Common frontend top

عبداللہ طارق سہیل


تبدیلی کے دانت‘ دکھانے کے اور…


فارن فنڈنگ کیس کے بارے میں ابھی دس بارہ دن پہلے خان صاحب نے یہ دبنگ اعلان کرکے گویا میدان ہی مار لیا تھا کہ سماعت کھلے عام کی جائے تاکہ سب کو پتہ چلے کہ کون کہاں سے فنڈ لیتا رہا ہے جبکہ ہمارا دامن تو بالکل صاف ہے۔ کیس اس کے چند روز بعد ہی عدالت میں پی ٹی آئی نے خانقاہی یعنی اصل پارٹی موقف پیش کردیا کہ کھلی سماعت قابل قبول نہیں‘ معاملہ رواداری کا ہے اور پردے کو اٹھنا نہیں چاہیے کہ بھید کھل جائے گا۔ خان صاحب کے دبنگ اعلان پر خوش ہونے والے نیاز
پیر 08 فروری 2021ء مزید پڑھیے

مفروضہ بڑی بلا ہے

منگل 02 فروری 2021ء
عبداللہ طارق سہیل
وزیر اعظم فرماتے ہیں کہ ’’کارکردگی‘‘ دکھانے کے لئے 5سال کی مدت کافی نہیں۔ ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 5سالہ مدت کی وجہ سے طویل المعیاد منصوبہ بندی مکمل نہیں ہوتی۔ جب ہم چین گئے تو وہاں دس سالہ اور بیس سالہ مدت کی باتیں ہو رہی تھیں۔ 5سال کی مدت دنیا بھر میں ہے اور دنیا بھر کی حکومتیں حتیٰ کہ امریکہ‘ برطانیہ اور بنگلہ دیش نے بھی ترقی کی جملہ منزلیں اسی پانچ سالہ مدت میں حاصل کیں۔ وزیر اعظم کے ذہن میں کہیں ایسی آئینی ترمیم کی تمنا تو نہیں جس کی رو
مزید پڑھیے


ٹرانسپیرنسی کی بلا

پیر 01 فروری 2021ء
عبداللہ طارق سہیل
عالمی ادارے ٹرانسپیرنسی کی رپورٹ دربارۂ پاکستان ایمانداری محب وطن حلقوں کو چھوڑ کر باقی سب جگہ زیر بحث ہے۔ رپورٹ میں ہے کہ اس سال بھی پاکستان میں کرپشن گزشتہ برس کی نسبت اور بڑھ گئی۔ اس سال سے مراد 2020ء کا ہے جو گزشتہ ماہ ختم ہوا۔ اس سال پاکستان کی کرپشن رینکنگ سال گزشتہ کے مقابلے میں 4پوائنٹ بڑھی اور وہ 120پر آ گیا۔2019ء میں وہ 120نمبر پر تھا اور اس سے پچھلے سال 117نمبر پر۔ یعنی پچھلے سال اس سے پچھلے سال کے مقابلے میں رینکنگ 3فیصد بڑھی ،تو اس سال اس شرح میں ایک کا
مزید پڑھیے


انہیں عادت ہو گئی ہے

منگل 26 جنوری 2021ء
عبداللہ طارق سہیل
مرزا غالب نے کہا تھا مشکلیں اتنی پڑیں مجھ پرکہ آساں ہو گئیں۔ لیکن یہ ماجرا مرزا کا تھا اور عملی سے زیادہ ذہنی ہمارا ماجرا ،اس سے الٹ ہے یعنی یوں کہ: مشکلیں ہم پر پڑیں اتنی کہ مشکل ہو گئی(زیست مشکل ہے‘ اسے اور بھی مشکل تو بنا) اور مشکلیں آ رہی ہیں‘ قطار اندر قطار کوئی نہیں جانتا کہ اور کتنی مشکلیں اس پائپ لائن میں ہیں جو تحریک انصاف نے بچھا رکھی ہے۔ یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ تحریک انصاف کی حکومت کا واحد تعمیراتی منصوبہ یہی پائپ لائن ہے۔ایک تازہ مشکل تو ابھی دو تین
مزید پڑھیے


درباردُربار کی قہر بازیاں

پیر 25 جنوری 2021ء
عبداللہ طارق سہیل
کراچی میں جے یو آئی نے اسرائیل نامنظور مارچ کیا۔ غیر متوقع طور پر ٹی وی چینلز نے اس کی لائیو کوریج نہیں کی۔ لائیو کوریج تو دور کی بات، خبرناموں میں بھی اسے واجبی سے کچھ کم جگہ دی۔ اگلے روز اخبارات میں بھی تلاش کرنا پڑا کہ خبر کہاں چھپی ہے۔ خیر، زیادہ تلاش نہیں کرنا پڑی، جلد ہی نیچے کے حصہ میں خبر مل گئی۔ تصویر البتہ آخری صفحہ پر تھی۔ یہ پتہ نہیں چلا کہ ’’اسرائیل نا منظور مارچ‘‘ کے سلوگن میں کون سی بات ناپسندیدہ تھی؟ اسرائیل یا پھر نا منظور؟ کراچی کے ایک اخبار
مزید پڑھیے



