ء
ریاض مسن
ٹیلی ویژن سکرین پر سیاستدانوں کی یاوہ گوئی ، تجزیہ کاروں کی ٹامک ٹوئیاں اور اخبارات میں چیختی چنگھاڑتی سرخیاں۔ ایوان اقتدار لرز رہا رہے تو مہنگائی اور بیروزگاری کے ہاتھوں تنگ عوام کے چہروں پر مردنی چھائی ہوئی ہے۔ جو لوگ پچھلے انتخابات ہار گئے تھے اور سال انہوں نے یا تو سڑکوں پر احتجاج میں وقت گزارا تھا یا پھر اسمبلیوں میں گالم گلوچ اور ہاتھا پائی میں، اب بالفرض وہ حکومت گرا لیتے ہیں تو کون انہیں چین سے بیٹھنے دے گا؟ انتخابات ہوں تو ان کے پاس ایسا کون سا ایجنڈا ہے کہ عوام پچھلی بار
مزید پڑھیے


سیاسی بحران :ذمہ دار کون؟

اتوار 13 مارچ 2022ء
ریاض مسن
وراثتی خصوصیات کی حامل اقتدار میں باریاں لینے والی سیاسی پارٹیوں کو پچھلے انتخابات میں شکست دیکر حکومت بنانے والی تحریک انصاف کو اب تحریکِ عدم اعتماد کا سامنا ہے۔ وہ جنہوں نے انتخابات کے نتائج کو دیکھ ہی دھاندلی کا شور مچایاتھا،نئی حکومت کو ناجائز کہا تھا اور اسمبلیوں کو تڑوانے اور قبل از انتخابات کروانے کیلیے سڑکوں پر تھے، بالآخر حکومتی تبدیلی کے آئینی راستے کی طرف لوٹ آئے ہیں۔میثاق ِ جمہوریت سے بندھے ٹولے کو یقین ہے کہ حکومتی پارٹی کے اندر موجود دراڑ سے روشنی پھوٹے گی اور اسکی دنیا روشن کردے گی ورنہ تو ان
مزید پڑھیے


جنگ جاری ہے۔۔۔

اتوار 06 مارچ 2022ء
ریاض مسن
جو لوگ امریکہ کے افغانستان سے خالی ہاتھ نکل جانے اور بغیر کسی لڑائی کے کابل طالبان کے حوالے کرنے پر حیران تھے ، یوکرائن پر روسی حملے اور اس کے بعد کی صورتحال ان کے ذہن کی گرہیں کھولنے کے لیے بہت سا مواد فراہم کر گئی ہے۔ بہت سوں کے لیے یہ معجزہ ہی سہی لیکن معاملہ ترجیحات کا تھا۔ ایک عرصہ اس ملک میں پھنسے رہنے سے نہ صرف امریکہ کی مشرق وسطٰی کی پالیسی ناکام ہوئی تھی بلکہ ، ایشیا پیسفک ، جہاں چین نے امریکہ کی بالادستی کو چیلنج کردیا ہے، وہاں سے بھی توجہ
مزید پڑھیے


جمہوری پارٹیوں کی بھر مار

جمعرات 03 مارچ 2022ء
ریاض مسن
پاکستانی سیاست میں جمہوری پارٹیوں کی بھر مار ہے۔ جدھر دیکھو ، جہاں دیکھو ، ہر طر ف الموجود۔ جتنی کثیر تعداد میں الیکشن کمیشن کے پاس یہ پارٹیاں درج ہیں ، اس سے کچھ ماہرین کو خدشہ ہے کہ پاکستان افراطِ جمہوریت کا شکار ہوگیا ہے۔ ایسا وہ ماہرین ِ سیاسیات کہہ رہے ہیں جنکا خیال ہے کہ ترقی کی شرح اور سیاسی پارٹیوں کی تعداد میں نسبت ِمعکوس ہوتی ہے۔ یعنی کسی قوم کی خوشحالی کیلیے شرط ہے کہ صرف ایک ہی پارٹی ہو جو ملک کی تعمیر و ترقی کا خواب بنے اور اسکی تعبیر کی ذمہ
مزید پڑھیے


کیا یورپ دفاعی خود مختاری حاصل کر پائے گا؟

اتوار 27 فروری 2022ء
ریاض مسن
روس نے یوکرائن پر حملہ کردیا ہے باوجود اس کے کہ پیوٹن نے یورپی طاقتوں ، خاص طور پر جرمنی اور فرانس، کو ایسا نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ مقصد دو نئی ریاستوں ، جنہیں روسنے تسلیم کیا ہے، کی حفاظت اور ایسی حکومت کو اقتدار میں لانا ہے جو اپنی بقا واشنگٹن نہیں بلکہ ماسکو میں ڈھونڈے۔ اگرچہ بائیڈن انتظامیہ نے روس کی یوکرائن سرحد پر فوجوں کے اجتماع کے بعد سے ہی واویلاشروع کردیا تھا کہ پیوٹن پر یقین نہ کیا جائے اور یہ کہ وہ یوکرائن میں نیٹو ممبرشپ کی خواہاں حکومت کو ہٹانے کے
مزید پڑھیے








اہم خبریں