Common frontend top

سجاد میر


نئی سکیورٹی پالیسی


کیا یہ درست ہے کہ آج تک پاکستان کی کوئی قومی سلامتی پالیسی نہیں تھی کیونکہ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار ایسا کیا جارہا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ دستاویزی طورپر یہ بیانیہ پہلی بار مرتب کیا گیا ہو۔ چلیے‘ اس بحث کو رہنے دیتے ہیں۔ چند سوال پیدا ہوتے ہیں جن کے جواب تلاش کرتے ہیں ‘دیکھتے یہ ہیں کہ اس پالیسی کا مقصد اور مطلب کیا ہے۔ اس کا کلیدی نکتہ یہ بیان کیا جاتا ہے کہ اب ہماری سلامتی پالیسی کی بنیاد ملک کی معیشت ہوگی۔ دیر آید درست آید۔ کیا یہ
بدھ 29 دسمبر 2021ء مزید پڑھیے

آگے کا سفر

پیر 27 دسمبر 2021ء
سجاد میر
جن دن عمران خاں نے اپنے وزیروں اور ترجمان کے خصوصی اجلاس میں یہ راز فاش کیا کہ نواز شریف کو چوتھی بار وزیر اعظم بنانے کی کوششیں ہو رہی ہیں‘اس دن اس بحث کو مزید تقویت مل گئی جو ملک میں کئی دن سے جاری تھی۔میں نے احتیاطاً اسے راز فاش کرنا لکھا ہے‘یہ نہیں کہا کہ عمران خان نے اعتراف کیا کہ یہ سب کچھ ہو رہا ہے‘نوازشریف کی نااہلی ختم کرنا ان کے نزدیک اخلاقی جواز نہیں رکھتی۔کسی نے کہا جو ہو رہا ہے‘وہ رائے کا پابند نہیں ہے۔ پانسہ اس وقت پلٹ گیا تھا جب خیبرپختونخواہ کے
مزید پڑھیے


اللہ ہماری مدد فرمائے

جمعرات 23 دسمبر 2021ء
سجاد میر
اکتاہٹ کا یہ عالم ہے کہ کوئی شے اچھی نہیں لگتی۔عمر بیت گئی حالات کا جائزہ لیتے ہوئے۔جیسی اب ہے یہ دنیا کبھی ایسی تو نہ تھی۔ایسے میں بہت کچھ رہ جاتا ہے جس پر بات نہیں ہوتی۔سچ پوچھیے تو بات کرنے کو جی نہیں چاہتا۔بات بنائے نہیں آتی۔ایسے میں ان لوگوں پر رشک آتا ہے جو ہر الجھن کا حل ڈھونڈ لیتے ہیں۔ہر مشکل کشا کر دیتے ہیں اور ہر غلطی کا جواز فراہم کر دیتے ہیں۔ اس وقت خیبر پختونخواہ میں جو الیکشن ہوئے ہیں۔بعض کے نزدیک یہ سیدھی سی بات ہے مگر بہتوں نے اس کے اندر سے
مزید پڑھیے


ہمارا سٹریٹجک پارٹنر کون ہے؟

جمعرات 16 دسمبر 2021ء
سجاد میر
اس وقت اصل صورت حال یہ ہے کہ شاید ملک میں کوئی ذی شعور سیاسی یا غیر سیاسی لیڈر اقتدار سنبھالنے کو تیار نہ ہو۔یہی وجہ ہے کہ بہت سی ممکنہ تجاویز مسترد ہو رہی ہیں۔مثال کے طور پر جو لوگ تحریک عدم اعتماد کے حق میں نہیں ہیں انہیں اندیشہ ہے کہ وہ آ بھی گئے تو معاملات سنبھال نہ سکیں گے اور بھی وجوہات ہیں۔ان میں ایک یہ ہے کہ اقتدار کی بندر بانٹ کی جو تجاویز زیر غور لائی جا رہی ہیں وہ بہت سے طبقوں کو پسند نہیں ہیں۔اس وقت ہم صرف اس بات پر غور
مزید پڑھیے


تشدد۔اصل حقیقت کیا ہے؟

جمعرات 09 دسمبر 2021ء
سجاد میر
مجھے تو سمجھ نہیں آتا کہ یہ نوحہ کیسے لکھوں۔کس کا ماتم کروں‘کس کو الزام دوں۔کہنے والے اپنے اپنے انداز میں تجزیے کر رہے ہیں مگر دل مطمئن نہیں ہو رہا۔اس اتوار میں سیالکوٹ میں ایک ذاتی کام سے تھا۔جس محفل میں تھا اس میں شہر کے بہت سے باخبر لوگ موجود تھے۔سب کی رائے تھی کہ فیکٹری مالکان نیک نام لوگ ہیں۔5ہزار کے قریب ملازمین ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر اس برانڈ کی شہرت ہے، مذہب کے بارے میں بھی مثبت رویہ رکھتے ہیں اور جو فیکٹری منیجر لقمہ اجل بنا ہے‘وہ ایک اچھا تجربہ کار منیجر تھا، دس
مزید پڑھیے