براڈ شیٹ کے تماشے

منگل 19 جنوری 2021ء
عبداللہ طارق سہیل
براڈ شیٹ سکینڈل بھی کس مزے کا بحران لے کر آیا۔ ایک اودھم سا مچ گیا اور اپوزیشن والے خوش ہیں کہ یہ اودھم پی ٹی آئی اور حکمران طبقات کے مشترکہ آنگن میں مچا ہے۔ (نوٹ۔ براہ کرم مشترکہ آنگن کو سیم پیج کا ترجمہ مت سمجھئے)عام آدمی کو سکینڈل گورکھ دھندا لگ رہا ہے لیکن اس گورکھ دھندے سے کچھ سیدھی اور صاف وارداتیں اس کی سمجھ میں بھی آ رہی ہیں اور وہ مزے لے رہا ہے۔ مثال کے طور پر یہ خبر اس کی دل پشوری‘ کے لئے خوب ہے کہ کچھ نیک پاک لوگ حصہ
مزید پڑھیے


کوہستانِ کوڑالیہ پچھلی حکومت نے بنایا

پیر 18 جنوری 2021ء
عبداللہ طارق سہیل
بھئی پچھلا ہفتہ تو مزے دار خبروں سے بھر پور رہا۔ براڈ شیٹ نامی فرم نے تو طلسم ہوشربا کے دروازے ہی کھول دیے۔ لیکن جناب جو مزے دار خبر پنجاب کے دو وزیروں نے پریس کانفرنس کر کے سنائی‘اس کا تو جواب ہی نہیں۔ پس منظر اس پریس کانفرنس کا وہ سلسلہ ہائے کوہ تھے جو عثمان بزدار کے پنجاب کا مدار المہار بننے کے بعد سے نمودار ہونے شروع ہوئے اور پھر نمودار ہوتے ہی چلے گئے یہاں تک کہ لاہور پورا کوہستان بن گیا‘ کوہستانِ کوڑالیہ بروزن ہمالیہ۔ اس پر میڈیا میں خوف چیخم دھاڑ مچی لیکن
مزید پڑھیے


متانت کے انبار

منگل 12 جنوری 2021ء
عبداللہ طارق سہیل
اب تو یہ بات معروف و مشہور اور متواتر ہو گئی کہ ملک میں ایشو کوئی بھی ہو‘ وزیروں مشیروں کے اجلاس میں ایک ہی حکم جاری ہوتا ہے کہ اپوزیشن کو ٹف ٹائم دو۔ اب وزیر بچارے حیران ہوتے ہیں کہ نئی نئی باتیں کہاں سے لائیں۔ تین چار دن پہلے ایک قومی اخبار میں چھپنے والی ایک دو کالمی خبر کو اس ضمن میں نمائندہ خبر کہا جا سکتا ہے۔ خبر میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں بہت سے وزیروں نے حالات حاضرہ کی سنگینی پر توجہ دلائی۔ کسی نے کہا کہ مہنگائی کا سیلاب آ
مزید پڑھیے


رئوف طاہر بھی گئے

پیر 11 جنوری 2021ء
عبداللہ طارق سہیل
رئوف طاہر بھی رخصت ہوئے، بالکل اچانک… خاموش ہو گیا ہے چمن بولتا ہوا۔ خبر جس نے بھی سنی یقین ہی نہیں کیا۔ ہر دم متحرک زندگی سے بھرپور‘ چاک و چوبند انسان کیسے اس طرح اچانک مر سکتا ہے لیکن ایسا ہی ہوتا آیا ہے۔ ملک عدم بہت دور سہی، نظر و خیال کی حدوں سے بھی دور لیکن اس کی مسافت ایک تانبے میں ہی طے ہو جاتی ہے۔ پلک جھپکی اور انسان ہے سے تھا ہو گیا۔ مرحوم رئوف طاہر ہمہ صلاحیت صحافی تھے۔ رپورٹر‘ ایڈیٹر‘ نثر نگار‘ کالم نویس اور تجزیہ کار۔ ہر شعبے میں اپنی صلاحیتوں
مزید پڑھیے


سازمان قوّالی

بدھ 06 جنوری 2021ء
عبداللہ طارق سہیل
بالآخر،اڑھائی سال بعد، حکومت کو گڈ گورننس کی کلید ملی گئی۔ کسی صاحب حال نے یہ نسخہ کیمیا حکومت کو بتایا ہے کہ قوالیاں کرائو، بیڈ گورننس گڈ ہو جائے گی۔ چنانچہ تمام کمشنروں ڈپٹی کمشنروں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ قوالیوں کی محفلیں سجائیں، انہیں کیبل پر نشر کرائیں اور ان قوالیوں کی تصویریں بنا کر وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ بھیجیں تا کہ سند رہے۔ قوالیوں سے گورننس گڈ کیسے ہو گی، یہ سمجھنا ہمارا آپ کا درد سر نہیں۔ رموز گڈ گورننس قوالی خان دانند۔ بس اتنا سمجھ لینا کافی ہے۔ ٭٭٭٭٭ عرصہ ہوا ایک پرانی بلیک اینڈ وائٹ
مزید پڑھیے








اہم خبریں