Common frontend top

عدنان عادل


جو بویا تھا وہ کاٹ رہے ہیں


اس وقت چاروں طرف مہنگائی کا شور مچا ہے جو سو فیصد سچ ہے۔ وجوہات جو بھی ہوں لیکن مہنگائی اپنی جگہ موجودہے۔ عوام اس میں پِس رہے ہیں۔ کم آمدن والے محنت کش طبقہ اور متوسط آمدن والوں کی مشکلات بہت زیادہ ہو گئی ہیں۔موجودہ حکومت کے گزشتہ تین برسوں میں عوام کی قوّتِ خرید تقریباً نصف رہ گئی ہے۔ تاہم آج کا معاشی بحران کوئی نئی بات نہیں۔پاکستان کی معیشت سدا کی مریض ہے۔ہمیںآج جس صورتحال کا سامنا ہے وہ گزشتہ تیس پینتیس برسوں کی معاشی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔یہ صرف گزشتہ دو تین برسوں کی کارگزاری
بدھ 10 نومبر 2021ء مزید پڑھیے

سوڈان میں فوجی اقتدار

اتوار 07 نومبر 2021ء
عدنان عادل
پچیس اکتوبر کو سوڈان کے فوجی سربراہ جنرل عبدالفتح البرہان نے ملک کی سویلین کابینہ کو توڑ دیا اور وزیراعظم عبداللہ حمدوک سمیت تمام سرکردہ سویلین شخصیات کو گرفتار کرلیا گیا۔ سوڈان میں عبوری خودمختار کونسل کے نام سے سول ملٹری اشتراک پر مبنی نظام حکومت قائم تھا۔ اب فوج نے براہ راست اقتدار سنبھال لیا ہے۔ چند ماہ سے سوڈان کے دارلحکومت خرطوم میں عوام معاشی بدحالی اور شدید مہنگائی کے خلاف مظاہرے کررہے تھے۔ جنرل برہان نے کہا ہے کہ ملک میں خانہ جنگی روکنے کیلیے انکا حکومت سنبھالنا ضروری ہوگیا تھا اور وعدہ کیا ہے
مزید پڑھیے


رئیل اسٹیٹ کی وبا

جمعرات 04 نومبر 2021ء
عدنان عادل
زمین کی بھوک ہے کہ ختم ہونے کا نام نہیں لیتی۔ یوں لگتا ہے کہ پورا ملک ایک ہی مشغلہ میں مصروف ہے ‘ رئیل اسٹیٹ کا لین دین۔لوگوں نے کھربوں روپے اس شعبہ میںجھونک دیے ہیں تاکہ راتوں رات امیر سے امیر تر ہوجائیں۔ وہ سرمایہ جو صنعتی ترقی اورجدید زراعت کیلیے استعمال ہونا چاہیے وہ رہائشی پلاٹوں کی خرید و فروخت میں لگا ہوا ہے۔ دنیا میں کوئی ایسا ملک نہیں جس نے صنعت و زراعت کے پیداواری شعبہ کو نظر انداز کرکے محض رئیل اسٹیٹ کی بنیاد پر معاشی ترقی کی ہو۔ ہمارے معاشی بحران کے
مزید پڑھیے


افتادگان ِخاک کا احتجاج

بدھ 03 نومبر 2021ء
عدنان عادل
گزشتہ دنوں پنجاب میں ہونے والا احتجا ج تو ختم ہوگیا لیکن اسکے گہرے اثرات تادیر قائم رہیں گے۔ ایک بات تو واضح ہوگئی کہ ملک میں مؤثر ایجی ٹیشن کرنے‘ معمولاتِ زندگی مفلوج کرنے کی طاقت کس قسم کے گروہوں کے پاس ہے اور انہیںکنٹرول کرنے اور سڑکوں سے ہٹانے کی صلاحیت کا حامل کونسا ادارہ ہے۔ بلند بانگ دعوے کرنے والے سیاستدانوں تک پیغام پہنچ گیا ہے کہ مقتدرہ‘ ریاستی اداروں کی بیساکھیوں کے بغیر وہ حکومت نہیں چلاسکتے۔ خواہ وہ لوگ جواسوقت حکومت میںہیں یا وہ سیاستدان جو اپوزیشن میںہیں ۔سیاسی جماعتیں عوام سے اکثریتی ووٹ لے
مزید پڑھیے


ماحولیاتی تبدیلیوں پر عالمی کانفرنس

اتوار 31 اکتوبر 2021ء
عدنان عادل
اکتیس اکتوبر سے برطانیہ کے شہر گلاسگو میں اقوام متحدہ کے زیراہتمام ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق تیرہ روزہ عالمی کانفرنس منعقد ہورہی ہے،جسے سرکاری طور پر کانفرنس آف پارٹیز (سی او پی) کہا جاتا ہے۔ موجودہ اجلاس کو سی او پی 26 کا نام دیا گیا ہے۔چھ برس پہلے ہونے والے پیرس سمجھوتہ میں شامل تمام ممالک خاص طور سے بڑے ممالک نے عہدکیا تھا کہ وہ دنیا کے درجۂ حرارت کو بڑھنے سے روکنے کیلیے ایسے اقدامات کریں گے کہ جو عالمی درجۂ حرارت صنعتی عہد کی ابتدا سے پہلے تھا آج کا عالمی درجۂ حرارت اس سے
مزید پڑھیے



