Common frontend top

عمر قاضی


چراغ تلے


افغانستان کی صورتحال اب تک سلجھنے کے مراحل طے کر رہی ہے۔ 15 اگست سے آج تک جتنے بھی واقعات رونما ہوئے ہیں وہ ایک نئی تاریخ تشکیل کرتے نظر آرہے ہیں۔ افغانستان اہلیان مغرب کے لیے الجھا ہوا مسئلہ ہو سکتا ہے۔ مگر جو افغانستان سے اچھی طرح آگاہ ہیں؛ ان کو معلوم ہے کہ یہ ملک جتنی شدت سے محبت کرتا ہے؛ اتنی شدت سے نفرت بھی کرتا ہے ۔ افغانستان مکمل طور پر ایک پشتون ملک نہیں ہے مگر اس ملک کے مزاج میں انتہا پرستی ازل سے موجود ہے۔ اگر افغان دوستی نبھانے پر آتے ہیں تو
پیر 23  اگست 2021ء مزید پڑھیے

سندھ کا سیاسی کلچر مت بگاڑیں

پیر 16  اگست 2021ء
عمر قاضی
سندھ کے سابق وزیر اعلی ارباب رحیم نے جب سے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی ہے،تب سے سندھ میں سیاسی سرگرمی پیدا ہوگئی ہے۔اس سیاسی سرگرمی سے صوبہ سندھ میں عوامی سیاست پر تو اثرات مرتب نہیں ہوئے البتہ پیپلز پارٹی پریشانی میں مبتلا ہوگئی ہے۔سیاسی جماعتوں کے درمیان جمہوری مقابلہ ایک مثبت چیز ہے۔عوام کو اس سے فائدہ ہوتا ہے۔اجارہ داری کسی بھی قسم کی ہو وہ قطعی طور پر بہتر نہیں ہوتی اور سیاسی اجارہ داری تو بہت بری ہوتی ہے۔سیاسی اجارہ داری تو اچھی بھلی جمہوری جماعت کو بھی امریتی راہ پر لگا لیتی ہے۔ سندھ
مزید پڑھیے


برائے نام تبدیلی؟

پیر 09  اگست 2021ء
عمر قاضی
سندھ کابینہ میں بہت بڑی تبدیلی کی خبر اصل میں اتنی معمولی ہے کہ اس پر تبصرہ کرنا بھی کچھ عجیب لگ رہا ہے۔ حالانکہ حکومت سندھ میں چار نئے وزیروں اور مشیروں کے ساتھ 13 وزراء کے محکمے جنبش قلم سے تبدیل کیے گئے ہیں۔ کہنے والے تو یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ جب سے سندھ کے سابق وزیر اعلی ارباب رحیم تحریک انصاف میں شامل ہوکر سرگرم ہوئے ہیں، تب سے سندھ حکومت کی نیند چھن گئی ہے۔ جب کہ ارباب رحیم نے اپنی زباں سے یہ بیان بھی دیا ہے کہ سندھ میں گورنر راج نافذ
مزید پڑھیے


تھر بدلے گا پاکستان؟

پیر 02  اگست 2021ء
عمر قاضی
سندھ میں تحریک انصاف کے حوالے سے کافی خاموشی تھی۔ وہ خاموشی اب کچھ ختم ہوتی دکھائی دیتی ہے۔ سندھ کے سابق وزیر اعلی ارباب رحیم کی تحریک انصاف میں شمولیت کچھ لوگوں کے لیے امید کی کرن اور باقی لوگوں کے لیے مایوس کن بات ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ارباب رحیم ایک عملی اور ایماندار شخص ہیں، مگر مرحوم پیر پگارو ان کے لیے کہا کرتے تھے اگر ارباب رحیم کو اپنی زبان پر قابو ہوتا تو آج پاکستانی سیاست میں اس کا اہم مقام ہوتا۔ عمران خان کے ساتھ سندھ میں جو مسئلہ پیش آیا وہ
مزید پڑھیے


’’اک پتر پنجاب دا‘‘

پیر 26 جولائی 2021ء
عمر قاضی
پنجاب کے خوشاب ضلع میں پیدا ہونے والے سکھ صحافی اور ادیب کی زندگی کا بڑا حصہ بھارت میں گذرا مگر اس کا دل اپنے اس وطن کی محبت میں سرشار جہاں وہ پیدا ہوئے۔ وہ ہوائیں جو پنجاب کے کھیتوں میں الہڑ نار کی مانند چلتی ہیں؛ وہ دوپہریں جو اپنی دھوپ اور آتش میں بذات خود جلتی ہیں اور وہ راتیںجو ستاروں سے سج دھج کر گاؤں کے گھروں کے آنگنوں میں اترتی ہیں؛ وہ ساری رتیں اور ساری محبتیں خشونت سنگھ ساری زندگی نہیں بھلا پایا۔ انسان سب کچھ بھول سکتا ہے مگر اپنا بچپن کیسے بھول
مزید پڑھیے



