Common frontend top

میجر جنرل (ر) زاہد مبشر


دائرے کا سفر


پاکستان کی سیاست دائرے میں سفر کر رہی ہے اور اب 80کی دہائی میں داخل ہو چکی ہے۔اتنی ترقی ضرور ہوئی ہے کہ چھانگا مانگا اور مری کی بجائے اب ممبران اسمبلی مختلف ہوٹلز میں ’’مقید‘‘ ہیں ان کی نگرانی اس حد تک کی جا رہی ہے کہ اگر کوئی رکن سگریٹ پینے کے لئے بھی کھلی فضا میں نکلے تو خطرے کی گھنٹیاں بجنے لگتی ہیں۔ارکان کی بولیاں لگ رہی ہیں۔بولی کی رقم بڑھتے بڑھتے پچاس کروڑ تک پہنچ چکی ہے ایک ممبر کے بارے میں تو خبر ہے کہ وہ چالیس کروڑ میں اپنا سودا کر کے عازم
هفته 23 جولائی 2022ء مزید پڑھیے

ضمنی انتخابات کا معرکہ

هفته 09 جولائی 2022ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
پنجاب کے ضمنی انتخابات پی ٹی آئی اور ن لیگ دونوں کے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ بنے ہوئے ہیں۔اس سے پہلے پی ٹی آئی بسیار کوشش کے بعد پنجاب اسمبلی میں اپنی پانچ عدد مخصوص نشستیں لینے میں کامیاب ہو چکی ہے۔اب 20ضمنی نشستوں کا معرکہ درپیش ہے۔حمزہ شہباز کو اپنی وزارت اعلیٰ برقرار رکھنے کے لئے ان بیس نشستوں میں سے کم از کم نو نشستیں حاصل کرنا ضروری ہے تاکہ 186کا جادوئی ہندسہ حاصل کیا جا سکے پی ٹی آئی کو یہ ہندسہ حاصل کرنے کے لئے کم از کم 13نشستیں درکار ہیں۔ن لیگ کے لئے
مزید پڑھیے


غلطیوں سے سیکھیں

هفته 02 جولائی 2022ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
پاکستان میں ایک بحران ختم نہیں ہوتا کہ دوسرا تیار ہوتا ہے۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کہیں رکنے کا نام نہیں لے رہیں۔کل رات سے پٹرول کی قیمت میں 14.85روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ابھی اور اضافے کی نوید بھی سننے میں آ رہی ہے۔عام آدمی کی قوت خرید جواب دے رہی ہے لیکن یہ بھی خبر ہے کہ پٹرول کی کھپت میں اسی ماہ 25فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔پہلے 15روز کے اضافہ کو بہت زیادہ سمجھا جاتا تھا لیکن موجودہ حکومت نے اضافہ کے معیار کو اتنا بلند کر دیا ہے کہ اب پندرہ روپے قابل قبول محسوس ہوتے
مزید پڑھیے


لمحہ فکریہ

هفته 25 جون 2022ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
پاکستان میں انتشار کی سیاست جاری و ساری ہے۔یوں محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان کی سیاست کے دو سب سے بڑے ستون جھوٹ اور الزامات ہیں۔اپنے بارے میں جھوٹ بولا جائے اور دوسروں پر الزامات لگائے جائیں۔کوئی حکومت اپنے کئے گئے اقدامات کی ذمہ داری بھی گزشتہ حکومتوں پر ڈالتی ہے۔عمران خان نے اپنے پونے چار سال گزشتہ حکومت پر الزامات لگاتے ہوئے گزارے اور آج انہیں بھی یہی صورت حال درپیش ہے۔جو لوگ چار روپیہ فی لیٹر قیمت بڑھنے پر آسمان سر پر اٹھا لیتے تھے۔انہوں نے پٹرول کی قیمت یکمشت 84روپے فی لیٹر بڑھا دی اور ڈیزل کی
مزید پڑھیے


کفایت شعاری کے مشورے

هفته 18 جون 2022ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
مہنگائی کا ایک طوفان پاکستانی قوم پر حملہ آور ہے۔پٹرول کی قیمت مزید 24.03روپے اور ڈیزل کی قیمت 59.16روپے فی لیٹر بڑھا دی گئی ہے۔اب پٹرول کی نئی قیمت 233.89اور ڈیزل کی قیمت 263.31روپے فی لٹر ہے۔یہ بات بھی سمجھ نہیں آئی کہ قیمت پورے عدد میں کیوں نہیں بڑھائی جاتی۔اعشاریہ 03اور اعشاریہ 89کا استعمال کیوں ضروری ہے جبکہ یہ ریز گاری تو پاکستان میں موجود ہی نہیں ہے۔ گمان غالب ہے کہ اگر تحقیق کی جائے تو کوئی نہ کوئی پارٹی اس اعشاریہ سسٹم سے بھی فائدہ اٹھا رہی ہو گی۔چند ماہ پہلے کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ
مزید پڑھیے



