Common frontend top

عمر قاضی


قومی آزادی کا دن اور کاچھو کے کسان


آج 14 اگست کا دن ہے۔ پوری قوم آزادی کی خوشیاں منا رہی ہے۔ اس قومی مسرت کے دن پر ہماری قوم کے کچھ حصے ایسے بھی ہیں جو بہت اداس اور بیحد غمگین ہیں۔ وہ لوگ بھی اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ مل کر قومی عید منانا چاہتے ہیں مگر وہ مجبور ہیں۔ اس قومی دن کی خوشیوں میں ہمیں اپنے اداس اور مایوس ہم وطنوں کو فراموش نہیں کرنا چاہئے۔ اپنی قوم کے غمگین لوگوں میں وادی مہران کے وہ لوگ بھی شامل ہیں جن کے بارے میں ہمارے میڈیا نے ہمیں مکمل معلومات فراہم نہیں کیں۔
جمعه 14  اگست 2020ء مزید پڑھیے

کچرے کی سیاست

جمعه 07  اگست 2020ء
عمر قاضی
کراچی میں بارش شہری سیلاب کی صورت اختیار کر گئی توشہریوں نے سوشل میڈیا ان و یڈیوز سے بھر دیا جس میں نہ صرف گلیوں میں گاڑیاں ڈوبی نظر آتی ہیں بلکہ گھروں میں فرنیچر بارش کے پانے میں تیرتا دکھائی دیتا ہے۔ وفاقی حکومت نے یہ فیصلہ خوشی سے نہیں کیا کہ کراچی کے نالوں کی صفائی کا ذمہ NDMA کے حوالے کیا اور یہ احکامات بھی جاری کیے کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کراچی کے نالوں کی صفائی کا کام فوج کی نگرانی میں کرے گی۔ کیوں کہ بات صرف گندے نالوں کو قابل نکاسی بنانے کی نہیں
مزید پڑھیے


بیروت نگار بزم جہاں

جمعرات 06  اگست 2020ء
عمر قاضی
اس رات کشمیر پر بھارت کے آئینی حملے کو پورا ایک برس گذر کیا تھا۔ اس رات میں کشمیرمیں بہنے والے لہو کے بارے میں سوچ رہا تھا۔اس رات میں سوچ رہا تھا کہ پوری دنیا اگر اپنے سیاسی اور معاشی مفادات میں قید ہے تو کم از کم مسلمان ممالک کو تو کشمیری لوگوں کے لیے کلمہ حق ادا کرنا چاہئیے۔ حالانکہ میں میں ذاتی طور پر کشمیر کو مذہبی معاملہ کم اور انسانی معاملہ زیادہ سمجھتا ہوں۔ میری نظر میں کشمیر وہ خطہ ہے جہاں انسانی حقوق کی جتنی دھجیاں اڑائی گئی ہیں؛ اتنی اور کہیں نہیں اڑائی
مزید پڑھیے


وہ صبح کب آئے گی؟

جمعه 31 جولائی 2020ء
عمر قاضی
جس دن ڈاکٹر ظفر مرزا اور تانیہ ایدروس نے استعفے دیے اس دن پاکستان کی حزب اختلاف کی خوشی کو دیکھ کر بہت دکھ ہوا۔ اپوزیشن کو اس بات پر مسرت تھی کہ حکومت کے دو اہم وکٹ گر گئے اور مجھے اس بات کا ملال تھا کہ یہ دو وکٹ عمران خان کے نہیں بلکہ پاکستان کے تھے۔ یہ دونوں اس ملک کے بچے ہیں۔ یہ اپنے مادر وطن کی خدمت کرنے کے لیے پرکشش ملازمتیں چھوڑ کر پاکستان آئے تھے۔ ڈاکٹر ظفر مرزا اقوام متحدہ کے صحت والے شعبے میں ملازمت کر رہے تھے۔ تانیہ ایدروس گوگل جیسی
مزید پڑھیے


سندھ کی سیاست اور ماضی کے مزار

جمعه 24 جولائی 2020ء
عمر قاضی
اب تو سندھ کا موسم کافی خوشگوار ہوگیا ہے۔ صحرائے تھر میں بھی اچھی بارش ہوئی ہے۔ ماروی کے ملک والے مور اور وہاں کے باشندے کافی خوش ہیں۔ بارشوں سے قبل سندھ میں شدید گرمی تھی ۔ مگر ان بارشوں کے باوجود سندھ میں پیپلز پارٹی (شہید بھٹو) کے کارکنان کراچی سے لیکر کشمور تک اس لیے سراپا احتجاج تھے کہ سی ایم سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں موجود سعیدآباد پولیس ٹریننگ سینٹر کا نام سابق اے آئی جی مرحوم شاہد حیات کے نام رکھنے کا اعلان کیا۔ شاہد حیات ان پولیس افسران میں شامل تھے جن
مزید پڑھیے



