Common frontend top

سعد الله شاہ


میں جانتا تھا آگ لگے گی ہر ایک سمت!


سحر گل شگفتہ برنگ صبا نہ پوچھ صورت گر خیال مئے دلکشا نہ پوچھ بیٹھے ہیں سر بہ زانو دل بے صدا لیے احساس نارسائی اہل وفا نہ پوچھ سیاسی صورت حال تو اس قدر کشیدہ و ناتراشیدہ قسم کی ہو گئی ہے کہ خوف آتا ہے۔ میں نے سوچا کہ آپ کا دل بہلانے کے لیے کچھ ادبی اور تخلیقی فضا پیدا کر کے بات کروں۔ بعد از شکست آئینہ بکھرے پڑے ہیں خواب۔ اک پیکر جمال تھی چشم انا نہ پوچھ۔ ایک شعر اور ذرا غور سے دیکھئے۔ بیداری و سحر بھی ہے خوابیدگی و شام۔ ہم سے حیات و موت کا
منگل 16 مئی 2023ء مزید پڑھیے

نئی نسل بہت غصے میں ہے

جمعرات 11 مئی 2023ء
سعد الله شاہ
مجھ کو میری ہی اداسی سے نکالے کوئی میں محبت ہوں محبت کو بچا لے کوئی میں سمندر ہوں میری تہہ میں صدف ہے شاید موج درج موج مجھے آ کے اچھالے کوئی انسان کی خواہشات مگر کب پوری ہوتی ہیں اور خواہشات کا آرزو بن جانا بھی ایک حقیقت ہے۔اپنے اردگرد کی دنیا کی خبر لینا سب کو نصیب کہاں کہ شرف کی بات تو یہی ہے یہ صرف شاعری کہہ سکتا ہے کہ ہو رہے گا کچھ نہ کچھ گھبرائیں کیا ۔ اس میں کیا شک ہے کہ اس وقت سب سے بڑی خبر عمران خاں کی گرفتاری کی ہے چلی ہے
مزید پڑھیے


کوئی پتھر پگھلنے والا تھا

بدھ 10 مئی 2023ء
سعد الله شاہ
یہ نہیں ہے تو پھر اس چیز میں لذت کیا ہے ہے محبت تو محبت میں ندامت کیا ہے خوب کہتا ہے نہیں کچھ بھی بگاڑا اس نے ہم کبھی بیٹھ کے سوچیں گے سلامت کیا ہے کیا کریں یہ ہمارا بیانیہ ہے۔ ہر کسی کا اپنا بیانیہ ہے بلکہ اب تو بیانیے بدل بدل کر دیکھے جاتے ہیں کہ کون سا بیانیہ رش لے رہا ہے۔ اب کھڑے پائوں گھومنا بھی پرانی بات ہو گئی تو لٹو کی طرح بھی گھوم لیا جاتا ہے۔ شاید آپ نے کبھی لٹو کو گھومتے دیکھا ہو۔ پادش بخیر بعض اوقات بڑا لٹو گھومتے ہوئے ایسے
مزید پڑھیے


وحدت انسانی کی اساس اور تربیت

اتوار 07 مئی 2023ء
سعد الله شاہ
نہ خوشی ہے میری خوشی کوئی نہ ملال میرا ملال ہے مری بے حسی ہے کمال کی نہ عروج ہے نہ زوال ہے میں اڑان میں بھی اسیر ہوں کہ قفس ہے میرے دماغ میں میں رہا بھی کیسے ہوا کہ اب مرے ساتھ ساتھ ہی جال ہے موجود کی حشر سامانی نہیں دیکھی‘ سب کچھ دائو پر لگا ہوا ہے۔وہی جملہ کہ جو ناصر ادیب نے کہا تھا کہ پاکستان بننے سے پہلے ہم ایک قوم تھے جسے ایک ملک کی تلاش تھی اور اب ہم ایک ہجوم ہیں اور ہمیں قوم کی تلاش ہے۔ اب جو بات کرنے میں جا رہا ہوں
مزید پڑھیے


چہرہ

هفته 06 مئی 2023ء
سعد الله شاہ
سحر کے ساتھ یہ سورج کا ہمرکاب ہوا جو اپنے آپ سے نکلا وہ کامیاب ہوا میں جاگتا رہا اک خواب دیکھ کر برسوں پھر اس کے بعد مرا جاگنا بھی خواب ہوا یقینا یہ مشاہدہ اور تجربہ ہے یا ایک احساس، محسوس تو ایسے ہی ہوتا ہے کہ ہماری آنکھ میں دونوں ہی ڈوب جاتے ہیں وہ آفتاب ہوا یا کہ ماہتاب ہوا اور پھر نہ اپنا آپ ہے باقی نہ سعد یہ دنیا یہ آگہی کا سفر تو مجھے عذاب ہوا۔ انسان دنیا میں انفرادیت یا پہچان کے لئے کیا کیا جتن کرتا ہے وہ ایسی کوشش میں اپنا آپ بھلا دیتا
مزید پڑھیے



سلسلہ ہدایت اور ایک رول ماڈل عالم!