دل کھانے والی خبریں

هفته 11 جون 2022ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
گزشتہ چند روز سے کوئی اچھی خبر سننے میں نہیں آ رہی۔ڈاکٹر عامر لیاقت کی وفات کی خبر سن کر بھی افسوس ہوا ہے وہ اپنی طرز کے واحد آدمی تھے۔ان پر اعتراض کرنے والے بھی بہت ہیں لیکن ان کی صلاحیتوں کے معترف بھی کم نہیں ہیں ۔وہ ایک ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے ۔تعلیم کے لحاظ سے تو وہ ڈاکٹر تھے لیکن اپنے کیریئر کا آغاز انہوں نے صحافت سے کیا ا۔ انہوں نے ایک کالم نویس ،براڈ کاسٹر، اسلامی سکالر، سیاستدان اور ٹی وی اینکر کی حیثیت سے اپنا لوہا منوایا۔وہ جنرل پرویز مشرف کی کابینہ
مزید پڑھیے


ہم اور ہمارے رہنما

هفته 04 جون 2022ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
مہنگائی ختم کرنے کا دعویٰ کرنے والی حکومت نے ایک ہفتے میں دوبار پٹرول کی قیمت 60روپے فی لٹر بڑھا کر یکمشت اتنی زیادہ قیمت بڑھانے کا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔اس میں بھی شک نہیں کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمت بڑھ رہی ہے اور کوئی بھی ملک قیمت خرید سے کم قیمت میں عوام کو تیل مہیا نہیں کر سکتا۔لیکن سوال یہ ہے کہ کیا اس حقیقت کا ادراک اس حکومت کو پہلے نہیں تھا۔ یقین تھا اور اس حکومت کی نیت ہرگز یہ نہیں تھی کہ انہوں نے عوام کو کوئی ریلیف دینا ہے۔ان کا مقصد
مزید پڑھیے


اپنا اپنا سچ

هفته 28 مئی 2022ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
مقولہ تو یہ تھا کہ جنگ میں پہلا قتل ’’سچ‘‘ کا ہوتا ہے لیکن عمومی مشاہدہ یہی ہے کہ پاکستان کی سیاست میں بھی سب سے بڑا مقتول سچ ہی ہے۔ کوئی سیاسی جماعت بھی اپنے کارکنوں کو سچی بات بتانے کے لئے تیار نہیں ہے۔ پاکستان کی معیشت قرضوں میں جکڑی ہوئی ہے لیکن پاکستان کے سیاستدان خوشحالی کی بلند ترین سطح پر محوِ پرواز ہیں۔عام آدمی کی سطح پر زندگی گزارنے والے سیاستدان انگلیوں پر گنے جا سکتے ہیں۔ بلاشبہ سیاست ہی اس ملک کا نفع بخش ترین کاروبار ہے۔کسی کا دعویٰ ہے کہ وہ اپنے کپڑے بیچ کر
مزید پڑھیے


مبادہ کہ بہت دیر ہو جائے

هفته 21 مئی 2022ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
پاکستان کی سیاست میں شدت کا رجحان فزوں تر ہوتا جا رہا ہے۔پاکستان کی معیشت قابو میں نہیں آ رہی۔ڈالر دوسو روپے کی مد پار کر چکا ہے۔پاکستان کی سیاست اس کی معیشت کو ڈبونے کے درپے ہے۔فیصلہ سازی کا عمل نہ ہونے کے برابر ہے۔کوئی نہیں جانتا کہ حتمی فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف کریں گے یا آصف زرداری۔پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ پاکستان کا وزیر اعظم فیصلے کے لئے لندن کی طرف دیکھنے پر مجبور ہے۔عمران خان کا غصے میں آنا تو سمجھ میں آتا ہے کہ ان کی حکومت کو چلتا کیا گیا ہے لیکن حکومت
مزید پڑھیے


نے ہاتھ باگ پر ہے نہ پا ہے رکاب میں

هفته 14 مئی 2022ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
تاریخ کا سب سے بڑا سبق یہی ہے کہ تاریخ سے کوئی نہیں سیکھتا جس طرح عمران خان کی حکومت 23سالہ سیاسی جدوجہد کے دعوے کے باوجود بغیر کسی تیاری کے اقتدار میں آئی تھی‘بالکل اسی طرح شہباز شریف کی مخلوط حکومت بھی حالات کا سامنا کرنے کے لئے بالکل تیار نہیں۔شہباز شریف پنجاب کی حکمرانی کا ایک وسیع تجربہ رکھتے ہیں لیکن وزیر اعظم کے طور پر وہ فی الحال کافی گھبرائے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ حالات ہیں کہ دن بدن گھمبیر ہو رہے ہیں اور انہیں کوئی راستہ دکھائی نہیں دے رہا۔ خادم پنجاب کی حیثیت سے وہ خوب
مزید پڑھیے








اہم خبریں