مستنصر حسین تارڑ
زرد چینی شہزادیوں کی لاہور میں بہار
اتوار 03 جون 2018ء مزید پڑھیے
’’ایک روزہ خور کے اعترافات‘‘
بدھ 30 مئی 2018ءمستنصر حسین تارڑ
مزید پڑھیے
تجھے کس پھول کا کفن ہم دیں
اتوار 27 مئی 2018ءمستنصر حسین تارڑ
مزید پڑھیے
چاند نے ایک خنجر ہوائوں پر منتظر رکھ دیا ہے
بدھ 23 مئی 2018ءمستنصر حسین تارڑ
مزید پڑھیے
لڑکی‘ قرطبہ چلی جائو‘ غرناطہ چلی جائو
اتوار 20 مئی 2018ءمستنصر حسین تارڑ
مزید پڑھیے
نواز شریف ہندوئوں کے بھگوان ہو گئے
بدھ 16 مئی 2018ءمستنصر حسین تارڑ
مزید پڑھیے
الحمرا کی کہانیاں اور اُندلس میں اجنبی
اتوار 13 مئی 2018ءمستنصر حسین تارڑ
مزید پڑھیے
’’دیوار برلن اور غزہ کی دیوارِ گریہ‘‘
بدھ 09 مئی 2018ءمستنصر حسین تارڑ
برلن کے ادبی ادارے لٹریری ورکسٹاٹ کے سیمینار میں ایک مہمان اعزاز کے طور پر میں اپنی تقریر کا آغاز کر چکا ہوں کہ خواتین و حضرات برلن میرے لیے نیا نہیںاور نہ ہی برلن کے لیے میں اجنبی ہوں۔1958ء میں سوویت یونین سے واپسی پر میں مشرقی جرمنی کی کمیونسٹ حکومت کا مہمان تھا تب برلن کو تقسیم کرنے والی کوئی دیوار نہ تھی۔ ہم مشرقی جرمنی سے ٹرین میں سوار ہوتے اور بلا روک ٹوک مغربی برلن چلے آتے۔ پھر مشہور زمانہ دیوار برلن وجود میں آ گئی کوئی بھی آر پار نہ جا سکتا تھا اور گولی
مزید پڑھیے
برلن میں ایم جے اکبر سے ٹاکرا اور ندا فاضلی
هفته 05 مئی 2018ءمستنصر حسین تارڑ
جرمنی کی سرکاری ادبی تنظیم لٹریٹر ورک سٹاٹ کی خصوصی دعوت پر جب میں کینیڈا سے پرواز کرتا برلن پہنچا اور اپنی سکھ ہمشیرہ کے عطا کردہ لائٹر سے اپنا پہلا سگریٹ سلگایا، آس پاس نگاہ کی تو تقریباً ہر شخص کوٹ میں ملبوس، ہیٹ پہنے نہایت سنجیدہ شکلیں بنائے پھرتا ہے۔ یقینا ان کے خاندان میں کوئی فوتیدگی ہو گئی ہے اور سب ماتمی لباس میں اسے دفنانے کے لیے جا رہے ہیں۔ دراصل کینیڈا اور خصوصی طور پر جب آپ امریکہ سے یورپ آتے ہیں تو ایک دھچکا سا لگتا ہے۔ وہاں لوگ نیکروں، جینوں اور ٹی شرٹوں
مزید پڑھیے
چھیتی نال چَک لو ویر جی
جمعرات 03 مئی 2018ءمستنصر حسین تارڑ
وہ کیا ہے کہ دیواروں سے باتیں کرنا اچھا لگتا ہے۔ ہم بھی پاگل ہو جائیں گے ایسا لگتا ہے۔ اور مجھے بھی ان دنوں دیواروں کی باتیں کرنا اچھا لگتا ہے البتہ ایسا نہیں لگتا کہ ہم بھی پاگل ہو جائیں گے کہ ہم تو کب کے پاگل ہو چکے۔ ایک یونانی کہاوت میں کیا ہی سچائی ہے گویا آئندہ زمانوں کے حال بتاتی ہے اور کہاوت ہے کہ وہ جو اولمپس کی چوٹی پر مقیم متعدد خدا ہیں۔ جب وہ کسی قوم کو برباد کرنا چاہتے ہیں تو پہلے اسے پاگل کر دیتے ہیں۔ البتہ میں ان خدائوں
مزید پڑھیے