غالب ثنائے خواجہ بہ یزدان گزاشتیم
کان ذاتِ پاک مرتبہ دانِ محمدﷺاست
مرزا اسد اللہ خاں غالب
اْن کی مہک نے دل کے غنچے کھلادیئے ہیں
جس راہ چل گئے ہیں کوچے بسا دیئے ہیں
جب آگئی ہیں جوشِ رحمت پہ اْن کی آنکھیں
جلتے بجھا دیئے ہیں ، روتے ہنسادیئے ہیں
اک دل ہمارا کیا ہے آزار اْس کا کتنا
تم نے تو چلتے پھرتے مُردے جِلادیئے ہیں
اْنکے نثار کوئی کیسے ہی رنج میں ہو
جب یاد آگئے ہیں سب غم بھلا دیئے ہیں
ہم سے فقیر بھی اب پھیری کو اٹھتے ہونگے
اب تو غنی کے در پر بستر جمادیئے ہیں
اسرا میں گزرے جس دَم بیڑے پہ قدسیوں کے
ہونے
مزید پڑھیے