Common frontend top

عبداللہ طارق سہیل


’’آخر شب کے ہم فغاں‘‘


آج کل چینلز پر ’’اندرونی کہانی‘‘ کے نام سے چلنے والی خبریں خوب ’’ہٹ‘‘ ہو رہی ہیں۔ہٹ ہونے کا اردو مترادف نہ جانے کیا ہے۔شاید تیر بہدف۔ادھر کوئی خفیہ اجلاس‘دو افراد کی ملاقات یا کابینہ کا اجلاس ہوا‘ادھر چند لمحوں بعد اندرونی کہانی کے ’’ٹکر‘‘ سکرین پر چلنے لگے۔ارے بھئی‘اتنی جلدی اندرونی کہانی سامنے آ گئی تو پھر وہ اندرونی رہی کہاں‘وہ تو سراسر بیرونی کہانی ہو گئی اور مزے کی بات یہ ہے کہ یہ اندرونی کہانی ایک جیسے ’’ٹکرز‘‘ کے ساتھ سبھی ٹی وی سکرینوں پر چل رہی ہوتی ہے۔ایسا لگتا ہے کہ اندر کا کوئی آدمی اندرونی
منگل 01 فروری 2022ء مزید پڑھیے

تاخیر سے ملنے والی خبریں

پیر 31 جنوری 2022ء
عبداللہ طارق سہیل
کہتے ہیں یہ تیز ترین اطلاعاتی دور ہے۔ادھر وقوعہ ہوا‘ادھر خبر کُل جہان تک پہنچی۔موبائل فون اطلاعات و خبریات کی زنبیل بلکہ جام جہاں نما بن چکا ہے۔بات ادھر منہ سے نکلی‘ادھر موبائل پر چڑھی۔دوسری طرف چوبیسوں گھنٹے خبریات کے نشر نامے بعنوان ٹی وی بے حساب تعداد میں موجود ہیں۔لیکن اس کے باوجود بعض خبریں دیر سے بلکہ بہت دیر سے آتی ہیں یہاں تک کہ انہیں نشر ہونے میں تین سال سے بھی اوپر کا عرصہ لگ جاتا ہے۔ وزیر اعظم نے یہ خبر ایک تقریب میں لوگوں سے ملاقات میں دی۔بتایا کہ کرپشن ختم کرنے کا وعدہ تو
مزید پڑھیے


سوالنامے کا جزوی جواب نامہ

منگل 25 جنوری 2022ء
عبداللہ طارق سہیل
احمد جواد کبھی عمران خان کے انتہائی قریب ہوا کرتے تھے۔ اب وہی احمد جواد دل کا کانٹا بن گئے تو مکھن والے بال کی طرح نکال پھینکے گئے۔ کچھ ایسی بیان بازی کر دی تھی کہ شوکاز نوٹس دینا پڑا۔ اس شوکاز نوٹس کا جواب دینے کے بجائے پارٹی کے سابق سیکرٹری اطلاعات احمد جواد نے الٹا سوالنامہ جڑ دیا اور سوالنامہ بھی اتنا لمبا کہ ایک نہ دو‘ دس نہ بارہ‘ پورے تیس سوال اس میں شامل ہیں۔ جی ڈی پی بڑھانے میں مصروف حکومت کو بال کھجانے کی فرصت نہیں‘ اتنے لمبے چوڑے سوال نامے کی
مزید پڑھیے


ٹیڑھا آنگن

پیر 24 جنوری 2022ء
عبداللہ طارق سہیل
اہل ایمان نے ایک بار رات ہی رات میں پوری مسجد کھڑی کر دی تھی۔علامہ اقبال صاحب کا مصرع یاد ہو گا کہ ’مسجد تو بنا دی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے‘۔شاہ عا لمی چوک میں مسجد شب بھر‘آج بھی موجود ہے۔حیرت ہے‘لوگ اعتبار ہی نہیں کر رہے کہ راتوں رات ہماری جی ڈی پی جمپ مار کے دوگنی ہو گئی۔اہل ایمان اگر ایک ہی رات میں گنبد و محراب سمیت پوری مسجد بنا سکتے ہیں تو جی ڈی پی کیا چیز ہے‘اسے دوگنا کیا‘اہل ایمان راتوں رات چوگنا بھی کر سکتے ہیں۔یہ تو وزیر اعظم کی
مزید پڑھیے


غبارہ پھر چھوٹا

منگل 18 جنوری 2022ء
عبداللہ طارق سہیل
لیجئے جناب‘ صدارتی نظام کا غبارہ پھر چھوڑ دیا گیا ہے۔ ہر چھ مہینے بعد اس باسی کراہی میں ابال آتا ہے لیکن اس بار کچھ غبارہ زیادہ پھولا نظر آتا ہے۔ کوئی صدر ایوب کے گن گا رہا ہے کہ ڈیم بنائے تو کوئی ضیاء الحق کے کہ افغان جہاد کیا‘ سوویت یونین کو ختم کردیا اور سب مل کر جمہوریت کی مذمت کر رہے ہیں کہ کرپٹ ہوتی ہے‘ بکواس نظام ہے۔ لگتا ہے یہ عین پرست ملوکیت نواز حالیہ ہائبرڈ نظام کی بے مثال برکات کو کافی نہیں سمجھتے‘ ہل من مزید کا سوال ہے۔ ملک کو 70ء
مزید پڑھیے



