Common frontend top

سعید خاور


گورنر راج صرف سندھ میں ہی کیوں؟


نیا پاکستان شومئی قسمت بے چارے پاکستانیوں کو راس نہیں آ سکا۔جب سے یہ حکومت چند سودے باز اور بعض مجبور سیاسی جماعتوں کی بیساکھیوں کے سہارے بر سر اقتدار لائی گئی ہے، ملک میں عام آدمی ہی نہیں، تاجروں صنعت کاروں،مزدوروں، محنت کشوں، ملازمت پیشہ افراد سمیت ہر شعبہ زندگی کے لئے نئی مشکلات کھڑی کر دی گئی ہیں۔سترہ مہینوں میں روزگار کے نئے وسائل تو کیا پیدا کئے جاتے جو موجود تھے وہ بھی نئے حکمرانوں کی نا تجربہ کاری اور عاقبت نا اندیشی کی وجہ سے نصف سے بھی کم ہو گئے۔ مختلف صنعتوں کا بھٹہ بیٹھ
جمعرات 06 فروری 2020ء مزید پڑھیے

’’اسکینڈل پوائنٹ‘‘ سے ادبی میلے تک

اتوار 02 فروری 2020ء
سعید خا ور
کراچی آرٹس کونسل 2008ء سے پہلے ایک ویران سرائے یا کسی بھوت بنگلے سے کسی طرح کم نہیںتھی ، یہ مبالغہ آرائی نہیں حقیقت ہے کہ ان دنوں آرٹس کونسل کی اجاڑ عمارت کے قریب سے گزرتے ہوئے بھی خوف آتا تھا ۔ اس کی چاردیواری کے اندر پھیلی وحشتیںکراچی کے ادب اور ثقافت کے نام پر دھبہ تھیں۔یہاں رات کے اندھیرے میں ہی نہیں دن کے اجالے میں بھی منشیات فروشوں اور منشیات استعمال کرنے والوں کی سرگرمیاں عروج پر رہتی تھیں۔ پاکستان کے سب سے بڑے شہر میں ادب اور ثقافت کے نام پر
مزید پڑھیے


میر حسن! یار تم نے جلدی کردی

جمعرات 30 جنوری 2020ء
سعید خا ور
کورنگی کے قبرستان میں اپنے کمسن بچوں کی نادان سی اورچھوٹی چھوٹی خواہشیں اور جائز ضرورتیں پوری نہ کر پانے والے بے روزگار میر حسن نے خود کو آگ لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا اور اسی قبرستان میں منوں مٹی اوڑھ کر ابدی نیند سو گیا۔میر حسن تم نے بہت جلدی کر دی، اپنے ٹوٹے پھوٹے لفظوں سے لکھی چٹھی وزیر اعظم عمران خان تک کسی نہ کسی طرح پہنچنے اور وہاں سے کوئی نہ کوئی جواب آنے کا انتظار کر لیتے، اگر وہاں سے کوئی جواب نہ بھی ملتا تو 27 جنوری کا ہی انتظار
مزید پڑھیے


متحدہ قومی موومنٹ کی سیاسی الجھنیں…( 2)

اتوار 26 جنوری 2020ء
سعید خا ور
ڈاکٹر مقبول صدیقی کے ڈرامائی استعفے کی طرف لوٹنے سے پہلے اب ذرا پاکستان کی سیاسی پارٹیوں کے لئے ہمیشہ قربانی کا بکرا بننے والے رائے دہندگان کی حرماں نصیبی کا بھی ذکر ہو جائے۔ پاکستان ہی نہیں جنوبی ایشیا کے تمام ترقی پذیر نما غریب اور حریص ملکوں میں غریبوں کا، وہ چاہے شہری ہوں یا دیہی ہر چنائومیں شوق دیدنی ہوتا ہے۔ہر برہنہ تن، برہنہ پا، بھوکا پیاسا انسان ہر چنائو میں یوں پر جوش ہوتا ہے کہ جیسے وہ ان انتخابات میں خود ہی امیدوار ہو۔بے چارے غریب اور سیاسی چالبازیوں سے ناآشنا پاکستانی کا یہ کردار
مزید پڑھیے


متحدہ قومی موومنٹ کی سیاسی الجھنیں

هفته 25 جنوری 2020ء
سعید خاور
دنیا بدل گئی، نہیں بدلا تو متحدہ قومی موومنٹ کا طرز سیاست نہیں بدلا۔جب سے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اپنی وزارت سے منہ موڑا ہے شہر قائد میں سیاست کے نئے بازار کھل گئے ہیں جس میں بھائو تائو کی باتیں ہو رہی ہیں۔ ایم کیوایم کی حکومتی اتحاد سے علیحدگی کی تاریخ بہت طویل ہے لیکن اس بار ایم کیوایم کا تحریک انصاف کی حکومت سے الگ ہونا نہ جانے کچھ پراسرار سا تاثر چھوڑ گیا ہے۔اس علیحدگی اور اس کے وقت کی موزونیت کے پیچھے کیا حکمت عملی کار فرما ہے اس پر لاتعداد سوال اٹھ گئے
مزید پڑھیے



