Common frontend top

ڈاکٹر محمد سلیم شیخ


ریاست کا ناتواں جمہوری تشخص !!


اس بات سے تو اختلاف ممکن نہیں ہے کہ عوامی حمایت اور آراء پر مبنی جمہوری نظم حکمرانی ایک موزوں ترین اورپرامن انتقال اقتدار کے ایک قابل عمل نظام کے طور پر قبولیت عامہ حاصل کر چکا ہے۔ اس کے استقرارسے شعور عامہ کی افزودگی ENRICHMENT) ( اور سیاسی ،معاشی اور سماجی مساوات کی عملی تعبیر ممکن ہو سکی ہے۔ پھر یہ کہ اس نظام کے کامیاب تسلسل نے قانون کی حکمرانی اور حکمرانوں کے احتساب کی روایات کو بھی بڑی حد تک مستحکم کیا ہے ۔ مختلف سماجی حالات میں اس نظم حکمرانی کے مختلف نتائج
جمعه 15 مارچ 2024ء مزید پڑھیے

وفاق اور شہباز حکومت

بدھ 06 مارچ 2024ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
الیکشن 2024 کے نتائج خواہ کتنے ہی متنازع کیوں نہ ہوں سیاسی اعتبار سے یہ متنوع (VARIED ) ضرور ہیں۔ ان نتائج کے مطابق پنجاب میں مسلم لیگ نواز ، سندھ میں پاکستان پپلز پارٹی اور خیبر پختون خوا میں تحریک انصاف ( سنی اتحاد کونسل ) کے وزرائے اعلی منتخب ہوچکے ہیں جب کہ بلوچستان میں پیپلز پارٹی کے نامزد کردہ سرفراز بگٹی بلا مقابلہ منتخب ہوگئے ہیں۔ صوبوں کی حد تک سیاسی صورتحال بڑی واضح ہے۔ سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی اور خیبر پختون خوا
مزید پڑھیے


زمینی حقائق کو ماننا ہی بہتر ہے !

بدھ 21 فروری 2024ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
8 فروری کو ہونے والے الیکشن کے تنازعات میں ہر روز اضافہ ہورہا ہے ۔ انتظامی نااہلی ، جانبدارانہ طرزعمل اور عدم شفافیت الیکشن سے پہلے ہی نظر آرہی تھی اور اب جو صورتحال سامنے آرہی ہے اس نے الیکشن اور اس کے نتائج کو بری طرح متاثر کردیا ہے۔ پاکستان میں الیکشن نتائج کو تسلیم نہ کئے جانے کی روایت تو ہمیشہ ہی رہی ہے ۔ مگر اس بار تو جو جیتے ہیں وہ بھی اپنی جیت کو تسلیم نہیں کر رہے ہیں ۔ کراچی کے حافظ نعیم جن کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے انہوں نے
مزید پڑھیے


یہ سب تو دیوار پر لکھا تھا !!

بدھ 14 فروری 2024ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
وہی ہوا جس کے خدشات تھے ۔انتخابات کے نتائج نے سیاسی صورتحال کو مزید الجھا دیا ہے۔ منصوبے،اندازے اور جائزے سب دھرے رہ گئے۔توقعات اور خواہشات ادھوری رہ گئیں۔سیاسی فضا جو پہلے ہی شفاف نہ تھی مزید دھندلاگئی۔انتخابی نتائج کے مطابق وفاق میں حکومت کی تشکیل کے لئے کسی بھی سیاسی جماعت کو اکثریت نہیں مل سکی ۔ پاکستان مسلم لیگ نواز جس کے بارے میں یہ خیال کیا جارہا تھا کہ ان کے لئے یہ انتخابات محض ایک رسمی کاروائی ہیں انہیں وفاق اور پنجاب
مزید پڑھیے


الیکشن 4 202 اور اس کے بعد

جمعه 09 فروری 2024ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
تمام تر شبہات اور غیر یقینی حالات کے باوجود اب آٹھ فروری کو انتخابات ہو گئے ہیں۔اس دوران اہم سوال یہ ہے کہ انتخابات کے بعد سیاسی صورتحال کیا ہو گی ۔ سیاسی مبصرین کی جانب سے اب تک جو تجزیئے پیش کئے گئے ہیں ان کے مطابق قومی اسمبلی میں کوئی بھی سیاسی جماعت واضح اکثریت نہیں لے سکے گی ۔پاکستان مسلم لیگ نواز، پاکستان پپلز پارٹی اوراستحکام پاکستان پارٹی قومی اسمبلی میں اگرچہ بڑی سیاسی جماعتیں بن کر سامنے آئینگی اور کوئی دو بڑی
مزید پڑھیے



