Common frontend top

عدنان عادل


افواہوں کا بازار


ملک کی سیاست افواہوں کی زد میں رہتی ہے۔ الیکشن میںدھاندلی کی افواہیں۔ حکومت کے اپنی مدت پوری ہونے سے پہلے رخصت ہوجانے کی سدا بہار قیاس آرائیاں۔ریاستی اداروں‘ مقتدرہ کی جانب سے ماورائے آئین اقدام کی سرگوشیاں۔چونکہ ملک میں ماضی میں یہ سب کام ہوئے اس لیے عام لوگ مصدقہ خبروں سے زیادہ افواہوں پر کان دھرتے ہیں۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ ہمارے وطن عزیز میں افواہیں سچی اور خبریں جھوٹی ثابت ہوتی ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ سیاستدانوں کا روزگار اور میڈیا کے ایک حصّہ کا کاروبار ایسی غیر مصدقہ گپ شپ کے سہارے چل رہا ہے۔
بدھ 01 دسمبر 2021ء مزید پڑھیے

سمندروں پر حکمرانی

اتوار 28 نومبر 2021ء
عدنان عادل
دنیا پر حکومت وہی کرتا ہے جو سمندروں کو کنٹرول کرتا ہے۔سپر پاور کا درجہ اختیار کرنے کے لیے سمندروں پر حکمرانی ایک لازمی شرط ہے۔ جس ملک کی بحریہ جتنی بڑی ہوگی ‘ اسکے جنگی بحری جہازوں اور بیڑوں کی تعداد جتنی زیادہ ہوگی وہ ملک اتنا طاقتور ہوگا۔ملکوں کے درمیان اشیاء کی بڑی مقدار میں تجارت کا سب سے بڑا ذریعہ سمندرہیں۔ ماضی میں صرف اشیا ء کی بحری تجارت ہوتی تھی لیکن بیسویں صدی سے تیل اور گیس بھی شامل ہوگئے۔ سمندری تجارتی راستوں کو کنٹرو ل کرنا عالمی سیاست کا اہم جزو ہے۔ طاقتور ملکوں کے
مزید پڑھیے


جانوروں پر ظلم

جمعرات 25 نومبر 2021ء
عدنان عادل
ملک بھر کے چڑیا گھروںمیں جانوروں کی خراب و خستہ صورتحال کا معاملہ وقتاً فوقتاً سامنے آتا رہتا ہے۔آجکل سوشل میڈیا پر کراچی چڑیا گھر میں مختلف جانوروں کی حالت ِزار کے ویڈیو کلپ گردش کررہے ہیں۔ ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک نحیف و نزار شیر ہے جسکی پسلیاں نکلی ہوئی ہیں اور و ہ نیم زندہ حالت میں لیٹا ہانپ رہا ہے۔ جنگل کا بادشاہ بے کسی و بیچارگی کی قابل ِرحم تصویر بنا ہوا ہے۔یہ ویڈیو دیکھ کر ان لوگوں کا دل بھی دُکھتا ہوگا جنہیں جانوروں سے خاص اُنس نہیں۔ ساتھ ہی میڈیا میں
مزید پڑھیے


متبادل معاشی نظام

بدھ 24 نومبر 2021ء
عدنان عادل
جدید دنیا کے معاشی نظام کی بنیاد انسانی لالچ اور حرص کو بڑھانے پر ہے۔اسکے نزدیک انسان محض ایک معاشی حیوان ہے۔ لوگ زیادہ سے زیادہ خرچ کریں۔ نت نئی چیزیںخریدتے رہیںاور کاروباری کمپنیاں‘ بینک ڈھیر سارا منافع بٹورتی رہیں۔ اسلیے ہر چیز کے نئے نئے ماڈل آتے رہتے ہیں۔ انکی تشہیر کی جاتی ہے تاکہ لوگوں کو پرانی چیز چھوڑکر نئے ماڈل کی وہی چیز خریدنے کی ترغیب ہو ۔ نیا موبائل فون، نئے ڈیزائن کا ٹیلی ویژن‘ نئے ماڈل کی کار۔ اس عمل میں دنیا ہر قسم کے کوڑے سے بھرتی جارہی ہے۔ زمین کا ماحول تباہ ہورہا
مزید پڑھیے


سموگ کا روگ

پیر 22 نومبر 2021ء
عدنان عادل
لاہور میں سموگ کی لعنت زندگی کا لازمی حصّہ بن چکی ہے۔ سردیاں شروع ہوتے ہی نمی‘ مٹی اور دھویں کا آمیزہ فضا کو ڈھانپ لیتا ہے۔ ٹیلی ویژن چینل شور مچاتے ہیں۔ اعلیٰ عدلیہ صورتحال کا نوٹس لیتی ہے۔ انتظامیہ کو صوبائی دارالحکومت میں کم کرنے کیلیے اقدامات کرنے کے احکامات جاری کرتی ہے۔ سرکاری ترجمان گھسے پٹے اعلانات دہراتے ہیں کہ حکومت کس قدر سنجیدگی سے سموگ کم کرنے کیلیے کام کررہی ہے۔ لیکن کچھ خاص فرق نہیں پڑتا۔ جاڑے کا موسم گزرتے ہی لوگ اس مسئلہ کو بھول جاتے ہیں‘ اگلانومبر آنے تک۔وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ
مزید پڑھیے