سندھ پولیس کی بغاوت خطرے کی گھنٹی

پیر 20 جنوری 2020ء
سعید خا ور
یہ ورلڈ ریسلنگ اینٹرٹینمنٹ کی کسی نورا کشتی کامنظر نہیں بلکہ یہ پاکستان کے حق میں پہلی قرارداد منظور کرنے والے صوبہ سندھ کی حکومت اورسندھ پولیس کی باہمی لڑائی اور اٹھا پٹخ کے حقیقی مناظر ہیں جو ان دنوں آپ کو ٹی وی کی اسکرینوں اور اخبارات کی شہ سرخیوں میں دکھائی دے رہے ہیں۔ آئی جی سندھ اور سندھ حکومت کی اس کھلم کھلا لڑائی میں شکار پور کے ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان احمد نے اپنی خفیہ رپورٹوں میں سندھ کابینہ کے دو اہم وزیروں امتیازاحمد شیخ اور سعید غنی کی نیک نامی پرسوالیہ نشان اٹھا
مزید پڑھیے


’’کراچی میرا ہے!‘‘

جمعه 17 جنوری 2020ء
سعید خاور
کراچی کی دولت اور سیاست ایسی پر فریب چیزیں ہیں کہ کوئی بھی ان کے چسکے سے دستبردار ہونے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ پاکستان پیپلز پارٹی ہو ، ایم کیو ایم یا شہر قائد میں نووارد تحریک انصاف اور دوسری چھوٹی بڑی، نئی پرانی سب کی سب سیاسی جماعتیں اس سونے کا انڈہ دینے والی مرغی کا ہر انڈہ خود کھانا چاہتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ کھینچاتانی میں اس شہر کا حلیہ بگڑ گیا ہے۔بے چارا شہر خراباں اور اس کے خراب حال باشندے ہیں کہ سیاسی بالادستی اور لوٹ کھسوٹ کی اس آپا دھاپی میں کہیں طاق
مزید پڑھیے


عمران خان کے نام میر حسن کی چٹھی

هفته 11 جنوری 2020ء
سعید خا ور
کراچی کے اوسط درجے کے علاقے براہیم حیدری کورنگی کامیر حسن ریڑھی بان تھا لیکن کچھ عرصے سے کام نہ ملنے کی وجہ سے بہت افسردہ اور غمگین تھا، وہ جب بھی گھر آتا اس کے معصوم بچے دوڑ کراسے اس وجہ سے لپٹ جاتے کہ شایدآج بابا کچھ کھانے کو لائے ہوں ، میر حسن کی آنکھوں میں آنسو لیکن ہاتھ خالی ہوتے۔میر حسن کانام تو امیروں جیسا تھا مگر وہ اپنے نام جیسی تقدیر پانے میں ناکام رہاتھا۔غربت اور بے چارگی نے اس کے گھرانے کو اپنے چنگل میں لے رکھا تھا۔وہ واجبی سا پڑھا لکھاتھا،
مزید پڑھیے


تبدیلی سرکار کہاں گم ہے؟

بدھ 08 جنوری 2020ء
سعید خاور
جب کسی معاشرے کی دہلیز پر زوال دستک دیتا ہے تووہاں سے اتفاق و برکت اٹھ جاتی ہے اور وہ معاشرہ جنون میں مبتلا ہوکرساری خوشیوںاور سکون کی دولت سے محروم کردیا جاتا ہے، یہی قانون قدرت ہے جس سے فرار ممکن نہیں۔جب معاشروں میں انصاف کی جگہ ظلم واستبداد اپنے پنجے گاڑ دے توایسے معاشرے کھوکھلے ہو جاتے ہیں ۔ان دنوں امریکا ،بھارت اور اسرائیل بھی اپنے احمقانہ تجربوں سے اسی بے کسی کی تصویر بنتے چلے جارہے ہیں۔طاقت کے نشے میں چور یہ ریاستیں اقوام عالم کی آوازدبا کر اپنے من مانے دستور نافذ کرنے
مزید پڑھیے


پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑامعاشی این آر او

جمعرات 02 جنوری 2020ء
سعید خا ور
یہ5اکتوبر2007ء کا واقعہ ہے ، ملک میں جنرل پرویزمشرف کا طوطی بول رہا تھا،امریکا ان پر ایسے مہربان تھا کہ جیسے وہ پاکستان میں امریکی وائسرائے ہوں اور انہیں کوئی آئینی مینڈیٹ نہ ہونے کے باوجود سارے مینڈیٹ حاصل تھے جن کا وہ بے دریغ استعمال کررہے تھے ، یہ دیکھے بغیر کے یہ ملک اور عوام کے حق میں بھی ہیں کہ نہیں؟ اس دور میں ان کے اشارہ ابرو پہ منظر در منظر بدل جایا کرتے تھے،گویا جنرل پرویز مشرف ملک میں سیاہ سفید کے مالک تھے ۔ ملک کی مقبول سیاسی قیادت ایک طرح سے جلاوطنی
مزید پڑھیے








اہم خبریں