روایتی انتخابی سیاست

بدھ 31 جنوری 2024ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
جمہوری سیاسی عمل کے تسلسل کے لئے انتخابات بنیادی اہمیت رکھتے ہیں ۔اس کے منصفانہ،غیر جانبدارانہ اور آزادانہ انعقاد سے ہی سیاسی استحکام کی راہ ہموار ہوتی ہے ۔پاکستان میں انتخابات کا تسلسل تو نظر آتا ہے مگر اس کی منصفانہ اور غیرجانبدارانہ ہونے کی حیثیت ہمیشہ متنازع رہی ہے۔ الیکشن 2024 اس حوالے سے سب سے زیادہ تنقید کی زد میں ہیں ۔ انتخابات کے نتائج کیا رخ اختیار کرتے ہیں وہ سیاسی استحکام کا باعث ہو پائینگے یا وہ سیاسی نظام کو مزید کمزور رکھے جانے کا تسلسل ثابت ہونگے۔یہ آٹھ فروری کے بعد ہی معلوم ہو
مزید پڑھیے


انتخابات اور جمہوری سیاست

هفته 27 جنوری 2024ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
آٹھ فروری 2024 ء کو ہونے والے انتخابات پاکستان کی سیاسی تاریخ ( 1970ء سے 2018 ء تک )کے بارہویں( 12th) انتخابات ہونگے۔ 1970ء میں پہلے عام انتخابات ہوئے تھے پھر اس کے بعد1977ء 1985، 1988، 1990،1993،1997،2002 ،2008، 2013 ء اور 2018 ء میں انتخابات منعقد ہوئے۔1970ء میں ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں ملک دو لخت ہوگیا اور پاکستان کا اکثریتی حصہ مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیا ۔1977ء میں ہونے والے انتخابات کے نتائج اس قدر متنازع ہو گئے کہ فوج نے مارشل لاء لگاتے ہوئے سیاسی حکومت
مزید پڑھیے


الیکشن 2024 ء

اتوار 21 جنوری 2024ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
الیکشن کی تاریخ جوں جوں نزدیک آ رہی ہے تحریک انصاف کی مشکلات بھی بڑھتی جا رہی ہیں۔ ان مشکلات میں سے بیشتر کا تعلق نو مئی کے واقعات اور اس کے بعد تحریک انصاف کے قائد کے رویوں سے رہا ہے جس کے باعث وہ اور ان کی جماعت سیاسی تنہائی کا شکارہو چکی ہے۔مرکزی قیادت قید میں ہے اور اسے مقدمات کا سامنا ہے اور ذیلی قیادت انتشار اور بد نظمی کا شکار نظر آتی ہے۔اس پر مستزاد بعض انتظامی اور عدالتی فیصلوں نے بھی اس کی مشکلات میں اضافہ ہی کیا
مزید پڑھیے


جماعت اسلامی کے انتخابی منشورکا ایک جائزہ

اتوار 14 جنوری 2024ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
فروری میں ہونے والے انتخابات کے لئے سیاسی جماعتیں سرگرم ہو چکی ہیں ۔ملک کی فضا ء میں پھیلی ہوئی دھند کے باعث سیاسی منظر اگرچہ ابھی تک دھندلائے ہوئے ہیں ۔تمام بڑی سیاسی جماعتیں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لئے امیدوار وں کوحتمی شکل دینے کے مشکل مرحلے میں ہیں۔اسی کے ساتھ ان سیاسی جماعتوں کو ایک اور مشکل کا بھی سامنا ہے اور وہ ہے انتخابی منشور جسے پیش کرتے ہوئے وہ عوام کا سامنا کریں ۔اب تک جو انتخابی منشور سیاسی جماعتوں کی جانب ے ابتدائی طور پر پیش کئے گئے ہیں، ان میں پاکستان پپلز
مزید پڑھیے


خود مختار مقامی حکومتیں: جمہوری سیاست کی بنیاد

جمعرات 11 جنوری 2024ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
متحدہ قومی موومنٹ نے انتخابات اور آئندہ حکومت سازی میں تعاون کے لئے منتخب مقامی حکومتوں کے اختیارات کی وسعت اور تحفظ کے لئے دستور میں چھبیسویں ترمیم کے لئے تجاویز کو بنیاد بنایا ہے۔ مجوزہ آئینی ترمیم کے مقاصد اور اس کے سیاسی اور آئینی مضمرات کیا ہو سکتے ہیں اور یہ وفاق کی سلامتی اور مستقبل کے لئے کتنی اہم ہے ۔اس کا جائزہ لیا جانا ضروری ہے۔پاکستان ایک وفاقی ریاست ہے ۔آئینی طور پر اس کا حکومتی ڈھانچہ تین سطحی ہے ۔بالائی سطح پر وفاقی حکومت ،اس کے بعد صوبائی حکومت
مزید پڑھیے








اہم خبریں