Common frontend top

سعدیہ قریشی


اعتدال اور توازن زندگی کے دو پتوار…


ممتاز موٹیویشنل لکھاری سٹیفن کووے کا کہنا ہے کہ جدید دنیا کے آدمی کا سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ وہ کام اورزندگی کے دیگر معاملات میں توازن کیسے قائم رکھے؟ آج اتوار ہے چھٹی کا دن ہے۔ مصروف ترین ہفتے کے بعد ایک ٹھہراؤ کا دن ہے جو ہمیں خود سے اور اپنے خاندان سے جڑنے کا موقع دیتا ہے۔ لیکن کام کو سر پر سوار کرنے والے ایسے بھی افراد ہیں جو چھٹی کے دن بھی "حالت کام " سے باہر نہیں آتے۔ ان کے خیال میں ان کا فرض صرف بیوی بچوں مالی اخراجات ہیں،
اتوار 18 دسمبر 2022ء مزید پڑھیے

سولہ دسمبر۔۔دلوں میں خنجر کی طرح پیوست

جمعه 16 دسمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
میں ان دنوں ایک بڑے قومی روزنامے کے میگزین سے وابستہ تھی میگرین کے لیے ایک فیچر کرنے کو دیا گیا ہوا جس کا موضوع تھا دنیا بھر میں جنگوں نے ادب پر کیا اثرات مرتب کیے ۔کچھ تو انگلش لٹریچر کی طالبعلم کی حیثیت سے مجھے پتا تھا کہ دو عالمی جنگوں نے اس خطے کے ادب کے رہنے والوں کو کیسے متاثر۔کیا اور اس کے نتیجے میں کس طرح کا ادب تخلیق ہوا ہے۔بات یہاں آکر رکی کہ سقوط ڈھاکہ کے سانحے نے یہاں کے شعر وادب کو کیسے متاثر کیا۔اس میں مجھے مواد اکھٹا کرنے میں مشکل
مزید پڑھیے


عام فکر ی مغالطے

بدھ 14 دسمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
علی عباس جلال پوری۔ممتاز فلسفی اور دانشور تھے عام فکری مغالطے ان کی دل چسپ اور اہم کتاب ہے۔ اس کے پیش لفظ میں علی عباس جلالپوری لکھتے ہیں کہ: ان عقائد کو جو ہمیں ورثے میں ملتے ہیں جنہیں ہم اپنے تہذیبی ماحول سے اخذ کرتے ہیں بغیر سوچے سمجھے قبول کر لیتے ہیں۔ اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ انسان فطری لحاظ سے سہل پسند ہوا ہے اور غورو فکر سے جی چراتا ہے دوسری بات یہ کہ جامد رسوم فکر ہمارے مزاج عقلی میں اس حد تک نفوذ کر جاتی ہیں کہ ان کی جانچ پرکھ
مزید پڑھیے


سپیشل پرسن کو جینے کا حق دیں

اتوار 11 دسمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
تین دسمبر معذوروں کا عالمی دن تھا آپ نے اس حوالے سے کچھ لکھا؟ اس نے کوئی اور بات کرتے ہوئے ایسے ہی مجھ سے پوچھ لیا۔ میں شرمسار ہوگئی، جانتی تھی کہ وہ خود ایک خاص بہت ہی خاص بہادر لڑکی ہے جو زندگی کی تمام تر کمیوں کے باوجود ایک جنگجو کی طرح زندگی گزار کر ہم جیسے ہزاروں لوگوں کو انسپائر کررہی ہے ۔ اس برس تو کچھ نہیں لکھا ہاں پچھلے سال لکھا تھا کالم ایسے سپیشل پرسنز کے متعلق جو اپنی معذوری کے باوجود زندگی کو بڑے حوصلے سے بہترین انداز میں جیتے ہیں اور کامیابیاں
مزید پڑھیے


ایک کرپشن ہزار داستانیں

جمعه 09 دسمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
آج 9 دسمبر ہے دنیا میں اینٹی کرپشن کا دن منایا جارہا ہے۔لغت میں کرپشن کا مطلب بدعنوانی ہے ۔پبلک آفس کے اختیار کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کرنا ،اپنے اختیارات میں تجاوز کرنا بددیانتی کرنا . اپنے مفاد کے لیے دوسروں کو ان کے جائز حق سے محروم کرتے جانا اور عدل اور انصاف کو روندتے چلے جانا یہی کرپشن ہے۔گذشتہ 70 برس سے اگر اس ملک میں کچھ پوری توجہ اور تسلسل سے ہوا ہے تو وہ کرپشن ہے ،حکومتوں کی بدترین کارکردگی دراصل کرپشن کی حکمرانی کی کہانی ہے۔ یہاں کے اہل اختیار اور اہل
مزید پڑھیے