پاک چین دوستی کا دھاگہ

پیر 19 جولائی 2021ء
عمر قاضی
پاک چین دوستی کا سفر شاہراہ ریشم کی طرح خوبصورت مگر بہت مشکل رہا ہے۔ یہ وہ دوستی ہے جس کی راہ میں ہمیشہ سازش کے جال بچھائے گئے ہیں۔پاک چین دوستی کو بھارت اپنے خلاف سمجھتا ہے۔حالانکہ اگر جنوبی ایشیا میں بھارت نامی کوئی ملک موجود نہ ہوتا تب بھی یہ دوستی ہوتی اور اس دوستی کی شاخ پر زیادہ پھول کھلتے۔ پاک چین دوستی کو اپنے خلاف سمجھنے والا بھارت شروع دن سے اس تعلق کو ختم کرنے کے لیے چالیں چلتا رہا ہے۔ یہ پاکستان کا خلوص اور چین کی دانائی ہی ہے جس کی
مزید پڑھیے


ایک اداس شہزادہ

پیر 12 جولائی 2021ء
عمر قاضی
دلیپ کمار کے بارے میں بہت لکھا گیا ہے مگر پھر بھی ایسا کیوں لگتا ہے کہ اس کے بارے میں ابھی وہ نہیں لکھا گیا جو لکھا جانا چاہیے۔ کیا ہم دلیپ کمار کی کہانی وہاں سے شروع کریں جہاں اس نے جنم لیا تھا؟ پشاور کا تاریخی شہر اور اس شہر کا تاریخی علاقہ ’’قصہ خوانی بازار‘‘۔ ایک پختون گھر میں پیدا ہونے والے لڑکے کو جوانی کی دہلیز پر قدم رکھتے ہی کاروبار کے بارے میں سوچنا پڑتا ہے۔ وہ نوجوان جس کا نام یوسف خان تھا۔ جس نے اکثر غریب پختونوں کے مانند اپنا کاروبار ایک
مزید پڑھیے


نقلی ہیرو

پیر 05 جولائی 2021ء
عمر قاضی
’’یہ کتاب کا نہیں بلکہ خطاب کا دور ہے‘‘ اگر دختر مشرق بینظیر بھٹو اپنے ایک مشیر کی بات پارٹی پرچم کے پلو سے باندھ کر نہ چلتی تو اس دن قومی اسمبلی میں ان کے صاحب زادے ایسی بات نہ کرتے، جس بات کی کبھی بینظیر بھٹو کو شکایت ہوا کرتی تھی۔ پاکستان کی قومی اسمبلی تو وہی ہے مگر اب کردار بدل گئے ہیں۔ کردار بدلنے سے افکار بدل گئے ہیں۔اگر پیپلز پارٹی آج بھی اپنی پرانی فکر پر قائم رہتی تو بلاول بھٹو زرداری وزیر اعظم عمران خان سے مخاطب ہوکر یہ نہ کہتے کہ انہیں آئی
مزید پڑھیے


کراچی کی کہانی

پیر 28 جون 2021ء
عمر قاضی
شہر بہت ظالم ہوتے ہیں۔ شہر جس طرح گاؤں کھا جاتے ہیں۔ شہر جس طرح دیہاتوں کو اپنی کالونیاں بنا کر رکھتے ہیں۔ شہر جس طرح دیہاتوں سے دودھ اور مکھن لیتے ہیں اور بدلے میں بدبودار دھواں دیتے ہیں۔ شہر جس طرح دہاتیوں کی محنت اور مشقت سے بنتے ہیں اور بعد میں انہیں اور پیچھے دھکیل دیتے ہیں۔ شہر جس طرح دیہاتوں کو مزدور بنا کر رکھتے ہیں اور ان کے خون پسینے سے اپنے آپ کو چمکاتے دمکاتے ہیں۔ شہر جس طرح دیہاتوں کا بے انتہا استحصال کرتے ہیں۔ اس پر ایک ناول لکھ جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیے


بینظیر کیسی تھی؟

پیر 21 جون 2021ء
عمر قاضی
بینظیر کیسی تھی؟ سوال کتنا سادہ اور مختصر ہے۔ اور جواب کتنا مشکل اور طویل ہے۔ اس سوال کا حق ان انسانوں پر زیادہ ہے جنہوں نے اس کو دیکھا تھا۔ مسکراتے،ہنستے ،جذبات میں مکے لہراتے اور خاموش۔ اتنی خاموش جتنا خاموش ایک میم کا مجسمہ ہوتا ہے۔ لندن کے مادام تساد مومی گھر میں چلتے ہوئے وہ ایک مجسمے کے آگے کافی دیر تک رکی رہیں۔ ان کے ذاتی دوست اور پارٹی کے سینئر رہنما نے ان سے پوچھا کہ بی بی کیا سوچ رہی ہیں؟ بینظیر بھٹو نے بہت دھیرے سے جواب دیا ’’مجھے لگتا ہے کہ میں بھی موم
مزید پڑھیے








اہم خبریں