Common frontend top

ناصرمحمود ملک


ہر بوالہوس نے حُسن پرستی شعار کی


اگلے دن استاد غالب ؔ کا یہ شعر یاد آیا تو دل میں کئی خیالات اُبھرے : ہر بوالہوس نے حُسن پرستی شعار کی اب آبروئے شیوہ اہلِ نظر گئی استاد اپنے اس شعر میں گلا کر رہے ہیں کہ اب کاروبارِ شوق کم ظرف اور بد ذوق لوگوں کے ہاتھ میں آگیا ہے ۔ چنانچہ حسِ جمال اور ذوق ِ سلیم رکھنے والے نفیس طبع لوگوں کی قدروقیمت کم ہوتی جارہی ہے ۔ مرزا کے اس شعرسے معلوم ہوتا ہے کہ اُن سے پہلے کسی زمانے میں محبت اور اظہارِ محبت میں باقاعدہ کوئی طور طریقے اور مہذبانہ اقدار کا خیال
جمعرات 17 مارچ 2022ء مزید پڑھیے

تیشئہ نثر

جمعرات 03 مارچ 2022ء
ناصرمحمود ملک
درویش کی تحریر پر بعض احباب کو مشکل پسندی اور تفہیم میں دِقّت کا اعتراض ہے ۔ اس سلسلہ میں دو معروضات پیش خدمت ہیں ۔ پہلی یہ کہ خدا لگتی کہیے تو عرض ہے کہ ایک بار لکھنے کے بعد خود درویش کو بھی اپنی تحریر پڑھنے کے لیے کم و بیش اسی دقت کا سامنا رہتا ہے جس کا اظہار قارئینِ محترم کرتے رہتے ہیں ۔ اور کئی دفعہ انتہائی کوشش کے باوجود خود یہ طالبِ علم بھی اپنی تحریر کا مطالعہ اردو لغت کی مددکے بغیر نہیں کر سکا ۔ ایسے میں کسی دوسرے کا گلہ چہ
مزید پڑھیے


ایسے استاد اب کہاں۔۔۔

بدھ 02 فروری 2022ء
ناصرمحمود ملک
پروفیسر جمالیؔ صاحب کا لیکچر شروع ہوتا اور حسبِ معمول کلاس کے اکثر طلباء پورے انہماک اور مکمل خلوص کے ساتھ سو جاتے ۔پروفیسر صاحب کے لیکچر کے دوران طلباء کا سونا ایک روٹین تھی جس میں لڑکوں کی خواہش کے علاوہ پروفیسر صاحب کی مرضی بھی شامل تھی ۔ لڑکے سو رہے ہوتے تو پروفیسر صاحب کا لیکچر اپنے عروج پہ ہوتا ۔ کلاس جاگ رہی ہوتی تو دونوں طرف مایوسی ہوتی ۔۔پروفیسر صاحب کا تسلسل ٹوٹ جاتا اور ان کی زبان لڑکھڑانا شروع ہو جاتی ۔ کچھ لوگوں کو نیند میں بولنے کی عادت
مزید پڑھیے


جعلی مرید

منگل 18 جنوری 2022ء
ناصرمحمود ملک
مجھے چند ایسے مہربانوں سے ملنے کا اتفاق ہوتا رہتا ہے جو بات بات پہ جناب واصف علی واصفؔ ، بابا اشفاق احمد اور اس طرح کے دیگر صوفی بابوں کا تذکرہ کرتے رہتے ہیں۔یہ ہر موقع پر ان لوگوں کی زندگیوں سے مثالیں اور حوالے دیتے رہتے ہیں ۔ اور ان اقوال اور مثالوں کے زور پر یہ لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرتے ہیں ۔ یہ ہر دوسری بات کا آغاز اس طرح کریں گے کہ ، ’’ بابا جی فرما گئے ہیں کہ ‘‘ اور اس کے بعد لمبی چوڑی گفتگو شروع کر دیں گے ۔دوسری طرف
مزید پڑھیے


گوشے میں قفس کے مجھے آرام بہت ہے

جمعه 31 دسمبر 2021ء
ناصرمحمود ملک
استاد غالبؔکی بات دوسری ہے کہ ان کے لیے قفس بھی ایک آرام دہ جگہ تھی ظاہر ہے یہ اندازِ فکر ہر کسی کا نہیں ہو سکتا ۔ لیکن یہ بات طے ہے کہ آرام ، سکون اور خوشی کشید کرنے کے لیے ہمیں شاید کوئی بہت زیادہ سہولتوں کی ضرورت نہیں ہوتی ۔مثلاً آجکل کے دنوں میںکسی روز آپ گھر پہ ہوں اور آپ کے صحن یا چھت پہ کہیں روپہلی دھوپ کی نعمت میسر ہو تو یہ کام ہو سکتا ہے ۔طریقہ کار یہ ہے کہ دھوپ کے عین درمیان آپ نے ایک چارپائی بچھانی ہے
مزید پڑھیے



