Common frontend top

محمد عامر خاکوانی


’’چمپارن مٹن‘‘


آج بات ایک شارٹ مووی سے شروع کرتے ہیں، مگریاد رہے کہ کالم کا مرکزی خیال فلم سے متعلق نہیں ۔ ایک فلم کی آج کل خاصی شہرت پھیلی ہے۔نام ’’چمپارن مٹن ‘‘ہے۔ اسے بہار، انڈیاسے تعلق رکھنے والے بعض یونیورسٹی کے طلبہ نے بنایا ۔چوبیس منٹ دورانیہ کی شارٹ فلم ہے۔ بہار کی ایک مقامی زبان’’ بجیکا‘‘ میں بنایا گیا ہے۔ یہ فلم آسکرکے سٹوڈنٹ اکیڈمی ایوارڈ کے سالانہ مقابلے کے لئے بھیجی گئی تھی۔ پونے دو ہزار کے قریب فلموں میں سے اس نے شارٹ لسٹ ہو کر سیمی فائنل رائونڈ تک جگہ بنا لی ہے۔ کوئی بعید
منگل 08  اگست 2023ء مزید پڑھیے

اسلامیہ یونیورسٹی سکینڈل:نری افواہیں، مبالغہ،شرانگیزی

منگل 01  اگست 2023ء
محمد عامر خاکوانی
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے حوالے سے پچھلے چند دنوں میں جتنی ویڈیوز اور وی لاگز سن رہا ہوں، غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔ ایسا شرمناک، گھٹیا رویہ بہت سے وی لاگرز نے اپنایا ہے کہ آدمی کو حیرت ہوتی ہے۔پیٹ کی خاطر اتنا بے حمیت اور بے حیا ہو اجا سکتا ہے؟ وی لاگ مقبول کرانے کی خاطر صریحاً بے بنیاد خبریں پھیلا رہے ہیں۔ جھوٹ در جھوٹ۔ نرا پروپیگنڈہ۔ بے سروپا خبریں۔ افسوس دیکھنے والوں پر کہ ایسے گھٹیا وی لاگرز کو لاکھوں کے ویوز مل رہے ہیں۔ اتنی کمائی ہوگی تو بہت سے ایسا ہی کریں گے۔ گزشتہ روز کسی نے
مزید پڑھیے


اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور: مبینہ سکینڈل ، اہم پہلو

منگل 25 جولائی 2023ء
محمد عامر خاکوانی
پچھلے چند دنوں سے پہلے مین سٹریم میڈیا اور سوشل میڈیا پر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے حوالے سے ایک مبینہ سکینڈل گردش کرتا رہا۔ لودھراں کے ایک سوختہ بخت وی لاگر نے اس پر نہایت غیر ذمہ دارانہ وی لاگ کر کے بعض ایسی افواہیں اور غلط خبروں کو وائرل کر دیا جن میں کوئی حقیقت نہیں۔ سوشل میڈیا پر یہ چلتا رہا کہ جو چند ملزم گرفتار ہوئے، ان کے موبائل فونز سے ہزاروں قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز برآمد ہوئیں، جن میں ساڑھے پانچ ہزار لڑکیوں کی ویڈیوز ہیں۔ یوں تاثر دیا جاتا رہا جیسے خدانخواستہ یہ بچیاں
مزید پڑھیے


قومی اداروں کو ذاتی سمجھ کر ڈیل کریں

هفته 22 جولائی 2023ء
محمد عامر خاکوانی
خواجہ سعد رفیق ن لیگ کے معروف لیڈر اور موجودہ پی ڈی ایم حکومت میں وزیرہوابازی ہیں۔ خواجہ سعد رفیق کو ن لیگ کے پچھلے دور میں ریلوے کی وزارت ملی تھی ۔یہ بات مسلم لیگ ن کے سیاسی مخالفین بھی تسلیم کرتے رہے کہ ریلوے کی کارکردگی میں غیر معمولی بہتری آئی تھی ، جسے اس سے پچھلے دور (زرداری حکومت)میں اے این پی کے غلام بلور صاحب کی مدت وزارت میں بہت زیادہ تباہی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ بلور صاحب نے تو جیسے ہتھوڑے رسید کر کے ریلوے کا بیڑا غرق کر دیا تھا۔ عمران خان دور
مزید پڑھیے


نوے کی سنہری دہائی

منگل 18 جولائی 2023ء
محمد عامر خاکوانی
معلوم نہیں سوشل انڈیکیٹرز، اکانومی وغیرہ کے حوالے سے نوے کا عشرہ (1990-99) کیسا تھا، ہمیں البتہ یہ ماہ وسال اس لئے زیادہ عزیز ہیں کہ کالج، یونیورسٹی کا یہی زمانہ تھا۔ میری صحافت کے ابتدائی پانچ برس بھی اسی عشرے میں آتے ہیں۔ لاہور میں بے فکری کے ایام ، جب لکھنے پڑھنے،کھانے پینے اور دوستوں کے ساتھ وقت گزارنے کے سوا کوئی اور کام نہیں تھا۔ ملازمت بھی لکھنے پڑھنے ہی سے متعلق تھی۔ اردو ڈائجسٹ میں کام کرتے ہوئے ابتدائی ایام میں مزے سے دفتر کی لائبریری سے کتابیں اٹھا کر پڑھا کرتا۔ ان میں سے بعض
مزید پڑھیے