معاشی مشکلات کا عارضی حل

جمعرات 28 اکتوبر 2021ء
عدنان عادل
پاکستان کے عالمی مالیاتی فنڈ ز(آئی ایم ایف) سے قرض لینے کیلیے مذاکرات فی الحال کامیاب نہیں ہوسکے۔ فنڈز سخت شرائط منوانا چاہتا ہے جواسلام آبادماننے کیلیے تیار نہیں۔اس مرتبہ فنڈز کا روّیہ غیر معمولی طور پر سخت اور غیر لچکدار ہے۔ایسے وقت میں جب پاکستانی عوام شدید مہنگائی کی زَد میں ہیںآئی ایم ایف چاہتا ہے کہ ہماری حکومت بجلی کے نرخ مزید بڑھا دے‘ روپے کی قدرمزید گرائے اور نئے ٹیکس نافذ کرے۔ حکومت جزوی طور پر ان ہدایات کو ماننے کیلیے تیار ہے لیکن تمام نکات پر عمل کرنے کیلیے راضی نہیں۔ ایک سال میں کھانے پینے
مزید پڑھیے


سازشیں

بدھ 27 اکتوبر 2021ء
عدنان عادل
پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ جیسے ہی کوئی حکومت بنتی ہے مطالبات سامنے آنے لگتے ہیں کہ اسکی چھٹی کروائی جائے ۔افواہیں گردش کرنے لگتی ہیں کہ یہ حکومت اب گئی یا تب گئی۔ ان دنوں بھی ایسا ہی ماحول ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی حکومت کی آئینی مدت پورا ہونے میں ابھی پونے دو سال باقی ہیں لیکن یہ قیاس آرائیاں تیز ہوگئی ہیں کہ انکی حکومت گِر سکتی ہے اور جلد مقررہ وقت سے پہلے نئے عام انتخابات کروائے جاسکتے ہیں۔ چند روز پہلے تک قومی اسمبلی میںاپوزیشن قائد شہباز شریف کا موقف تھا کہ وہ صرف یہ
مزید پڑھیے


جرمنی کی معاشی طاقت

اتوار 24 اکتوبر 2021ء
عدنان عادل
گزشتہ دنوں پاکستان پوسٹ آفس نے پاکستان اور جرمنی کے ستّر سالہ تعلقات کی سالگرہ کے موقع پر ستّر روپے کا ایک یادگاری سکّہ جاری کیا۔ دو ملکوں کے باہمی رشتے پر خوشی کے اظہار کا یہ ایک خوبصورت طریقہ ہے ۔ جرمنی معاشی اعتبار سے دنیا کا ایک بڑا ملک‘ سافٹ سپر پاور ہے جو ہمارے لیے ایک ماڈل بن سکتا ہے ۔ جرمنی تقریباً ساڑھے آٹھ کروڑ آبادی پر مشتمل ہے۔برلن اسکا دارالحکومت ہے۔ مجموعی داخلی پیداوار (جی ڈی پی) پونے چارہزار ارب ڈالر سے کچھ زیادہ ہے۔امریکہ‘ چین‘ جاپان کے بعد یہ دنیا کی چوتھی بڑی معیشت
مزید پڑھیے


بلدیاتی اداروں کی بحالی

هفته 23 اکتوبر 2021ء
عدنان عادل
سپریم کورٹ کے حکم پرپنجاب حکومت نے بادلِ ناخواستہ بلدیاتی ادارے بحال کردیے ہیں،جنہیں دو برس پہلے توڑ دیا گیا تھا اورنئے انتخابات بھی نہیں کروائے گئے تھے۔ چند ماہ بعد دسمبر کے آخر میں ان اداروں کی مدت پوری ہوجائے گی ۔ زیادہ امکان یہی ہے کہ اگلے سوا دو مہینوں میں صوبائی حکومت انہیں شائد ہی کوئی اختیار استعمال کرنے دے۔ تقریباً تمام بلدیاتی اداروں کے عہدیدارحکومت مخالف پارٹی مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھتے ہیں۔ ہمارے ہاں ابھی اس روایت نے جنم نہیں لیا کہ کوئی حکمران جماعت اپنے مخالفوں کوحکومتی معاملات میں شریک کرے۔ ہم نے یورپ
مزید پڑھیے


تائیوان کا فلیش پوائنٹ

اتوار 17 اکتوبر 2021ء
عدنان عادل
جوں جوں امریکہ چین کے نواح میں جزائر پرمشتمل ملک تائیوان کو زیادہ سے زیادہ اسلحہ سے لیس کرتا جارہا ہے‘ چین بھی اسکے خلاف اپنی طاقت کا مظاہرہ کررہا ہے۔ا کتوبر کے شروع میں چین نے اپنا قومی دن منایاتو اس کے جدید جنگی طیاروں نے تائیوان کی فضائی حدود کے نزدیک بڑے پیمانے پر چکّر لگائے۔چین کے اواکس نماطیارے(کے ایل 500 ) بھی تائیوان کے قریب اُڑتے رہے جونگرانی کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ جب چینی جہاز خاصے نزدیک آئے تو تائیوان نے ممکنہ حملہ کے پیش ِنظر اپنے جنگی جہازوں کو حرکت دی۔ تائیوان کے وزیرِ دفاع
مزید پڑھیے








اہم خبریں