Common frontend top

سرور باری


جمہوریت کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ الیکٹیبلز!


ایک سیاسی جماعت جو عوام میں سب سے زیادہ مقبول جماعت ہونے کا دعویٰ کرتی ہے وہ الیکٹیبلز پر اتنا زیادہ انحصار کیوں کررہی ہے ۔یا تو پارٹی اتنی مقبول نہیں کہ اپنے بل بوتے پر اکثریت حاصل کر سکے، یا اسے اپنی اہلیت پر اعتماد نہیں، یا پھر اسے الیکٹیبلز کو اپنانے پر مجبور کیا گیا ہے۔ وجہ کچھ بھی ہو، یہ دلیل دی جا سکتی ہے کہ چونکہ الیکشن ہی ڈی فیکٹو کو قانونی حیثیت دینے کا واحد راستہ ہے، لہٰذا اشرافیہ قانون سازی کے ساتھ ساتھ سول سوسائٹی پر اپنی گرفت کو برقرار رکھنے کے لیے
منگل 12 دسمبر 2023ء مزید پڑھیے

پاکستانی ووٹرز اور انتخابات

منگل 28 نومبر 2023ء
سرور باری
1970 کے بعد سے، مرکز سے بے دخل ہونے والی کسی بھی حکومت نے اس کے بعد ہونے والے انتخابات میں کامیابی حاصل نہیں کی۔ اس لیے نہیں کہ ووٹروں نے معزول پارٹی کو دوبارہ ووٹ نہیں دیا۔ اصل میں، عوام نے نہ صرف ووٹ دیا بلکہ تعداد پہلے سے بھی زیادہ تھی۔ اس کے باوجود پارٹیوں نے غیر متناسب نشستیں کھو دیں گی۔مثال کے طور پر، 1988 کے جنرل الیکشن میں، پیپلز پارٹی نے 7.5 ملین ووٹ حاصل کیے تھے اور اس کی قریب ترین حریف مسلم لیگ ن کی زیر قیادت آئی جے آئی اتحاد کو
مزید پڑھیے


ووٹر رجسٹریشن میں مسائل اور تضادات!

بدھ 08 نومبر 2023ء
سرور باری
متناسب نمائندگی کے نظام کے برعکس جو ہر مقابلہ کرنے والی پارٹی کے ہر ووٹ کا تقریباً نمائندگی میں ترجمانی کرتا ہے، اکثریتی انتخابی نظام ایسا نہیں کیونکہ یہ جیتنے والے تمام اصولوں پر مبنی ہے۔اس لیے اس نظام کے تحت کوئی بھی صرف ایک ووٹ کے فرق سے الیکشن جیت سکتا ہے یا ہار سکتا ہے۔ نتیجتاً، یہ فطری طور پر کم از کم ہمارے جیسے ملک میں دھوکہ دہی کا سبب بن سکتاہے۔ پاکستان کو یہ نظام اپنے نوآبادیاتی آقاؤں سے وراثت میں ملا ہے۔ ہم کسی پر الزام نہیں لگا سکتے کیونکہ یہ سول سوسائٹی کی تنظیموں
مزید پڑھیے


بے وقت کی راگنی!!

اتوار 04 جون 2023ء
سرور باری
سیلاب کا موسم قریب ہے اورہم سیلاب کی تباہی کے بارے میں سوچ رہے ہیں جبکہ ملک کے حکمران اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں اور اپنے مخالفین کی گفتگو اور نقل و حرکت کو ریکارڈ کرنے کے لیے ہر ڈیجیٹل ٹول کو استعمال کیا جارہا ہے۔ ان حالات میںاہم بات یہ ہے کہ کون سیلاب سے متاثر ہونے والے ممکنہ لوگوں کو قابل اعتماد ابتدائی وارننگ فراہم کرے گا، کون انخلا کرائے گا اور انہیں بچائے گا، کون ضرورت مندوں کو امداد فراہم کرے گا۔ کون بے گھر لوگوں کو تحفظ فراہم کرے گا؟ یہ واقعی ایک خوفناک
مزید پڑھیے


پتن کی انتخاباتی شراکت ‘ ماڈل کی تجویز

هفته 18 مارچ 2023ء
سرور باری
انتخابی عمل کو شفاف اور جمہوری بنانے کے لیے آزاد انتخابی مبصرین نے آئندہ ضمنی انتخابات اور عام انتخابات کے دوران پولنگ مشق کی نگرانی کے لیے پاکستان بھر کے ہر پولنگ اسٹیشن پر کم از کم دو رضاکار تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ فیصلہ پتن اوراس کی 38 اتحادی تنظیموںکی طرف سے کیا گیا ہے جو کئی سول سوسائٹی تنظیموں، مزدور یونینوں اور دانشوروں کی ایک امبریلا تنظیم ہے۔میڈیا کوآرڈینیٹر ولیم پرویز نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب بھی اگلے انتخابات ہوں گے رضاکار پولنگ سٹیشنوں پر موجود ہوں گے تاکہ انتخابات کا
مزید پڑھیے



انتخابات میں الیکشن کمیشن کی اہمیت!

پیر 27 فروری 2023ء
سرور باری
کیا یہ المیہ نہیں ہے کہ ہر انتخابی مشق چاہے عام انتخابات ہوں، بلدیاتی انتخابات ہوں یا ضمنی انتخاب۔ہمارے انتخابی نظام نے نہ صرف ہماری جمہوریت کے معیار کو بلکہ معاشرے کے اصولوں اور اخلاقیات کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔یقین نہ آئے توسینیٹ سے نیچے تک ووٹ خریدنے کے عمل پر غور کریں۔ اس کا ذمہ دار معاشرہ نہیں قیادت ہے۔ اگرچہ یہاں ہزاروں کی تعداد میں خصوصی دلچسپی رکھنے والے گروپ ہیں، لیکن یہاں شاید ہی کوئی فعال سماجی تحریک اٹھی ہو۔ یہاں تک کہ میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز سے وابستہ اکثر رائے ساز اشرافیہ پر
مزید پڑھیے


کراچی کے بلدیاتی انتخابات:عام انتخابات ایک آزمائش!…(2)

بدھ 15 فروری 2023ء
سرور باری
تعجب کی بات نہیں کہ کچھ بڑی سیاسی جماعتیں انتخابات کی ساکھ پر سوال اٹھا رہی ہیں۔ مبصر گروپ کے مطابق، 26% اور 41% پولنگ سٹیشنوں کے پولنگ عملے نے پولنگ ایجنٹوں کو بالترتیب فارم XI (پولنگ سٹیشن کی گنتی کا بیان) اور فارم XII کی کاپیاں فراہم نہیں کیں۔ اور 36% مبصرین کو فارم XI کی کاپیاں دینے سے انکار کر دیا گیا، اور 57% کو XII کا فارم نہیں مل سکا۔ اس کے علاوہ، قانون کے تحت، پولنگ عملے کو ان فارمز کی کاپیاں پولنگ سٹیشنوں کی دیوار پر چسپاں کرنا ضروری ہے۔ ایکٹ کے اس حصے
مزید پڑھیے


کراچی کے بلدیاتی انتخابات:عام انتخابات ایک آزمائش!

هفته 11 فروری 2023ء
سرور باری

ہر انتخابی عمل سینکڑوں مراحل پر مشتمل ہوتا ہے، اور ہر قدم کم سے کم معیارات کا تقاضا کرتا ہے۔ مثال کے طور پر، پاکستان کے الیکشنز ایکٹ 2017 ء میں 15 ابواب، 241 سیکشنز اور تقریباً 2000 ذیلی شقیں ہیں، اور ایکٹ کے ہر لفظ کے پیچھے کوئی نہ کوئی دلیل ہے۔ یہ فرض کیا جاتا ہے کہ اگر ان کا اطلاق مکمل طور پر کیا جائے تو انتخابات شفاف، آزادانہ اور منصفانہ ہوں گے۔ لیکن افسوس کہ ہمارے ملک میں جب بھی الیکشن ہوئے ریاستی ادارے ناکام رہے۔ اور یہ اوپر سے نیچے تک سچ ہے۔ مختلف انتخابات
مزید پڑھیے


سیلاب : معاوضے کے پیکیج کے سیاست پر اثرات

بدھ 28 دسمبر 2022ء
سرور باری
ہر صوبے کے سیلابمتاثرین کو فراہم کئے گئے پیکیج سے سیلاب سے پہلے کی عدم مساوات اور خطرات مزید گہرے ہونے کا امکان ہے۔ ہم نے کمزور لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کا موقع کھو دیا ہے۔ ہر صوبے کا معاوضہ پیکیج نہ صرف آئینی ضمانتوں، عوامی پالیسی کے رہنما اصولوں کے خلاف ہے بلکہ ماضی کے بہترین طریقوںکے بھی برعکس ہے۔ مثال کے طور پر 2005 ء کے زلزلے اور 2010ء کے سپر فلڈ کے نتیجے میں ہر وہ خاندان جس کا گھر مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہوا، چاہے وہ کچا ہو یا پکا،
مزید پڑھیے


سیلاب ریلیف پیکیج: عدم مساوات بڑھنے کا اندیشہ

جمعرات 24 نومبر 2022ء
سرور باری
ہرچھوٹی یا بڑی آفت افراد، معاشرتی ڈھانچے اور نظام کی کمزوریوں کو تقریباً متناسب طور پر اپنے پیمانے پر ظاہر کرتی ہے۔ چاہے کوئی اسے تسلیم کرے یا نہ کرے۔ لہٰذا، نہ صرف تمام خطرات بلکہ ہر خطرے کی بنیادی وجوہات کا بھی جائزہ لینا انتہائی ضروری ہو جاتا ہے کیونکہ یہ مستقبل کی آفات کا نقصان کم کرنے اورکچھ کو ختم کرنا نسبتاً آسان ہو جاتا ہے۔ یہ ایک ثابت شدہ حقیقت ہے کہ کچی مٹی کے مکان کے پانی میں ڈوبنے کے بعد پکے مکان سے زیادہ تیزی سے گرنے کا امکان ہوتا ہے۔ ہم یہ بھی
مزید پڑھیے








اہم خبریں