حال بے حال ہوا

هفته 04 دسمبر 2021ء
سجاد میر
کشورِ پنجاب کے فرمانروا چوہدری محمد سرور نے فرمایا ہے کہ آئی ایم ایف نے ہمیں صرف چھ ارب ڈالر دے کر ہم سے سب کچھ لے لیا ہے۔انہوں نے اور بہت سی باتیں کی ہیں ۔مثال کے طور پر یہ کہ پارٹی نے مجھے گورنر بنا کر سائیڈ لائن کر دیا وغیرہ وغیرہ ۔مجھے نہیں معلوم چوہدری صاحب یہ سب کیوں کہتے پھر رہے ہیں‘اگرچہ انہوں نے تردید کی ہے کہ پارٹی نے انہیں عہدہ چھوڑنے کے لئے نہیں کہا تاہم ہر طرح کی خبریں گرم ہو رہی ہیںکہ سرور صاحب بالآخر چاہتے کیا ہیں۔ قطع نظر اس بات کہ
مزید پڑھیے


دعوتِ اسلامی سے تحسین فراقی تک

جمعرات 25 نومبر 2021ء
سجاد میر
وہ ایک خوبصورت شام تھی بلکہ ایک خوبصورت دن تھا‘ اس لیے کہ پہلے تو دوپہر کے کھانے پر دعوتِ اسلامی کے زعما سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا۔ میں نے اس جماعت کو بنتے اور پھلتے پھولتے دیکھا ہے۔ ایک سادہ سا آدمی جو میمن برادری کے علاقے میں چھوٹا موٹا کاروبار کرتا تھا‘ ایک دن اچانک ایک تحریک لے کراٹھا۔ وہ لوگوں کے گھروں میں جاتا اور کہتا مجھے چھ ماہ کے لیے اپنا بچہ دے دیجئے اسے انسان کا بچہ بنا کر واپس کروں گا۔ بچہ جب گھر آتا تو اب اسے وہ سب دعائیں یاد ہوتیں
مزید پڑھیے


دو بیانئے۔ایک خطرناک بات!

پیر 22 نومبر 2021ء
سجاد میر
ان دنوں دو بیانئے ایسے سامنے آئے ہیں جو قابل غور ہیں۔ایک تو فواد چوہدری کا بیان جس میں انہوں نے فرمایا ہے کہ ریاست اور حکومت شدت پسندی کے خلاف اتنی تیار نہیں ہے جتنا انہیں ہونا چاہیے۔اس بیان کا سنجیدہ تجزیہ ہونا چاہیے۔دوسرا بیان پاکستان کے چیف جسٹس گلزار احمد کا ہے جنہوں نے عاصمہ جہانگیر کی یاد میں ہونے والے سیمینار میں اس بات کا اعلان کیا کہ انہیں کوئی ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا۔اپنے فیصلے وہ خود لکھتے ہیں۔یہ جو عدلیہ کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے اسے بند ہونا چاہیے۔اس کانفرنس میں اور بھی بہت
مزید پڑھیے


ایک اونٹ کی کہانی

هفته 20 نومبر 2021ء
سجاد میر
یکم جولائی 1948ء کی بات ہے قائد اعظم اپنی علالت کے باوجود سٹیٹ بنک آف پاکستان کا سنگ بنیاد رکھنے کے لئے تشریف لائے۔اس وقت تک یہ بنک اس عمارت میں تھا جس میں اب سپریم کورٹ کراچی کی رجسٹری ہے۔قائد اعظم نے اپنی اس تقریر میں کئی معرکہ آراء باتیں کہی تھیں مگر اس کا پہلا فقرہ تھا کہ یہ بنک ہماری مالیاتی خود مختاری کی علامت ہو گا۔ یہ جو بل لانے کا منصوبہ ہے کہ اسٹیٹ بنک کو اس قدر خود مختار کر دیا جائے کہ وہ پاکستان کہ صدر‘ وزیر اعظم یا پارلیمنٹ کو قطعاً جواب دہ
مزید پڑھیے


ایک انقلاب کی ضرورت

پیر 15 نومبر 2021ء
سجاد میر
بار بار سوچتا ہوں کہ اس ملک کے مسائل کا حل کس بات میں ہے۔ کیا ہمارے نظام میں کوئی خرابی ہے یا قیادت میں کمی ہے۔ آخر اس کا علاج کیا ہے۔ نظام کیسے بدلا جا سکتا ہے یا قیادت کہاں سے لائی جا سکتی ہے یا پھر ہم بحیثیت قوم ہی ایسے ہیں کہ اسی مقدر کے سزاوار ہیں جوہم پر عذاب الٰہی کی شکل میں مسلط کر دیا گیا ہے۔ ہم کاہل ہیں‘ سست ہیں‘ مذہب سے دور میں‘ بددیانت میں‘ جھوٹے ہیں۔ کیا خرابی ہے ہم میں۔ آخر سوچنا تو ہے ہم کب تک
مزید پڑھیے








اہم خبریں