Common frontend top

ہارون الرشید


درویش


چوہدری قدرت اللہ مرحوم نے کلفت میں بسر کی لیکن ایک جمال و جلال کے ساتھ۔ایک روزہ دار کی طرح زندگی بتا دی۔ مرقد پہ نور برستا رہے۔ ہر موت اپنے ساتھ دکھ لاتی ہے ۔ کچھ ایسے بھی مگر اٹھتے ہیں کہ دنیا خالی نظر آنے لگتی ہے۔گرنے کو سبھی شجر گرتے ہیں مگر برگد گرتا ہے تو قلق سوا ہوتاہے۔ چوہدری قدرت اللہ کی وفات بہت گہری اداسی اپنے ساتھ لائی ہے۔وہ جو پنجابی شاعری کے آخری جادوگر میاں محمد بخش نے کہا تھا: شام کے بغیر شام۔ سہ پہر کو جیسے سورج ڈوب جائے۔ ہر چیز
جمعه 05 نومبر 2021ء مزید پڑھیے

سرگرداں

جمعرات 04 نومبر 2021ء
ہارون الرشید
تاریکی میں چراغ تو بس علم ہے اور علم جیسا کہ آئن سٹائن نے کہا تھا، محض معلومات نہیں بلکہ سچے انہماک سے پھوٹتا ہے۔ مسلم برصغیر کے افق پر فکر و نظر کے کتنے ہی ماہتاب ابھرے۔ اقبالؔ جیسا کوئی دوسرا نہ تھا۔ہندو مسلم تنازع کا حل انہوں نے تلاش اور تجویز کیا۔ درباروں میں پلی اردو زبان کا لہجہ بدل ڈالا۔ عدمِ تحفظ اور احساسِ کمتری کی ماری اپنی مفلوک الحال قوم کو بھولا ہوا سبق یاد دلایا۔ آشنا اپنی حقیقت سے ہو اے دہقاں ذرا دانہ تو، کھیتی بھی تو، باراں بھی تو، حاصل بھی تو دیکھ آکر
مزید پڑھیے


حکمران

منگل 02 نومبر 2021ء
ہارون الرشید
اقتدار پاتے ہی حکمران اپنے وعدے یکسر بھول کیوں جاتا ہے۔ اس کی نفسیات بالکل بدل کیوں جاتی ہے۔ ایک دیوانگی سی کیوں اسے آ لیتی ہے؟امام شافعیؒ نے کہا تھا: میں یہ مان سکتا ہوں کہ ایک بادہ نوش کے حواس قائم ہوں مگر یہ تسلیم نہیں کر سکتا کہ کوئی صاحب اقتدار مدہوش نہ ہو۔ اپنے گائوں کا ایک پڑھا لکھا نوجوان یاد آتا ہے۔ ایک بزرگ نے بہت اہم دستاویز دے کر اسے لاہور بھیجا۔ ایک اہم شخصیت کو کوئی پیغام پہنچانا تھا۔ ان کے دفتر سے دو کلو میٹر دور‘ایک رشتہ دار کے ہاں تین دن وہ
مزید پڑھیے


منزل یہی کٹھن ہے قوموں کی زندگی میں

جمعرات 28 اکتوبر 2021ء
ہارون الرشید
اس علمی مجدد اقبال ؔنے یہ کہا تھا: آئینِ نو سے ڈرنا، طرزِ کہن پہ اڑنا منزل یہی کٹھن ہے قوموں کی زندگی میں مسائل تباہ نہیں کرتے، مصائب برباد نہیں کرتے۔ یہ اندازِ فکر اور طرزِ احساس کی خرابی ہے، جو دلدل کی طرف دھکیل دیتی ہے۔ مسئلہ صرف یہ نہیں کہ حکومتی پالیسیوں کارخ ٹھیک نہیں یا یہ کہ پوری کی پوری اشرافیہ بگڑ گئی۔ بگڑ کر فرار کی ذہنیت میں مبتلا ہو چکی۔ معاملہ شاید یہ ہے کہ صورتِ حال کی سنگینی کا ادراک کسی کو نہیں۔ سیاسی قائدین کو تو ہرگز نہیں۔ اسٹیبلشمنٹ کو بھی۔
مزید پڑھیے


فائدہ اس زیان میں کچھ ہے؟

بدھ 27 اکتوبر 2021ء
ہارون الرشید
عمران خاں پہ اللہ رحم کرے۔ پے درپے اپنے لیے وہ مشکلات پیدا کرتے جا رہے ہیں۔ اپنے لیے اور ملک کے لیے بھی۔ سب سے بڑھ کر ناقص مشیروں کے طفیل۔ لاہور سے راولپنڈی کے لیے آدھا سفر طے ہو چکا تو سامنے سڑک کھدی دیکھی تاکہ مظاہرین کو اسلام آباد جانے سے روکا جا سکے۔ لاہور واپسی کا ارادہ کیا۔ پھر خیال آیا کہ شاید دیہاتی راستوں سے گزرنا ممکن ہو۔ موٹر وے پولیس سے رابطہ کیا تو حیران کن خوش خلقی سے وہ پیش آئے۔ نہ صرف رہنمائی کی بلکہ گشت کرنے والی گاڑیوں نے لالہ موسیٰ
مزید پڑھیے