جے آئی ٹی…جے آئی ٹی

جمعه 17 جولائی 2020ء
عمر قاضی
’’سندھ کی سیاست میں آج کل کیا ہو رہا ہے‘‘ جب اسلام آباد کے ایک بیوروکریٹ نے مجھ سے پوچھا تب میرے پاس اس کے علاوہ اور کوئی جواب نہیں تھا کہ ’’جناب! آج کل سندھ کی سیاست میں اہم جماعتیں جے آئی ٹی۔۔۔۔جے آئی ٹی کھیل رہی ہیں‘‘ عدالت کے حکم پر سندھ حکومت نے تین جے آئی ٹیز کو اپنی ویب سائٹ پر کیا پیش کیا؛ سندھ کی سیاست میں ایک طرح ہنگامہ برپا ہوگیا۔ حالانکہ حکومت سندھ کی طرف سے مذکورہ جے آئی ٹی رپورٹس کو سرکاری طور پر منظرعام پر لانے سے مذکورہ جے آئی ٹیز کی
مزید پڑھیے


دو دھاری تلوار…… (گذشتہ سے پیوستہ)

جمعه 10 جولائی 2020ء
عمر قاضی
وہ پرویز مشرف کا دور تھا۔ جس دور میں مائی مختاراں کا کیس ملکی سرحدیں پھلانگ کر بین الاقوامی برادری میں پہنچ چکا تھا۔ اس دور میں جب پرویز مشرف سے حقوق نسواں کے حوالے سے سوالات پوچھے گئے تب کسی ایک سوال کے جواب میں پرویز مشرف سے بہت غصے کے ساتھ کہا تھا کہ ’’ہر عورت چاہتی ہے کہ اس کا ریپ ہو تاکہ ا س کو امریکہ میں پناہ حاصل ہو‘‘ پرویز مشرف کے بات میں سچائی کم اور غصہ زیادہ تھا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ پرویز مشرف کے دور میں ایک عورت کی مظلومیت
مزید پڑھیے


می ٹو

جمعه 03 جولائی 2020ء
عمر قاضی
جرمن ادیب تھامس مین نے لکھا ہے کہ فاشزم کے دور میں ایسے ناجائز الفاظ پیدا ہوتے ہیں جو ہر جائز لفظ سے ان کا حقیقی مقام چھین لیتے ہیں۔ آپ سب کہ سکتے ہیں کہ موجودہ دور کو کسی بھی طرح فاشزم کا دور نہیں کہا جا سکتا۔ اگر یہ دور فاشسٹ نہیں ہے تو پھر اس دور میں ایسے نئے الفاظ کیوں جنم لے رہے ہیں جو پرانے الفاظ سے ان کی حقیقی معنی اور مقام چھیننے کی کوشش کر تے ہیں۔ ایک سندھی شاعر نے کیا خوب لکھا ہے کہ : ’’تم اگر آؤ تو ہیں رات کے راستے
مزید پڑھیے


لائن آف ایکچوئل کنٹرول

جمعه 26 جون 2020ء
عمر قاضی
سندھی میں کہاوت ہے ’’دریا کے کنارے اچھل کود کرنے والا بچہ آج نہیں تو کل ضرور ڈوبے گا‘‘ اس وقت وہی حال اس بھارت کا ہے جس نے اپنے اور چین کے درمیاں متنازعہ سرحد پر تعمیراتی سرگرمیاں زور شور سے شروع کردیں۔ چین نے بھارت کو سفارتی آداب کے ساتھ بتا بھی دیا تھا کہ مذکورہ اقدام اس کے لیے قابل قبول نہیں مگر بھارت کے دماغ میں دو باتیں تھیں۔ ایک بات یہ کہ بھارت نے کچھ وقت قبل امریکہ کے ساتھ جو دفاعی معاہدے کیے تھے اس میں یہ نکتہ بھی شامل تھا کہ دونوں ممالک
مزید پڑھیے


اشارہ

جمعه 19 جون 2020ء
عمر قاضی
وزیر اعظم عمران خان کی لاڑکانہ میں آمد سندھ کی سیاست میں بڑی تبدیلی کی ابتدا ہو سکتی تھی مگر بقول مرزا غالب: ’’تھی خبر گرم کہ غالب کے اڑیں گے پُرزے دیکھنے ہم بھی گئے تھے پہ تماشا نہ ہوا‘‘ عمران خان کا کوئی چاہنے والا تماشا نہ ہو پانے کا یہ عذر پیش کر سکتا ہے کہ ملکی فضاؤں میں کورونا کا دیو منڈلا رہا ہے اور سندھ کی دھرتی پر اس دیو کا سایہ ذرا زیادہ دیکھا یا دکھایا جا رہا ہے۔ اس لیے عمران خان کی آمد سندھ کی سیاسی سمندر میں ایسی لہریں نہیں اٹھا پائی جو تحریک
مزید پڑھیے








اہم خبریں