Common frontend top

سہیل دانش


حقائق بہت تلخ ہیں


اس وقت لوگ مجبوریوں اور محرومیوں کی زد میں ہیں ۔ا یکعام پاکستانی کو کسی عمران خاں کسی نواز شریف اور کسی آصف زرداری سے کیا فرق پڑتا ہے۔ تاریخ گواہ بہے کہ وطن عزیز کی تخلیق کے ساتھ ہی محترم سیاستدانوں کو مائنس کرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔2018ء میں بھی سب نے دیکھا کہ عمران خان کو لایا گیا اور نواز شریف کو مائنس کیا گیا۔ جس نظام سے عمران کو تخلیق کیا گیا تھا اب یہ دونوں ایک دوسرے کے درپے ہیں۔ جب تدبیریں اور ترکیبیں ریورس ہوتی ہیں تو یہ اپنے لئے خود ہی دروازے
جمعه 24 نومبر 2023ء مزید پڑھیے

مہلت ختم ہونے سے پہلے سوچیں!

بدھ 22 نومبر 2023ء
سہیل دانش
ہم جب بھی اپنی سیاسی معاشرتی، سماجی، تمدنی اور اختیار و اقتدار کی داستان بیان کرنا شروع کرتے ہیں۔ شرمندہ ہو کر رہ جاتے ہیں۔ ہم کب تک اپنے کئے کی عدالت میں کھڑے ہو کر یہ پشیمانیاں سمیٹتے رہیں گے۔ بات یہاں سے شروع کرتے ہیں کہ ہم سب انسان ہیں ہم لغزش کے مرتکب ہو سکتے ہیں اور چھوٹی بڑی غلطیاں بھی کر سکتے ہیں۔ اگر ہم ماضی کی بھول بھلیوں میں بھٹکتے، ایک دوسرے پر الزام تراشیاں کرتے اور اپنے مفادات کے لیے باقی سب کچھ تہہ و بالا کرنے پر تلے رہے۔ اگر ہم باہم
مزید پڑھیے


پارٹیاں اپنے رویئے بدلیں

هفته 18 نومبر 2023ء
سہیل دانش
حکومتیں تبدیل کرنے سے کام نہیں بن رہا۔اب حالات بدلنے ہوں گے۔21ربع حصہ گزرنے کو ہے۔ ہم سمجھتے تھے کہ اپنی غلطیوں سے سبق حاصل کر کے شاید ہم ایک اجلی اور روشن داستان لکھنے کے قابل ہو جائیں گے لیکن امکانات کی یہ لکیریں کیوں نا امیدی میں تبدیل ہو رہی ہیں؟ اس کا کوئی صاحب اختیار و اقتدار جواب نہیں دے رہا۔ نا جانے کیوں یہ دیکھ کر اور تاریخ کے اوراق الٹ کرحوصلہ ہوتاہے۔ آپ چین کی مثال لے لیں دنیا اسی ’’سپر پاور‘‘ کو 80 سے نوے سال پہلے تک افیونی ریاست پکارتی تھی۔ اس وقت
مزید پڑھیے


کیا یہی جمہوریت ہے!

جمعه 10 نومبر 2023ء
سہیل دانش
جمہوریت ،جمہوریت کی گھن گرج تو ہر طرف سنائی دے رہی ہے پھر کیا وجہ ہے کہ جمہوری معاشرے کی کوئی چاپ اور دستک سنائی نہیں دے رہی ۔ سوال تو بنتا ہے کہ اس ملک میں بسنے والے کروڑوں لوگ بند گلیوں میں کیوں چکر لگا رہے ہیں ۔کتابوں میں لکھا ہے کہ جب تک کسی معاشرے میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوتے وہاں جمہوریت پروان نہیں چڑھ سکتی۔ اگر تاریخ کا سبق یہی ہے تو یہ سوال تو کرنے دیجیے کہ اس ملک میں یہ کیسی جمہوریت ہے جہاں پر رہنے والے 70فیصد لوگوں کا مقدر
مزید پڑھیے


ملک ہمارے مفادات سے زیادہ قیمتی ہے

بدھ 08 نومبر 2023ء
سہیل دانش
جمہوریت کا مطلب ہی یہ ہے کہ اکثریت کی بات مانی جائے اور اقلیت کو ناصرف بات کرنے دی جائے بلکہ ان کی بات سنی جائے۔ اگر آگے بڑھنا مقصود ہے تو ماضی پر لکیر کھینچنی ہو گی۔ کیونکہ ہم سب اتنی غلطیاں کر چکے ہیں کہ ہم خود اپنے آپ سے شرمندہ ہیں اور ہمارے پاس اپنے اعمال کے ارتکاب کا کوئی جواب بھی نہیں ہے۔ ہمارے حکمران سیاستدان یا پھر ادارے سب غلط فیصلوں کے کٹہرے میں کھڑے ہیں ۔وہ دفاع کرنا بھی چاہیں تو نہیں کر سکتے تو پھر یہ بہتر نہیں ہو گا کہ ایک دوسرے
مزید پڑھیے



