Common frontend top

مظفر بخاری


میرا سنجیدہ شعر جنہیں پڑھ کر ہنسی آتی ہے!


وُہ مجھے بھول چکا ہو گا مگر میں نے اُسے یاد رکھا ہے سدا دس کے پہاڑے کی طرح ٭ اے خدا دوسرے جنم میں اسے حسن کم ‘ عقل کچھ زیادہ دے ٭ کل سوا آٹھ بجے دل نے تجھے کیا قیمتی وقت مرا مفت میں برباد کیا ٭ یہ شیخ آ تو گیا ہے ہماری محفل میں خرابیوں کا تسلسل خراب کر دے گا ٭ میں نے تو یہ کہا تھا کہ تصویر بھیج دو یہ تو نہیں کہا تھا کہ تقریر بھیج دو ٭ سرف والا دودھ اس امید پر پیتا ہوں میں دل سے شاید دُھل ہی جائیں تیری یادوں کے نقوش ٭ کبھی کہتا ہے دل مجھ سے تِرا اک
پیر 01 فروری 2021ء مزید پڑھیے

نمکدان

پیر 25 جنوری 2021ء
مظفر بخاری
جیساکہ آپ کے علم میں ہے میاں شہبازشریف جب وہ وزیراعلیٰ پنجاب تھے جلسوں میں اکثر حبیب جالب مرحوم کی یہ نظم پڑھتے تھے ’’ایسے دستور کو‘ صبح بے نور کو‘ میں نہیں مانتا‘ میں نہیں مانتا۔‘‘ ایک روز میاں نوازشریف نے شہباز شریف سے کہا سوچ سمجھ کر بولا کرو۔ تم جس دستور کو نہ ماننے کی دہائی دیتے ہو اسی دستور کے تحت میں وزیراعظم ہوں اور تم وزیراعلیٰ ہو۔ اگر تم اس دستور کو نہیں مانو گے تو ہمیں کون مانے گا۔ شہبازشریف نے بات ٹالنے کی غرض سے کہا‘ اچھا بھائی جان چھوڑیں اس بات کو۔
مزید پڑھیے


اسلامی جمہوریہ پاکستان میں حق حکمرانی

پیر 18 جنوری 2021ء
مظفر بخاری
یارو ایک بات تو بتائو۔ عوامی نمائندہ کسے کہتے ہیں؟ اس سوال کے جواب میں آپ غالباً یہ فرمائیں گے کہ عوامی نمائندہ وہ ہوتا ہے جسے عوام الیکشن میں ووٹ دے کر منتخب کریں درست ارشاد ہوا۔ اب آگے چلیے فرض کیجیے ایک حلقے میں تین چار امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں ایک امیدوار ایک بہت بڑا فیوڈل ہے جس کی سیٹ فولاد سے بھی زیادہ مضبوط ہے اس نے ہر حال میں منتخب ہو جانا ہے اس کے مقابلے میں کوئی عام شخص الیکشن لڑنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ بظاہر تو وہ قانون ساز اسمبلی کا ممبر
مزید پڑھیے


تجارت اور حکمرانی

پیر 11 جنوری 2021ء
مظفر بخاری
حضرت علیؑ کا فرمان ہے کسی کاروباری شخصیت کو کبھی اپنا حکمران مت بنانا کیونکہ وہ حکمران بن کر بھی کاروبار ہی کرے گا: ہر پیشے سے وابستہ حضرات کا ایک ذہنی رویہ (mindset)ہوتا ہے جو ان کی نفسیات کا لازمی جزو بن جاتا ہے۔ یوں سمجھ لیں کہ یہ رویہ ایک عادت کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ جس سے یہ توقع کرنا کہ وہ حکمران بن کر اپنی پختہ عادت ترک کر کے حکمرانی کے اعلیٰ اوصاف کو اپنا لے گا: ایں خیال است و محال است و جنوں اب میں ایک مثال سے واضح کرنے کی کوشش کروں
مزید پڑھیے


مغرب کے رنگ!

بدھ 06 جنوری 2021ء
مظفر بخاری
نوٹ:فرانسیسی زبان میں چھپنے والے اِس اِشتہار کا ترجمہ ہم نے پاکستان میں فرنچ پڑھانے والے ایک پروفیسر صاحب سے کروایا ہے۔ اگر ترجمے میں کوئی کمی بیشی ہو گئی ہو تو اِس کی تمام تر ذ ِ ّمے داری پروفیسر صاحب پر عائد ہو گی: قارئین کرام! ہماری فرم نے دروغ گوئی میں یکتا ، معروف کمپیوٹر انجینئر مسٹر دیرک کیپلی کی مد دسے ایک ایسا کمپیوٹر ایجاد کیا ہے جو آپ کی اِزدواجی ز ِندگی میں اِنقلاب برپا کردے گا۔موجودہ دور میں شوہروں کو کئی ایک مسائل کا سامنا ہے
مزید پڑھیے



