Common frontend top

ہارون الرشید


فاروقِ اعظم ؓ


یہ عمر فاروقِ اعظمؓ کا دن ہے۔ اخلاقی عظمت کا استعارہ، جو تمام زمانوں اور تمام تہذیبوں کے افق پر دائم دمکتا رہے گا۔دل و دماغ کی گہرائیوں سے ختم المرسلینؐ کے پورے پیروکار مگر ایسا تخلیقی ذہن کہ زندگی کو ہمیشہ اپنی آنکھ سے دیکھا۔ ہر چیز اور ہر واقعے کا خود تجزیہ کیا۔شاید یہ بھی ایک وصف تھا کہ سرکارؐ نے فرمایا: میرے بعد کوئی پیمبر ہوتا تو عمر ہوتے؛حالانکہ سیدنا ابو بکر صدیقؓ کا درجہ ان سے یقینا بلند تھا۔ ’’دو میں سے دوسرے‘‘، ہجرت اور غار کے ساتھی۔ اقبالؔ ان کو پہچانتے تھے۔ کم کسی کو
بدھ 11  اگست 2021ء مزید پڑھیے

’’چاک پہ رہنے دو مجھ کو‘‘

منگل 10  اگست 2021ء
ہارون الرشید
منفرد شاعرہ شازیہ اکبر کے نئے مجموعہ کلام سے منتخب چند اشعار تمہیں جتنی میسر ہو ں اسی پر اکتفا کر لو وگرنہ چھوڑ جانے کا گوارہ فیصلہ کرلو …… آنکھیں دیوار ہو گئیں جن کی اْن کو تصویر بھیج دو اپنی …… آخرکار اٹھا کر ہم نے پھینک دیا ٹوٹا خواب بہت چبھتا تھا آنکھوں میں …… اتنی جلدی کیا ہے تھوڑا چاک پہ رہنے دو مجھ کو دستِ ہنر کے لمس کو ترسی ہوں میں یار ہمیشہ سے …… پہلی منڈی جنس کی منڈی انسانی تہذیبوں کی اور دنیا کے ہر خطے میں یہ بازار ہمیشہ سے …… خوش تھے دونوں اکھٹے رہتے ہوئے اک اداسی تھی
مزید پڑھیے


خورونوش

جمعرات 05  اگست 2021ء
ہارون الرشید

آدمی اتنا ہی شادکام اور صحت مند رہ سکتاہے، جتنا فطرت کے قریب ترہو۔ سائنس کی عطا کر دہ سہولتوں نے راحت بہم پہنچائی لیکن اکثر کی صحت برباد کر دی۔ زندگی تگ و تاز ہے، تفریح نہیں۔ سوکر اٹھا تو نڈھال تھا۔ فجر کے بعد سوتا ہوں کہ خود سے ملاقات اور مطالعے کے لیے یہی وقت میسر ہے۔ خوش بخت ہیں وہ لوگ جو شب دوسرے پہر نیند کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔ اللہ کے آخری رسولﷺ نے اپنی امت کے لیے سحر میں برکت کی دعا کی تھی۔طلوعِ آفتاب سے پہلے قوتِ متخیلہ کمال وفور سے
مزید پڑھیے


کم یاب ہیں اہلِ نظر

منگل 03  اگست 2021ء
ہارون الرشید
اللہ کی آخری کتاب یہ کہتی ہے کہ صائب الرائے لوگ ہی زندگی کے مطالبات کا ادراک کر سکتے ہیں۔ اقبالؔکا شعر یہ ہے : اہلِ دانش عام ہیں، کم یاب ہیں اہلِ نظر کیا تعجب ہے کہ خالی رہ گیا تیرا ایاغ قدرت کی ایک اور یاد دہانی کہ پاکستانی معاشرے میں برپا مستقل خرابی کا تدارک مشترکہ، مربوط اور منضبط اجتماعی کاوش ہی سے ممکن ہے ۔ کرونا کی چوتھی لہر اس شدت کے ساتھ اٹھی ہے کہ حواس گم ہیں۔ وفاق اور سندھ باہم الجھ رہے ہیں۔وفاقی وزرا ہی نہیں، خود وزیرِ اعظم نے زرداری حکومت کو متنبہ کیا
مزید پڑھیے


شہباز شریف کا موقف

جمعه 30 جولائی 2021ء
ہارون الرشید
ایک آدھ نہیں، یہ ساری سیاسی پارٹیاں اور سارے لیڈر اقتدار کے بھوکے ہیں، ہر قیمت پر اقتدار۔ حیف اس قوم پر جو انہیں گوارا کرتی ہے۔ گوارا ہی نہیں کرتی، ہیرو سمجھتی، ان کے گیت گاتی اور قصیدے پڑھتی ہے۔ اپنے دل کی بات آخر کار شہباز شریف نے کہہ دی۔ایک قابلِ اعتماد اخبارنویس کو انٹرویو دیتے ہوئے، آزاد کشمیر کے باب میں، مریم نواز کے موقف کو انہوں نے مسترد کر دیا۔کہا کہ’’اپنی کارکردگی بتانے کے لیے ہمارے پاس بہت کچھ تھا، وہ بتائی جاتی۔ ایسے میں جب ہندوستان نے آرٹیکل 370کے تحت مقبوضہ کشمیر پر اپنا
مزید پڑھیے