اداسی کا علاج۔۔۔

بدھ 07 دسمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
دسمبر کا آغاز ہوتے ہی اداسی ایک قومی مزاج کی طرح پر ہم پر چھا جاتی ہے۔زندگی کی بے ثباتی ،دوستوں کی بے وفائی ، درد ، جدائی اور ہجر سے متعلق اقوال اور اشعار ایک آبشار طرح سوشل میڈیا کی دیواروں پر بہنے لگتے ہیں ۔عرش صدیقی کی بہت ہی خوبصورت اور مکمل نظم ’اسے کہنا دسمبر آ گیا ہے‘ کی دسمبر آتے ہی وہ درگت بنتی ہے کہ الاماں! چند روز پیشتر معاصر اخبار میں ایک کالم پڑھا جو دسمبر کے آغاز کے دنوں میں شائع ہوا اس میں کالم نگار نے زندگی کی خوفناک اور تاریک تصویر پیش
مزید پڑھیے


صرف ا ک کاغذ پہ لکھا لفظ ماں رہنے دیا۔۔۔!!

اتوار 04 دسمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
محمد حامد سراج میانوالی سے تعلق رکھنے والے باکمال افسانہ نگار تھے۔ آج بھی ان کا تعارف ماں پر لکھی ہوئی ان کی ایک شاہکار ۔تحریر ہے۔ اپنی ماں کی شدید بیماری لمحہ لمحہ رخصتی اور پھر وفات کو انہوں نے خود کلامی کے سے انداز میں ایک طویل افسانے کا روپ دیا۔میں پڑھتے ہوئے آنکھیں باربار آنسوؤں سے دھندلا جاتی ہیں۔ حکیم الامت علامہ اقبال نے اپنی والدہ ماجدہ کی وفات پر اپنے انداز میں ایک نظم کہی جس میں ماں کی جدائی کو کھو جانے والی فردوس سے تعبیر کیا۔حکیم الامت امت نے اعتراف کیا کہ بڑے
مزید پڑھیے


ادب اور صحافت

جمعه 02 دسمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
صحافی اور ادیب دونوں ہی لفظوں کے دروبست سے کھیلتے ہیں۔ لیکن صحافت اور ادب میں طرز اظہار کا فرق ہے اور ان کے بیان کرنے کی ٹریٹمنٹ الگ ہے۔پاکستان میں بہت سے صحافی ایسے گزرے جو شعرو ادب میں بھی بڑے نام تھے۔ منو بھائی، ابراہیم جلیس ، ابن انشائ، تمام عمر ادب اور صحافت کو ساتھ لے کر چلتے رہے۔ مشہور ناول نگار چارلز ڈکنز بھی ایک صحافی تھا۔ امریکی ناول نگار ،ارنسٹ ہیمنگوئے جنگی رپورٹر تھا ، اس نے بطور رپورٹر اپنے مشاہدات کو اپنے شاہکار ناولوں کا حصہ بنایا۔ اس کے مشہور ناول’ فئیر ویل ٹو
مزید پڑھیے


عمران خان اب کیا سوچتے ہیں

بدھ 30 نومبر 2022ء
سعدیہ قریشی
عمران خان مزاحمتی سیاست کے گرو ہیں۔مخالف سامنے ہوتو ان کا لہو جوش میں آتا ہے ،وہ مخالف کو ہر قیمت پر زیر کرنے کے جذبے سے ہمہ وقت سر شار رہتے ہیں۔بنیادی طور پر عمران خان کا مزاج اس شعر کے عین مطابق ہے پلٹنا جھپٹنا ،پلٹ کر جھپٹنا لہو گرم رکھنے کا ہے اک بہانا میری ناقص رائے میں عمران خان اپنی بے پناہ توانائیوں اور قابل رشک عوامی حمایت کو جارحانہ طرز سیاست کی نذر کرکے اپنے لیے امکانات کے بہت سے دروازے بند کر رہے ہیں۔ عمران خان کو سیاست میں کم وبیش چھبیس برس ہونے کو
مزید پڑھیے


تخلیقی ذہانت کی قیمت؟

اتوار 27 نومبر 2022ء
سعدیہ قریشی
مستنصر حسین تارڑ کہتے ہیں:ہر بڑا تخلیق کار کسی حد تک پاگل ضرور ہوتا ہے ،یہ کیفیت اگر اس پر طاری نہ ہو تو شاید وہ تخلیق نہ کر سکے۔سب تو نہیں لیکن بہت سے ایسے بڑے تخلیق کار اور نامور لوگ گزرے ہیں، جو اپنی زندگی میں شدید ذہنی بیماریوں کا شکار بھی رہے اور اپنے میدان میں بے مثال کامیابیاں بھی سمٹتے رہے۔ ورجینیا وولف عظیم برطانوی ناول نگار، جس نے انسانی نفسیات اور مرد عورت کے درمیان تعلق اور زندگی سے وابستہ مسائل کو بہت باریک بین نگاہ سے دیکھا اور اسے اپنی تحریروں میں بیان کیا،نوعمری
مزید پڑھیے








اہم خبریں