الیکشن کا شہسوار کون ہو گا

جمعه 03 نومبر 2023ء
سہیل دانش
وقت نے بہت کچھ بدل کر رکھ دیا ہے، ہم آگے بڑھنے کے بجائے پیچھے کی جانب کھسک رہے ہیں اور پیچھے کیا کچھ کر آئے ہیں یہ بھولتے جا رہے ہیں۔ کوئی بھی نہیں سمجھ پا رہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ درست ہو رہا ہے یا نہیں۔ہمیں تو پوری سچائی سے آج تک کوئی یہ بھی نہیں سمجھا سکا کہ قائد اعظم کی تصویر والی کرنسی اتنی پستی میں کیسے گر گئی۔ مہنگائی تمام سرحدیں پار کر رہی ہے اس کو روکنے کے بجائے روکنے والے اس کا رخ بڑی کمال ہوشیاری سے 23کروڑ عوام کی
مزید پڑھیے


کراچی کی کہانی،شکستہ تہذیب

بدھ 01 نومبر 2023ء
سہیل دانش
جب کبھی کراچی کے کسی علاقے میں جانے کا اتفاق ہوتا ہے تو یادوں کی ایک یلغار میرا پیچھا کرتی ہے۔ سوچتا ہوں کبھی یہ مانوس سی جگہ تھی لیکن اب بہت کچھ بدل گیا۔ آزادی کے بعد سے آج تک کراچی نے مختلف دہائیوں میں اپنا رنگ و روپ اسی طرح بدلا کہ ایک رنگ دوسرے سے اجنبی ہوتا چلا گیا۔ ایک وقت کی مٹی کا رشتہ آنے والے وقت کی مٹی سے کمزور اور ماند پڑتا چلا گیا۔ کراچی میں واقع قبرستانوں میں بے ہنگم انداز میں قبروں کی قطاروں میں لگے کتبے گواہی دے رہے ہیں کہ
مزید پڑھیے


کوئی نہ کوئی راستہ تو ہو گا؟

بدھ 25 اکتوبر 2023ء
سہیل دانش
لو وہ آ گئے جن کا انتظار تھا۔ایک بڑا ہجوم ان کا منتظر تھا۔ اسلام آباد ایئر پورٹ پر ان کے پروٹوکول کی جھلکیاں بتا رہی تھیں کہ اشاروں میں نہیں واضح طور پر بتا دیا گیا ہے کہ کون آ رہا ہے۔ مینار پاکستان کے تاریخی میدان میں کھڑے ہو کر اپنے پرجوش حمائتیوں کے سامنے جو کچھ کہا وہ اس طرف واضح اشارہ تھا کہ محدودات کے دائرے میں رہتے ہوئے انہیں وہی کچھ کہنا ہے جو بتانے والے سننا چاہتے ہیں کہ حالات کی نزاکت یہ ہے کہ چنگاری بھڑکانے کے بجائے تپتے ہوئے سیاسی میدان میں
مزید پڑھیے


حکیم محمد سعید شہیدکی یادمیں

جمعه 20 اکتوبر 2023ء
سہیل دانش
ان کو بچھڑے ہوے ربع صدی گزر گئی کیا انمول انسان تھے ان سے جب بھی ملا انہیں جب بھی دیکھا وہ مجھے مایوسیوں میں امید کا چہرہ نظر آئے۔ ایک طبیب کی حیثیت سے ہمت اور دل ہارتے ہوئوں کے لئے تو وہ زندگی کی علامت تھے، دھیمی اور میٹھی آواز کے ساتھ آنکھوں میں مخصوص روشنی اور محبت کا رنگ ہوتا۔ زندگی میں کسی بھی شخص کو وقت کا اتنا پابند نہیں دیکھا جو حکیم سعید کا شیورہ تھا ۔مجھے متعدد بار ان سے انٹرویوز کرنے ان کے ساتھ ہمدرد یونیورسٹی جانے‘ مدینہ الحکمت میں قطار در قطار
مزید پڑھیے


یہ سب کچھ ہو کیا رہا ہے؟

جمعرات 19 اکتوبر 2023ء
سہیل دانش
کیا کبھی تنہائی میں بیٹھ کر یہ خیالات اُمڈ کر آپ کے ذہن پر چھانے لگنے لگتے ہیں کہ آخر پاکستان کو کیا ہو گیا ہے؟ایسا لگتا ہے کہ ہم پاکستانی شائستگی‘ تمیز ‘ احترام ایک دوسرے کو برداشت کرنے رواداری اور نظم و نسق کے سرمائے جیسی نعمتوں سے محروم اور ناواقف ہو چکے ہیں کیا کبھی آپ نے سوچا کہ ہمارے اقدار میں خرابیوں اور کمزوریوں کی وجوہات کیا ہیں؟ کبھی آپ نے سوچا کہ ہماری سیاست کس منتر کے بھینٹ چڑھی ہے کہ سماج تقسیم در تقسیم ہوتا چلا جا رہا ہے ہم کسی روشن منزل کی
مزید پڑھیے








اہم خبریں