Common frontend top

سعدیہ قریشی


دوسرا کوئی راستہ نہیں!


الیکشن کے بعد کھینچا تانی کی فضا ،دھاندلی، احتجاج اور بے یقینی کے ماحول میں بالآخر پنجاب اسمبلی کے نئے منتخب ارکین نے حلف لیا۔حلف کے الفاظ سنتے ہوئے میں سوچ رہی تھی کہ اے کاش حب الوطنی کی اعلی اقدار کے خوبصورت جذبوں میں گندھے ہوئے حلف کے الفاظ اسمبلیوں میں آنے والوں کے دلوں پر بھی اثر کریں۔ جتنے خوبصورت اعلی انسانی اور اخلاقی اقدار سے مزین الفاظ اور جملے ہمارے یہاں تواتر سے بولے جاتے ہیں شاید ہی کہیں ان کا استعمال اس طرح سے ہوتا ہے مگر المیہ یہ ہے کہ اقوال کا یہ سنہرا پن عمل
اتوار 25 فروری 2024ء مزید پڑھیے

مادری زبان سے دوری :بے شناخت ہونے کا خلا!

جمعه 23 فروری 2024ء
سعدیہ قریشی
مرحوم منو بھائی کی بات یاد آتی ہے جو کہا کرتے تھے کہ دن ان کے منائے جاتے ہیں جن کی شام ہوچکی ہو۔اسی لیے ہم کبھی سیاست ،فیس بک، ٹوئٹر، سوشل میڈیا اور واٹس ایپ کا دن نہیں مناتے کیونکہ ہم تو پہلے ہی ان میں غرق ہیں۔ہمیں دن منانے کی ضرورت پیش آتی ہے تو ہم ماں بولی کا دن مناتے ہیں جسے ہم فراموش کر چکے ہیں۔21 فروری کو ماں بولی کا دن منایا جاتا ہے۔ مادری زبان کی تسلیم شدہ تعریف یہ ہے کہ بچہ اپنی زندگی کے ابتدائی سالوں میں جو زبان سنتا
مزید پڑھیے


ادبی جریدے اور ان کی اہمیت

بدھ 21 فروری 2024ء
سعدیہ قریشی
برسوں بعد اگر آپ کی ایک نظم کسی اونچے ادبی رسالے میں شائع ہوئی ہو اور آپ کو اس نظم کا پہلا فیڈ بیک توصیفی کلمات کی صورت اردو اور عربی ادب کے ممتاز محقق، شاعر جناب خورشید رضوی صاحب کی طرف سے عطا ہو تو پھر آپ کا دن بن جاتا ہے۔اس سے مجھے ادبی جریدوں میں شائع ہونے کی اہمیت کا بھی اندازہ ہوا اور ایک واقعہ بھی یاد آیا ۔ اس واقعے کے راوی ممتاز شاعر اور باکمال کالم نگار ہیں، جنہوں نے ایک آفیسر شاعر سے کہا کہ آپ ادبی رسالوں میں بھی اپنی نگارشات بھیجا
مزید پڑھیے


ڈیڈ لاک نہیں مکالمہ ، میدان نہیں ایوان!

اتوار 18 فروری 2024ء
سعدیہ قریشی
سیاسی حالات کا سورج سوا نیزے پر ہے ہم روز ایک فیصلہ کن موڑ سے گزرتے ہیں۔روز ایک بحرانی کیفیت ہمیں گھیر لیتی ہے۔ہر روز مورخ ہمیں تاریخ کے نازک اور مشکل دوراہے پر دیکھتا ہے۔سیاسی حالات کی گرما گرمی میں فروری جیسے دھیمے اور خوبصورت مہینے کو بھی تمازت سے دوچار کر رکھا ہے۔ وطن عزیز باقاعدہ ایک سیاسی اکھاڑا بن چکا ہے جہاں سیاست کے ماہر کھلاڑی بڑی مہارت چالاکی اور دور اندیشی سے اپنے اپنے سیاسی داؤ کے اس مار رہے ہیں اور ہر شخص کسی وننگ موو کا خواہش مند ہے مگرسیاست کی اس تماشا
مزید پڑھیے


سیاسی شعور اہم مگر سیاست ہی زندگی نہیں

بدھ 14 فروری 2024ء
سعدیہ قریشی
کچھ لوگوں نے سیاست اور سیاسی وابستگی کے ہر ممکن اظہار کو اپنی زندگی کا مرکزہ بنا رکھا ہے۔ایسے لوگ زندگی میں صرف تفریق اور تقسیم کو ہی ہوا نہیں دیتے بلکہ غیر شعوری طور پر اپنی زندگیوں کو بھی بے سکونی سے دوچار کیے رکھتے ہیں۔ 2016 میں امریکہ کی ریاست فلوریڈا میں ایک بڑا ہی دلچسپ سروے ہوا کہ انتخابات کے موسم میں سیاسی وابستگیوں کے حوالے سے جذباتی لوگوں کے بلڈ پریشر میں اتار چڑھاؤ بڑھ جاتا ہے۔یہ ریسرچ امریکہ کے ایک ہیلتھ جرنل میں شائع ہوئی۔ کم و بیش چار ہزار لوگوں کا سروے کیا گیا
مزید پڑھیے



سعد رفیق اور ثمر بلور آپ کا شکریہ !

