Common frontend top

میجر جنرل (ر) زاہد مبشر


شفافیت


پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اس کوشش میں ہیں کہ پاکستانی قوم جمہوریت سے بیزار اور دوسرے آپشنز کے بارے میں سوچنے پر مجبور ہو جائے۔ہر سیاسی جماعت ہر مسئلے کو صرف اس انداز سے سوچتی ہے کہ اس کی جماعت کا کس میں فائدہ ہے اور ہر جماعت کے ممبران پارلیمنٹ اپنی قیادت کے سامنے موم کی ناک کی حیثیت رکھتے ہیں۔سیاسی پارٹیاں حقیقتاً پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیاں ہیں اور آنکھیں اور کان بند کر کے اپنی قیادت کے اشاروں پر ناچتی ہیں۔جن لوگوں کے ووٹ سے یہ لوگ پارلیمنٹ کے ممبر بنتے ہیں ان کی حیثیت پرِکاہ کے برابر
هفته 20 نومبر 2021ء مزید پڑھیے

ادارے نہ کہ افراد

هفته 13 نومبر 2021ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
پاکستان میں ٹرائیکا پلس کانفرنس ہر لحاظ سے ایک کامیاب کانفرنس تھی۔نہ صرف یہ کہ دنیا کی تین بڑی طاقتیں امریکہ‘ روس اور چین اس میں شریک تھیں بلکہ افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ نے بھی اس میں شرکت کی۔اس کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ بھی پاکستان کے دیرینہ موقف کی تائید کرتا ہے کہ عالمی برادری افغانستان کو امداد کی فراہمی کے لئے ٹھوس اقدامات کرے اور طالبان افغان عوام کے ساتھ مل کر پوری قوم کی نمائندہ حکومت بنانے کے لئے اقدامات کریں۔کانفرنس کے شرکاء نے سنگین معاشی اور انسانی بحران سے بچنے کے لئے اقدامات کرنے پر بھی
مزید پڑھیے


مشاورت کا فقدان

هفته 06 نومبر 2021ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
خدا کا شکر ہے،پاکستان کے سب سے بڑے صوبے میں حالات بہتر ہوئے ہیں اور ٹی ایل پی کے ہاتھوں مفلوج سنٹرل پنجاب میں آمدو رفت کا سلسلہ بحال ہوا ہے۔بعض لوگ معترض ہیں کہ حکومت نے ضرورت سے زیادہ لچک دکھائی ہے اور حکومت ایسے مسلح گروپ کے سامنے سرنگوں ہوئی ہے،جس نے نہ صرف قانون کو اپنے ہاتھ میں لیا بلکہ پولیس کے اہل کاروں کے قتل اور تشدد میں بھی ملوث تھا۔فی الحال حکومت کا دعویٰ یہ ہے کہ پولیس کے قاتلوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا بلکہ جن لوگوں کے خلاف مقدمات درج
مزید پڑھیے


قانون کی عملداری

هفته 30 اکتوبر 2021ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
پاکستان میں جس چیز کی شدت سے کمی ہے، وہ قانون کی حکمرانی ہے۔ہر جرم کے لئے پاکستان میں قانون موجود ہے لیکن قانون صرف اور صرف عام آدمی کے لئے حرکت میں آتا ہے۔ایسا امیر آدمی جس کے پاس مہنگے وکلاء کیلئے وافر رقم موجود ہو اس کے لئے قانونی موشگافیوں کے لئے ہزار راستے نکل آتے ہیں اور قانون بے بس نظر آتا ہے اور اگر کسی قانون شکن کے پاس لوگوں کو جمع کرنے کی صلاحیت ہو تو پاکستان کا قانون اس کے سامنے بے بس ہو جاتا ہے۔وہ ڈاکٹر ہوں،دیگر پیشہ وروں کی تنظیمیں ہوں، طلبا
مزید پڑھیے


حکمت عملی کا فقدان

هفته 23 اکتوبر 2021ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
وزیر اعظم عمران خان کتنا ہی درد مند دل کیوں نہ رکھتے ہوں اور غریب عوام کے لئے ان کی محبت کتنی ہی گہری کیوں نہ ہو‘ان کے عملی اقدامات نے غریب عوام کے لئے جینا مشکل کر دیا ہے۔وزیر اعظم کے نابغہ روزگار مشیران اور وزراء ایسی ایسی دور کی کوڑی لا رہے ہیں کہ پاکستان کے عام لوگ حیران و پریشان ہیں۔ان کے بعض نائبین تو باقاعدہ عوام کے زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں اور اپنی دانست میں وزیر اعظم کا حق نمک ادا کر رہے ہیں۔گورنر سٹیٹ بنک نے اپنی پریس کانفرنس میں یہ نکتہ
مزید پڑھیے



