Common frontend top

عارف نظامی


اپوزیشن کو آن بورڈ لینا ضروری


وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو انتخابی اصلاحا ت پر مذاکرات کی دعوت دے دی ہے۔اپوزیشن کو آن بورڈ لینا ایک اچھی روایت بن سکتی ہے بشرطیکہ ہر اہم معاملے پر ایسا ہی کیا جائے۔ یقینا انتخابی اصلاحات جمہوریت کی بقا کیلئے وقت کی اہم ضرورت ہیں لیکن مذاکرات کا عمل ایک تسلسل کا حصہ ہونا چاہیے نہ کہ حکومت محض نمائشی طور پر اپوزیشن کو آن بورڈ لینے کا دعویٰ کرے اور عملی طور پر حقائق اس کے برعکس ہوں ۔ مزید برآں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بہتر تعلقات کا ر ہونے سے بھی نتیجہ خیز مذاکرات ہو
هفته 21 نومبر 2020ء مزید پڑھیے

کیا اچھا ہو جائیگا؟

هفته 14 نومبر 2020ء
عا رف نظا می
اکانومی کا حال مز ید پتلا ہو رہا ہے لیکن حکومتی تر جمان چین کی با نسر ی مسلسل بجا ئے جا رہے ہیں ۔وزیر اعظم عمران خان کاموقف تو سید ھا سا داہے کہ سب اچھا ہے اور جو اچھا نہیں ہے وہ بھی ٹھیک ہو جا ئے گا ۔سٹیٹ بینک کاکہنا ہے کہ موجودہ حکومت نے ملکی و غیر ملکی قرضوں کا نیا ریکارڈ قائم کردیا، ملک پر قرضوں کا مجموعی بوجھ 44 ہزار 801 ارب روپے ہوگیا ہے ، سوا دو سال میں 14 ہزار 922 ارب روپے قرضہ بڑھا ہے۔ سٹیٹ بینک کے مطابق تین
مزید پڑھیے


بڑھتا ہواکورونا اور انہونیاں!

بدھ 11 نومبر 2020ء
عا رف نظا می
Covid19 پہلے سے زیادہ تیزی سے پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں پھیل رہا ہے۔ پہلے تو چرچے تھے کہ سمارٹ لاک ڈاؤن اور دیگر حفاظتی اقدامات کے ذریعے اس مہلک وائرس کے بدمست ہاتھی پر قابو پالیا گیا ہے۔ حکومت نے بجا طو ر پر کریڈٹ بھی لیا لیکن ماہر ین کا خیال ہے کہ فتح کے شادیانے بجانے میں عجلت سے کام لیا گیا۔ کچھ ہماری لاپروائی کی بنا پر چند ہفتوں سے کورونا پھر جنگل کی آگ کی طرح پھیل رہا ہے۔ ملک میں کورونا وائرس کے مجموعی مریضوں کی تعداد 3 لاکھ 46 ہزار 476 ہے
مزید پڑھیے


جو چاہے آپ کا۔۔۔

پیر 09 نومبر 2020ء
عا رف نظا می
جوچا ہے آپ کا حسن کر شمہ سا ز کر ے ،قر یبا ً سا ت ما ہ سے عملی طور پر جلا وطنی میں گزا رنے کے بعد عمران خان کے سابق معتمد خصوصی جہانگیرخان تر ین وطن واپس لو ٹ آ ئے ہیں۔ تحر یک انصا ف میں ان کے حا سد ین اور مخا لفین جو کھلے اور دبے لفظوں میں ان پر تنقید کرتے رہتیتھے اب منہ میں گھنگنیاں ڈال کر بیٹھے ہیں۔ جہانگیر تر ین کا سب سے بڑ ا المیہ یہ ہے کہ وہ سیاسی طور پر یک وتنہا تھے، وہ کام سے کا
مزید پڑھیے


باہمی مفادات

هفته 07 نومبر 2020ء
عا رف نظا می
اس کالم کے تحریر ہونے تک امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج کے مطابق جوزف بائیڈن کے امریکہ کے 46 ویں صدر منتخب ہونے کے قوی امکانات پیدا ہو چکے ہیں۔ امریکی صدارتی الیکشن کی اتنی قدیم تاریخ میں شاید ہی کبھی اتنا کانٹے کا اور قریب ترین مقابلہ ہوا ہو۔الیکشن کے رو زاور اگلے دن بھی کوئی امریکی شہری یقین سے نہیں کہہ سکتا تھا کہ اگلا صدر کون ہو گا ۔ ابتدائی طور پر یہی کہا جا رہا تھا کہ جوبائیڈن الیکشن جیت جائیں گے لیکن اس گھمسان کے مقا بلے میں سیاسی پوزیشنیں کئی بار بدلیں ۔ جن
مزید پڑھیے



