کورونا کی وبا کے باعث دنیا سکڑ کر حقیقی معنوں میں گلوبل ویلیج بن چکی ہے ۔کرۂ ارض پر بسنے والے انسانوں کی اکثریت کو جس قسم کے مشترکہ خوف تشویش کشمکش اور چیلنجز کا سامنا ہے اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔ اس صورتحال نے عالمی سطح پر ایک نئے احساس کو جنم دیا ہے جس نے ذہنوں کو جکڑ رکھا ہے اور دنیا جس قسم کے جذباتی ہیجان میں مبتلا ہے اس کا اثر توقع سے زیادہ طویل المدتی ہو سکتا ہے۔ دوسری طرف جذباتی عدم توازن سے ایک خاص قسم کی نرگسیت پسندی جنم لے رہی
اتوار 03 مئی 2020ء
مزید پڑھیے
محمد عامر رانا
وبا کے بعد کی دنیا
اتوار 26 اپریل 2020ءمحمد عامر رانا
امید تو تھی کہ عالمی وبا کا پھیلائو دنیا کو متحد کر دے گا ۔ اگر عالمی ‘ علاقائی اور قومی سیاست کے دھارے کو مکمل طور پر نہ بھی بدل سکا تو کم از کم اس کی تلاطم خیزی کو تو کم کرے گا تاکہ اس وبا کا تدارک کیا جا سکے۔ فی الحال ایسا ہوا نہیں‘ وبائیں‘ آفتیں اور تباہی انسانی مزاج پر اثر انداز ہوتیں تو شاید آج دنیا بالکل مختلف ہوتی۔ وبا ہو یا قدرتی آفت انسان اس کو روکنے کے اسباب کر ہی لیتا ہے لیکن ساتھ ہی اپنا پرانا کھیل بھی جاری رکھتا ہے۔
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
کورونا اور افغان امن
اتوار 19 اپریل 2020ءمحمد عامر رانا
کورونا کی وبا نے دنیا بھر کے معمولات زندگی کو بہت متاثر کیا ہے لیکن اس وبا کا اثر خانہ جنگی کے شکار معاشروں میں کم ہی دکھائی دیتا ہے۔ یہ بیانیہ افغانستان پر بھی صادق آتا ہے۔ جہاں کورونا وائرس سیاسی کشیدگی پر اثر پذیر ہوتا نہیں دکھائی دیتا۔ افغانستان کے سیاسی بحران کی شدت اس قدر زیادہ ہے کہ افغانستان کی متحارب قوتیں کورونا وائرس کی ہیلتھ ایمرجنسی کو خاطر میں لانے پر آمادہ نہیں اور ان کو کورونا کے بجائے اپنے سیاسی مستقبل کی زیادہ فکر محسوس ہوتی ہے۔29فروری کے بعد جب سے امریکہ اور افغان طالبان
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
وبائیں اور توہم پرستی
بدھ 01 اپریل 2020ءمحمد عامر رانا
وبائیں نا صرف انسان کی قوت مدافعت اور مضبوطی کا امتحان لیتی ہیں بلکہ وہ ان کی انسانوں کی قوت تخیل کی بھی جانچ کرتی ہیں۔ سازشی نظریات اور پیشگوئیاں بھی اسی طرح پھیلتی ہیں جس طرح کوئی وباء پھیلتی ہے اور موت کے خوف کو اجاگر کرنے سے لے کر انسانی روح کی بالیدگی تک ہر دائرہ کار ِ حیات کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہیں۔
تاہم قوت متخیلہ اور خواب دیکھنے کی صلاحیت کا دارومدار افراد کے ذاتی عقائد اور سماج کے مجموعی شعور پر منحصر ہوتا ہے۔ سوشل میڈیا پر ایسی کئی ویڈیوز گردش کررہی ہیں
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
پاکستانی طالبان کا مستقبل
اتوار 15 مارچ 2020ءمحمد عامر رانا
گزشتہ ہفتے دوحہ میں امریکہ اور طالبان کے مابین امن معاہدے پر دستخط کے بعد افغانستان میں امن کا غیریقینی اور اندوہناک عہد شروع ہوا ہے ۔ اسی اثنا ء میں ماہرین کی توقعات کے عین مطابق افغان اسٹیک ہولڈر ز کے داخلی تنازعات اپنے عروج پر پہنچ گئے ہیں ۔ کوئی ایک گروپ بھی اپنی پوزیشن پہ سمجھوتہ کرنے کو آمادہ نظر نہیں آرہا تاکہ افغانستان میں داخلی مصالحت کا آغاز ہوسکے ۔ یہ صورتحال امن دشمن قوتوں ، چاہے وہ کوئی ریاست ہویا غیر ریاستی عناصر ،ان سب کے لئے ایک شاندار موقع ہے کیونکہ اس طرح انہیں
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
طالبان امریکہ امن ڈیل: پاکستان کے لیے پالیسی آپشنز
بدھ 11 مارچ 2020ءمحمد عامر رانا