اتوار 11 فروری 2024ء
سعدیہ قریشی
الیکشن کے نتائج حیران کن طور پر تخمینوں اور اندازوں سے مختلف نکلے۔ ان انتخابات میں پی ٹی آئی کے سپورٹر اور ووٹر نے جس جوش و خروش اور جس جذبے سے انتخابات میں حصہ لیا وہ قابل تعریف ہے۔اس کمٹمنٹ کا نتیجہ سب کے سامنے ہے کہ اس وقت آزاد امیدوار پاکستان کے انتخابات میں دوسری سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی نسبت سب سے زیادہ کامیاب ہوئے ہیں۔ ان آزاد امیدواروں میں بیشتر پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے امیدوار ہیں۔الیکشن سے پہلے کیے جانے والے انداز تخمینے اور سروے پاکستان مسلم لیگ نون کے لیے
مزید پڑھیے


سیاست ،عوام انتخابات اور امیدیں

جمعه 09 فروری 2024ء
سعدیہ قریشی
فروری کا یہ روشن اور چمکدار دن اس لحاظ سے اہم ہے کہ پاکستان میں عام انتخابات ہورہے ہیں۔ جس میں اگلے پانچ سال کے لیے حکمران چنے جائینگے۔اس کے دن کے حوالے سے بہت سے شکوک و شبہات دلوں میں موجود تھے مگر بالاآخر الیکشن بروقت ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ جس وقت میں یہ کالم لکھ رہی ہوں یہ دن 11 بجے کا عمل اب تک کی آنے والی خبروں کے مطابق پاکستانی اپنے دلوں میں روشن دن کے خواب لیے ووٹ ڈالنے کے لیے گھروں سے نکلے ہیں۔ کچھ بھی ہو پاکستانی بنیادی طور پر پرامید
مزید پڑھیے


شہزاد اظہر سے ماورا اظہر تک

بدھ 07 فروری 2024ء
سعدیہ قریشی
شہزاد اظہر ایک بے پناہ شاعر اور ایک مضطرب تخلیقی روح تھا، اس کی زندگی میں توازن کی کمی محسوس ہوتی تھی۔ وہ اپنی پسند اور ناپسند کے اظہار میں بھی کچھ بڑبولا اور خطرناک حد تک صاف گو تھا۔زندگی اپنی شرطوں پر گزارنے والے ایسے لوگ زندگی میں خسارے تو کماتے ہی ہیں۔شہزاد اظہر بھی ایک ہی ایسا شخص تھا۔ زندگی میں تمام تر خساروں اور مسائل کے باوجود اس نے اپنے تخلیقی اظہار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا اور بقول افتخار عارف صاحب کے اپنے تخلیقی وجود کے پورے سرمائے کی قوت پر کلام کیا ہے۔ اس کی
مزید پڑھیے


یہ حسن وعشق تو دھوکا ہے سب مگر پھر بھی!

اتوار 04 فروری 2024ء
سعدیہ قریشی
فروری نئے موسموں کی نوید لے کے آتا ہے۔سخت یخ بستہ دنوں کے بعد فروری کی دھوپ سنہری اور حرارت بخش ہوتی ہے اور اس کی بہار آفرین بارشیں حسن اور حیرت سے بھری ہوتی ہیں۔اس مہینے میں کوئی خاص بات ہے جو دل میں دھمال ڈالتی ہے۔کچھ ایسا حسن ہے اس مہینے کے اندر جو محسوس ہوتا ہے مگر کھلتا نہیں ہے۔ مبارک سلامت کہ فروری کے خوبصورت دن ہمارے آنگنوں میں مہک رہے ہیں اور ہزار مشکلات کے باوجود ہم پر امید دل کے ساتھ آنے والے دنوں کو دیکھ رہے ہیں۔ ملک میں عام انتخابات کا اعلان
مزید پڑھیے


حکیم سعید شہید جیسا دل کہاں سے لائیں!

جمعه 02 فروری 2024ء
سعدیہ قریشی
ابھی ابھی لٹن روڈ پر واقع ہمدرد مرکز میں بچوں کی ہمدرد اسمبلی میں شرکت کر کے واپس آئی ہوں۔ یقین کریں بچوں کی قابلیت ، اعتماد اور پاکستان کے مسائل کے حوالے سے ان کے شعور نے بہت متاثر کیا۔حکیم محمد سعید شہید کی تصویر کے پس منظر میں سکول کے طالب علم بچے اور بچیاں بڑے منظم انداز میں بیٹھے تھے دونوں اطراف ڈیسک لگا کر کرسیاں لگائی گئی تھیں اس قطار کے پیچھے بھی طالب علموں کی دو دو قطاریں تھیں۔یہ ہمدرد مرکز میں منعقد ہونے والی بچوں کی ہمدرد اسمبلی کا ایک منظر ہے۔ سٹیج کے
مزید پڑھیے








اہم خبریں