سوڈان، سوڈانی اور دریائے نیل

هفته 25 دسمبر 2021ء
ناصرمحمود ملک
سوڈان کے دوردراز اور انتہائی پسماندہ قصبے ’ ابیے ‘ میں ہمارا چند ماہ قیام رہا۔ ہمارا کیمپ ( یونائیٹڈ نیشنز امن مشن کیمپ ) قصبے سے دو کلومیٹر دور واقع تھا۔ یہ سوڈان کا انتہائی بد حال اور بے حد پسماندگی زدہ علاقہ تھا جو کئی دہائیوں سے سخت خانہ جنگی کا شکار چلا آ رہا تھا۔ سوڈان کے اس قدیم علاقے کے باشندوں کی غربت اور بد حالی پہلے ہی ’مثالی ‘ تھی اس پر برس ہا برس کی خانہ جنگی مستزاد ۔ جس نے اسے مذید ’چار چاند ‘لگا دئیے تھے۔ ہمیں یہاں اقوام ِ متحدہ
مزید پڑھیے


استاد غالبؔ اور ناقدری زمانہ

منگل 14 دسمبر 2021ء
ناصرمحمود ملک
استاد غالب ؔبے مثال شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک زبردست انسان بھی تھے ۔ اُن کی شاعری اہلِ ذوق کے لیے نشاط اور سرشاری کا باعث تو ہے ہی سبق آموز بھی ہے لیکن دوسری طرف اگر اُن کی شخصیت کا مطالعہ کریں تو ہمیں کئی واضح پیغامات ملتے ہیں ۔ مثلاً اُن کی زندگی سے ایک بھرپور پیغام یہ ملتا ہے کہ ناقدری ِ زمانہ آپ کے راستے کی رکاوٹ نہیں بننی چاہیئے ۔ اگر انسان کی کسی خوبی کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاتی تو اس رویے کو نظر انداز کرتے ہوئے آگے بڑھنے کی کوشش کرتے
مزید پڑھیے


مارک ٹوئن اورشیخو

هفته 04 دسمبر 2021ء
ناصرمحمود ملک
مارک ٹوئن بیسویں صدی کے انتہائی معروف امریکی ادیب ہیں ۔۔ایک لاجواب ناول نگار اور بے بدل مزاح نگار ۔ اُن کے ناولوں پر فلمیں بنیں اور انہیں عظیم امریکی ناول کہا گیا ۔ مارک ٹوئن کا اصل تعارف ایک شاندار مزاح نگار کے طور پر ہے۔اُن کے چھوٹے چھوٹے سادہ اور بے ساختہ طنزیہ اور مزاحیہ جملے ظرافت کے ایسے نمونے پیش کرتے ہیں جس کی مثال دیگر کسی امریکی ادیب کے ہاں نہیں ملتی ۔ 1910 ء میں مارک ٹوئن کی وفات پر اُس وقت کے امریکی صدر نے خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ انگریزی
مزید پڑھیے


’رپھڑی‘

جمعرات 18 نومبر 2021ء
ناصرمحمود ملک
شوکت خاں عرف شوکے کی دوستی اصل میں شیر کی سواری ہے اور یہ شیر تو میں نے محاورتاً لکھ دیا ورنہ یہاں دیگر جنگلی جانور از قسم بھیڑیا ، ریچھ وغیرہ بھی آسانی سے استعمال ہو سکتے ہیں بلکہ شاید زیادہ بہتر انداز میں مفہوم واضح کر سکتے ہیں ۔ شوکے کا شمار اُن ہستیوں میںہوتا ہے جنہیں اپنی عزت کا خیال ہوتا ہے اور نہ دوسروں کی۔ دھول دھپّا اور لڑائی مارکٹائی اس کا واحد پسندیدہ مشغلہ ہے گائوں میں شاید ہی کوئی معقول آدمی ایسا بچا ہو جس کے سا تھ موصوف کی ہاتھا پائی نہ ہوئی
مزید پڑھیے


بحث یا لڑائی ؟

هفته 13 نومبر 2021ء
ناصرمحمود ملک
احباب کے لیے چھوٹی سی دعوت کا اہتمام تھا ۔ کھانا تیار تھا ۔ سب احباب موجود تھے بس ایک صاحب کا انتظار تھا یہ صاحب سائیکالوجی کے پروفیسر ہیں ۔ پروفیسر صاحب میرے ہاں پہلی بار تشریف لا رہے تھے اسی لیے میں نے احباب سے انتظار کی درخواست کی تھی لیکن مزید روکنے کی گنجائش نہیں تھی ۔ کھانا لگایا تو پروفیسر صاحب بھی پہنچ گئے ۔ شومئی قسمت ہم نے تاخیر کی وجہ پوچھ لی پروفیسر صاحب تو گویا پھٹ پڑے ۔ کہنے لگے، ’’ شہر بھر میں سڑکیں اُدھڑی پڑی ہیں۔ پچھلی ایک دہائی سے یہ
مزید پڑھیے








اہم خبریں