سال 2019 میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج نے افغانستان میں داخلی طور پر سیاسی مصالحت کے امکانات کو مزید گہنا دیا ہے۔ ان نتائج کے سبب یہ امید بھی دھندلا گئی ہے کہ نئی قائم ہونیوالی حکومت ایک ایسی اجتماعی مذاکرات کار ٹیم تشکیل دے گی جو افغان طالبان سے بات چیت کرسکے گی۔ صدر اشرف غنی نئی صدارتی مدت میں فاتح ہیں تو انتخابات میں دوسرے نمبر پر آنے والے ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے انتخابی نتائج کو ماننے سے نہ صرف انکار کرتے ہوئے متوازی حلف اٹھا لیا ہے۔ کابل میں موجود سیاسی غیر یقینی میں اضافہ
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
مسلم دْنیا کی سیاست
هفته 15 فروری 2020ءمحمد عامر رانا
حالیہ دنوں میں ملائشیا کے دورے کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے اس امر کا اعتراف کیا کہ انہوں نے دسمبر میں کوالالمپور میں ہونے والی مسلم ممالک کی کانفرنس میں اس لئے شرکت نہیں کی تھی کہ پاکستان کے بعض دوست ممالک کو یہ خدشہ تھا کہ یہ کانفرنس مسلم دنیا کو تقسیم کرنے کے مقصد سے بلائی گئی ہے۔ وزیراعظم کا اشارہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب تھا کہ جنہوں نے انہیں مدعو کیا اور یہ باور کروایا کہ وہ اس کانفرنس سے دور رہیں کیونکہ ان کے نزدیک اس کانفرنس کے
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
نیشنل ازم اور ترقی کے نئے رجحانات
جمعه 14 فروری 2020ءمحمد عامر رانا
ملک بھر کی شاہراہوں کے کنارے مساجد، مدارس اور دیگر چھوٹی بڑی عمارتیں نظر آنا معمول کی بات ہے۔کراچی سے طورخم، اسلام آباد سے گلگت اور پشاور سے کوٹری تک پھیلے ہوئے مختلف مذہبی ادارے ملک کے اندر مذہبی تمدن کی موجودگی کا واضح مظہر ہیں۔ ان مساجد و مدارس اور مذہبی مراکز کا طرز تعمیر ایسی مذہبی قوتوں کی موجودگی کی نشاندہی کرتاہے جو ایک طرح سے قومی ہم آہنگی پیداکرنا چاہتی ہیں۔
مذہبی اداروں کی باقاعدہ تشکیل کے عمل سے استفادہ کرنے والوں کی زیادہ تعدادکم آمدن والے طبقات سے تعلق رکھتی ہے۔ پنجاب میں یہ عمل سماجی
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
پاکستان غیر جانبداری کے مشکل مرحلہ میں
هفته 18 جنوری 2020ءمحمد عامر رانا
مشرق وسطیٰ کے تنازع کی سیاسی تعبیرات کو متشدد واقعات کے زاویے سے دیکھا جاتا ہے۔ اگرچہ پاکستان اس کا براہ راست فریق نہیں ہے تاہم اس تنازعے کی تپش یہاں بھی پہنچتی ہے خاص طور پر مشکل یہ درپیش ہے کہ اس معاملے میں غیر جانبدار کیسے رہا جائے۔
مذہبی سطح کے سرگرم سیاسی ماحول اور متنوع پس منظر میں کسی ملک کے لئے سب سے اہم معاملہ مشرق وسطیٰ کے تنازع کے عروج پر اپنے ہاں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنا ہے۔ اسی لئے کسی ایک جانب کے لئے کوئی واضح موقف اختیار کرنا ایک مشکل مرحلہ
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
دہشتگردی کا چیلنج ابھی باقی ہے
جمعرات 02 جنوری 2020ءمحمد عامر رانا
سال 2019ء کے دوران پاکستان میں ہونے والے دہشتگرد حملوں میں مزید کمی ہوئی اور اس وجہ سے جانی نقصان بھی کم ہوا۔ اگرچہ اس کی ایک توجیہ یہ بھی ہے کہ دہشتگرد عناصر کی عملی صلاحیتیں کمزور ہوگئی ہیں تاہم دہشتگردی کے خلاف جنگ ابھی بھی جاری ہے۔ دہشتگرد عناصر تتر بتر تو ہوگئے ہیں تاہم ابھی بھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوئے اور سماج میں وقوع پذیرانتہاپسندانہ افکار تاحال ان کے لیے انسانی، مالی اور نظریاتی کمک کا باعث ہیں۔اسلام آباد میں موجود تھنک ٹینک پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز کی جانب سے اکٹھے کئے
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے