Common frontend top

سعدیہ قریشی


رمضان کریم:کوشش کریں کہ اندر سے بھی بدلیں


بظاہر ہمارے شب و روز ماہ رمضان میں بدل جاتے ہیں زندگی کے سب کام سحروافطار کے نظامِ الاوقات کے گرد گھومتے ہیں۔ تراویح کا اہتمام ، نمازوں کی پابندی ، قرآن پاک کی تلاوت معمول میں شامل ہو جاتی ہے۔ کچھ لوگ زیادہ سے زیادہ قرآن پاک ختم کرنے کا اہتمام بھی کرتے ہیں ۔سکول کالج کے دور میں دوستوں کے درمیان مقابلہ ہوتا تھا کہ کتنے قرآن پاک ختم کیے۔مجھ سے تو خیر تب بھی ایک ہی قرآن پاک رمضان المبارک میں پڑھا جاتا تھا۔لیکن اب کچھ عرصے سے میں نے ترجمہ باقاعدہ پڑھنا شروع کیا ہے۔ اور
جمعه 24 مارچ 2023ء مزید پڑھیے

مراعات یافتہ اشرافیہ اور آٹے کی قطاروں میں کھڑے پاکستانی

بدھ 22 مارچ 2023ء
سعدیہ قریشی
آج مارچ کی بائیس تاریخ ہے صرف ایک دن کے بعد ہم قرارداد پاکستان کی 83 ویں سالگرہ منا رہے ہوں گے۔ویسے بھی یہ روایتی جملے ہیں ۔قومی دنوں کی یہ سالگرائیں سرکاری طور پر یا پھر ٹی وی چینلوں پر منائی جاتی ہیں۔اس کے علاوہ سکولوں اور کالجوں میں ایسے دن کی یاد منائی جاتی۔ پھر ایسے موقع پر روایتی خبریں بنتی ہیں کہ قوم نے پاکستان ڈے روایتی جوش و خروش سے منایا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ آپ اگر ابھی باہر نکل کر اس حوالے سے دس لوگوں سے بات چیت کریں گے تو دس میں سے دس
مزید پڑھیے


یہ ہے وہ قول و فعل کا تضاد!

اتوار 19 مارچ 2023ء
سعدیہ قریشی
پاکستانیوں کا المیہ یہ ہے کہ ہمارے خواب ہمارے کردار سے مختلف ہیں۔ ہم ایک انصاف پسند کرپشن فری ملک کے خواب دیکھتے ہیں لیکن ہمارے اپنے معاملات میں اس دیانت اور صداقت کی جھلک دکھائی نہیں دیتی۔ ہم انقلاب تو لانا چاہتے ہیں لیکن اپنے معاملات کا قبلہ درست نہیں کرتے ۔ دو نہیں ایک پاکستان اور تبدیلی کا نعرہ لگانے والی سیاسی جماعت کے کارکن اپنے لیڈر کے نعروں کے پیچھے سر دھڑ کی بازی لگا رہے ہیں ۔ میرے نزدیک وہ اپنا قیمتی وقت ایک لاحاصل سرگرمی میں ضائع کررہے ہیں ۔اگرچہ یہ سیاسی کارکن اپنی جگہ
مزید پڑھیے


پریشر گروپس کی سیاست

جمعه 17 مارچ 2023ء
سعدیہ قریشی
نوے کی دہائی میں کراچی میں ایم کیو ایم کی سیاست خوف کی علامت بن کر ہر حساس پاکستانی کے دل پر وار کرتی تھی۔اگرچہ بانی ایم کیو ایم کی خوف اور ہیبت کے وار کرتی ہوئی سیاست کا شکار ہونے والے اہل کراچی تھے اور کراچی کی حدود کے باہر ایم کیو ایم کا راج نہیں تھا لیکن اس کے باوجود جو خبریں کراچی سے آتی تھی وہ خوف زدہ کر دینے والی تھیں۔بے یقینی اور عدم تحفظ سانپ کی طرح شہر میں سرسراتے۔ پھرتے تھے کب تعلیمی ادارے بند ہو جائیں،کب امتحان ملتوی ہوجائیں، کسی کو کچھ خبر
مزید پڑھیے


توشہ خانہ اور بے رحم سیاسی رویہ

بدھ 15 مارچ 2023ء
سعدیہ قریشی
آج کے اخبار میں ایک دلچسپ خبر سکاٹ لینڈ سے آئی ہے۔ ایک سترہ سالہ لڑکا اے ٹی ایم مشین سے پیسے نکلوا رہا تھا کہ پیچھے سے ایک شخص نے اس کی گردن دبوچ کر اس سے ڈاکہ زنی کی کوشش کی۔ لڑکے نے اس کی آواز سے اسے پہچان لیا کہ ڈاکو کے روپ میں گن پوائنٹ پر اسے لوٹنے کی کوشش کرنے والا اس کا باپ ہے ۔یہ بڑا ہی عجیب لمحہ تھا جب 45 سالہ شخص اپنے سترہ سالہ بیٹے کے سامنے چور کی حیثیت سے کھڑا تھا۔ یہ خبر پڑھ کر نجانے کیوں میرا
مزید پڑھیے



آپ کی کیا رائے ہے؟

اتوار 12 مارچ 2023ء
سعدیہ قریشی
سوشل میڈیا کی راہداری میں آتے جاتے بہت ساری ایسی چیزیں نظر سے گزرتی ہیں جو اگلے روز اخبار میں بھی شائع ہوتی ہیں۔چھپی ہوئی چیز کو اخبار میں دیکھ کر کم از کم مجھے تو اچھا نہیں لگتا۔ کچھ بڑے نام اس سے مستثنٰی ہیں کہ ان کی لکھی ہوئی کوئی چیز اخبار میں شائع ہونا اخبار کے لیے بھی اعزاز ہے۔ اس سے اخبار والوں کا زبان و بیان بھی بہتر ہوتا ہے اور اخبار پڑھنے والوں کا زبان و بیان بھی ۔جیسے فیس بک پر ڈاکٹر معین نظامی کے نثرپارے ایسے تبرک ہیں جو میں اخبار میں
مزید پڑھیے


سیاسی سرکس میں سانس لیتا سفید پوش پاکستانی!

جمعه 10 مارچ 2023ء
سعدیہ قریشی
چند دن دوسرے موضوعات میں پناہ ڈھونڈ کر کر پھر سیاسی حالات کے سرکس اور معاشی حالات کے برزخ کی طرف نگاہ کرتے ہیں ۔ کہ لوٹ جاتی ہے ادھر کو بھی نظر کیا کیجئے جب بھی اس برزخ اور۔سیاسی سرکس پر لکھنا پڑے دل بوجھل ہوتا ہے۔یوں تو زندگی کا کون سا موضوع ایسا ہے جس پر سیاسی اور معاشی حالات کا سایہ نہیں پڑتا اور وہ ان حالات کے ٹیڑھے پن سے متاثر نہیں ہوتا ۔ سیاسی عدم استحکام اور معاشی حالات کی بے یقینی انسان کی نفسیات تک بدل کے رکھ دیتے ہیں۔ انسانی تعلقات کا
مزید پڑھیے


بیوی کو اپنی کہانی کا اضافی کردار نہ سمجھیں

بدھ 08 مارچ 2023ء
سعدیہ قریشی
شعر و ادب میں بیوی کو ایک اضافی کردار کے طور پر دیکھا جاتا ہے تو یہ حقیقت ہی کا عکس ہے۔اس کی تحسین اور توصیف میں شاعر نظمیں نہیں کہتے بلکہ وہ کوئی اور ہی خیالی محبوبہ ہوتی ہے جس کے لیے شعر بھی کہے جاتے ہیں اور نظمیں بھی تراشی جاتی ہیں۔البتہ مزاحیہ شاعری میں بیوی پر خوب لکھا جاتا ہے اور ظاہر ہے کہ وہ ایسا ہی لکھا جاتا ہے جو تفنن طبع کا باعث بنے۔ہمارے ہاں لطیفوں میں ایک خوفناک ،سخت گیر بیوی کا کردار ہوتا ہے۔جس میں بچارا شوہر بیوی کی ڈکٹیٹرشپ کا شکار
مزید پڑھیے


اصل کام یہی ہے

اتوار 05 مارچ 2023ء
سعدیہ قریشی
منو بھائی اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں کہ ان کے ماموں ظہور نظر جب بھی لاہور آتے ان کی جیب مختلف طرح کی پرچیوں سے بھری ہوتی تھی ان پرچیوں پر دکھی لوگوں کے مسائل لکھے ہوتے ۔ اکثر کے لیے وہ منو بھائی سے کہتے کہ ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں۔ ایک دفعہ منو بھائی نے زچ ہو کر کہہ دیا کہ ماموں چھوڑو کس مصیبت میں پڑے رہتے ہو آرام سے نظمیں لکھو ،شاعری کرو ،ان غریب لوگوں کے مسائل حل کرنے کے لیے نہیں ہوتے۔ ماموں
مزید پڑھیے


کرپشن کے خرابے میں مزدور کی دیانت والی بیٹی!

جمعه 03 مارچ 2023ء
سعدیہ قریشی
یہ تحصیل کوٹ ادو کی بستی درکھان والا سکول کی تیسری جماعت کی بچی رابعہ اور اس کے غریب گھرانے کی ایمانداری کی آنکھیں نم کر دینے والی کہانی ہے۔ اس سکولکی میڈم محترمہ شبانہ فیض کا کردار بھی بہت اہم ہے۔میری محترمہ شبانہ سے بات ہوئی اور آپ یقین کریں میری صبح خوشگوار ہوگئی میں بنیادی طور پر جذباتی روح ہوں زیادہ شکر ، خوشی اور حیرانی میں بھی میری آنکھیں نم ہو جاتی ہیں۔کہانی انہی اسکول کیہیڈ مسڑس محترمہ شبانہ فیض کی زبانی سنیے۔ کچھ روز پیشتر ان کے پاس بستی کی ایک خاتون آئی
مزید پڑھیے








اہم خبریں