Common frontend top

سینیٹر(ر)طارق چوہدری


انتخاب آنے کو ہے


نئے سپہ سالار کی تقرری پر سیاسی بھونچال آیا ہوا ہے‘ سیاسی ہلچل کا سبب وہ عہدہ بنا ہوا ہے‘ قانوناً جسے سیاست سے کوئی علاقہ نہیں حتیٰ کہ سیاست میں مداخلت نہ کرنے کا عہد اس کے حلف میں شامل ہے۔ ہر لیفٹیننٹ جنرل خواہ کوئی بھی ہو جان جوکھم میں ڈال کر‘ ہزارہا دشوار گزار راستوں سے گزر‘ مشکلات کے پہاڑ چیر کر ‘ قوت برداشت‘ صبر و ثبات کی بھٹی سے گزر کر‘ جسمانی اور ذہنی تربیت ، ہزاروں ساتھیوں سے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا اظہار کرتا ہے ۔ سکینڈ لیفٹیننٹ کے ابتدائی مرحلے کے
اتوار 20 نومبر 2022ء مزید پڑھیے

انقلاب آنے کو ہے!

اتوار 13 نومبر 2022ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
جو چپ رہے گی زبانِ خنجر لہو پکارے گا آستیں کا زبان خنجر چپ رہی چپ رہے گی مگر لہو آستیں کا آخر آخر پکارنے لگا ہے‘ لیاقت علی خاں‘ محترمہ فاطمہ جناح ‘ حسین شہید سہروردی‘ مشرقی پاکستان شہید‘ ضیاء الحق ‘ آصف نواز جنجوعہ‘ بے نظیر بھٹو‘ پاکستان کو دولخت کیا، بانیان پاکستان ناحق قتل(شہید) کئے گئے۔مقبول سیاسی قائدین کا خون بہایا ‘ یہیں پر بس نہیں ہوا، دو بری فوج کے سربراہ‘ نصف درجن اہم فوجی عہدیدار‘ ایک ایئر مارشل‘ سب اسرار کے پردے میں پڑے رہے۔ عام سیاسی کارکن اخبار نویس کسی شمار قطارمیں تھے ہی نہیں‘ خون
مزید پڑھیے


خطرہ کب نہیں تھا؟

اتوار 06 نومبر 2022ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
عمران خاں خطرے کو خاطر میں لاتے کب ہیں؟ لیکن خطرہ تو موجود تھا اور ہے‘ خصوصاً1996ء کے بعد جب انہوں نے عملی سیاست میں حصہ لینے کا اعلان کیا، تو وہ بہت سے اہم اور بااثر لوگوں کے لئے خطرہ بن کر آئے تھے، وہ سب جن کے لئے یہ محض سیاست میں مقابلہ بازی کا کھیل نہیں تھا بلکہ یہ ان کا کاروبار بھی تھا‘ خاندانی کاروبار میں جس پر دو خاندانوں کی اجارہ داری تھی‘ سیاست کے میدان میں نئے حریف کی شرکت تو قبول ہو سکتی تھی اور کاروبار میں بھی شاید ایک شمولیت ممکن بنائی
مزید پڑھیے


کون بچا ہے؟

اتوار 30 اکتوبر 2022ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
آبِ زر سے لکھے جانے والے اقوال میں سرفہرست یہ قول بھی ہے کہ ’’خاموشی عالم کے لئے زیور اور جاہل کے لئے پردہ ہے، زیور تو تھا ہی نہیں لب ہلتے ہی پردہ بھی اٹھ گیا، اعلیٰ دماغوں کی بہترین منصوبہ بندی کا اولین شاہکار کی رونمائی ’’فیصل واوڈا’’ کے نام سے ہوئی۔ فیصل واوڈا سے عمران خاں کو جو سیاسی فوائد ملے، نیک نامی کمائی اس سے اب آپ لطف اندوز ہوں پہلے قومی اسمبلی پھر سینٹ کی سیٹ کی سچائی اور نیک نامی کی بھینٹ چڑھ گئی اسے پورس کا ہاتھی بھی کہہ نہیں سکتے جس نے
مزید پڑھیے


سموگ بم۔دھوئیں کا گولہ

اتوار 23 اکتوبر 2022ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
نماز جمعہ سے فارغ ہو کر مسجد سے نکلے تو پہلی اطلاع خالد بھائی کی طرف سے تھی کہ الیکشن کمیشن نے عمران خاں کو نااہل قرار دیدیا ہے‘ فوراً بعد حاجی صاحب کی طرف سے اشارے موصول ہوئے‘ جی حاجی صاحب‘ کیا ہوا؟ بھائی آپ کو نہیں پتہ کہ الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خاں کو الیکشن لڑنے کے لئے تاحیات نااہل قرار دے دیا ہے۔اچھا‘ تو پھر کیا ہوا؟ یار‘ آپ کے خیال میں ابھی کچھ بھی نہیں ہوا؟ سارے ملک میں ایک دم سناٹا ہے‘ کوئی بڑا طوفان آنے سے پہلے والی خاموشی‘ عمران
مزید پڑھیے



