Common frontend top

محمد صغیر قمر


ایک تھا بادشاہ


ایک تھا بادشاہ۔ سارے بادشاہوں کی طرح بہت امیر‘بہت خوب صورت سرخ و سفید.... ملکوں ملکوں گھومتا‘اللہ کی زمین کی سیر کرتا‘ خوب صورتیوں اور دلکش مناظر سے لطف اندوز ہوتا۔ جہاں جاتا وہاں سے خیالات سمیٹ کر لاتا‘پھر اپنے ملک میں تجربے کرتا‘ الغرض بادشاہ اور اس کے عزیز و اقارب بڑے مزے سے زندگی بسر کر رہے تھے۔ ان کے دن عید اور راتیں شب برات تھیں ۔مال ومتاع سے اتنا کہ قیامت تک مفلسی کا کوئی ڈر نہیں تھا۔ اس کے اشارے پر نیچے کی زمین اوپر اور اوپر کی نیچے کر دی جاتی۔ گویا سب
جمعرات 08 دسمبر 2022ء مزید پڑھیے

ڈراوے

جمعرات 01 دسمبر 2022ء
محمد صغیر قمر
رات بھیگ چکی تھی ‘ میں نے لا پرواہی سے کتاب کے ورق الٹے ‘ پڑھتے پڑھتے بور ہونے لگا تھا۔ نیند بھی غائب تھی ۔ معاً ایک صفحے پر نظریں جم گئیں، کہانی کا عنوان تھا ’’دہشت کے پتلے‘‘ اور لمحوں میں یہ کہانی پڑھ ڈالی ۔ کتنی باراپنا بچپن یاد آیا ۔ کتنی بار اﷲ رکھا آنکھوں کے سامنے گھومتا رہا ۔ مدت بعد اس کی یاد آئی ہے وہ اس دنیا میں نہیں اپنے رب کے پاس پہنچ چکا ہے ۔ یہ چالیس برس ادھر کی بات ہے ۔جیسے کل کی بات لگتی ہو۔ ایک روز جو
مزید پڑھیے


جو تاریک راہوں میں مارے گئے

هفته 19 نومبر 2022ء
محمد صغیر قمر
نومبر آیا تو دل کی دنیا زیر وزبر ہونے لگی۔یہ مہینہ میرے کشمیر میں شدید جاڑے کا پیغام لے کر آتا ہے جب پہلے سے محدود زندگی مزید سکڑ جاتی ہے۔اس موسم کے آنے سے قبل پیر پنجال کے دامن میں پھیلی وسیع پہاڑی ڈھلانوں اور شاداب میدانوں سے بکروال گرم میدانوں کی طرف اترنے لگتے ہیں ۔ ایک زمانے سے کشمیر کے لوگ اپنی روایات پر قدم قدم چل رہے ہیں ۔ جب بہار کی پہلی بارش ہوتی ہے تو ان کے مویشی اور بھیڑ بکریوں کے ریوڑ بھی بلندیوں کی جانب چلنے کے لیے بے تاب ہو
مزید پڑھیے


دو سال پانچ ماہ پندرہ دن

جمعرات 17 نومبر 2022ء
محمد صغیر قمر
کسی اور زمانے کا ذکر تھا ۔مجھے وہ بے طرح یاد آیا،خلافت کا بوجھ کندھوں پر پڑا تولرز اٹھے۔718ء میں وابق کے مقام پر جہاں فوج کی اجتماع گاہ تھی، سلیمان بن عبد الملک بیمار پڑا۔ زندگی کی کوئی امیدختم ہوگئی۔ اپنے وزیر رجاء بن حیوہ کو بلا یا اور پوچھا کس کو جا نشین بنائوں؟۔ رجاء نے اپنی دانش کے مطابق دو نام پیش کیے۔ عمر بن عبد العزیز اور یزید بن عبد الملک ۔سلیمان بن عبدالملک نے وصیت لکھی اور مہر بند کرکے اپنے پولیس افسرکعب بن جابر کے حوالے کر دی۔ رجاء کو خدشہ تھا کہ بنو
مزید پڑھیے


رواداری،عدم انتقام!!

جمعرات 10 نومبر 2022ء
محمد صغیر قمر
نہ جانے کیا افتاد آن پڑی، کیا جادو چلا،ہم ایک ہجو م سے قوم تک کا سفر طے نہیںکر پائے۔ یہ دائروں میں سفر ،کوہلو کے بیل کی طرح۔منزل تو آغاز سفر میں واضح تھی۔سفر شروع ہوا تو ہر ایک راہرو رہبر نہ بن سکا۔ایک دوسرے کے گریبان ناپتا یہ ہجوم،یوں لگتا ہے یہاں کبھی قانون تھا نہ قانون کی حکمرانی۔اس افتاد میں ایک عام شہری یوں پھنسا ، نَہ پائے رَفتَن، نَہ جائے ماندَن۔دنیا کا ہر معاشرہ رواداری ، بھائی چارے اور عدم انتقام سے جڑا ہوا ہوتا ہے۔معاشروں کو جوڑ کر رکھنے کے لیے جہاں مقصد
مزید پڑھیے



سراب ہے سراب!!

جمعرات 03 نومبر 2022ء
محمد صغیر قمر
پاکستان میں تبدیلی اورنظام کی باتین سن سن کر کان پل گئے۔۱۹۷۳ کادستور بن جانے کے بعد یہ بحث ختم ہو جانی چاہیے تھی لیکن اس دستور پر عمل کسی نے نہ کیا ۔یہی وجہ ہے کہ اب تک عوام کو دستور سے ہٹ کر مختلف بھول بلیوں میں اتارا جاتا رہا۔افسوس ناک بات یہ ہے کہ اس دستور کی موجودگی کے باوجودہمارے حکمران پہلو تہی کرتے رہے،ہماری عدالتیں اور اسمبلیاں دستور پر عملدرآمد یقینی بنا سکیں نہ ہی ہمارے حکمران۔تھوڑی دورہر راہرو کے ساتھ چلنے کے بعد ہمارے عوام اپنی منزل کھو دیتے ہیں اور ستم
مزید پڑھیے


قائد کا پاکستان

جمعرات 27 اکتوبر 2022ء
محمد صغیر قمر
کیا پاکستان سیکولر ملک ہے کیا قائد اعظم سیکولر تھے ۔پون صدی بعد یہ بحث کیا معنی رکھتی ہے ؟ہمارے بعض اینکرز جان بوجھ کر ایک حقیقت کوجان بوجھ کر متنازعہ بناتے ہیں ۔ اب پون صدی بعد ایک نئی بحث سننے کو مل رہی ہے کہ قائد اعظم ؒ ایک سیکولر انسان تھے ۔قائد اعظم کی ساری زندگی شفاف اور قابل رشک ہے ۔ ایسے فرد کی زندگی اور کردار پر تنقید تو وہی کر سکتا ہے جس کا اپنا کردار اور عمل اس نابغہ روز گار سے بہتر ہو۔ یہ لوگ ان آقائوں کی زبان بولتے
مزید پڑھیے


دروبام کو تو سجا لیا!!

بدھ 19 اکتوبر 2022ء
محمد صغیر قمر
وہ لمحے جب لالہ و گل کے لبوںپر مسکراہٹ بکھری تھی، وہ دن جب،صحرائوں میں شبنم کے موتی ڈھلکے تھے اور خوشبوئوں نے انگڑائی لی تھی۔ وہ دلنشیں ساعتیں جب اﷲ نے اس دنیا کے آتش کدے ٹھنڈے کرنے ‘ ظلم کی طویل رات کو نور سے بھر دینے اور سسکتی تڑپتی انسانیت کو سکینت عطا کرنے کا فیصلہ کیا ۔رسول اللہ ؐ کی آمد اس دنیا کا سب سے خوب صورت اور سب سے حسین لمحہ ہے ۔ راتوں میں اجالا پھیلنے لگا ‘حجاز کے باسی خواہش کرنے لگے تھے کاش! یہ رات ایسے ہی باقی رہے ۔خدا غریق
مزید پڑھیے


اسلامی دنیا کے حکمران!!

جمعرات 13 اکتوبر 2022ء
محمد صغیر قمر
اسلام دنیا کا دوسرا سب سے بڑا مذہب ہے۔اسلام مشرق وسطی، شمالی افریقہ اور ایشیا کے بعض علاقوں میں غالب اکثریت کا دین ہے۔ جبکہ چین، بلقان، مشرقی یورپ اور روس میں مسلمان بڑی تعداد میںموجود ہیں۔مسلم مہاجرین کی کثیر تعداد دنیا کے دیگر حصوں مثلا مغربی یورپ میں آباد ہے۔ایک امریکی تھنک ٹینک پیو فورم آن رلیجن اینڈ پبلک لائف کی رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا میں مسلمانوں کی تعداد ایک ارب ستاون کروڑ ہے اور ان میں سے ساٹھ فیصد براعظم ایشیا میں رہتے ہیں۔ اس رپورٹ کی تیاری میں تین برس کا عرصہ لگا اور
مزید پڑھیے


فداک یارسول اللہ!

اتوار 09 اکتوبر 2022ء
محمد صغیر قمر
یہ عشق ہے،سمجھنے کا نہیں۔۔!!سمجھ آتا ہی نہیں جن کو سمجھ آ جائے انکے دل کٹ جاتے ہیں یہ نکلتا نہیں۔ غزوہ خندق کے موقع پر جب ،عشق والے جھوم جھوم کر کہتے تھے: ’’ہم وہ ہیں جنہوں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر اس وقت تک جہاد کرنے کی بیعت کی جب تک ہماری جان میں جان ہے ‘‘ اللہ کے رسول ﷺسے ہر دور کے انسانوں کا والہانہ عشق انسانیت کی تاریخ کا ایک انوکھا باب ہے۔ دنیا کی ہر قوم میں عشق اور محبت کی لاتعداد کہانیاں ملتی ہیں جن میں ہیرو سے بے پناہ
مزید پڑھیے








اہم خبریں