بدھ 03 مئی 2023ء
سعد الله شاہ
حسرت وصل ملی لمحہ بے کار کے ساتھ بخت سویا ہی رہا دیدہ بیدار کے ساتھ ایک احساس وفا کی طرح بے قیمت ہیں ہم کو پرکھے نہ کوئی درہم و دینار کے ساتھ ایک کیفیت ہے کہ جس کا بیان ممکن نہیں‘ سعد آشوب نگر ہوں میں درون خانہ۔ ایک ماتم بھی ہے بریا میرے اشعار کے ساتھ۔ میری بات کو سمجھنا آپ کے لیے ہرگز دشوار نہیں کہ سیاست اور سماجی منظر نامہ آپ کے سامنے ہے۔مگر جو شہزاد احمد نے کہا تھا: چلتی ہے زیر دشت بھی پانی کی ایک لہر آتا ہے دشت میں بھی ہرن ناچتا ہوا میں ایک خوشگوار تقریب
مزید پڑھیے


اتحادی دام میں یا عوام میں!!

منگل 02 مئی 2023ء
سعد الله شاہ
کچھ کم نہیں ہے وصل سے یہ ہجر یار بھی آنکھوں نے آج دھو دیا دل کا غبار بھی اپنے نقوش پا کے سوا کچھ نہیں ملا اپنے سوا کوئی نہیں صحرا کے پار بھی جستجو تو بہر طور پھر بھی کرنا پڑتی ہے کوئی راستہ تو نکالنا ہی پڑتا ہے مکالمہ آخر کو ثمر بار ہو جاتا ہے جن کو ہے جستجو پہ یقین ان کے واسطے۔ہوتا ایک چاند سر رہگزار بھی ۔ایک شعر اس مناسبت میں اور پھر چلتے ہیں آگے۔خوشبو کو لے کے بادصبا ہر طرف گئی مہکا ہے سعد پھول سے یہ خار زار بھی۔ آخر مذاکرات کی ایک شکل
مزید پڑھیے


حکومت کا خودکش انداز

اتوار 30 اپریل 2023ء
سعد الله شاہ
کوئی مرکز بھی نہیں کوئی خلافت بھی نہیں سب ہی حاکم ہیں مگر کوئی حکومت بھی نہیں جھوٹ ہی جھوٹ ہے یہ سارا نظام حرمت اور اس جھوٹ پہ حاکم کو ندامت بھی نہیں آپ یقین کیجیے کہ سب کے سب اقتدار ہی کے بھوکے ہیں۔کم از کم اس معاملے میں مولانا نے تو سچ ہی کہا تھا کہ کیا کوئی اقتدار حاصل نہ کرنے کے لئے بھی سیاست کرتا ہے۔کوئی مانے یا نہ مانے مگر سراج الحق کی بات حق ہے کہ ایوان اور عدلیہ مورچہ زن ہیں۔ آئین تختہ مشق بنا ہوا ہے۔ ایک فلم دیکھی تھی جس میں رنگیلا اور
مزید پڑھیے


الٹی گنگا بہانے کی تیاری

جمعه 28 اپریل 2023ء
سعد الله شاہ
رشتہء آب کیا حباب کے ساتھ آب ملتا ہے آخر آب کے ساتھ میں نے سیکھا خزاں کے موسم سے رنگ وبو ہے فقط شباب کے ساتھ خزاں رسیدہ موسم میں تو پیلے اور سوکھے پتے ہی اڑتے ہیں اور وہ ہوا کے دوش پر ہوتے ہیں۔کچھ ایسی ہی صورت حال سیاست میں آئی ہے۔ایسے میں منیر نیازی کی نظم کی وہ لائنیں یاد آ گئی شاں شاں کر دے رکھ پیل دے تے انھیاں کر دیاں وا واں۔اوس رات دے بہتے لوکی بھل گئے گھر دیاں راہواں۔اگرچہ اس وقت بہار پوری طرح گزری نہیں مگر سیاست میں موسم گرم کچھ زیادہ ہی ہو
مزید پڑھیے


سیاسی صورتحال اور آرمی چیف کا دورہ چین!

بدھ 26 اپریل 2023ء
سعد الله شاہ
چند لمحے جو ملے مجھ کو ترے نام کے تھے سچ تو یہ ہے کہ یہی لمحے میرے کام کے تھے میری آنکھوں سے ہیں وابستہ مناظر ایسے جو کسی صبح کے تھے اور نہ کسی شام کے تھے عید گزر چکی اور زندگی اب کسی اور ڈگر پر رواں ہو گئی کہ کچھ رمضان کی حد بندیاں تھیں۔ چار پانچ چھٹیاں گزارنا پڑیں جس طرح ہم نے گزارے ہیں وہ ہم جانتے ہیں دن فراغت کے بظاہر بڑے آرام کے تھے۔ سیاسی چالیں چلنے والے دوبارہ بساط پر آ بیٹھے ہیں۔ یہ زندگی اور اس میں تحرک ہی اصل چیز ہے۔
مزید پڑھیے








اہم خبریں