Common frontend top

عدنان عادل


رُوس کی یوکرائن پر فوج کشی


جمعرات کی صبح رُوس اپنے ہمسایہ ملک یوکرائن پر فوج کشی کردی۔ خود کو دُنیا کی واحد سپر پاور سمجھنے والا امریکہ اور اسکے یورپی اتحادی منہ دیکھتے رہ گئے۔ یوکرائن میں قائم کی گئی اپنی کٹھ پتلی حکومت کو بچانے کیلیے کوئی فوجی مداخلت نہیں کرسکے۔ امریکہ خود کوعالمی نظام یا ورلڈ آرڈر کو قائم رکھنے والا چودھری سمجھتا ہے لیکن اسکی بے بسی ایک بار پھر عیاں ہوگئی۔ اس سے پہلے انکل سام افغانستان میں بیس سال کی جنگ کے بعد ناکام و نامراد ہوکر کابل سے بھاگا تھا۔ اب یورپ میں اپنی زوّال پذیر طاقت کا
هفته 26 فروری 2022ء مزید پڑھیے

وزیراعظم کا دورہ ٔ ماسکو

بدھ 23 فروری 2022ء
عدنان عادل
وزیراعظم عمران خان تئیس فروری کو دو روزہ سرکاری دورہ پر روس کے دارالحکومت ماسکو جارہے ہیں۔ انہیں اس دورہ کی دعوت روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے دی تھی۔اتفاق سے وزیراعظم کے دورہ کے وقت حالات خاصے ہنگامہ خیز اور متنازع ہوگئے ہیں۔ماسکو نے ہمسایہ ملک یوکرائن کے مشرقی حصہ کی خودمختاری کوتسلیم کرتے ہوئے اس کی حفاظت کے لیے اپنی افواج تعینات کردی ہیں۔امریکہ‘ یورپ اور ان کے اتحادی ممالک ماسکو کے اس اقدام کی مذمت اور سخت مخالفت کررہے ہیں۔ بعض لوگ اس دورہ کے ٹائمنگ پر معترض ہیں لیکن ہمارے وزیراعظم کا جانا پہلے سے طے
مزید پڑھیے


فرانس کی مالی سے پسپائی

اتوار 20 فروری 2022ء
عدنان عادل
افریقہ میں اسلامی گروہوں نے مغربی سامراج کی نیندیں حرام کی ہوئی ہیں۔ فرانس اور اسکے اتحادیوں کی فوجیں نو سال افریقہ کے ملک مالی میں گزارکر پسپا ہوکر واپس جارہی ہیں۔ تاہم اقوام متحدہ کی بارہ ہزار افواج ابھی وہاں تعینات ہیں جن میں جرمنی اور برطانیہ سے تعلق رکھنے والے فوجی شامل ہیں۔ فرانس کے صدر ایمانویل میخواں کا کہنا ہے کہ انکے ملک کی فوجوں کو مالی کی بجائے ہمسایہ ملک نائجر اور خلیجِ گینیا میں تعینات کیا جاسکتا ہے۔ افریقہ کے متعدد اور ممالک کی طرح مالی فرانس کی نو آبادی تھا۔ اُنیس سو ساٹھ میںاِسے
مزید پڑھیے


کب تک؟

جمعه 18 فروری 2022ء
عدنان عادل
ایف ایس اعجازالدین لاہور سے تعلق رکھنے والے دانشور اور لکھاری ہیں ۔ انہوں نے ایک معاصر انگریزی اخبار میںاپنے کالم میں ملک کی عدلیہ کے بارے میں فکر انگیز باتیں لکھی ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ بیس برس پہلے سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیرالتوا مقدمات کی تعداد تیرہ ہزار تھی۔دس سال پہلے یہ تعداد بیس ہزار ہوگئی۔ آج ترپن ہزار ہے۔ ان مقدمات میں انسانی حقوق سے متعلق مقدمات کی تعداد صرف ایک سو چھتیس ہے ۔عدالت عظمیٰ کی جانب سے ازخود نوٹس لے کر سنے جانے والے مقدمات کی تعداد محض چوبیس ہے حالانکہ ان کی بہت
مزید پڑھیے


صحافی اور سیاست

بدھ 16 فروری 2022ء
عدنان عادل
ہمارے بعض صحافی ساتھیوں کو وزیراعظم عمران خان کی حکومت گرانے میں اپوزیشن جماعتوں سے کہیں زیادہ دلچسپی ہے۔ بعض دوستوں نے موجودہ حکومت بننے کے ایک سال بعد ہی کالم لکھنے شروع کردیے تھے کہ کھیل ختم ہوگیا ہے‘ پارٹی از اوورلیکن ایسا نہیں ہُوا۔ اب بھی حکومت جانے کی پیشین گوئیاں کرنے میں میڈیا سے تعلق رکھنے والے بعض افراد پیش پیش ہیں۔ مجھے صحافت میں بتیس برس ہوگئے ۔ پہلے دن سے دیکھ رہا ہوں کہ عام انتخابات کے بعد جو حکومت آتی ہے جلدہی کچھ صحافی اس کے گرانے کی کوششوں میں عملی طور پر شریک
مزید پڑھیے