ادیب اور مزاح

پیر 04 جنوری 2021ء
مظفر بخاری
احمد فراز چین میں تھے۔ چند دوست ساتھ بیٹھے تھے۔ مسعود اشعر نے پیالی اٹھائی چائے کا ایک گھونٹ لیا او ربرا سا منہ بنا کر پیالی میز پر رکھ دی‘ اس میں تو چینی نہیں ہے۔ فراز بولا:سامنے اتنے چینی پھر رہے ہیں‘ کسی کو اٹھا کر ڈال لو۔ ٭٭٭ اچھے دنوں میں جب وطن عزیز میں بڑے بڑے شاندار مشاعرے ہوا کرتے تھے۔ ایک ایسے ہی مشاعرے کا ذکر کرتے ہوئے مشہور شاعر سید ضمیر جعفری نے بتایا:پہلا مشاعراتی فقرہ ہم نے احمد فراز کے ایبٹ آباد سے ایک مشاعرے میں سنا۔ حفیظ جالندھری صاحب اپنی طویل نظم ’’رقاصہ‘‘ سنا
مزید پڑھیے


پروفیسر ڈاکٹر عبد الحمید خیال کی یاد میں

بدھ 30 دسمبر 2020ء
مظفر بخاری
گورنمنٹ کالج (یونیورسٹی) لاہور میں مجھے چند ایسے اساتذہ سے کسبِ فیض کا موقع ملا جو اپنی نظیر آپ تھے۔ وُہ بہترین استادہی نہیں بلکہ بہترین انسان بھی تھے۔ ان کے بے شمار طلباء آج بھی ان کا نام سُنتے ہیں تو عقیدت و احترام سے سر جھکا دیتے ہیں۔ انہی اساتذہ میں ایک نام پروفیسر ڈاکٹر عبدالحمید خیال کا بھی ہے۔ وُہ پہلے میرے اُستاد اور پھر کئی سال تک میرے کولیگ رہے ۔ یوں تو مجھے اپنے تمام اساتذہ سے محبت تھی لیکن ڈاکٹر سید نذیر احمد اور ڈاکٹر عبدالحمید خیال سے میری محبت عشق کے درجہ
مزید پڑھیے


نمک دان

پیر 28 دسمبر 2020ء
مظفر بخاری
جاوید دفتر جا رہا تھا۔ اس کی موٹر سائیکل سے ایک ویگن ٹکرائی اور وہ شدید زخمی ہو کر ہسپتا ل جا پہنچا ۔ اس کی حالت تو خطرے سے باہر تھی لیکن علاج طول پکڑ گیا۔ اس کی بیوی تقریباً روزانہ ہسپتال آتی تھی ۔ ایک روز اس نے بیوی سے کہا ،’’رات امی خواب میں آئی تھی۔ اس نے کہا ، ’’ میرے پاس آجائو ۔ میں تمہارا انتظار کر رہی ہوں۔ ‘‘ یہ سُن کر بیوی نے کہا، ’’کمینی ، مرنے کے بعد بھی سازشوں سے باز نہیں آئی۔‘‘
مزید پڑھیے


نمک پارے

جمعرات 24 دسمبر 2020ء
مظفر بخاری
میرا مرحوم دوست سلمان بٹ اور اس کی بیگم اکثر حالت جنگ میں رہتے تھے۔ وجہ یہ تھی کہ بٹ صاحب رات بہت دیر سے گھر پہنچتے تھے۔ ایک اتوار کو میں انہیں ملنے گیا تو ایک شور محشر کان میں پڑا۔ میں دروازے پر دستک دیے بغیر ہی ڈرتے ڈرتے میدان کارزار میں داخل ہوگیا۔ پتہ چلا کہ وہی گھر رات دیر سے پہنچنے کا مسئلہ تھا۔ میں نے بھابھی جی کے موٗقف کو درست قرار دیتے ہوئے سلمان کو بہت سخت سست کہا۔ انھوں نے حزبِ اختلاف کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پکا بلکہ لوہے توڑ وعدہ کیا
مزید پڑھیے


ڈیئر تنویر‘نمستے!

پیر 21 دسمبر 2020ء
مظفر بخاری
دہلی کے ایک زمانہ امتحانی مرکز میں بی اے(انگریزی) کا امتحان ہو رہا تھا، امیدواروں میں ایک لڑکی راجکماری بھی تھی، جو سامنے پڑے پیپر (سوال نامے) پر نظریں جمائے کسی گہری سوچ میں گم تھی، لگتا تھا اسے سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ یہ کیا چیز ہے اور اسے کیا کرنا ہے۔ دوسری لڑکیاں تو لکھنے میں مصروف تھیں۔ گاہے گاہے نگران خاتون کی نظر سے بچ کر تھوڑا بہت تبادلہ خیال بھی کر لیتی تھیں لیکن راجکماری بت بنی پیپر کو تکے جا رہی تھی۔ امتحان کو شروع ہوئے پندرہ بیس منٹ ہو چکے تھے لیکن
مزید پڑھیے








اہم خبریں