پنجاب کے سرکاری ملازمین کے ساتھ زیادتی کیوں ؟

جمعرات 13 جولائی 2023ء
محمد عامر خاکوانی
لاہور میں صوبے بھر کے سرکاری ملازمین سراپا احتجا ج ہیں۔ گرم دنوں میں سینکڑوں، ہزاروں لوگ سول سیکریٹریٹ کے باہر کئی دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں، مگر ان کی شنوائی نہیں ہو رہی۔ ان کی بات سنی جا رہی ہے اور نہ ہی نگران حکومت اپنی زیادتی کا ازالہ کر رہی ہے۔اس پر بات کرتے ہیں۔ آج کل پنجاب اور خیبر پختون خوا پر جو نگران حکومتیں مسلط ہیں، انہیں دیکھ کرایک تجزیہ کار دوست کی بات یاد آ جاتی ہے جو ہمیشہ نگران حکومتوں کے خلاف رائے رکھتے ہیں۔ ہمارے یہ دوست جینوئن دانشور ہیں، قدرے
مزید پڑھیے


پانچ جولائی 77:کیا بھٹو، پی این اے معاہدہ ہوگیا تھا؟

اتوار 09 جولائی 2023ء
محمد عامر خاکوانی
قارئین سے معذرت کہ کالموں کی اس سیریز میں دو دن کا وقفہ آگیا،بعض نجی مسائل ایسے تھے کہ جمعہ کو نہ لکھ سکا۔ بات پانچ جولائی ستتر کو جنرل ضیا الحق کی جانب سے بھٹو حکومت کا تختہ الٹنے سے شروع ہوئی تھی، اس میں سے بعض سوال پھوٹتے گئے ، پچھلے دونوں کالموں میں ان کا جائزہ لیا ۔ آج اس اہم ترین سوال کا جائزہ لیتے ہیں کہ کیا چار اور پانچ جولائی کی نصف شب کو حکومت، پی این اے مذاکراتی ٹیموں کے درمیان معاہدہ پر دستخط ہوگئے تھے ؟ کیا جنرل ضیا ء نے اس
مزید پڑھیے


پانچ جولائی 77:کیا بھٹو، پی این اے معاہدہ ہوگیا تھا؟

اتوار 09 جولائی 2023ء
محمد عامر خاکوانی
قارئین سے معذرت کہ کالموں کی اس سیریز میں دو دن کا وقفہ آگیا،بعض نجی مسائل ایسے تھے کہ جمعہ کو نہ لکھ سکا۔ بات پانچ جولائی ستتر کو جنرل ضیا الحق کی جانب سے بھٹو حکومت کا تختہ الٹنے سے شروع ہوئی تھی، اس میں سے بعض سوال پھوٹتے گئے ، پچھلے دونوں کالموں میں ان کا جائزہ لیا ۔ آج اس اہم ترین سوال کا جائزہ لیتے ہیں کہ کیا چار اور پانچ جولائی کی نصف شب کو حکومت، پی این اے مذاکراتی ٹیموں کے درمیان معاہدہ پر دستخط ہوگئے تھے ؟ کیا جنرل ضیا ء نے اس
مزید پڑھیے


پانچ جولائی77 :ـ سوال جو ابھی تک تشنہ ہیں 2

جمعرات 06 جولائی 2023ء
محمد عامر خاکوانی
پچھلی نشست میں قارئین کے سامنے پانچ جولائی 1977ء کے حوالے سے تین سوال رکھے تھے کہ ان کے جواب ابھی ملنا باقی ہیں۔ پہلا یہ کہ جنرل ضیا الحق نے مارشل لاء کیوں لگایا؟ دوسرا یہ سوال کہ کیا چار اور پانچ جولائی کی درمیانی شب حکومت اور پی این اے کے درمیان معاہدہ طے پا گیا تھا، جس کا پی این اے کے بعض لیڈر بعد میں دعویٰ کرتے رہے ؟تیسرا یہ کہ کیا بھٹو صاحب جنرل ضیا کی جگہ نیا چیف آف آرمی سٹاف مقرر کرنا چاہتے تھے۔ ایک چوتھا ضمنی سوال یہ بھی ہے کہ کیا
مزید پڑھیے


پانچ جولائی77: بعض سوال جو ابھی تک تشنہ ہیں

بدھ 05 جولائی 2023ء
محمد عامر خاکوانی
آج پانچ جولائی ہے۔ چھیالیس سال پہلے اسی دن ملک میں مارشل لاء لگایا گیا۔وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کا تختہ الٹ کر مسلح فوج کے سربراہ جنرل ضیا الحق نے اقتدار کی باگ ڈور سنبھال لی، اگلے گیارہ برسوں تک وہ ملک پر حکمران رہے ، حتیٰ کہ ایک پراسرار فضائی حادثے میں کئی اعلیٰ فوجی افسروں سمیت ہلاک ہوگئے ۔ جنرل ضیا الحق کے مارشل لا ء کے حوالے سے مختلف ادوار میں مختلف آرا پائی جاتی رہیں۔ مجھے یاد ہے کہ میرے سکول کالج کے زمانے میں اور اس کے چند برس بعد تک جنرل ضیا
مزید پڑھیے








اہم خبریں