بحران کے مزے

پیر 17 جنوری 2022ء
عبداللہ طارق سہیل
کسان اتحاد کے عہدیدار چودھری انور نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ کھاد کے بحران کی وجہ سے اس سال چالیس سے پچاس فیصد تک گندم کی پیداوار کم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کاشت سے پہلے ڈی پی اے کی ضرورت ہوتی ہے‘ وہ اتنی مہنگی کردی کہ کسان خرید ہی نہ سکے اور اب یوریا چاہیے تو وہ غائب ہو گئی ہے (گرائمر کی غلطی‘ دراصل غائب کردی گئی ہے)۔ ایک اور کسان رہنما بلال خان نے کہا کہ پیداوار اتنی تو کم نہیں ہوگی لیکن جتنی بھی کم ہوگی‘ وہ تباہ کن ہوگی۔ ایک اور رہنما
مزید پڑھیے


ماجرہ ہائے کشف

منگل 11 جنوری 2022ء
عبداللہ طارق سہیل
سانحہ مری پر وزیر دفاع نے غیر ضروری بیان دیا ہے۔فرمایا ہے غفلت کے ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا ملے گی۔غفلت کے ذمہ داروں کا تعیّن وزیر اعظم پہلے ہی روز اپنے ٹویٹ میں فرما چکے ہیں۔وزیر دفاع بتائیں‘ آپ سزا کیسے دیں گے۔شاید ان کی مراد ان سے ہے جو ذمہ دار تھے اور برف میں پھنس گئے تھے لیکن بچ گئے۔تب بھی انہیں مزید سزا دینا ناانصافی ہو گی۔وہ دو دن برف میں پھنسے رہے‘اتنی سزا کافی ہے۔خٹک صاحب انہیں مزید کیا سزا دینا چاہتے ہیں۔وزیر اعظم کے علاوہ وفاقی وزراء بھی جوق در جوق عوام کی
مزید پڑھیے


برفباری کی مدّت

پیر 10 جنوری 2022ء
عبداللہ طارق سہیل
مری میں بہت دردناک سانحہ ہوا۔برفباری میں لوگ پھنس گئے۔23مارے گئے۔جان کنی کے لمحات 18گھنٹے تک پھیل گئے اور موت کا انتظار 48گھنٹے تک اور ایسا پہلی بار ہوا کہ حکومت کہیں نظر نہیں آئی۔وہ نظر آئی لیکن اگلے روز۔دو وفاقی وزیروں نے زبردست پریس کانفرنس کی یہ بتانے کے لئے کہ مریم باجی (مریم نواز) کی آج چھٹی ہے اور اپوزیشن کا لونگ گواچ گیا ہے۔جگتوں‘طعنوں‘ مسکراہٹوں اور قہقہوں سے لبریز اس تفریحی پریس کانفرنس نے غم زدہ قوم کا غم غلط کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔اسے کہتے ہیں وژن اور یہ ہوتی ہے قیادت۔ ٭٭٭٭٭ ٹریفک جام کی کیفیت
مزید پڑھیے


عام آدمی کے لئے فکرمندی

منگل 04 جنوری 2022ء
عبداللہ طارق سہیل
وزیر اعظم دو تین دن پہلے لاہور آئے اور ایک پروگرام میں صحت کارڈ کی تعریف کی۔نہ صرف کارڈ کی بلکہ ’’کارڈ ساز‘‘ کی بھی اور فرمایا کہ صحت کارڈ جیسی سکیمیں ہر وزیر اعظم نہیں شروع کر سکتا۔ نواز شریف کے لئے اتنی حد سے زیادہ تعریف اور وہ بھی عمران خان کے منہ سے۔کمال کی بات بلکہ اوج کمال کی بات ہے۔کیونکہ یہ صحت کارڈ نواز شریف نے مئی 2015ء میں شروع کیا تھا۔ایک جاننے والے سے ملاقات میں عمران خان کی اس مثبت ذہنی تبدیلی یا قابل تعریف رویے کی تعریف کی تو وہ بھنّا گئے اور بولے
مزید پڑھیے


پوچھئے مت‘ سوچئے بھی مت

پیر 03 جنوری 2022ء
عبداللہ طارق سہیل
سوچ رہا ہوں اب کے بعد حکومت پر تنقید نہیں کروں گا۔ کل ہی یہ ہوا کہ پی ٹی آئی کے ایک بااثر ذمہ دار سے یہ پوچھنے کی گستاخی کر ڈالی کہ آخر کیا راز ہے‘ اس رمز پرروشنی ڈالئے کہ تین سال پہلے تک چینی‘ گندم اور کپاس برآمد کرتے تھے اور اربوں کماتے تھے اوراب یہ چیزیں درآمد کر کے اربوں روپے ادا کرتے ہیں۔ کھاد چوگنی قیمت پر بھی کیوں نہیں مل رہی‘ کھاد کو نایاب کر کے ترقی کا کون سا راستہ ڈھونڈا ہے۔ بس پوچھنا تھا کہ ذمہ دار صاحب نے یہ جواب دے
مزید پڑھیے








اہم خبریں