سیلِ زماں کے ایک تھپیڑے کی دیر ہے

جمعرات 29 جولائی 2021ء
ہارون الرشید
شعور بہت کم‘ علم بہت محدود اور دعوے بے شمار۔ یہ ادراک ہی نہیں کہ اصول اہم ہوتے ہیں‘ آدمی نہیں۔ عظمت انہیں نصیب ہوتی ہے‘ جو اس راز سے آشنا ہیں۔ باقی سب زمانے کا رزق ہو جاتے ہیں۔ سیلِ زماں کے ایک تھپیڑے کی دیر تھی تخت و کلاہ و قصر کے سب سلسلے گئے سرکار ؐکے جلو میں نئے زمانے طلوع ہو رہے تھے۔ خود ارشاد کیا تھا: جاہلیت کے سب ادوار میرے قدموں تلے پامال ہیں۔ قرآن کریم میں ارشاد ہوا کہ محمدؐ دوسرے پیغمبروں کی طرح‘ اللہ کے پیغام بردار ہیں۔ اگر وہ دنیا
مزید پڑھیے


خود کردہ را علاجے نیست

بدھ 28 جولائی 2021ء
ہارون الرشید
قرآئن یہ ہیں کہ میاں محمد نواز شریف کی قسمت پہ مہر لگ چکی۔ رفتہ رفتہ بتدریج برف میں رکھی دھوپ کی طرح وہ پگھلتے جائیں گے۔ بالاخر ان کا انجام کراچی کے فتنہ گر سے مختلف نہیں ہوگا۔ ملک سے بے وفائی کے وہ مرتکب ہوئے۔ اپنے پاؤں پہ خود انہوں نے کلہاڑی مار لی۔ خود کردہ را علاجے نیست راوی کا بیان یہ ہے: آزاد کشمیر کی المناک شکست کے بعد نون لیگ کے ایک ممتاز لیڈر میاں محمد شہباز شریف سے ملنے گئے۔ تبادلہ ٔ خیال کے ہنگام انہوں نے کہا: میں اب بے بس ہوں۔ مریم کے
مزید پڑھیے


عقلِ فریب کار

منگل 20 جولائی 2021ء
ہارون الرشید
ہما شما ہی نہیں، عظیم رہنما اور عالمی طاقتیں بھی حماقت کا ارتکاب کرتی ہیں۔صداقت شعار اور انصاف پسند نہ ہو تو عقل فریب کار ہوتی ہے۔ خود اسی کے لیے گڑھا کھودتی اور اس کی قبر بن جاتی ہے۔ مشرق کے عظیم دانائے راز نے کہا تھا: گزر جا عقل سے آگے کہ یہ نور چراغ راہ ہے منزل نہیں ہے افغانستان میں برطانیہ نے خاک چاٹی۔ سوویت یونین ہمارے سامنے ٹوٹا اور رسوا ہوا۔ امریکی مہم جوئی کا انجام سامنے ہے۔ افغانستان پر پرسوں پرلے روز اپنی پریس کانفرنس کے بعد جو بائیڈن صحافیوں کا سامنا کرنے کی ہمت
مزید پڑھیے


صحرا نوردی

جمعرات 15 جولائی 2021ء
ہارون الرشید
نمک کی کان میں سب نمک ہو گئے۔ اہلِ خیر بہت مگر کنفیوژن کے مارے اور بے سمت۔ نعرے بہت دلکش اور باطن تاریک تر۔ شرفا جب دبک جائیں تو بازاری ہی بروئے کار آئیں گے، خواہ ان کے ہاتھ میں حبِ وطن کا پرچم ہو یا قال اللہ اور قال الرسول کا۔ افراد کی طرح اقوام کو بھی ایک مقصود درکار ہوتاہے اور ایک منزل۔ اگر یہ نہیں تو بنی اسرائیل کی طرح فقط صحرا نوردی۔ بحران کا اندیشہ افغانستان سے ہے۔ زیرِ بحث یہ کہ کتاب میں ملالہ کی تصویر چاہئیے تھی یا نہیں۔ پرجوش وزیرِ خزانہ پریشان ہیں
مزید پڑھیے


ہوئے تم دوست جس کے

بدھ 14 جولائی 2021ء
ہارون الرشید
عمران خاں کشمیر کا رخ کرنے والے ہیں۔ کیا وہ بھی بلاول اور مریم کی روش اختیار کریں گے؟ انہی پہ گولہ باری کریں گے۔ اگر وہ اس بچگانہ کھیل کا حصہ ہو گئے تو مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ کون لڑے گا؟ ٹارچر سیل میں پڑے ہزاروں نوجوانوں اور کمسن بچوں کا، جن کے بارے میں کوئی نہیں جانتا کہ کہاں ہیں اوران پہ کیا بیت رہی ہے۔ شہباز شریف کا تازہ فرمان یہ ہے کہ مفاہمت نہیں، وہ مشاورت کے قائل ہیں۔ قومی اداروں کی شرکت سے کاروبارِ حکومت۔ انہوں نے کہا: میں اس موقف کے ساتھ اپنی
مزید پڑھیے








اہم خبریں