امریکہ‘ چین کی مسابقت

اتوار 21 نومبر 2021ء
عدنان عادل
دنیا چین اور امریکی سلطنت کے درمیان سخت مسابقت کے دور میں داخل ہوگئی ہے۔ اس مقابلہ کا محور و مرکز ایشیا ‘ بحرالکاہل اور بحر ہند پر مشتمل خطّہ ہے۔پاکستان دنیا کی دو بڑی طاقتوں کے درمیان مقابلہ کے اثرات سے بچ نہیں سکتا کیونکہ یہ چین کا براہِ ِراست ہمسایہ ہے اور اسکی سرمایہ کاری کا اہم مقام۔واشنگٹن اور بیجنگ کے آئندہ اقدامات اور تعلقات کی نوعیّت ہمارے ملک پر اثر انداز ہو گی۔ اگر امریکہ اور چین کی مجموعی داخلی پیداوار (جی ڈی پی) کو قوّت ِخرید کی مناسبت سے مانپا جائے تو چین زیادہ امیر
مزید پڑھیے


معاشی تصویر کے دو رُخ

جمعرات 18 نومبر 2021ء
عدنان عادل
ملک کی معاشی ترقی تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اور وہ خدشات بے بنیاد ثابت ہوئے کہ موجودہ حکومت معیشت کومندی سے نہیں نکال سکتی۔ وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے پہلے ملک کو نادہندگی‘ ڈیفالٹ ہونے سے بچایا۔ اسکے بعد کورونا وبا کو ایسے اچھی طرح قابو کیا کہ پاکستان دنیا کے ان چند ملکوں میں شامل ہے جہاں وبا کی تباہ کاریاں کم سے کم ہوئیں۔ پڑوس میں بھارت اور ایران میں وبا سے شدید جانی اور مالی نقصانات ہوئے لیکن کامیاب سرکاری حکمت ِعملی کے باعث ہمارے ملک میں وبا سے اموات کی شرح بہت کم
مزید پڑھیے


ماحولیاتی کانفرنس کی ناکامیاں

بدھ 17 نومبر 2021ء
عدنان عادل
برطانیہ کے شہر گلاسگو میں ماحولیات پر ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس میںبھارت اور چین آلودگی کم کرنے کی خاطر کاربن اخراج کے اہداف بہتر بنانے پر رضامند نہیں ہوئے جبکہ امریکہ اور یورپ کے امیر ممالک ترقی پذیر ملکوں کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچنے کے لیے زیادہ فنڈ زدینے پر تیار نہیں ہوئے۔ ایک سو چورانوے ملکوں کے پچیس ہزار مندوبین کا یہ پندرہ روزہ میلہ کسی بڑی کامیابی کے بغیر بارہ نومبر کو اختتام پذیر ہوگیا۔ا قوام متحدہ کے تحت ماحولیاتی تبدیلیوں پر ہونے والی یہ چھبیسویں سالانہ کانفرنس(سی او پی 26) تھی۔ دنیا کے درجۂ
مزید پڑھیے


یورپ کی مسلمان مہاجرین سے نفرت

اتوار 14 نومبر 2021ء
عدنان عادل
دنیا کو انسانی حقوق کا درس دینے والے یورپ کا اصل چہرہ اِن دنوںبیلارُوس اور پولینڈ کی سرحد پر دیکھا جاسکتا ہے جہاں ہزاروں مہاجرین سردی میں ٹھٹھر رہے ہیں لیکن انہیں پولینڈ میں داخل نہیں ہونے دیا جارہا۔ یورپ کے امیر ممالک چند ہزار مسلمان مہاجرین سے اتنے خوف زدہ اور متنفر ہیں کہ ان کواپنے ہاں آنے سے روکنے کیلیے جنگ تک کرنے کو تیار ہے۔ پولش فوجیں اور ٹینک بیلارُوس کی سرحد پر تعینات کردیے گئے ہیں۔ یورپی یونین پولینڈ کی پشت پر کھڑی ہے۔ مشرقی یورپ میں واقع بیلارُوس پچانوے لاکھ آبادی پر مشتمل ایک چھوٹا
مزید پڑھیے


سگریٹ نوشی کا خاتمہ

جمعرات 11 نومبر 2021ء
عدنان عادل
معاشی امور پر تحقیق کے ادارہ پائیڈ کا کہنا ہے کہ ہمارے ملک میں ڈیڑھ کروڑ بالغ افراد سگریٹ نوشی کرتے ہیں۔بعض دیگر اندازوں کے مطابق سگریٹ سمیت مختلف طریقوں سے تمباکو کا نشہ کرنے والوں کی تعداد اڑھائی کروڑ سے زیادہ ہے جس میں حقّہ‘ بیڑی‘پان‘ نسوار وغیرہ شامل ہیں۔ جب کہا جاتا ہے کہ حکومت تمباکو نوشی پر سخت پابندیاں عائد کرے تو سگریٹ ساز اداروں کے حامی شور مچاتے ہیں کہ ان اقدامات سے حکومت کی آمدن کم ہوجائے گی لیکن یہ کتنی بودی دلیل ہے۔ لاکھوں لوگ سگریٹ نوشی کرنے سے شدید امراض کا شکار ہوجاتے
مزید پڑھیے








اہم خبریں