مردانِ کار

منگل 26 اکتوبر 2021ء
ہارون الرشید
رموز مملکت خویش خسرواں داند۔ سامنے کی بات یہ ہے کہ بہترین نتائج کا انحصار بہترین مردانِ کار پہ ہوتا ہے۔ سعودیہ روانگی سے چند روز پہلے، جنرل بلال اکبر سے اتفاقاً بات ہوئی تو ایک سوال ان سے پوچھا۔ بلال ابھی ایک نوجوان افسر تھے، جب پہلی بار ان سے ملا۔ نمایاں تو تب ہوئے جب سندھ رینجرز کے سربراہ بنائے گئے۔ پرلے درجے کی بدامنی سے انہیں نمٹنا تھا۔ پہلی بار حاضر ہوا تو ایک عجیب بات کہی: آپ کی آمد کے خیال نے مجھے پریشان کیے رکھا۔ کیا اس خیال سے کہ اخبا رنویس چبھتے ہوئے سوال پو
مزید پڑھیے


میاں صاحب

جمعه 22 اکتوبر 2021ء
ہارون الرشید
اب کہاں، اب ایسا دوسرا آدمی کہاں۔ یادیں ہیں کہ ہمیشہ باقی رہیں گی اور دعا کے ہاتھ ہمیشہ اٹھتے رہیں گے۔ ہر طرح کے کھوٹ سے پاک، ہیرے جیسا آدمی۔ میاں ماجد چلے گئے۔اس حال میں گئے کہ اللہ کی اس وسیع و عریض دنیا میں شاید ہی کسی شخص کو مرحوم سے ذرا سی شکایت بھی ہو۔ دعا کرنے والے بہت، ایسا آدمی جو کسی زندگی میں داخل ہو تو مستقل طور پہ اس کا حصہ بن جاتاہے۔ صبح کے پانچ بجے تھے۔میاں محمد خالد حسین کا پیغام ملا کہ میاں ماجد انتقال کر گئے۔ عمر بڑھ گئی
مزید پڑھیے


زندگی اے زندگی

جمعرات 21 اکتوبر 2021ء
ہارون الرشید
زندگی پہل کاری میں ہے، سائنسی اندازِ فکر میں، ہم آہنگی، رواداری اور تعلیم میں۔ ہم اسے جذبات میں بتانے پر کیوں مصر ہیں۔ سپریم کورٹ کے حکم پر بلدیاتی ادارے بحال کر دیے گئے۔ عدالتِ عالیہ نے یہ حکم مارچ میں دیا تھا۔ لیت ولعل سے کام لیا جاتا رہا۔ آخر کار سیکرٹری بلدیات کے علاوہ، ایک سابق اور موجودہ چیف سیکرٹری کو طلب کیا گیا۔سابق چیف سیکرٹری کو اس لیے کہ حکم ان کے دور میں صادر ہوا تھا۔ سیکرٹری بلدیات سے پوچھا گیا کہ توہینِ عدالت کے جرم میں کیوں نہ انہیں جیل بھیج دیا جائے۔ اگرچہ
مزید پڑھیے


جہاں گرد

جمعرات 14 اکتوبر 2021ء
ہارون الرشید
تصنع کی ماری اس دنیا میں، ایک بے ریا آدمی کی تحریریں۔ کالم نگاری اور شاعری تو محض مشغلے ہیں۔ درحقیقت وہ ایک جہاں گرد ہے۔ خالد مسعود خان کے موضوعات متنوع ہیں اور منفرد بھی۔ خود اپنی شخصیت کی طرح۔ مزاح نگاری میں اس کے کردار ملتان کے مقامی ہیں اور ایک سے بڑھ کر ایک طرح دار۔۔۔کھلکھلاتا ہوا مزاح۔ قلم گل کھلاتا ہے اورقاری محفل میں شریک۔ ایسی بشاشت کہ تحریر کے تمام ہونے پر ختم نہیں ہوتی۔ مزاحیہ کالم میں سماج کے عام لوگ، جن کے احساسات بے تکلفی سے بروئے کار آتے ہیں۔ اگر یہ بالکل
مزید پڑھیے


بلکہ دل اندھے ہو جاتے ہیں

بدھ 13 اکتوبر 2021ء
ہارون الرشید
ان لوگوں کو پکارنے سے مگر کیا حاصل ، جنہیں اپنے انجا م کا اندازہ اور احساس بھی نہیں۔ قرآن کریم کہتاہے، آنکھیں اندھی نہیں ہوتیں بلکہ دل اندھے ہو جاتے ہیں۔ بحران ہے اور طول پکڑتا جا رہا ہے۔بے یقینی ہے اور بتدریج بڑھتی ہوئی۔ کوئی نہیں جانتا کہ آنے والا کل کیا لائے گا۔ اتوار کی شام دو وفاقی وزرا سے بات ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پیر یا منگل کی شام تک قضیہ نمٹ جائے گا۔ کچھ دیر پہلے ایک بیان عنایت ہوا کہ معاملہ آئین کے تحت نمٹایا جائے گا۔ آئین کے مطابق نمٹانے کے لیے
مزید پڑھیے








اہم خبریں