Common frontend top

ڈاکٹر محمد مشتاق احمد


غامدی کا تصورِ شریعت


غامدی صاحب کے تصورِ عقل و فطرت پر پچھلے کالم میں بات ہو چکی۔ اس تصور کا بہت گہرا اثر ان کے تصورِ شریعت پر پڑا ہے۔ اگرچہ غامدی صاحب کے شارحین یہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ جو کچھ غامدی صاحب نے فطرت اور شریعت کے تعلق کے بارے میں فرمایا ہے وہ فقہائے کرام اور اہلِ علم کے عمومی موقف سے صرف تعبیر میں مختلف ہے اور یہ گویا "محض نزاعِ لفظی" ہے، مگر حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔اس اختلاف نے غامدی صاحب کے مکتبِ فکر کو بالکل ایک الگ اور ممیز تشخص عطا کیا ہے۔
جمعرات 03  اگست 2023ء مزید پڑھیے

ہماری پارلیمان کیا کررہی ہے؟

بدھ 02  اگست 2023ء
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد
2019ء کی بات ہے۔ شریعہ اکیڈمی میں سیشن ججوں، پرسیکیوٹرز اور لا آفیسرز کی چار ماہ کی ٹریننگ کا سلسلہ جاری تھا۔ ایک دن کورس کے شرکا کو پارلیمان کا دورہ بھی کروایا گیا۔ اس دن قومی اسمبلی میں قانون سازی کا کام ہورہا تھا، لیکن صورت حال کچھ یوں تھی کہ گنتی کے چند وزرا اگلی صفوں میں موجود تھے اور کئی ارکان ِ اسمبلی ان سے مل کر ان سے کچھ کاغذات پر دستخط کروارہے تھے۔ اسی دوران میں ایک مسودہ قانون پیش کیا گیا۔ اپوزیشن کے معدودے چند ارکان ہلا گلا کررہے تھے۔ اسی افراتفری میں سپیکر
مزید پڑھیے


جناب غامدی کا تصورِ عقل و فطرت

جمعرات 27 جولائی 2023ء
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد
کیا وحی کی رہنمائی کے بغیر مجرد عقل کے ذریعے انسانی افعال کے اچھا یا برا ہونے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے اور کیا عقل کے اس فیصلے کی بنیاد پر آخرت میں محاسبہ ہوسکتا ہے؟ مسلمان اہلِ علم کی غالب اکثریت ان سوالات کا نفی میں جواب دیتی ہے کیونکہ یہ مفروضے تسلیم کیے جائیں تو وحی و رسالت کی ضرورت ہی ختم ہوجاتی ہے اور انبیاء کی بعثت کو محض ایک اضافی فضل و احسان کی حیثیت دے دی جاتی ہے۔ چنانچہ فقہائے کرام ''حکم ِشرعی'' کیلئے "شارع کا خطاب" ضروری سمجھتے ہیں، گویا جو
مزید پڑھیے


قانون کی حکمرانی کا علم بردار ایک نظریاتی ادیب

بدھ 26 جولائی 2023ء
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد
"جھن جھناک!" نوکر کے ہاتھ سے تلوار دور جا گری! ابن صفی کے ناول "دہرا قتل" کا یہ پہلا جملہ ہے۔یہ ان کا پہلا ناول تھا جو میں نے تقریباً 12 سال کی عمر میں پڑھا۔ اس پہلے جملے نے ہی مجھے ان کا اسیر کردیا تھا اور ناول ختم کیے بغیر اٹھنا ممکن نہیں رہا تھا۔ میرے چچا مرحوم اقبال احمد "نیا رخ" ڈائجسٹ باقاعدگی سے گھر لاتے تھے، یہ ناول اس ڈائجسٹ کے آخری صفحات پر شائع ہوا تھا۔ اس کے بعد ہر مہینے کی ابتدا میں اس ڈائجسٹ کا انتظار رہتا۔ کچھ عرصے بعد جب ڈائجسٹ
مزید پڑھیے


کیا نجی سودی کمپنیاں قانون سے بالاتر ہیں؟

جمعرات 20 جولائی 2023ء
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد
نجی سودی قرضوں پر پابندی کا قانون خیبر پختون خوا اور پنجاب میں 2007ء میں نافذ ہوا۔اس قانون نے نجی سطح پر سودی قرضے دینے کو قابلِ دست اندازیِ پولیس، ناقابلِ ضمانت اور ناقابلِ صلح جرم قرار دیا اور اس جرم پر 10 سال تک قید اور 5 لاکھ روپے تک جرمانے کی سزائیں مقرر کی گئیں۔ یہی قانون 2014ء میں بلوچستان میں بھی نافذ ہوا۔ 2016ء میں خیبر پختون خوا میں اس موضوع پر نیا تفصیلی قانون نافذ کیا گیا جس میں ایک تو "سود" کی تعریف شامل کی گئی اور قرار دیا گیا کہ "قرض یا دَین" کی
مزید پڑھیے