اسٹیبلشمنٹ بمقابلہ عوام

اتوار 16 اکتوبر 2022ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
روزنامہ 92کے پڑھنے والوں تک جب یہ اخبار پہنچے گا تو پاکستان کے چار میں سے تین صوبوں میں ضمنی انتخابات میں ووٹ ڈالے جا رہے ہوں گے‘ قومی اسمبلی کے آٹھ اور پنجاب اسمبلی کے تین انتخابی حلقوں میں معرکہ برپا ہونے جا رہا ہے‘ قومی اسمبلی کے آٹھ میں سے سات حلقوں میں تحریک انصاف کے چیئرمین ملک بھر کی ساری سیاسی پارٹیوں کے اتحاد اور اس اتحاد کی سرپرست اسٹیبلشمنٹ کا مقابلہ کریں گے‘ یہ ایک دلچسپ بلکہ حیران کن مقابلہ ہو گا‘ حیران کن؟ جی ہاں‘ اتنا ہی حیران کن جیسا آپ تین ماہ پہلے جولائی
مزید پڑھیے


days 50 left for

اتوار 09 اکتوبر 2022ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری

فاروق گیلانی(مرحوم) کی زبانی سنا شعر کچھ تصرف کے ساتھ: میرا ہاتھ دیکھ برہمنا‘ وہ سر بستہ راز کھلے گا کب؟ تیرے منہ سے نکلے خدا کرے‘ اسی ماہ میں اسی سال میں آج صبح تڑکے بہت پرانے دوست سے ملاقات ہو گئی۔اگرچہ وہ برہمن نہیں ہیں لیکن ستارہ شناسی کے فن میں کسی برہمن سے کم بھی نہیں‘ ان سے عرض کیا‘ فاروق گیلانی یاد ہیں؟ کیا انہیں بھلایا جا سکتا ہے؟وہ سوالیہ نظروں سے دیکھتے ہوئے بولے۔ ’’وہ انہیں یاد کرے جس نے بھلایا ہو کبھی‘ ہم نے ان کو نہ بھلایا نہ کبھی یاد کیا‘‘گیلانی صاحب آپ
مزید پڑھیے


کند ہتھیار‘اوچھا وار

اتوار 25  ستمبر 2022ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
پشتو زبان کا محاورہ ہے ’’جلد باز کو دو دفعہ پیشاب کرنا پڑتا ہے‘‘ ہمارے جلد بازوں کا ویسے ہی خطا ہو گیا، وہ سوتے ہوئے نیند ہی نیند میں‘ ہمارے بہت ہی عزیز دوست جو کالم نویس ہیں، تجزیہ کار اور فن تقریر میں بھی ان کا کوئی ثانی نہیں‘ شہباز حکومت کے اولین دنوں میں ٹیلی ویژن کی میزبان نے سوال کیا‘ حکومت سے نکلنے کے بعد عمران خاں کی مقبولیت آسمان کو چھو رہی ہے تو شہباز شریف ان کا مقابلہ کس طرح کر سکیں گے؟ چمک کر بولے‘ انتظار کرو‘ دیکھتے جائو‘ مقبولیت کو شہباز شریف
مزید پڑھیے


وہ بات ناگوار گزری ہے!

اتوار 18  ستمبر 2022ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
وہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھا وہ بات ان کو بہت ناگوار گزری ہے (فیض احمد فیض) عمران خان کا تازہ ترین انٹرویو‘ ہمارا آج کا موضوع ہے‘ ایک گھنٹے سے زیادہ دورانیے کے انٹرویو میں سے سات آٹھ منٹ پر محیط سوال و جواب کا ضروری حصہ ایک دفعہ پھر سے پڑھ لیجیے! بعد میں اس پر اپنی بات کریں گے‘ عمران خاں کو انتخاب چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا‘ اگر پاکستان کو نیچے جانے سے روکنا ہے تو نئے الیکشن کے سوا کوئی راستہ نہیں‘ 10اپریل سے آج تک جب سے یہ لوگ اقتدار
مزید پڑھیے


قوم زندہ ہے!

اتوار 11  ستمبر 2022ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
لوگوں کی اکثریت کہا کرتی تھی‘ ایسا ہسپتال جو مفت علاج کرے وہ بن نہیں سکتا‘ بن جائے تو چل نہیں سکتا‘ دو‘ چار‘ چھ ماہ زیادہ سے زیادہ ایک سال مگر ہم نے ناقدین کی پرواہ کئے بغیر فیصلہ کیا اور پیسے اکٹھے کرنا شروع کر دیے۔ابھی ارادہ 1500بستروں کے ہسپتال کا تھا‘ ڈیڑھ(150) سو بستروں کے ہسپتال سے آج تیرہ(13) ہسپتال پورے پاکستان میں ہیں۔51اضلاع میں ہمارے پرائمری ہیلتھ کیئر اور کمیونٹی کے پروگرام چل رہے ہیں‘ کلینک چل رہے ہیں‘ موبائل وین چل رہی ہیں‘ کنٹز کلینکس چل رہے ہیں‘ یہ پہلا کیش لیس‘ ہسپتال ہے‘ کیبل
مزید پڑھیے








اہم خبریں