پروسیجرل معاملات

هفته 16 اکتوبر 2021ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
پاکستان کی مسلح افواج کو جو چیز پاکستان کے دوسرے اداروں سے ممتاز کرتی ہے وہ انسانی حد تک میرٹ کی حکمرانی ہے۔اندرونی طور پر بھی فوج کے مختلف اداروں کو اپنے ادارے کے فیصلے کرنے کی آزادی حاصل ہے۔آرمی چیف ہر فیصلے میں دخل اندازی نہیں کرتے۔مثال کے طور پر پچھلے دنوں پاکستان ملٹری اکیڈمی میں پاسنگ آئوٹ پریڈ ہوئی جس میں نوشکی کے دور افتادہ علاقے کے ایک کیڈٹ کو شمشیر اعزاز عطا کی گئی۔یہ بلوچستان کے لئے بھی ایک اعزاز کی بات ہے اور کیڈٹ کالج سوئی کیلئے بھی کہ یہ نوجوان کیڈٹ کالج سوئی سے تعلیم
مزید پڑھیے


پنڈورا لیکس اور انصاف

هفته 09 اکتوبر 2021ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
سات سو پاکستانیوں کا نام پنڈورا پیپر لیکس میں ہونا واقعی ایک لمحہ فکریہ ہے تاہم وزیراعظم نے اس کا خیر مقدم کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ اس کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔ اس لسٹ میں وزیراعظم کے چند قریبی رفقا کا نام بھی شامل ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ سب سے پہلے تحقیقات انہی لوگوں سے شروع کی جائیں اور یہ تحقیقات اتنے شفاف طریقے سے کی جائیں کہ اس میں شک کی کوئی گنجائش نہ ہو۔ پنڈورا پیپرز کے شائع ہونے سے پہلے سوشل میڈیا پر یہ خبر بھی پھیلائی گئی
مزید پڑھیے


ایک اور بل

هفته 02 اکتوبر 2021ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
امریکہ بہادر نے تقریباً بیس سال افغانستان میں رگڑا کھایا‘ہزاروں فوجیوں کی جانی قربانی دی اور دو ٹرلین ڈالر سے زائد کا بل ادا کرنے کے بعد واپس گھر کی راہ لی۔دنیا کی سب سے بڑی فوجی طاقت کی اس قدر ہزیمت بہت سے لوگوں کے لئے باعث حیرت ہے۔خود امریکی عوام بھی اس پر یقین کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔وہ کسی نہ کسی اور ملک کو قربانی کا بکرا بنانے پر تلے بیٹھے ہیں۔امریکہ میں حزب اختلاف کی جماعت ریپبلکن پارٹی نے سینٹ میں ایک بل پیش کیا ہے جس کا نام افغانستان کائونٹر ٹررازم اور سائٹ اینڈ
مزید پڑھیے


تحفظات

هفته 25  ستمبر 2021ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
طالبان نے اپنے زور بازو‘حکمت اور سب سے بڑھ کر خدائے ذوالجلال کی نصرت سے امریکہ اور اس کے حواریوں کو شکست فاش دی ہے۔بیشتر لوگوں کے اندازوں کے برعکس طالبان نے عبوری حکومت کا بھی اعلان کر دیا اور پنج شیر کی بغاوت کو بھی بحسن و خوبی منقطقی انجام تک پہنچا دیا ہے۔ چند امریکہ نواز لوگ پنج شیر کو ایک بہت بڑے چیلنج کے طور پر دیکھ رہے تھے ،اب طالبان کے لیے نئے چیلنجز تلاش کرنے میں سرگرداں دکھائی دیتے ہیں۔ دراصل ان لوگوں کو اسلام پسند طالبان کی فتح ہضم نہیں ہو رہی۔ وہ سوچ
مزید پڑھیے


لمحۂ فکریہ

هفته 18  ستمبر 2021ء
میجر جنرل (ر) زاہد مبشر
کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات عام طور پر قومی سطح پر بڑی اہمیت کے حامل نہیں سمجھے جاتے لیکن اس دفعہ صورت حال قدرے مختلف تھی۔۔دراصل ان انتخابات کو ڈیڑھ سال بعد آنے والے عام انتخابات کا پیش خیمہ سمجھا جا رہا ہے اور اس کے نتائج کو عام انتخابات کے نتائج کا عکس قرار دیا جا رہا ہے۔لطف کی بات یہ ہے کہ ان انتخابات میں ساری قابل ذکر سیاسی جماعتوں کے لئے سیکھنے کا بہت سا سامان موجود ہے۔ سب سے پہلے حکمران جماعت پی ٹی آئی ہے جس کے لئے ان انتخابات کے نتائج لمحہ فکریہ ہیں۔اگرچہ پی ٹی
مزید پڑھیے








اہم خبریں