نجی سودی قرضوں کی لعنت

بدھ 19 جولائی 2023ء
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد
نجی کمپنی سے سود پر قرضہ لینے کے بعد سود در سود کے جال میں پھنسنے والے ایک شہری کی خود کشی نے معاشرے میں ارتعاش برپا کیا ہے۔ کئی لوگ سوال اٹھارہے ہیں کہ مملکتِ خداداد میں سودی کاروبار کی اجازت کیسے دی جاسکتی ہے؟ ہم جانتے ہیں کہ سودخوروں کے خلاف اللہ اور اس کے رسولﷺ نے اعلانِ جنگ کیا ہے۔ رسول اللہﷺنے طائف کا محاصرہ کیا اور بعد میں وہاں کے لوگوں نے دار الاسلام کا حصہ بننے کے لیے شرائط رکھیں تو آپ نے ان کی یہ شرط قبول نہیں کہ وہ سودی لین دین
مزید پڑھیے


ریپ کا شکار ہونے والی خاتون کی گواہی پر سزا کا مسئلہ……(2)

جمعرات 13 جولائی 2023ء
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد
انگریزوں کا 1860ء میں بنایا ہوا قانون 1979ء میں جنرل ضیاء الحق نے حدود آرڈی نینسز میں زنا بالجبر کے متعلق دفعات کے ذریعے ختم کیا۔ 2006ء میں جنرل مشرف نے تحفظِ نسواں ایکٹ کے ذریعے زنا بالجبر کے متعلق ساری دفعات ختم کردیں اور مجموعہ تعزیراتِ پاکستان میں ریپ کے متعلق دفعات 375، 376 دوبارہ شامل کرلیں۔ البتہ اس نئے جنم میں وہ استثنا ختم کردی گئی جو پہلے شوہر کو حاصل تھی، یعنی اب شوہر کے خلاف بیوی ریپ کا دعویٰ کرسکتی ہے اور بتائے بغیر marital rape یا "ازدواجی زنا بالجبر" کا جرم
مزید پڑھیے


ریپ کا شکار ہونے والی خاتون کی گواہی پر سزا کا مسئلہ

بدھ 12 جولائی 2023ء
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد
کچھ عرصہ قبل سپریم کورٹ کے ایک دو رکنی بنچ نے ایک مقدمے (زاہد بنام ریاست، 2021ء ) کے فیصلے میںقرار دیا تھا کہ ریپ کی شکار خاتون کی تنہا گواہی پر بھی عدالت میں ملزم کا جرم ثابت ہوسکتا ہے اور عدالت اسے سزا سنا سکتی ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل نے 6 اور 7 جون 2023ء کے اجلاس میں اس مسئلے کو موضوعِ بحث بنایا اور کونسل کے چیئرمین جناب ڈاکٹر قبلہ ایاز صاحب نے مجھے اس پر کونسل کے ارکان کے سامنے اپنی تحقیق پیش کرنے کی دعوت دی۔ میری گفتگو کے اہم نکات یہ ہیں:
مزید پڑھیے


سویڈن میں توہینِ قرآن: مسلمان کیا کریں؟

جمعرات 06 جولائی 2023ء
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد
پچھلے دو عشروں سے یورپ کے مختلف ممالک (ڈنمارک، ناروے، فرانس اور اب سویڈن) میں توہینِ رسالت، توہینِ قرآن اور توہینِ اسلام کے نفرت انگیز اعمال کا ارتکاب ریاستی آشیرباد سے کیا جاتا رہا ہے۔ بعض لوگوں نے یہ تجویز دی ہے کہ اس موضوع پر مغرب سے مکالمے کی ضرورت ہے۔ سوال یہ ہے کہ اس مسئلے پر مکالمہ کہاں کیا جائے؟ ایک فورم اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کا ہے جہاں قرارداد لائی جاسکتی ہے اور اگر تھوڑی سنجیدگی سے لابنگ کی جائے تو شاید منظور بھی ہوجائے۔یہ درست ہے کہ جنرل اسمبلی سے منظور شدہ قرارداد کوئی
مزید پڑھیے


سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی: مسئلے کی بنیاد کیا ہے؟

بدھ 05 جولائی 2023ء
ڈاکٹر محمد مشتاق احمد
سویڈن میں قرآن کے نسخے جلانے کے واقعے پر مختلف اطراف سے بحث کا سلسلہ جاری ہے۔ کسی کی توجہ ناجائز کام پر صبر و تحمل اور لغو سے اعراض والی آیات و احادیث پر ہے تو کوئی جہاد و قتال یا کم سے کم بائیکاٹ کی ضرورت پر زور دیتا ہے؛ جبکہ کسی نے اپنے ہاں کے بعض جذباتی لوگوں کو شرمندہ کرنا زیادہ ضروری سمجھا جو بعض اوقات غیرمسلموں کی مذہبی شخصیات یا شعائر کا مضحکہ اڑاتے ہیں۔ اس ساری بحث میں سب سے اہم یہ سوال کہیں دب گیا ہے کہ کیا حقوقِ انسانی کے
مزید پڑھیے








اہم خبریں