عالمی طاقتوں کا نیا اکھاڑہ

اتوار 13 فروری 2022ء
عدنان عادل
مغربی میڈیا شور مچا رہا ہے کہ روسی افواج کسی وقت بھی یوکرائن پر حملہ کرسکتی ہیں۔اگلے روز امریکی صدر نے اپنے شہریوں سے کہا کہ وہ یوکرائن سے نکل جائیں کیونکہ کسی وقت بھی زیادہ گڑ بڑ ہوسکتی ہے۔ممکنہ جنگ کا شور مچاتے ہوئے امریکہ اور برطانیہ نے یوکرائن سے اپنا سفارتی عملہ نکال لیا ہے۔ امریکہ اور یورپ رُوس کو وِلن بنا کر پیش کررہے ہیں کہ وہ جارحیت کا ارتکاب کرکے اپنے چھوٹے ہمسایہ ملک یوکرائن کو ہڑپ کرنا چاہتا ہیے۔ حالانکہ حقیقت میں یوکرائن کا بحران امریکہ اور مغربی یورپ کا پیدا کردہ ہے۔ جب سوویت یونین
مزید پڑھیے


ایک رُخ یہ بھی ہے

جمعه 11 فروری 2022ء
عدنان عادل
ہم اپنے معاشرہ اور ملک کے منفی پہلووں ‘ کوتاہیوں اورخامیوں کا اکثر تذکرہ کرتے ہیں۔ ماضی کی غلطیوںپر نظر ڈالتے رہتے ہیں۔ لیکن ہمارے سماج اور ریاست کے مثبت پہلو کم نہیں۔ آج ان پر ایک نگاہ ڈال لیتے ہیں کہ ہماری اجتماعی زندگی کے کیا کیا روشن پہلو ہیں۔زندگی صرف منفی چیزوں کو دوہراتے رہنے اور یاد کرنے کا نام نہیں۔ صحت مند روّیہ ہے کہ ہم اپنی سوچ کو متوازن رکھیں۔ جب چوہتر سال پہلے پاکستان وجود میں آیا تو یہ برّصغیر پاک و ہند کا ایک پسمانہ علاقہ تھا۔ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ (اسوقت شمال مغربی سرحدی
مزید پڑھیے


دہشت گردی کی نئی لہر

بدھ 09 فروری 2022ء
عدنان عادل
وہ اندازے غلط ثابت ہوئے کہ افغانستان میںہمارے ہمدرد افغان طالبان برسرِاقتدار آئیں گے تو افغان زمین سے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی وارداتیں ختم ہوجائیں گی۔ لیکن امریکہ اور بھارت کی دوست اشرف غنی حکومت جانے کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتیں کم ہونے کی بجائے کئی گنا بڑھ گئی ہیں۔ دہشت گردوںکی رسائی اور صلاحیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ انہوں نے وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے مصروف علاقہ میں پولیس چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔ لاہور میں بم دھماکہ کیا۔ نوشکی‘ پنجگور اورضلع کرم میں سکیورٹی فورسز پر
مزید پڑھیے


وزیراعظم کا دورہ ٔچین

اتوار 06 فروری 2022ء
عدنان عادل
پاکستان اور چین کے درمیان تعاون اور اشتراک موجود ہے ۔وزیراعظم عمران خان کے موجودہ دورہ چین سے دونوں ملکوں کے تعلقات میںمزید وسعت اور گہرائی پیدا ہوگی۔ وزیراعظم بیجنگ کے چار روزہ دورہ پرہیں جہاں وہ چینی قیادت سے بالمشافہ ملاقات کررہے ہیں۔ وہ چین کی دعوت پر بیجنگ گئے جہاں انہوں نے موسم سرما کے اولمپکس کھیلوں کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ چین سے پاکستان کے تعلقات کی ایک اہم جہت دفاع اور سلامتی سے متعلق ہے۔ جب سے امریکہ نے پاکستان سے بے رُخی اختیار کی ہے اورخطہ میںبھارت کے ساتھ اپنے تزویراتی تعلقات کو فروغ
مزید پڑھیے


سٹیٹ بینک کی خود مختاری

بدھ 02 فروری 2022ء
عدنان عادل
پارلیمان کے دونوں ایوانوں نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کا ترمیمی قانون کثرت رائے سے منظور کرلیا ہے۔ ایوان کے اندر اور باہر اس کی شدید مخالفت کی گئی۔ اس کے خلاف سیاسی بنیادوں پر مبالغہ آمیز تبصرے کیے گئے لیکن حقیقت یہ ہے کہ نیا قانون ملک و قوم کے مفاد میں ہے۔ اس سے نہ ملک کی خودمختاری پر کوئی آنچ آئے گی نہ ہمارا مرکزی بینک عالمی مالیاتی ادارہ(آئی ایم ایف) کے ماتحت ہوجائے گا۔نہ کوئی ریاست کے اندر ریاست بننے جارہی ہے۔ سٹیٹ بینک کا موجودہ قانون انیس سو چھپن (1956)میں بنایا گیا تھا۔ اس کے
مزید پڑھیے








اہم خبریں