اچھی گورننس میں ہی سب کا بھلا

بدھ 04 نومبر 2020ء
عا رف نظا می
اپوزیشن نے وزیر اعظم پر الزام عائد کیا ہے کہ خان صاحب میں منافق کی تینوں نشانیاں موجود ہیں۔ اپوزیشن کی اس رائے سے کامل اتفاق تو نہیں کیاجا سکتا لیکن پاکستان کے کون سے مین سٹریم سیاستدان ہیں جن میں یہ نشانیاں بدرجہ اتم موجود نہیں ہیں۔ ایک مقولے کے مطابق خیرات ہمیشہ گھر سے شروع ہوتی ہے۔ وزیر اعظم کو ہی لیں، اپنے سیاسی کیریئر کے دوران جتنی قلابازیاں انہوں نے لگائی ہیں شاید ہی کوئی دوسرا سیاستدان ان کا مقابلہ کر سکے۔ البتہ یہ کہا جا سکتا ہے کوئی زیادہ منافق ہے اور کوئی کم۔ اس وقت
مزید پڑھیے


سازش ناکام!

بدھ 28 اکتوبر 2020ء
عا رف نظا می
اپوزیشن کی حکومت کے خلاف تحریک سے سیاسی ٹمپریچر بڑھتا جا رہا ہے، ابھی تک تین بڑے جلسے ہو چکے ہیں ۔ گوجرانوالہ ، کراچی اور کوئٹہ میں ہونے والے جلسوں نے یہ بات تو طے کر دی ہے کہ ملک میں جاندار اپوزیشن موجودہے جس کو عوام کی طرف سے پذیرائی بھی مل رہی ہے ۔پہلے تو حکومتی ناقدین کا خیال تھا کہ اپوزیشن ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی نہیں ہو پائے گی اور اگر ہو بھی گئی تو اتحاد زیادہ عرصہ نہیں چل سکے گا ۔حزب اختلاف نے جب دیکھا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی ، ناقص گورننس
مزید پڑھیے


کب تک کوئی بوجھ برداشت کرے؟

هفته 24 اکتوبر 2020ء
عا رف نظا می
نوے کی دہائی کے آخر میں محترمہ بے نظیر بھٹو کی سربراہی میں وفاقی حکومت اور پنجاب میں بطور وزیراعلیٰ میاں نواز شریف کے درمیان شدید محاذ آرائی پاکستان کی سیاست کا سیاہ باب ہے۔ اس وقت میاں نوازشریف کو عسکری قیادت کی دامے درمے سخنے حمایت حاصل تھی اس پر مستزاد یہ کہ اسٹیبلشمنٹ کے اداروں اور مہروں نے پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم کے خلاف انتظامی طور پر اور پراپیگنڈا کے محاذ پر طوفان برپا کر رکھا تھا ، مرکز کے خلاف ’’چالوں‘‘ کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ تھا، محترمہ وزیراعظم ہونے کے باوجود اسٹیبلشمنٹ پلس
مزید پڑھیے


مہنگائی حکومت کی بڑی دشمن!

بدھ 14 اکتوبر 2020ء
عا رف نظا می
جیسے جیسے اپوزیشن کی تحریک چلانے کی ڈیڈلائن قریب آ رہی ہے، سیاسی ٹمپریچر بڑھتا جا رہا ہے، حکومت اوراپوزیشن کے درمیان شدید قسم کی مخاصمت جو شاید ہی پہلے کبھی اس انتہا کو پہنچی ہو، کے اثرات معیشت پر بھی پڑنے شروع ہو گئے ہیں۔ ملک بھر میں مہنگائی نے لوگوں کا جینا دوبھرکردیا ہے،چینی،آٹا، گھی، دالوں، سبزیوں، گوشت، انڈوں حتیٰ کہ ضرورت کی ہر شے کی قیمتیں آسمانوں پر پہنچ چکی ہیں لیکن حکومت کا حال یہ ہے کہ مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی۔ پاکستان کی معیشت جو کئی دہائیوں سے بظاہر اوپن مارکیٹ کے اصولوں
مزید پڑھیے


نفسانفسی کے سوا کچھ نہیں!

پیر 12 اکتوبر 2020ء
عا رف نظا می
"میں جمہوریت ہوں، اپوزیشن ڈاکو"۔ یہ منتخب جمہوری وزیراعظم جناب عمران خان کا تازہ فرمان ہے۔ خان صاحب نے اسلام آباد میں آل پاکستان انصاف لائرز فورم کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سیاستدانوں کو بیروزگاروں کا ٹولہ قرار دیا۔ وزیر اعظم کے مطابق آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام کی طرف سے استعفیٰ مانگنے پر نواز شریف خاموش رہے تھے کیونکہ جنرل صاحب کو ان کی چوری کا علم تھا۔ وزیراعظم کا یہ کہنا بلاواسطہ طور پر فوج کو سیاست میں گھسیٹنے کی کوشش ہے۔ فوج کا کام سیاست میں ملوث ہونا نہیں بلکہ اپنا
مزید پڑھیے








اہم خبریں